30
ایل اے سی پر امن و امان کی برقراری پر زور
کازان، 23 اکتوبر:۔ (ایجنسی) وزیر اعظم نریندر مودی اور چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کو روس میں برکس سربراہی اجلاس کے حاشیے پر دو طرفہ بات چیت کی۔ دونوں لیڈروں کے بیچ پانچ سالوں میں یہ پہلی ملاقات تھی۔ چینی صدر شی جن پنگ نے ہندوستانی وزیر اعظم نریندر مودی سے بات چیت میں چین اور ہندوستان کے درمیان تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔ چین کی طرف سے جاری ایک پریس بیان کے مطابق، شی نے اس بات پر زور دیا کہ چین اور بھارت کے درمیان مثبت تعلقات کو برقرار رکھنا دونوں ممالک اور ان کے شہریوں کے بنیادی مفادات کے مطابق ہے۔ انہوں نے کسی بھی تضاد یا اختلافات کو مؤثر طریقے سے منظم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دونوں ممالک کے درمیان رابطے اور تعاون کو بڑھانے پر زور دیا۔ ملاقات کے دوران چینی صدر نے چین اور ہندوستان دونوں کی وسیع تر بین الاقوامی ذمہ داریوں کے بارے میں بات کی۔ چین کی طرف سے جاری کردہ ایک پریس بیان کے مطابق، چینی صدر نے دونوں ممالک پر زور دیا کہ وہ ترقی پذیر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کرنے اور بین الاقوامی تعلقات میں جمہوریت کے لیے مل کر کام کرنے پر زور دیا۔ یہ میٹنگ ایسے وقت میں ہوئی ہے جب دو دن قبل ہی ہندوستان اور چین نے مشرقی لداخ میں لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی) کے ساتھ اپنی فوجوں کے ذریعے گشت کرنے کے معاہدے پر اتفاق کیا ہے۔ اس معاہدے کے ساتھ ہی دونوں ممالک کے بیچ چار سال سے جاری تعطل کو ختم کرنے کے لیے ایک اہم پیش رفت ہوئی۔ نومبر 2022 میں انڈونیشیا کے صدر کی طرف سے جی 20 رہنماؤں کے لیے دئیے گئے عشائیے میں مودی اور شی نے خوشگوار ماحول میں تبادلہ خیال کیا تھا اور مختصر گفتگو کی تھی۔ گزشتہ سال اگست میں بھی، ہندوستانی وزیر اعظم اور چینی صدر نے جوہانسبرگ میں برکس (برازیل- روس- انڈیا- چین-جنوبی افریقہ) سربراہی اجلاس کے موقع پر ایک مختصر اور غیر رسمی گفتگو کی تھی۔ دونوں رہنماؤں نے آخری بار اکتوبر 2019 میں مملا پورم میں اپنی دوسری غیر رسمی سربراہی ملاقات کے دوران ایک منظم میٹنگ کی تھی۔ مشرقی لداخ سرحدی تنازع مئی 2020 میں شروع ہوا تھا۔