سابق فوجیوں نے ہر جنگ میں ہمیشہ دشمن کے دانت کھٹے کئے ہیں: راجناتھ سنگھ
جموں، 14 جنوری (یو این آئی) وزیر دفاع راجناتھ سنگھ کا کہنا ہے کہ کشمیر اور باقی ملک کے درمیان خلیج کو ختم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے بغیر جموں وکشمیر نامکمل ہے جن کے ساتھ مذہب کے نام پر امتیازی سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سابق فوجیوں نے ملک کی حفاظت کے لئے ہر جنگ میں ہمیشہ دشمن کے دانت کھٹے کئے ہیں۔وزیر دفاع نے ان باتوں کا اظہار منگل کے روز اکھنور کے ٹانڈہ آرٹلری بریگیڈ میں فوج کی شمالی کمان کے زیر اہتمام سابق فوجیوں کے اعزاز میں منعقدہ نویں ویٹرنز ڈے تقریب سے خطاب کے دوران کیا۔انہوں نے تقریب میں شریک سابق فوجیوں کی طرف مخاطب ہو کر کہا: ‘میرے لئے یہ خوشی کی بات ہے کہ میں آج ویٹرنز ڈے کے موقع آپ سب کے درمیان موجود ہوں، میں یہاں موجود ہمارے سابق فوجیوں، آپ تمام ساتھیوں اور آپ کے خاندان کے اراکین کو مکر سنکرانتی کی بہت بہت مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا: ‘ہماری حکومت کی سب سے بڑی ترجیح کشمیر اور باقی ملک کے درمیان خلیج کو ختم کرنا ہے۔راجناتھ سنگھ نے کہا کہ 2025 کا یہ سال 1965 کی پاک – بھارت جنگ کا ڈائمنڈ جوبلی سال ہے جو اکھنور میں 1965 کی بہت اہم جنگ تھی۔انہوں نے کہا: ‘سال 1965 کی جنگ میں فتح بھارتی افواج کی بہادری اور قربانیوں کا نتیجہ تھی تاریخ پر نظر ڈالیں تو پاکستان بھارت سے ہر جنگ ہار چکا ہے چاہئے وہ سال 1948 میں قبائلی حملہ ہو، سال 1965 کی جنگ ہو، سال 1971 کی جنگ ہو یا 1999 میں کرگل کی محدود جنگ ہو، ہر جنگ میں پاکستان کو شکست سے دوچار ہونا پڑا ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘پاکستان 1965 سے غیر قانونی دراندازی اور دہشت گردی کو ہوا دینے کا کام کر رہا ہے اس کی امید یہ رہی ہے کہ جموں و کشمیر کی مسلم آبادی پاکستانی فوج کے ساتھ کھڑی ہوگی لیکن نہ تو یہاں کے لوگوں نے 1965 میں پاکستان کا ساتھ دیا اور نہ ہی دہشت گردی کے اس دور میں ساتھ دیا۔وزیر دفاع نے کہا کہ اس کے باوجود پاکستان نے آج تک دہشت گردی ترک نہیں کی۔انہوں نے کہا: ‘ آج بھی اسی فیصد سے زیادہ دہشت گرد پاکستان سے بھارت آتے ہیں سرحد پار سے ہونے والی دہشت گردی 1965 میں ہی ختم ہو چکی ہوتی اگر اس وقت کی حکومت میدان جنگ میں حاصل ہونے والے کئی سٹریٹیجک فوائد کو مذاکرات کی میز پر نہ لاتی۔ان کا کہنا تھا: ‘ 1965 کی جنگ میں بھارتی افواج حاجی پیر پر ترنگا لہرانے میں کامیاب ہوگئیں لیکن اسے مذاکرات کی میز پر چھوڑ دیا گیاایسا نہ ہوتا تو دہشت گردوں کی دراندازی کے راستے فوری بند ہو چکے ہوتے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کر کے دہشت گردی کا خاتمہ شروع کر دیا گیا ہے جس کے نتیجے میں یہاں کے حالات کافی حد تک بدل چکے ہیں۔انہوں نے کہا: ‘جموں و کشمیر پاکستان زیر قبضہ کشمیر کے بغیر نامکمل ہے اور پاکستان زیر قبضہ کشمیر ہندوستان کا تاج ہے جو پاکستان کے لیے غیر ملکی علاقے سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا: ‘پاکستان زیر قبضہ کشمیر میں رہنے والے لوگوں کو باوقار زندگی سے محروم رکھا جا رہا ہے اور پاکستان کے حکمران مذہب کے نام پر انہیں بھارت کے خلاف بھڑکانے اور گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔وزیر دفاع نے کہا: ‘پاکستان زیر قبضہ کشمیر کی زمین کو دہشت گردی کے خطرناک کاروبار کو چلانے کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ اب بھی وہاں چل رہے ہیں سرحد سے ملحقہ علاقوں میں لانچ پیڈز بنائے گئے ہیں بھارتی حکومت سب کچھ جانتی ہے اور پاکستان کو انہیں ختم کرنا ہو گا۔ان کا کہنا تھا کہ فوجی جوان قربانیاں دے کر قوم کو دہشت گردی سے محفوظ رکھ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سابق فوجیوں نے ملک کی حفاظت کے لئے جنگ کے دوران دشمن کو ہمیشہ شکست دی ہے۔