
نکسل فری بستر مہم میں اب تک 134 ماؤنواز مارے گئے ہیں
نارائن پور 05 اکتوبر (یو این آئی) چھتیس گڑھ میں ‘نکسل فری بستر مشن کے تحت سیکورٹی فورسز کو ایک بڑی کامیابی ملی ہے۔ ریاست کے دنتے واڑہ اور نارائن پور اضلاع کی سرحد پر واقع ماڈ علاقے میں سیکورٹی فورسز نے 31 نکسلیوں کو ہلاک کرکے ان کی لاشیں برآمد کرلی ہیں۔اس آپریشن میں ماڈ کے دو سرکردہ نکسلی لیڈر نیتی اور کملیش مارے گئے ہیں، جن پر 25 لاکھ روپے کا انعام رکھا گیا تھا۔ یہ پہلا موقع ہے کہ نکسلیوں کے اس محفوظ گڑھ سمجھے جانے والے علاقے میں سیکورٹی فورسز نے اتنی بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔بستر رینج کے پولیس انسپکٹر جنرل سندرراج پی نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ دنتے واڑہ اور نارائن پور اضلاع کی سرحد پر تھولتھولی اور نیندور کے آس پاس نکسلیوں کا ایک بڑا گروپ موجود ہے۔ اس گروپ میں اندراوتی ایریا کمیٹی کی پی ایل جی اے کمپنی نمبر 6 کے سرکردہ لیڈران، کملیش، نیتی، نندو، سریش سلام، ملیش، ویملا اور کئی دوسرے نکسلی کیمپ میں موجود تھے۔یہ اطلاع ملتے ہی ڈی آر جی اور ایس ٹی ایف کے اہلکاروں نے منصوبہ بند طریقے سے کارروائی شروع کردی۔مسٹر سندرراج نے کہا کہ سیکورٹی فورسز اور نکسلیوں کے درمیان تصادم میں 31 نکسلی مارے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ سیکورٹی فورسز نے نکسلیوں کو چاروں طرف سے گھیر لیا تھا جس کی وجہ سے وہ فرار ہونے میں ناکام رہے۔ انکاؤنٹر کے بعد تمام نکسلیوں کی لاشیں برآمد کر لی گئیں، حالانکہ کچھ زخمی نکسلی فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔انکاؤنٹر کے بعد سیکورٹی فورسز نے جائے وقوع سے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کیا ہے جس میں ایل ایم جی رائفلز، اے کے 47، ایس ایل آر، انساا .303 رائفل اور دیگر ہتھیار شامل ہیں۔ اس انکاؤنٹر میں نارائن پور کے ڈی آر جی جوان رام چندر یادو بی جی ایل دھماکے سے زخمی ہوگئے تھے، جنہیں ہوائی جہاز سے رائے پور روانہ کیا گیا ہے، باقی تمام جوان محفوظ ہیں۔چھتیس گڑھ کے نائب وزیر اعلیٰ وجے شرما نکسلیوں کے حملے میں زخمی فوجی سے ملنے نارائنا اسپتال پہنچے۔ ڈپٹی چیف منسٹر نے زخمی سپاہی کی خیریت دریافت کی اور واقعہ کی معلومات بھی لی۔ انہوں نے کہا کہ آج کے نکسل آپریشن کانکیر سے بھی بڑی تعداد میں اے کے 47، ایس ایل آر برآمد ہوئے ہیں ہے۔ علاقے میں نکسلیوں کی کمر ٹوٹ گئی ہے۔ چھتیس گڑھ میں اس سال نکسل فری بستر مہم کے تحت اب تک مجموعی طورپر 134 نکسلی مارے جا چکے ہیں۔بستر رینج کے انسپکٹر جنرل آف پولیس سندرراج پی نے بتایا کہ اس سال بستر ڈویژن میں نکسلیوں کے خلاف کئی بڑے آپریشن کیے گئے ہیں، جس میں سیکورٹی فورسز کو اہم کامیابیاں ملی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 27 مارچ کو بیجاپور ضلع میں ایک انکاؤنٹر کے دوران ایک نکسلی ڈپٹی کمانڈر سمیت چھ نکسلی مارے گئے تھے۔ 2 اپریل کو بیجاپور کے گنگلور علاقے میں 13 نکسلی مارے گئے تھے۔ اس کے بعد 16 اپریل کو کانکیر ضلع کے ماڈ علاقے میں 29 نکسلیوں کو مارا گیا، جن میں کمانڈر شنکر راؤ بھی شامل تھا، جس پر 25 لاکھ روپے کا انعام تھا۔انہوں نے بتایا کہ نکسل فری بستر کے اب تک کے بڑے آپریشن میں 27 مارچ 2024 کو بیجاپور میں سیکورٹی فورسز نے چپوربھٹی-پسباکا کے نزدیک جنگلاتی علاقے میں نکسلیوں کے ساتھ تصادم کے دوران چھ نکسلیوں کو ہلاک کر دیا۔ 2 اپریل کو، گنگلور (بیجاپور) میں، کورچولی اور لینڈرا کے جنگلات میں سیکورٹی فورسز نے 13 نکسلیوں کو ہلاک کیا۔ اس کے بعد 16 اپریل کو کانکیر میں ملک کے سب سے بڑے انکاؤنٹر میں کانکیر کے ماڈ علاقے میں 29 نکسلی مارے گئے۔انہوں نے کہا کہ 10 مئی کو بیجاپور میں 12 گھنٹے کے طویل انکاؤنٹر میں سیکورٹی فورسز کے ذریعہ 12 نکسلیوں کو ہلاک کیا گیا تھا۔ 15 جون، 2024 کو سیکورٹی فورسز نے نارائن پور میں فارسبیڈا-دھربیڑا کے درمیان چھ نکسلیوں کو مار ڈالا، 4 اکتوبر کو دنتے واڑہ نارائن پور سرحد پر تازہ ترین اور سب سے بڑی کارروائی میں 31 نکسلی مارے گئے۔
