Thursday, December 18, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 963

مودی کابینہ میں این سی پی کو جگہ نہیں؟ اجیت پوار ناراض، شرد پوار گروپ نے کیا طنز

0

نریندر مودی کی نئی حکومت آج شام کو حلف اٹھانے جا رہی ہے۔ دریں اثنا، یہ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی کو مودی کابینہ میں جگہ نہیں ملے گی۔ جب وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اپنی لوک کلیان مارگ والی رہائش گاہ پر ممکنہ وزراء کے ساتھ میٹنگ کی تو این سی پی سے کوئی بھی موجود نہیں تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ این سی پی سربراہ اجیت پوار نئی مرکزی حکومت میں شامل ہونے کے لیے کوئی کال موصول نہ ہونے پر ناراض ہیں۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلی اور بی جے پی لیڈر دیویندر فڑنویس دہلی میں این سی پی کے رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے کے گھر پہنچے۔ بتایا جا رہا ہے کہ این سی پی لیڈر پرفل پٹیل اور چھگن بھجبل بھی یہاں موجود ہیں۔ سنیل تٹکرے نے رائے گڑھ لوک سبھا سیٹ سے الیکشن جیتا ہے، جب کہ پرفل پٹیل راجیہ سبھا کے رکن ہیں۔

دوسری طرف شرد پوار گروپ کے این سی پی لیڈر روہت پوار نے اجیت پوار پر طنز کیا ہے۔ انہوں نے کہا، “اجیت دادا کی طاقت کم کر دی گئی ہے۔ بی جے پی یہ پیغام دینا چاہتی ہے کہ ہمیں آپ سے کوئی فائدہ نہیں ہوا۔ اجیت دادا کو آگے بڑھ کر بی جے پی کے نشان پر لڑنا پڑے گا۔ دادا سے سب سے زیادہ فائدہ پرفل پٹیل کو ہوا ہے۔ ای ڈی کی تحقیقات بھی بند ہو گئی اور راجیہ سبھا بھی مل گئی۔‘‘

خیال رہے کہ اجیت پوار نے جمعہ (7 جون) کو دہلی میں این ڈی اے کی میٹنگ میں شرکت کی تھی اور اس دوران انہوں نے اسٹیج سے کہا تھا کہ وہ این ڈی اے کے لیڈر کے طور پر پی ایم مودی کی حمایت کرتے ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ مہاراشٹر کے اس الیکشن میں مہایوتی کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ اس اتحاد میں شامل بی جے پی کو 9 سیٹیں ملی ہیں۔ جبکہ ایکناتھ شندے دھڑے کی شیو سینا کو 7 اور اجیت پوار دھڑے کی این سی پی کو صرف ایک سیٹ ملی ہے۔ وہیں کانگریس کی قیادت والی مہاوکاس اگھاڑی نے انتخابات میں 30 سیٹیں جیتی ہیں۔

نریندر مودی کی حلف برداری تقریب میں کانگریس کے صدر ملکارجن کھڑگے ہوں گے شامل

0

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے آج شام راشٹرپتی بھون میں منعقد ہونے والی نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گے۔ پارٹی ذرائع کے مطابق سینئر لیڈروں اور انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کے ساتھ بات چیت کے بعد کانگریس صدر اور راجیہ سبھا میں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے نے نریندر مودی کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا فیصلہ کیا ہے۔ تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ انہیں کل ملا تھا۔ کانگریس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کا فیصلہ انڈیا الائنس میں شامل پارٹیوں کے ساتھ مشاورت کے بعد لیا گیا ہے۔

اس سے قبل کانگریس کے جنرل سکریٹری جے رام رمیش نے کہا تھا کہ پارٹی لیڈروں کو نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کے لیے کوئی دعوت نامہ نہیں ملا ہے جب کہ تمام دعوت نامے بین الاقوامی لیڈروں کو دیئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ 2024 کے انتخابی نتائج نریندر مودی کی اخلاقی شکست ہیں۔

نریندر مودی دو مکمل میعاد کے بعد مخلوط حکومت کے سربراہ کے طور پر مسلسل تیسری میعاد کے لیے آج شام 7:15 بجے حلف لیں گے۔ حلف برداری کی تقریب راشٹرپتی بھون میں منعقد کی جا رہی ہے۔ واضح رہے کہ 2014 اور 2019 کے لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کو اکثریت ملی تھی۔ حالانکہ اس بار بھی وہ سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے لیکن اس کی نشستوں کی تعداد 240 ہی رہی اور لوک سبھا میں اکثریت کی تعداد 272 ہے۔ بی جے پی کی قیادت والی این ڈی اے کو 293 سیٹوں کے ساتھ مکمل اکثریت حاصل ہے۔ ٹی ڈی پی اور جے ڈی یو ’این ڈی اے‘ کی دیگر دو بڑی پارٹیاں ہیں جن کی بالترتیب 16 اور 12 لوک سبھا سیٹیں ہیں۔ راشٹرپتی بھون میں منعقدہ تقریب حلف برداری میں ہندوستان کے پڑوسیوں اور بحر ہند کے خطے کے ممالک کے رہنما بھی شریک ہو رہے ہیں۔

رائے دہندگان کا شکریہ ادا کرنے راہل، پرینکا وسونیا گاندھی 11 جون جائیں گے رائے بریلی

0

لوک سبھا انتخابات میں رائے بریلی کے رائے دہندگان نے کانگریس کو بھرپور ووٹ دیا۔ انڈیا الائنس کے تحت رائے بریلی سے کانگریس کے امیدوار راہل گاندھی کو رائے بریلی کی عوام نے پہلی بار یہاں سے کامیاب کرتے ہوئے پارلیمنٹ میں بھیجا ہے۔ عوام نے انہیں ریکارڈ ووٹوں سے کامیاب کیا ہے۔ اس کامیابی کے لیے رائے بریلی کے رائے دہندگان کا شکریہ ادا کرنے کی غرض سے راہل، پرینکا اور سونیا گاندھی 11 جون کو رائے بریلی جائیں گے۔

راہل گاندھی نے دو پارلیمانی سیٹ رائے بریلی اور وائناڈ سے انتخابی میدان میں تھے۔ وائناڈ کی سیٹ پر بھی انہوں نے اپنے مد مقابل سی پی آئی کی امیدوار اینی راجا کو بھرپورووٹوں سے شکست دی۔ خبروں کے مطابق 11 جون کو راہل، پرینکا اور سونیا گاندھی رائے بریلی جائیں گے۔ وہ وہاں پر لوگوں سے ملیں گے اور ان کا شکریہ ادا کریں گے۔ خبروں کے مطابق رائے بریلی کے بعد 12 جون کو راہل گاندھی وائناڈ بھی جا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ راہل گاندھی پہلی بار رائے بریلی لوک سبھا سیٹ سے الیکشن لڑے ہیں۔ ان سے قبل سونیا گاندھی یہاں سے ایم پی تھیں۔ صحت کی وجہ سے سونیا گاندھی نے اس بار لوک سبھا انتخابات میں حصہ نہیں لیا اور رائے بریلی کی اپنی نشست راہل گاندھی کو دے دی۔ راہل گاندھی نے یہاں سے 3,90,030 ووٹوں کے فرق سے کامیابی حاصل کی۔ اس الیکشن میں انہیں 6,87,649 ووٹ ملے جبکہ حریف بی جے پی کے دنیش پرتاپ سنگھ کو 2,97,619 ووٹ ملے۔ راہل گاندھی نے وایناڈ سیٹ پر بھی بڑی جیت حاصل کی ہے۔ انہوں نے سی پی آئی امیدوار اینی راجہ کو 3,64,422 ووٹوں سے شکست دی۔ یہاں انہیں کل 6,47,445 ووٹ ملے۔

’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘، حلف برداری سے قبل کانگریس کا نریندر مودی پر سخت حملہ

0

کانگریس نے وزیر اعظم کے عہدے کے لیے نامزد نریندر مودی کی حلف برداری سے قبل ان پر سخت حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج شام وہ ’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘ (این ڈی اے) کے لیڈر کے طور پر حلف لیں گے، حالانکہ وہ تمام قانونی حیثیت کھو چکے ہیں۔ کانگریس نے بی جے پی کی قیادت والی قومی جمہوری اتحاد (این ڈی اے) کے لیے ’نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس‘ کا نام استعمال کیا ہے۔

کانگریس کے لیڈر جے رام رمیش نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ 28 مئی 2023 کا وہ دن یاد ہے؟ جب نریندر مودی سینگول کے ساتھ پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں آئے اور جس کے لیے 15 اگست 1947 کی الگ تاریخ گڑھی گئی تھی۔ دراصل وہ سب کچھ نہ صرف مودی کے سمراٹ ہونے کے دعوے کو صحیح ٹھہرانے کے لیے کیا گیا تھا بلکہ تمل ووٹروں سے اپیل کرنے کے لیے بھی ہوا تھا۔

اپنی پوسٹ میں کانگریس کے لیڈر نے مزید کہا ہے کہ اسی دن میں نے ریکارڈ کا استعمال کرتے ہوئے مودی کے فراڈ کو بے نقاب کیا تھا۔ ہمیں اس ڈرامے کا نتیجہ معلوم ہے۔ سینگول تو تامل تاریخ کا ایک قابل احترام نشان تھا، ہے اور رہے گا  لیکن تامل ووٹروں یا یوں کہہ لیں کہ ہندوستان کے ووٹروں نے مودی کے دعووں کو مسترد کر دیا ہے۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی کو بہت بڑی ذاتی، سیاسی اور اخلاقی شکست ہوئی ہے۔ مودی کو اس آئین کے سامنے جھکنے پر مجبور کیا گیا ہے جسے انہوں نے گزشتہ دہائی میں پامال کر دیا تھا۔

کانگریس کے لیڈر نے کہا ہے کہ ایک مکمل طور پر کمزور ’ایک تہائی‘ وزیر اعظم، جن کی اب کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے، کسی طرح آج شام نریندر ڈسٹرکٹیو الائنس (این ڈی اے) کے لیڈر کے طور پر حلف لینے میں کامیاب رہیں گے۔

دہلی-یو پی میں ہیٹ ویوو کا قہر، مہاراشٹر-کرناٹک میں شدید بارش کا الرٹ، جانیں ملک کے موسم کا حال

0

شمالی ہندوستان کی کئی ریاستیں اب بھی شدید گرمی کی لپیٹ میں ہیں۔ محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے مطابق آج یعنی 9 جون کو پنجاب، مشرقی اتر پردیش، مشرقی مدھیہ پردیش، مغربی بنگال، بہار، جھارکھنڈ اور اڈیشہ کے کچھ مقامات پر ہیٹ ویوو (گرمی کی لہر) چلنے کا امکان ہے جبکہ کیرالہ، کرناٹک، مہاراشٹر، گوا، آسام اور میگھالیہ میں شدید بارش ہو سکتی ہے۔

دہلی میں گرمی کی لہر رکنے کے نام نہیں لے رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے دہلی میں 10 سے 12 جون تک گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس عرصے میں بادلوں کی نقل و حرکت برقرار رہ سکتی ہے اور تیز ہوائیں چلتی رہیں گی۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اس پورے ہفتے دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 43 سے 46 ڈگری سیلسیس کے درمیان اور کم سے کم درجہ حرارت 30 سے ​​32 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔

موسم کی پیشن گوئی کرنے والی ایجنسی اسکائی میٹ کے مطابق اگلے 24 گھنٹوں کے دوران، ساحلی کرناٹک، جنوبی وسطی مہاراشٹر اور جنوبی کوکن اور گوا میں درمیانی بارش کے ساتھ کچھ مقامات پر شدید بارش کا امکان ہے۔ کیرالہ، لکشدیپ، مراٹھواڑہ اور انڈمان اور نکوبار جزائر کے کچھ حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش کے ساتھ کچھ مقامات پر موسلادھار بارش ہو سکتی ہے۔

سکم، شمال مشرقی ہندوستان، جنوبی کرناٹک، شمالی کرناٹک اور تمل ناڈو کے کچھ حصوں میں ہلکی سے درمیانی بارش ہو سکتی ہے۔ اڈیشہ، جنوبی گجرات، راجستھان، مدھیہ پردیش، ودربھ، چھتیس گڑھ اور مغربی ہمالیہ کے کچھ حصوں میں ہلکی بارش کا امکان ہے۔ وہیں مغربی راجستھان، مشرقی راجستھان، پنجاب اور ہریانہ کے کچھ حصوں میں گرج چمک کے ساتھ گرد آلود ہوائیں چل سکتی ہیں۔ دہلی اور آس پاس کے علاقوں میں دھول کے طوفان کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔ شمال مشرقی مدھیہ پردیش، جھارکھنڈ، پنجاب، ہریانہ، بہار اور اڈیشہ کے کچھ علاقوں میں گرمی کی لہر چل سکتی ہے۔

فرانسیسی صدر کی غزہ میں جنگ بندی کی اپیل، کہا- ’ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ناقابل قبول ہے‘

فرانسیسی صدر ایمینوئل میکرون نے امریکی صدر جو بائیڈن سے ملاقات کے دوران غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا ہے۔ بائیڈن نارمنڈی لینڈنگ کی 80 ویں سالگرہ کے موقع پر ہونے والی تقریبات میں شرکت کے لیے فرانس کے دو روزہ دورے پر ہیں۔ میکرون نے ہفتے (8جون) کو ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ نو ماہ کی لڑائی کے بعد رفح میں صورتحال تشویشناک ہے۔ ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، یہ ناقابل قبول ہے۔

خبر رساں ایجنسی سنہوا کے مطابق فرانسیسی صدر نے کہا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ اسرائیل غزہ تک انسانی امداد پہنچانے کے لیے تمام کراسنگ پوائنٹس نہیں کھول رہا ہے۔ بین الاقوامی برادری کئی مہینوں سے اس کا مطالبہ کر رہی ہے۔ اس موقع پر امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ وہ تمام یرغمالیوں کی واپسی اور غزہ میں جنگ بندی کے لیے کام جاری رکھیں گے۔

دوسری جانب ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے وسطی غزہ میں نصرت کیمپ پر اسرائیلی فضائی حملوں میں 210 فلسطینیوں کی موت کی شدید مذمت کی ہے۔ ہفتے کو جاری ہونے والے ایک بیان میں کنانی نے حملوں کے دوران سینکڑوں فلسطینی شہریوں کی موت کو ایک ’خوفناک جرم‘ قرار دیا۔ ترجمان کے مطابق اسرائیل کی طرف سے کیے جانے والے ’جرائم‘ غزہ میں ’جنگی جرائم‘ کے ساتھ ساتھ مختلف ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کی حکومتوں کی ’بے عملی‘ کا بھی نتیجہ ہیں۔ 

خبر رساں ایجنسی سنہوا کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے اسرائیل کو ہتھیار فراہم کرنے کا الزام امریکہ اور بعض یورپی ممالک پر عائد کیا ہے۔ واضح رہے کہ ہفتے کے روز وسطی غزہ میں اسرائیلی فضائی حملوں میں کم از کم 210 فلسطینی ہلاک اور 400 سے زائد زخمی ہوئے۔ ہفتہ کو غزہ میں محکمہ صحت کے حکام کی طرف سے فراہم کردہ معلومات کے مطابق اسرائیلی حملوں میں ہلاکتوں کی تعداد 36,801 ہو گئی ہے جب کہ 83,680 افراد زخمی ہوئے ہیں۔

مودی کابینہ کی حلف برداری سے یہ راستے  متاثررہیں گے

0

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کے پانچ دن بعد آج یعنی 9 مئی کو نریندر مودی شام دیر گئے تیسری بار ملک کے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیں گے۔ وہ ملک کے پہلے وزیر اعظم پنڈت جواہر لال نہرو کے بعد مسلسل تیسری بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لینے والے دوسرے سیاست داں  ہوں گے۔ وزیر اعظم کے طور پر حلف لینے سے پہلے نریندر مودی نےبابائے قوم مہاتما گاندھی کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے صبح راج گھاٹ  اور وار میموریل کا بھی دورہ کیا۔ اس دوران مودی کابینہ کی حلف برداری کی تقریب کو مدنظر رکھتے ہوئے دہلی ٹریفک پولس نے ٹریفک ایڈوائزری جاری کی ہے تاکہ عوام کو  کسی قسم  کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

دہلی پولس نے ٹریفک ایڈوائزری میں کہا ہے کہ حلف برداری کی تقریب کے پیش نظر 9 جون کو دوپہر 2 بجے سے 11 بجے تک راشٹرپتی بھون کے آس پاس ٹریفک کے خصوصی انتظامات نافذ رہیں گے۔ پولیس نے دہلی کے لوگوں سے ایڈوائزری پر عمل کرنے کی اپیل کی ہے۔ بہتر ہو گا کہ گھر سے نکلنے سے پہلے ایڈوائزری پڑھ لیں۔

دہلی میں نئی ​​حکومت کی حلف برداری کی تقریب کو مدنظر رکھتے ہوئے، اتوار کی سہ پہر سے رات 11 بجے تک فضائی حدود کو مکمل طور پر بند کردیا جائے گا۔ یہ پابندیاں شیڈول آپریٹرز کی طے شدہ پروازوں پر لاگو نہیں ہوں گی۔ پابندی کا ہندوستانی فضائیہ، بارڈر سیکورٹی فورس اور فوج کے ہیلی کاپٹر آپریشنز پر بھی کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اس دوران گورنر یا وزیر اعلیٰ کے ساتھ سرکاری طیارے اور ہیلی کاپٹر پرواز کر سکتے ہیں۔ غیر شیڈول پروازوں اور چارٹرڈ طیاروں کے ٹیک آف اور لینڈنگ کی اجازت نہیں ہوگی۔

سال 2014 اور 2019 کی طرح اس بار بھی مرکز میں حکومت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی نہیں بلکہ این ڈی اے اتحاد کی طرف سے بن رہی ہے۔ یہ پہلا موقع ہوگا جب وزیر اعظم نریندر مودی اس اتحاد کی مخلوط حکومت کی قیادت کریں گے جس میں بی جے پی کو اکثریت نہیں ملی ہے۔ حلف برداری سے قبل امت شاہ اور راج ناتھ سنگھ کے علاوہ پارٹی صدر جے پی نڈا نے بی جے پی اور اتحادیوں کے درمیان وزراء کونسل میں حصہ داری کو حتمی شکل دی ہے۔ مخلوط حکومت میں بی جے پی کے سینئر لیڈروں کی نمائندگی کے سلسلے میں ٹی ڈی پی سربراہ این چندرابابو نائیڈو، جے ڈی یو سربراہ اور بہار کے وزیر اعلیٰ نتیش کمار اور مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ اور شیو سینا شندے دھڑے کے سربراہ ایکناتھ شندے سمیت دیگر حلیفوں سے بھی بات چیت کی گئی ہے۔

ایئر کینیڈا کی پرواز میں ٹیک آف ہوتے ہی آگ لگ گئی، ایئر کینیڈا نے کہا کہ انجن میں آگ نہیں!

ٹورنٹو ایئرپورٹ سے پیرس کے لیے اڑان بھرنے کے چند منٹ بعد ایئر کینیڈا کے طیارے میں آگ لگ گئی۔ اس دوران طیارے میں 389 مسافروں کے علاوہ عملے کے 13 ارکان سوار تھے۔ آگ لگنے کا یہ واقعہ کیمرے میں قید ہوگیا۔ درحقیقت، 5 جون کو، ایک بوئنگ 777 جیٹ نے ٹورنٹو سے ٹیک آف کیا اور ٹیک آف کے چند منٹوں کے اندر ہی، ایئر ٹریفک کنٹرول (ATC) نے دائیں انجن سے چنگاریاں نکلتی دیکھیں۔ واقعے کی ایک ویڈیو بھی منظر عام پر آئی ہے جو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے، جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ طیارے سے چنگاریاں نکل رہی ہیں۔

اس حوالے سے ائیر کینیڈا نے ایک بیان میں کہا ہے، “انٹرنیٹ پر پوسٹ کی گئی واقعے کی ویڈیو میں انجن کو کمپریسر اسٹال کے مقام پر دکھایا گیا ہے، جو اس وقت ہو سکتا ہے جب ٹربائن انجن کے ساتھ ساتھ اس کی ایرو ڈائنامکس بھی متاثر ہوتی ہے۔ یہ مختلف عوامل کی وجہ سے ہو سکتا ہے۔” یہ اس حقیقت کی وجہ سے ہوسکتا ہے کہ انجن کے ذریعے ہوا کا بہاؤ متاثر ہوتا ہے جس کی وجہ سے ایندھن جلتا ہے، یہی وجہ ہے کہ ویڈیو میں نظر آنے والی آگ انجن میں آگ نہیں ہے۔”

خرابی کی اطلاع فوری طور پر فلائٹ کے عملے کو دی گئی جنہوں نے صورتحال کو سنبھالا اور طیارے کو واپس ایئرپورٹ پر اتارا۔ ایئر لائن نے کہا، “طیارے کے اترنے کے بعد، عام آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق ہوائی اڈے پر جوابی گاڑیوں سے اس کا معائنہ کیا گیا۔”

بعد ازاں مسافروں کو اسی رات دوسری پرواز میں بھیج دیا گیا۔ دی اسٹار کی ایک رپورٹ کے مطابق، بوئنگ جیٹ جس میں خرابی تھی اسے سروس سے ہٹا دیا گیا ہے اور اس کے  مینٹیننس اسٹاف اور انجینئرز اس کا معائنہ کر رہے ہیں۔

یہ بوئنگ 777 جیٹ طیاروں سے متعلق حالیہ پرواز کے واقعات کی ایک سیریز میں تازہ ترین واقعہ ہے، جس نے ان طیاروں کی حفاظت کے بارے میں خدشات کو جنم دیا ہے۔ اسی سال 7 مارچ کو، یونائیٹڈ ایئر لائنز کے بوئنگ 777-200 کو سان فرانسسکو سے ٹیک آف کے دوران ٹائر پھٹ جانے کے بعد لاس اینجلس میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔13 مارچ کو یونائیٹڈ ایئر لائنز کے بوئنگ 777-300 کو ٹیک آف کے بعد ایندھن کے لیک ہونے کی اطلاع کے بعد آسٹریلیا کے سڈنی میں واپس آنے اور لینڈ کرنے پر مجبور کیا گیا۔ طیارہ سان فرانسسکو جا رہا تھا۔

آئین کی حفاظت کے لیے انڈیا گروپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے: سنجے سنگھ

0

عام آدمی پارٹی (اے اے پی) کے سینئر رہنما اور راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ سنجے سنگھ نے کہا کہ وہ آئین اور ریزرویشن کے تحفظ کے لیے مستقبل میں انڈیا گروپ کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔ عام آدمی پارٹی کے لئے یہ سخت آزمائش کا وقت ہے کیونکہ اس کے سب سے سینئر رہنما اور دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال اس وقت جیل میں بند ہیں۔

سنجے سنگھ نے ہفتہ کو سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اکھلیش یادو سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی اور انہیں اتر پردیش میں انڈیا گروپ کی تاریخی جیت پر مبارکباد دی۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وہ مستقبل میں بھی انڈیا گروپ کے ساتھ مل کر آئین اور ریزرویشن کے تحفظ کے لیے کام کریں گے۔ لوک سبھا انتخابات میں اے اے پی نے اتر پردیش میں انڈیا گروپ کو غیر مشروط حمایت دی تھی اور ایس پی-کانگریس امیدواروں کے لیے مہم چلائی تھی۔

انہوں نے کہا کہ اتحاد میں شامل جماعتوں کی مشترکہ محنت کا نتیجہ ہے کہ لوک سبھا انتخابات 2024 میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو اتر پردیش سے عبرتناک شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔واضح رہے ان انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی اپنی کارکردگی اچھی نہیں رہی لیکن ان کے اتحاد میں شامل ہونے کی وجہ سے اتحاد کو فائدہ ضرور ہوا ہے۔

ایودھیا کے ہندوؤں کو ناحق ہی بدنام کیا جا رہا ہے: سنجے نروپم

0

لوک سبھا انتخابات 2024 کے نتائج کے بعد یوپی کی فیض آباد لوک سبھا سیٹ  ،جس کو ایودھیا کی سیٹ سے جاناجات ہے،سے بی جے پی کی شکست بحث کا موضوع بن گئی ہے۔ رام مندر کی عظیم الشان تعمیر کے بعد بھی بی جے پی ایودھیا کے لوگوں کا دل نہیں جیت سکی، اس حوالے سے مختلف پارٹیوں کے رہنماؤں کے ردعمل سامنے آ رہے ہیں۔ دریں اثنا، مہاراشٹر میں این ڈی اے کی ایک اتحادی جماعت، وزیر اعلیٰ ایکناتھ شندے دھڑے کی شیو سینا کے رہنما سنجے نروپم نے کہا ہے کہ ایودھیا کے ہندوؤں کو ناحق ہی بدنام کیا جا رہا ہے۔

شیو سینا لیڈر سنجے نروپم نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر لکھا، ’’ایودھیا کے ہندوؤں کو ناحق بدنام کیا جا رہا ہے۔‘‘ فیض آباد لوک سبھا سیٹ پر بی جے پی کو شکست ہوئی ہے۔ اس لوک سبھا حلقہ ایودھیا میں ایک اسمبلی سیٹ ہے۔ بی جے پی نے یہ سیٹ جیت لی ہے۔

انہوں نے مزید کہا، “فیض آباد پارلیمانی حلقہ کی باقی اسمبلی سیٹیں دیہی علاقوں میں ہیں، وہاں ایس پی جیت گئی اور بی جے پی ہار گئی۔” دیہات نے لوک سبھا انتخابات  کے نتائج متاثر کئے ہیں ، ایودھیا شہر  نےنہیں۔ براہ کرم معمولی انتخابی چھیننے میں رام جنم بھومی کو بدنام نہ کریں۔‘‘ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ رام مندر کی تعمیر کے بعد جو ماحول بنا تھا اس کے بعد وہاں سے بی جے پی کی شکست کا کو ئی تصور نہیں کر سکتا تھا۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات میں اتر پردیش کی فیض آباد سیٹ پر بی جے پی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق فیض آباد میں برہمنوں اور ٹھاکروں کے علاوہ دلتوں، مسلمانوں اور او بی سی کی بڑی موجودگی مختلف جماعتوں کے لیے اہم سمجھی جاتی ہے۔ مانا جاتا ہے کہ ان میں سے غیر یادو او بی سی اور غیر جاٹو دلت بھی نتائج کا فیصلہ کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ممبئی کانگریس میں سیٹوں پر اختلافات کے بعد سنجے نروپم مہاراشٹر کے وزیر اعلی ایکناتھ شندے کے دھڑے کی شیو سینا میں شامل ہو گئے تھے۔ اس بار مہاراشٹر کے لوک سبھا انتخابات میں مہاوتی نے 17 سیٹیں جیتی ہیں۔ ایکناتھ شندے کی پارٹی شیو سینا نے 7 سیٹیں جیتی ہیں، جب کہ بی جے پی نے 9 سیٹیں جیتی ہیں اور اجیت پوار کے دھڑے کی این سی پی نے 1 سیٹ جیتی ہے۔ وہیں مہاویکاس اگھاڑی نے 30 سیٹوں پر قبضہ کیا۔