یوپی پولیس سپاہی بھرتی امتحان منسوخ! پیپر لیک پر امیدواروں کے احتجاج کے بعد وزیر اعلیٰ یوگی کا اعلان
لکھنؤ: یوگی حکومت نے یوپی پولیس کانسٹیبل بھرتی منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا ہے، جس کے بعد لاکھوں امیدواروں نے راحت کی سانس لی ہے، جو پرچہ لیک کے دعووں کے بعد امتحان منسوخ کرنے اور دوبارہ امتحان کی درخواست کر رہے تھے۔ ریاستی حکومت نے امتحان منسوخ کرنے کے ساتھ ہی 6 مہینے کے اندر دوبارہ امتحان منعقد کرانے کا حکم دیا ہے۔ وزیر اعلیٰ یوگی نے کہا کہ نوجوانوں کی محنت اور امتحان کی شفافیت سے کھلواڑ کرنے والوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔
جھارکھنڈ: دھنباد ریل ڈویژن میں افسوسناک حادثہ، ٹرین سے کٹ کر دو ریل اہلکاروں کی موت
وزیر اعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ ایکس (سابقہ ٹوئٹر) کے ذریعے اطلاع دی ہے کہ یوپی پولیس کانسٹیبل بھرتی کا امتحان منسوخ کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے لکھا، ’’پولیس کے عہدوں کے لئے منعقدہ امتحان 2023 کو منسوخ کرنے اور آئندہ چھ ماہ کے اندر دوبارہ امتحان کرانے کے احکامات جاری کیے گئے ہیں۔ امتحانات کی شفافیت پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔ نوجوانوں کی محنت سے کھلواڑ کرنے والوں کو کسی بھی حالت میں معاف نہیں کیا جائے گا۔ ایسے شرپسند عناصر کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے گی۔‘‘
.@Uppolice आरक्षी नागरिक पुलिस के पदों पर चयन के लिए आयोजित परीक्षा-2023 को निरस्त करने तथा आगामी 06 माह के भीतर ही पुन: परीक्षा कराने के आदेश दिए हैं।
परीक्षाओं की शुचिता से कोई समझौता नहीं किया जा सकता।
युवाओं की मेहनत के साथ खिलवाड़ करने वाले किसी भी दशा में बख्शे नहीं…
— Yogi Adityanath (@myogiadityanath) February 24, 2024
دریں اثنا، ریاستی حکومت کی جانب سے جاری کردہ ایک نوٹس میں کہا گیا، ’’تاریخ 17 اور 18 فروری 2024 کو منعقد ہونے والے پولیس بھرتی امتحان کے حوالے سے موصولہ شواہد اور معلومات کی جانچ پڑتال کی بنیاد پر حکومت نے غور و فکر کے بعد شفافیت اور اعلیٰ معیارات کو مد نظر رکھتے ہوئے اس امتحان کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ حکومت نے بھرتی بورڈ کو ہدایت کی ہے کہ جس سطح پر بھی غفلت برتی گئی ہے، اس کے خلاف ایف آئی آر درج کرواکر مزید قانونی کاروائی یقینی بنائی جائے۔‘‘
پرچہ منسوخ کرنے کے ساتھ یوپی پولیس کانسٹیبل بھرتی امتحان 6 مہینے کے اندر پوری شفافیت کے ساتھ دوبارہ منعقد کرنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ، امیدواروں سے امتحان کے لیے آنے جانے کا کرایہ نہیں لیا جائے گا۔ حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ اتر پردیش ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی خدمات سے امیدواروں کو مفت سہولت فراہم کرنے کی ہدایت دی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ یوپی پولیس کانسٹیبل بھرتی پیپر لیک معاملے میں امیدوار پہلے دن سے ہی سڑکوں پر تھے اور امتحان کو منسوخ کرنے اور دوبارہ امتحان کے انعقاد کا مطالبہ کر رہے تھے۔ پیپر لیک کے دعووں اور امیدواروں کے احتجاج کے پیش نظر اتر پردیش پولیس ریکروٹمنٹ اینڈ پروموشن بورڈ (یو پی پی آر پی بی) نے پیپر لیک کی شکایات پر امیدواروں سے ثبوت کے ساتھ اعتراضات طلب کیے تھے۔ ریکروٹمنٹ بورڈ نے جمعہ کی شام 6 بجے تک امیدواروں کی شکایات پر اعتراضات اور ثبوت طلب کیے تھے۔ اس پر بورڈ کو تقریباً ڈیڑھ ہزار شکایات آن لائن موصول ہوئی ہیں۔
یوپی پولیس نے 17 اور 18 فروری کو ریاست بھر میں کانسٹیبل کے عہدے پر کل 60244 آسامیوں کو پُر کرنے کا اہتمام کیا تھا۔ اس امتحان میں 48 لاکھ سے زیادہ امیدوار شریک ہوئے۔ امیدواروں کا کہنا ہے کہ دو دن کی چار شفٹوں میں ہونے والے اس بھرتی امتحان میں 17 اور 18 فروری کی دوسری شفٹ کا پیپر لیک ہو گیا ہے۔ 18 فروری کی شام 3 سے 5 شفٹ کے سوالیہ پرچے تمام امیدواروں اور کوچنگ اساتذہ تک پہنچ چکے تھے۔ اس حوالے سے اساتذہ نے اسی دوران سوشل میڈیا پر پوسٹ میں پرچہ لیک ہو جانے کا انکشاف کیا۔