اویسس اسکول کے پرنسپل اور وائس پرنسپل نے پیپر لیک کی سازش کی تھی
رانچی،:۔ (ایجنسی) سی بی آئی مشہور NEET پیپر لیک معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ سی بی آئی کی تحقیقات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ اویسس اسکول ہزاری باغ کے پرنسپل ڈاکٹر احسن الحق کو NEET UG 2024 کے امتحان کے لیے ہزاری باغ کے سٹی کوآرڈینیٹر کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔ احسن الحق نے اسی اسکول کے وائس پرنسپل اور NEET UG امتحان کے سینٹر سپرنٹنڈنٹ محمد امتیاز عالم اور دیگر ملزمان کے ساتھ مل کر NEET کا سوالیہ پرچہ چرانے کی سازش کی تھی۔
پیپر لیک کا فاہدہ اٹھانے والے امیدواروں کی نشانددہی ہو گئی
سی بی آئی نے کہا کہ NEET پیپر لیک معاملے میں اب تک کل 48 لوگوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔ سی بی آئی نے ان امیدواروں کی بھی نشاندہی کی ہے جو اس پیپر لیک سے مستفید ہوئے تھے اور ضروری کارروائی کے لیے ان کی تفصیلات نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی کے ساتھ شیئر کی ہیں۔ باقی گرفتار ملزمان سے دیگر پہلوؤں سے مزید تفتیش جاری ہے۔
سی بی آئی سے دوسری چارج شیٹ داخل
سی بی آئی نے این ای ای ٹی پیپر لیک معاملے میں چھ ملزمان کے خلاف دوسری چارج شیٹ داخل کی ہے۔ سی بی آئی نے پٹنہ میں سی بی آئی کے معاملات کی خصوصی عدالت میں چھ ملزمان کے خلاف دوسری چارج شیٹ داخل کی ہے۔ بشمول بلدیو کمار عرف چنٹو، سنی کمار، ڈاکٹر احسن الحق (پرنسپل، اویسس اسکول، ہزاری باغ اور سٹی کوآرڈینیٹر ہزاری باغ) (4) امتیاز عالم (وائس پرنسپل اویسس اسکول اینڈ سینٹر سپرنٹنڈنٹ)، جمال الدین عرف جمال اور امن کمار سنگھ۔ سی بی آئی نے پہلے 1 اگست کو 13 ملزمان کے خلاف پہلی چارج شیٹ داخل کی تھی۔ ان سبھی کے خلاف تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت چارج شیٹ داخل کی گئی ہے۔ جس میں سیکشن 120-B (مجرمانہ سازش)، دفعہ 109 (بھڑکانا)، دفعہ 409 (مجرمانہ اعتماد کی خلاف ورزی)، دفعہ 420 (دھوکہ دہی)، دفعہ 380 (چوری)، دفعہ 201 (ثبوت کو غائب کرنا) اور دفعہ 411 ( بے ایمانی سے چوری)۔