Tuesday, December 16, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 961

دہلی پولیس کے ذریعہ 9 اور 10 جون کے لیے ایڈوائزری جاری، راشٹرپتی بھون میں نہیں ہوگی ’چینج آف گارڈ‘ تقریب

0

پریسیڈنٹ سکریٹریٹ کی طرف سے جاری ایک آفیشیل بیان میں کہا گیا ہے کہ راشٹرپتی بھون کے احاطہ میں وزیر اعظم اور وزارتی کونسل کی حلف برداری تقریب اور صدر جمہوریہ کے ذریعہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو خطاب کرنے کی تیاری کے سبب 8، 15 اور 22 جون کو راشٹرپتی بھون میں ’چینج آف گارڈ‘ تقریب نہیں ہوگی۔

مودی کی حلف برداری تقریب ہوگی یادگار، بنگلہ دیش، سری لنکا، ماریشس سمیت کئی ممالک کے سربراہان نے دعوت نامہ قبول کیا

0

نریندر مودی کی تیسری مدت کے لیے ہونے والی حلف برادری تقریب کو بی جے پی یادگار بنانا چاہتی ہے، جس کے لیے اس نے دنیا بھر سے 8 ہزارمہمانان کو شریک کرانے کا پروگرام ترتیب دیا ہے۔ نریندر مودی کی حلف برداری کے لیے 9 جون کی تاریخ طے کی گئی ہے اور اس تقریب میں کئی ممالک کے رہنما بھی شامل ہوں گے۔ اس ضمن میں خاص بات یہ ہے کہ ہندوستان کے پڑوس اور بحرہند کے علاقے کے لیڈران کو خاص طور پر مدعو کیا گیا ہے، ساتھ ہی اس تقریب میں صفائی مزدور، خواجہ سرا اور عام مزدور بھی شریک ہوں گے۔

بیرونِ ممالک کے جن لیڈران نے نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کا دعوت نامہ قبول کر لیا ہے ان میں سری لنکا کے صدر رانیل وکرم سنگھے، مالدیپ کے صدر ڈاکٹر محمد معیزو، سیشلس کے نائب صدر احمد عفیف، بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ، ماریشس کے وزیر اعظم پرویند کمار جگناتھ، نیپال کے وزیر اعظم پشپ کمل دہل ’پرچنڈ‘ اور بھوٹان کے وزیر اعظم شیرنگ توبگے شامل ہیں۔ خبر یہ بھی ہے کہ حلف برداری کی تقریب میں شرکت کے علاوہ یہ لیڈران اسی شام راشٹرپتی بھون میں صدر دروپدی مرمو کی طرف سے دی جانے والی ضیافت میں بھی شامل ہوں گے۔

مالدیپ کی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر محمد معیزو ہفتے کو نئی دہلی کے لیے روانہ ہوں گے اور ان کے ساتھ ان کی حکومت کے کئی اعلیٰ عہدیدار بھی ہوں گے۔ حالانکہ ابھی تک مالدیپ کی حکومت کی جانب سے اس حوالے سے کوئی باضابطہ تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ بدھ کو مالدیپ کے صدر محمد معیزو نے نریندر مودی کو لوک سبھا انتخابات میں کامیابی پر مبارکباد دی تھی۔ واضح رہے کہ محمد معیزو کو چین نواز سمجھا جاتا ہے اور اگر وہ ہندوستان آتے ہیں تو صدر بننے کے بعد یہ ان کا پہلا ہندوستان کا دورہ ہوگا۔ محمد معیزو گزشتہ سال صدر بننے کے بعد ترکی اور چین کا دورہ کر چکے ہیں۔

نریندر مودی کی تقریب حلف برداری کے مہمان خصوصی صفائی کارکن، مزدور، خواجہ سرا، مرکزی حکومت کی اسکیموں سے فائدہ اٹھانے والے ’لابھارتی‘  اور ’وکست بھارت‘ (ترقی یافتہ ہندوستان) کے ایمبیسڈر ہوں گے۔ اتوار کی شام 7.15 بجے نریندر مودی تقریباً 8000 مہمانان کی موجودگی میں تیسری میقات کے لیے وزیر اعظم کے طور پر حلف لیں گے۔ بنگلہ دیش، سری لنکا، بھوٹان، نیپال، مالدیپ، ماریشس اور سیشلس کے سربراہان حکومت نے تقریب میں شرکت پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔ تقریب حلف برداری میں درجنوں ممالک کے سفیر اور ہائی کمشنرز بھی شرکت کریں گے۔ اس کے علاوہ صنعت اور دیگر شعبوں سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کو بھی تقریب میں مدعو کیا گیا ہے۔

راشٹرپتی بھون میں منعقد ہونے والی اس تقریب کے لیے 8000 مہمانوں کے بیٹھنے کے انتظامات کیے گئے ہیں۔ سنٹرل وسٹا پروجیکٹ میں کام کرنے والے مزدوروں، صفائی کے کارکنوں، مرکزی حکومت کی اسکیموں کے استفادہ کنندگان (لابھارتی)، ’وکست بھارت‘ کے ایمبیسڈرس اور ’ڈرون دیدیوں‘ کو مدعو کیا گیا ہے۔ مہمانوں کی آمد کا سلسلہ ہفتہ سے شروع ہو جائے گا۔ تقریب کے لیے سیکورٹی کے وسیع انتظامات کیے گئے ہیں۔ تمام مہمانوں اور پنڈال کو تین لیئر کے حفاظتی حصار میں رکھا جائے گا۔ جمعرات سے راشٹرپتی بھون کے آس پاس کے علاقے میں سیکورٹی بڑھا دی گئی ہے۔ جبکہ سنٹرل ریلوے کے ذریعے دی گئی معلومات کے مطابق ایشیا کی پہلی لوکو پائلٹ سریکھا یادو بھی نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کریں گی۔

’ہم آپ کا ساتھ نہیں چھوڑیں گے‘، فوجی امداد بھیجنے میں تاخیر کے لیے امریکی صدر بائڈن نے یوکرین سے مانگی معافی

0

روس کا یوکرین پر حملہ اب بھی جاری ہے اور یہ جنگ دن بہ دن طویل ہوتی جا رہی ہے۔ اس درمیان امریکی صدر جو بائڈن نے فوجی امداد میں تاخیر کے لیے یوکرین کے صدر ولودمیر زیلینسکی سے معافی مانگی ہے۔ بائڈن نے یہ معافی ایسے وقت میں مانگی ہے جب جمعہ کو زیلینسکی کے ساتھ دو فریقی میٹنگ کے دوران امریکہ نے یوکرین کے لیے نئے فوجی پیکیج کا اعلان کیا۔

مودی کی حلف برداری سے قبل این ڈی اے میں دراڑ نظر آنے لگیں! اجیت پوار کو لے کر قیاس آرائیاں شروع

اس موقع پر بائڈن نے یوکرینی صدر سے کہا کہ آپ جس طرح لڑ رہے ہیں، وہ حیرت انگیز ہے۔ انھوں نے کہا کہ ’’آپ جھکے نہیں ہیں۔ آپ جس طرح لڑ رہے ہیں، وہ حیران کرنے والا ہے۔ آپ ایسے ہی لڑنا جاری رکھیں۔ ہم آپ کا ساتھ نہیں چھوڑنے والے ہیں۔‘‘ بائڈن نے اس دوران تذکرہ کیا کہ انھیں جو بل پاس کروانا ہے، اس کے لیے پریشانی کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

مودی اتوار کی شام سواسات بجے تیسری بار وزیر اعظم کے عہدے کا حلف لیں گے

قابل ذکر ہے کہ روس اور یوکرین کے درمیان دو سالوں سے بھی زیادہ مدت سے جنگ جاری ہے اور اب تک کئی لوگوں کی جانیں تلف ہو چکی ہیں۔ امریکہ اس جنگ میں یوکرین کو ہر طرح کی مدد پہنچا رہا ہے۔ فوجی پیکیج جاری کرنے میں اس مرتبہ تاخیر ہوئی ہے اور اسی لیے بائڈن نے یوکرین سے معافی کا مطالبہ کیا۔ انھوں نے کہا ہے کہ ’’فنڈنگ کو لے کر کیا پریشانی ہے، میں اس کے لیے معافی مانگتا ہوں۔ جس بل کو ہم پاس کرانا چاہتے تھے، اس کے لیے ہمیں پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔ کچھ ایسے لوگ بھی اس میں شامل تھے، جو اسے روک کر بیٹھے تھے۔ لیکن ہم نے سب ٹھیک کر دیا ہے۔‘‘ بائڈن نے یہ بھی کہا کہ ’’آج تک میں نے چھ پیکیج کا اعلان کیا ہے۔ آج میں پاور گرڈ کی دوبارہ مینوفیکچرنگ کے لیے 225 ملین امریکی ڈالر کے ایک اضافی پیکیج پر بھی دستخط کر رہا ہوں۔‘‘

دہشت گردی پر کنگنا کے بیان کی  پنجاب کے رہنما ؤں نے تنقید کی

0

پنجاب کی رہنما ہرسمرت کور بادل، بکرم سنگھ مجیٹھیا اور سکھ پال سنگھ کھیرا اور کئی دیگر لوگوں نے اداکارہ اور نومنتخب رکن پارلیمان کنگنا رناوت کے پنجاب میں دہشت گردی پر کیے گئے تبصروں پر تنقید کی ہے۔کنگنا رناوت نے کہا تھا کہ پنجاب میں دہشت گردی اور انتہا پسندی بڑھ رہی ہے۔ جمعرات کو چندی گڑھ ہوائی اڈے پر پیش آنے والے ایک چونکا دینے والے واقعے میں سی آئی ایس ایف کی ایک خاتون جوان نے کنگنا کو تھپڑ مار دیا تھا۔ بتایا جا رہا ہے کہ کسانوں کی تحریک پر اداکارہ کے تبصرے سے خاتون کو تکلیف ہوئی تھی۔

جینت چودھری کو این ڈی اے کے اجلاس میں اسٹیج پر نہیں ملی جگہ! ایس پی-کانگریس نے اٹھایا سوال

شرومنی اکالی دل کی ایم پی ہرسمرت کور بادل نے کہا کہ کسی کو بھی پنجابیوں کو دہشت گرد یا انتہا پسند کہنے اور لوگوں کو فرقہ وارانہ خطوط پر تقسیم کرنے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔اس واقعے پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے مجیٹھیا نے ‘ایکس’ پر لکھا کہ اگرچہ وہ کسی بھی شکل میں تشدد کے حامی نہیں ہیں، لیکن انہوں نے بارہا کہا ہے کہ کسان ملک کے لیے خوراک پیدا کر رہے ہیں اور ان کے بیٹے، بھائی اور بہن سرحدوں پر خدمت کر رہے ہیں۔ ان کی آواز کو نظر انداز نہیں کیا جانا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ چندی گڑھ کے ہوائی اڈے پر جو کچھ ہوا وہ حکمرانوں کے کسانوں اور فوجیوں کی آواز کو نظر انداز کرنے کا نتیجہ ہے۔ حکمرانوں کو سمجھنا چاہئے کہ ایسی صورتحال کیوں پیدا ہوئی جس میں کلوندر کور کو ایسا انتہائی قدم اٹھانا پڑا۔مجیٹھیا نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ ’’پنجابی دہشت گرد بن رہے ہیں… ایسے بیانات سے گریز کرنے کی ضرورت ہے جس سے تلخی کا ماحول پیدا ہو۔‘‘

کنگنا رناوت کےبیان کی مذمت کرتے ہوئے کانگریس ایم ایل اے سکھ پال سنگھ کھیرا نے ایکس پر لکھا کہ میں کبھی بھی کسی بھی طرح کے تشدد کی حمایت نہیں کرتا۔” کلوندر  کور نے انہیں اس لیے مارا کہ جب کنگنا رناوت نے احتجاج کرنے والے کسانوں کو تنخواہ دار ‘روزانہ مزدور’ کہہ کر طعنہ دیا تو انہیں برا لگا، کیونکہ ان کی والدہ بھی اسی احتجاج کا حصہ تھیں۔”

ایسا لگتا ہے کہ انہوں نے کوئی سبق نہیں سیکھا اور ایک بار پھر کسانوں اور پنجاب کے خلاف زہر اگل رہی ہے۔ وہ تھپڑ کو پنجاب میں دہشت گردی کے دوبارہ سر اٹھانے کے طور پر پیش کر رہی ہے۔ وہ نہیں سمجھتی کہ یہ گولی نہیں تھپڑ تھا۔ کھیرا نے کہا، ’’انہیں اب سمجھنا چاہئے کہ وہ ایک رکن پارلیمنٹ ہیں اور انہیں اپنی زبان پر قابو رکھنا چاہئے۔‘‘

مودی کی حلف برداری سے قبل این ڈی اے میں دراڑ نظر آنے لگیں! اجیت پوار کو لے کر قیاس آرائیاں شروع

0

مہاراشٹر کے نائب وزیر اعلیٰ اجیت پوار نے حالیہ لوک سبھا انتخابی مہم کے دوران شرد پوار پر ریاستی بھارتیہ جنتا پارٹی کے وزیر چندرکانت پاٹل کے بیان پر اپنی ناخوشی کا اظہار کیا ہے۔ ووٹنگ پر منفی اثرات کے لیے بی جے پی کے وزیر پر الزام لگانے کی کوشش کرتے ہوئے اجیت پوار نے کہا کہ پاٹل کو ان کے چچا کے خلاف بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔ اجیت پوار کی اہلیہ سپریہ سولے سے بارامتی پارلیمانی حلقہ میں 1.5 لاکھ سے زیادہ ووٹوں کے فرق سے ہار گئیں۔

سری نگر میڈیکل کالج میں اہانت رسولؐ کے واقعہ پر مولانا محمود مدنی نے گورنر کو لکھا خط

بارامتی میں نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے، جس علاقے میں شرد پوار کی مضبوط گرفت ہے، چندرکانت پاٹل نے ان (شرد پوار) کو ہرانے کا اپنا ارادہ واضح کر دیا تھا۔ انہوں نے این سی پی کے سرکردہ لیڈر پر الزام لگایا کہ بی جے پی-شیو سینا اتحاد کے 161 سیٹیں جیتنے کے باوجود شیوسینا کو اپنے ساتھ لے جا کر 2019 (اسمبلی) انتخابات کے مینڈیٹ کو نظر انداز کیا۔ پاٹل نے انتخابی مہم کے دوران کہا تھا، “میں اور میری پارٹی کے کارکن چاہتے ہیں کہ شرد پوار بارامتی میں ہاریں اور ہمارے لیے یہی کافی ہے۔”

تب اجیت پوار نے پاٹل کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا، ’’شرد پوار بارامتی لوک سبھا سیٹ کے امیدوار نہیں ہیں۔ یہ پاٹل کی طرف سے دیا گیا ایک غلط بیان ہے ۔” اجیت پوار نے جمعرات کو کہا، ”میں نے یہ تب بھی کہا تھا اور اب بھی کہہ رہا ہوں۔ لوگوں کو ان کا (پاٹل کا) یہ بیان پسند نہیں آیا کہ وہ شرد پوار کو شکست دینے بارامتی آئے ہیں۔

اجیت پوار کے اس نئے بیان کو انتخابی شکست کی ذمہ داری اس پارلیمانی حلقہ میں پاٹل کے بیان سے پیدا ہونے والے منفی اثرات پر ڈالنے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ واضح رہے کہ بی جے پی کی قیادت میں این ڈی اے کا دھڑا مرکز میں حکومت بنانے کے لیے مسلسل میٹنگیں کر رہا ہے اور اسی دوران اجیت  پوار کے اس بیان کو لے کر قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں۔

مئی میں ہیٹ ویو نے تمام ریکارڈ توڑ دیے، ڈیڑھ ڈگری سیلسیس زیادہ گرم رہا

0

ہندوسان  میں مئی 2024 کے دوران شدید گرمی کا سامنا کرنا پڑا، زیادہ سے زیادہ اور کم سے کم دونوں درجہ حرارت اکثر حد سے تجاوز کر گئے۔ مئی کے آخری ہفتے میں، خاص طور پر 26-29 مئی کے درمیان، شمالی اور وسطی ہندوستان میں شدید گرمی کا دور دیکھا گیا۔ جس میں نئی ​​دہلی میں ریکارڈ درجہ حرارت 49.1 ڈگری سیلسیس تک پہنچ گیا تھا۔

نتیش کے ’مَن‘ کا اندازہ مشکل ہی نہیں، ناممکن ہے… سرور احمد

سائنسدان کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق مئی کے مہینے میں جو ہیٹ ویو ریکارڈ کی گئی تھی۔ یہ دوسرے سالوں کے مقابلے میں ڈیڑھ ڈگری سیلسیس زیادہ تھی۔ سائنسدانوں نے محسوس کیا ہے کہ ہندوستان  میں گرمی کی لہر انسانوں کی برداشت سے کہیں زیادہ ہوتی جا رہی ہے۔ اس کی بڑی وجہ فوسل فیول کا زیادہ استعمال ہے۔

37 سے زائد شہروں میں درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔ جس کے باعث گرمی سے متعلق بیماریوں کا انتباہ جاری کیا گیا اور کم از کم 24 ہلاکتیں ہوئیں۔ ہندوستان کے محکمہ موسمیات نے پایا کہ نئی دہلی میں درجہ حرارت دوسرے اسٹیشنوں کے مقابلے مختلف رہی۔ قومی راجدھانی میں بجلی کی مانگ اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ۔ کیونکہ مکینوں کو گرمی سے نمٹنے کے لیے ایئر کنڈیشنگ اور پنکھوں پر انحصار کرنا پڑتا تھا۔ سائنسدانوں کے ایک گروپ کا دعویٰ ہے کہ مئی میں ہندوستان میں گرمی کی لہر اب تک کی سب سے زیادہ رہی ہے۔ سائنسدانوں نے پایا کہ ہندوستان میں گرمی کی لہر انسانی برداشت سے کہیں زیادہ تھی۔

بی جے پی نے شکست کا غصہ نکالنے کے لیے پارلیمنٹ احاطہ میں موجود گاندھی اور امبیڈکر کے مجسمے ہٹائے: کانگریس

0

نئی دہلی: کانگریس نے پارلیمنٹ احاطہ میں موجود مہاتما گاندھی، چھترپتی شیواجی مہاراج اور بابا صاحب امبیڈکر کے مجسموں کو اس کے مخصوص مقامات سے ہٹائے جانے کا معاملہ اٹھاتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ اس معاملے میں کانگریس لیڈر پون کھیڑا نے کہا کہ ’’مودی حکومت لوک سبھا انتخاب میں ملی اپنی شکست کو ہضم نہیں کر پا رہی ہے، اس لیے روزانہ نئے شگوفے ڈھونڈ کر کسی طریقے سے آئین اور جمہوریت کے ستونوں کو توڑنے میں مصروف ہے۔‘‘

جینت چودھری کو این ڈی اے کے اجلاس میں اسٹیج پر نہیں ملی جگہ! ایس پی-کانگریس نے اٹھایا سوال

یہ بیان پون کھیڑا نے نئی دہلی واقع کانگریس ہیڈکوارٹر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے دیا۔ انھوں نے کہا کہ انتخاب کے درمیان نریندر مودی نے کہا تھا کہ ’گاندھی‘ فلم آنے سے پہلے مہاتما گاندھی کو کوئی نہیں جانتا تھا۔ جب عوام نے انتخابی نتائج کے ذریعہ اس کا جواب دیا تو غصہ نکالنے کے لیے انھوں نے گاندھی جی کے مجسمہ کو ہٹا دیا۔ انھوں نے مزید کہا کہ کانگریس نے انتخابات میں آئین کو بچانے کی مہم شروع کی تو اس کا غصہ نکالنے کے لیے امبیڈکر جی کے مجسسمہ کو کہیں پیچھے دھکیل دیا۔ پھر جب مہاراشٹر کی عوام نے انتخابات میں زوردار جواب دیا تو بدلہ لینے کے لیے شیواجی مہاراج جی کے مسجمہ کو بھی ہٹا دیا۔

آدتیہ ٹھاکرے نے ٹی ڈی پی اور جنتا دل یو کو دیا ’خاص مشورہ‘، بی جے پی پر عائد کیا سنگین الزام

پون کھیڑا کا کہنا ہے کہ چونکہ اپوزیشن اراکین پارلیمنٹ ان مجسموں کے سامنے حکومت کی غلط پالیسیوں کے تئیں احتجاجی مظاہرہ کرتے تھے، اس لیے حکومت نے ان مجسموں کو ہی ہٹانے کا فیصلہ کر لیا۔ کھیڑا نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ احاطہ میں اس کی باوقار تاریخ کو سنجونے کے لیے دو کمیٹیاں ہیں۔ کیا ان دونوں کمیٹیوں سے مجسموں کو ہٹانے کے بارے میں کوئی مشورہ لیا گیا تھا۔ حیرانی کی بات ہے کہ ان میں سے ایک کمیٹی کی آخری میٹنگ 18 دسمبر 2018 میں ہوئی تھی۔ جب کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے یہ ایشو اٹھایا تو لوک سبھا سکریٹریٹ کی طرف سے منمانا بیان جاری کیا گیا کہ سیاسی پارٹیوں سے بات ہوئی تھی، جبکہ کسی سیاسی پارٹی سے کوئی بات نہیں ہوئی۔ ایسے میں مودی حکومت ملک کی عوام کو وضاحت دے کہ عظیم ہستیوں کے مجسمے کو ہٹانے کے پیچھے منشا کیا ہے۔

اندر سے اسپات کی طرح مضبوط ’پپو‘ کیا پھر سے واپسی کریں گے!… آشوتوش مشرا

کانگریس لیڈر نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ذریعہ این ڈی اے لفظ یاد کرنے پر بھی حملہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ مودی نے گزشتہ دس سالوں میں این ڈی اے لفظ کا اتنی بار تذکرہ نہیں کیا، جتنا انھوں نے آج اپنی ایک گھنٹے کی تقریر میں کیا۔ نریندر مودی گزشتہ دس سال میں صرف ’مودی کی گارنٹی‘ کہتے تھے، اب وہ ’این ڈی اے کی گارنٹی‘ کہہ رہے ہیں۔ این ڈی اے کا فل فارم اب نائیڈو/نتیش ڈپینڈنٹ الائنس (نائیڈو/نتیش پر منحصر اتحاد) ہو گیا ہے۔

’نریندر مودی میں اتحادی حکومت کی قیادت کرنے والی خوبیاں ناپید‘، گورو گگوئی کا پی ایم مودی پر حملہ

0

کانگریس لیڈر گورو گگوئی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت والی این ڈی اے حکومت کے مستقبل کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ اتحادی حکومت چلانے کے لیے آپ کو بڑا دل اور کھلے، مشترکہ نظریہ کی ضرورت ہے۔ پی ایم مودی میں یہ خوبیاں ناپید ہیں۔ ان میں اتحادی حکومت کی قیادت کرنے کے لیے ان ضروری خوبیوں کی کمی ہے۔

نیٹ امتحان میں پیپر لیک ہونے اور نتائج میں دھاندلی پر حکومت خاموش، این ٹی اے شک کے دائرے میں: کانگریس

گگوئی نے اپنے بیان میں اتر پردیش کی عوام کا شکریہ بھی ادا کیا۔ انھوں نے کہا کہ یہاں کی عوام نے راہل گاندھی کا قد پی ایم مودی سے اوپر کر دیا ہے۔ اتر پردیش کی عوام نے راہل گاندھی کو نریندر مودی سے بڑا مینڈیٹ دیا ہے۔ رائے بریلی میں راہل گاندھی کی جیت کا فرق وارانسی میں پی ایم مودی کو ملی جیت کے فرق سے بہت زیادہ ہے۔

پرینکا گاندھی نے نیٹ کے نتائج میں بے ضابطگی کا لگایا الزام، تحقیقات کا مطالبہ

اس درمیان گورو گگوئی نے ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا بھی تذکرہ کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’بھارت جوڑو یاترا‘ کا پورے ہندوستان میں بہت زیادہ اثر پڑا ہے، خصوصاً ان ریاستوں میں جو روایتی طور سے بی جے پی کے قلعے مانے جاتے ہیں۔ اتراکھنڈ، اتر پردیش اور ہماچل پردیش میں بی جے پی امیدواروں کی جیت کے فاصلہ میں گراوٹ آئی ہے۔ یاترا کا اثر شمال مشرق تک بھی پڑا ہے۔ دراصل شمال مشرق میں کانگریس پارٹی کے حق میں حیرت انگیز نتائج دیکھنے کو ملے ہیں۔ منی پور میں 2، ناگالینڈ میں 1، میگھالیہ میں 1 اور آسام میں 3 سیٹیں کانگریس پارٹی کو ملی ہیں۔

غازی آباد اسٹیشن پر پٹری سے اتری تیجس ایکسپریس، بھونیشور سے دہلی جا رہی تھی ٹرین

0

غازی آباد اسٹیشن پر جمعہ کی صبح ایک بڑا حادثہ ہوتے ہوتے بچ گیا۔ بھونیشور سے نئی دہلی آ رہی تیجس ایکسپریس کا ایک پہیہ پٹری سے اتر گیا۔ اس کی خبر ملتے ہی فوراً ریلوے کے افسر اور انجینئر موقع پر پہنچے اور تقریباً ایک گھنٹے کی سخت محنت کے بعد اسے ٹھیک کر دہلی کے لیے روانہ کیا گیا۔ غنیمت یہ رہی کہ یہ حادثہ غازی آباد اسٹیشن پر ہوا، اگر راستہ کے درمیان میں ہوتا تو اسے ٹھیک کر آگے منزل کے لیے روانہ کرنے میں بہت وقت لگ جاتا۔

آدتیہ ٹھاکرے نے ٹی ڈی پی اور جنتا دل یو کو دیا ’خاص مشورہ‘، بی جے پی پر عائد کیا سنگین الزام

بتایا جاتا ہے کہ غازی آباد جنکشن پر جمعہ کی صبح اس وقت افرا تفری پیدا ہو گئی جب اڈیشہ کے بھونیشور سے آ رہی تیجس ایکسپریس کے ایک کوچ کا پہیہ پٹری سے اترنے کی خبر پھیلی۔ انتظامیہ کو جیسے ہی یہ اطلاع ملی، آناً فاناً میں ٹرین کو روکا گیا اور غازی آباد جنکشن کے پلیٹ فارم نمبر 4 پر اس کی مرمت کی گئی۔

جینت چودھری کو این ڈی اے کے اجلاس میں اسٹیج پر نہیں ملی جگہ! ایس پی-کانگریس نے اٹھایا سوال

کوچ کا پہیہ پٹری سے اترنے کے بعد دھیرے دھیرے دوسرے کوچ کے پہیے بھی پٹری سے باہر آنے لگے تھے۔ گاڑی کی رفتار کافی کم تھی، اس وجہ سے کوئی بڑا حادثہ پیش نہیں آیا۔ تیجس ایکسپریس دھیمی رفتار کے ساتھ اس اسٹیشن کو پار کر رہی تھی۔ بعد ازاں انجینئرس نے ڈیریل ہوئے 2 کوچ کو الگ کر ٹرین کو دہلی کے لیے روانہ کر دیا۔

ٹی-20 عالمی کپ: امریکہ سے شکست کے بعد پاکستان پر ٹورنامنٹ سے باہر ہونے کا خطرہ منڈلایا

ریلوے کی طرف سے اس واقعہ کے سلسلے میں جانکاری دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حادثہ میں سبھی مسافر پوری طرح سے محفوظ ہیں۔ تقریباً 9 بجے صبح یہ حادثہ پیش آیا تھا اور 10 بجے کے قریب ٹرین کو دہلی کے لیے روانہ کر دیا گیا۔ موقع پر پہنچے ریلوے کے افسران پٹری پر یہ دیکھ رہے ہیں کہ کس جگہ سے پہیے پٹری کو چھوڑ کر باہر کی طرف آنا شروع ہوئے، تاکہ اس جگہ کی مرمت کر آگے آنے والے کسی بھی طرح کے حادثہ کو روکا جا سکے۔

آدتیہ ٹھاکرے نے ٹی ڈی پی اور جنتا دل یو کو دیا ’خاص مشورہ‘، بی جے پی پر عائد کیا سنگین الزام

0

ایک طرف این ڈی اے حکومت سازی کی تیاریوں میں مصروف ہے، دوسری طرف بی جے پی مخالف پارٹیاں انڈیا بلاک کو مضبوط کرنے میں لگی ہوئی ہیں۔ کچھ لیڈران جنتا دل یو اور ٹی ڈی پی سے گزارش کر رہے ہیں کہ وہ این ڈی اے چھوڑ کر انڈیا بلاک میں شامل ہو جائیں اور ایک ایسی حکومت تشکیل دیں جو عوام کے حق میں کام کرے۔ شیوسینا (یو بی ٹی) لیڈر آدتیہ ٹھاکرے نے بھی اس تعلق سے اپنا نظریہ جنتا دل یو اور ٹی ڈی پی کے سامنے رکھا ہے۔

کنگنا کو تھپڑ مارنے کا معاملہ: اداکارہ نے خاتون کانسٹیبل کے خلاف ایف آئی آر درج نہیں کرائی

دراصل آدتیہ ٹھاکرے نے جمعہ کے روز سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ مرکز میں این ڈی اے کی اگلی حکومت بنانے کے لیے ٹی ڈی پی اور جنتا دل یو کو لوک سبھا اسپیکر عہدہ حاصل کرنے پر زور دینا چاہیے۔ ’ایکس‘ پر ٹھاکرے نے دعویٰ کیا ہے کہ جس وقت بی جے پی حکومت بنائے گی، وہ اپنے ساتھیوں کی پارٹیوں کو توڑنے کی کوشش کرے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ این ڈی اے کے نئے ساتھیوں سے پرخلوص گزارش ہے کہ وہ لوک سبھا اسپیکر کا عہدہ طلب کریں۔

نریندر مودی این ڈی اے پارلیمانی پارٹی کے لیڈر منتخب

A humble suggestion to the possible allies of the bjp in the newly remembered NDA:

Get the post of the Speaker.

Having experienced the tactics of the bjp, the minute they form government with you, they will break the promises and try to break your parties too.

You’ll have…

— Aaditya Thackeray (@AUThackeray) June 7, 2024

اس درمیان آدتیہ ٹھاکرے نے بغیر نام لیے یہ بھی اشارہ دیا ہے کہ شیوسینا اور این سی پی کی طرح پھوٹ پڑ سکتی ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر ٹی ڈی پی اور جنتا دل یو کے ہینڈل کو ٹیگ کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کے کارناموں کا تجربہ کرنے کے بعد، جیسے ہی وہ آپ کے ساتھ حکومت بنائیں گے، وہ وعدے توڑ دیں گے اور آپ کی پارٹیوں کو بھی توڑنے کی کوشش کریں گے۔ آپ نے پہلے بھی اس کا تجربہ کیا ہوگا۔