
پٹنہ ہائی کورٹ سے تمام درخواستیں مسترد
پٹنہ، 28 مارچ:۔(ایجنسی) پٹنہ ہائی کورٹ نے بہار پبلک سروس کمیشن (بی پی ایس سی) کے 70ویں ابتدائی امتحان کو منسوخ کرنے کی مانگ والی درخواستوں کو خارج کر دیا ہے۔ عدالت نے امتحان میں مبینہ گڑبڑی کے الزامات کے باوجود امتحان کو برقرار رکھنے کا فیصلہ سنایا۔ تاہم، مستقبل میں امتحانی عمل کو شفاف اور محفوظ بنانے کے لیے ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی بنانے کا حکم دیا گیا ہے۔ عدالت کے قائم مقام چیف جسٹس آشوتوش کمار اور جسٹس پارتھ سارتھی کی بنچ نے 19 مارچ کو اس معاملے کی سماعت مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا، جو جمعہ کو سنایا گیا۔ عدالت نے واضح کیا کہ امتحان کو منسوخ نہیں کیا جائے گا۔ تاہم، آئندہ امتحانات میں شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے بی پی ایس سی کو اصلاحات کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ بی پی ایس سی کا 70واں ابتدائی امتحان 13 دسمبر 2024 کو منعقد ہوا تھا، جس میں گڑبڑی کے الزامات لگے تھے۔ امیدواروں نے سوالات لیک ہونے اور امتحانی بے ضابطگیوں کا الزام لگایا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے پٹنہ ہائی کورٹ میں امتحان منسوخ کرنے اور دوبارہ امتحان کرانے کی درخواست دائر کی تھی۔ عدالت کے فیصلے کے بعد کئی امیدوار ناراض نظر آئے۔ معروف استاد گرو رحمان نے اعلان کیا کہ وہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائیں گے۔ کچھ طلبہ نے بھی سپریم کورٹ میں اپیل کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ اس معاملے پر طلبہ نے پٹنہ میں متعدد بار مظاہرے کیے تھے۔ مظاہروں کے دوران اپوزیشن جماعتوں اور نجی تعلیمی اداروں کے اساتذہ نے بھی طلبہ کا ساتھ دیا تھا اور ان کے حق میں احتجاج کیا تھا۔ بی پی ایس سی نے 4 جنوری 2025 کو پٹنہ کے بپو امتحان مرکز پر دوبارہ امتحان منعقد کرایا تھا، لیکن اس پر بھی امیدواروں نے اعتراض کیا تھا۔ ان کا الزام تھا کہ دوبارہ امتحان میں بھی شفافیت نہیں برتی گئی۔ عدالت نے بی پی ایس سی کو مستقبل میں امتحانی عمل میں مزید شفافیت اور حفاظتی انتظامات بہتر بنانے کا حکم دیا ہے تاکہ آئندہ اس طرح کے تنازعات سے بچا جا سکے۔
