Wednesday, December 17, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 956

آبی بحران: سپریم کورٹ دہلی حکومت سے ناراض، پوچھا- ’آپ نے بربادی پر لگام لگانے کے لئے کیا کیا؟‘

0

دہلی میں شدید گرمی کے درمیان پانی کا بحران بڑھتا جا رہا ہے۔ اس پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے سپریم کورٹ نے دہلی حکومت سے پوچھا کہ اس نے ٹینکر مافیا کو روکنے اور پانی کا ضیاع روکنے کے لیے آپ نے کیا کام کیا؟

دہلی میں پانی کی قلت کے معاملے میں سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ یہ کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔ گزشتہ چند سالوں سے یہ معاملہ مسلسل عدالت کے سامنے آ رہا ہے۔ ایسے میں اگر ہر سال گرمیوں میں اس قسم کا مسئلہ پیش آتا ہے تو اس سے نمٹنے کے لیے آپ نے کیا اقدامات کیے ہیں؟

سپریم کورٹ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم نیوز چینلوں پر لگاتار دیکھ رہے ہیں کہ دہلی میں پانی کو لے کر کس طرح ہنگامہ ہو رہا ہے۔ اس کے علاوہ پانی کو غیر قانونی طور پر منتقل کیا جاتا ہے۔ اس بارے میں کیا کیا گیا؟

عدالت نے ہماچل پردیش حکومت کے وکیل سے سوال کیا کہ کیا ہریانہ کو روزانہ 137 کیوسک اضافی پانی دیا جاتا ہے یا نہیں؟ وہیں، سپریم کورٹ کے تبصرہ پر دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ ہم نے بہت سے قدم اٹھائے ہیں۔

دہلی حکومت کے وکیل نے کہا کہ دہلی پولیس کو غیر قانونی طور پر پانی کی نقل و حمل کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے۔ عدالت نے دہلی حکومت کے وکیل سے کہا کہ ہمیں بتائیں کہ آپ نے پانی کے ضیاع اور پانی کی غیر قانونی خریداری کو روکنے کے لیے کیا کیا؟

دراصل، دہلی کی کیجریوال حکومت میں پانی کی وزیر آتشی نے الزام لگایا ہے کہ ہریانہ حکومت اپنے حصے کا پانی جاری نہیں کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ہریانہ کو ہماچل پردیش کی طرف سے فراہم کردہ پانی جاری کیا جائے۔

عآپ لیڈر آتشی نے حال ہی میں دعوی کیا کہ ہریانہ حکومت جان بوجھ کر اور غیر قانونی طور پر پانی کی سپلائی کو روک رہی ہے۔ سپریم کورٹ میں داخل ہریانہ حکومت کے حلف نامہ کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا، ’’ہریانہ حکومت جھوٹ بول رہی ہے کہ اس نے دہلی کو مناسب مقدار میں پانی فراہم کیا ہے۔‘‘ وہیں ہریانہ کے وزیر اعلیٰ نائب سنگھ سینی نے آتشی کے الزام کا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ دہلی کو پانی دیا جا رہا ہے۔

چندرابابو نائیڈو نے چوتھی بار آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیا

0

آندھرا پردیش کو چندرا بابو نائیڈو کی شکل میں نیا وزیر اعلیٰ ملا ہے۔ انہوں نے چوتھی بار ریاست کے وزیر اعلی کے طور پر حلف لیا ہے۔ چندرابابو نائیڈو کے ساتھ، پون کلیان اور نارا لوکیش نے بھی حلف لیا۔

تلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ چندرابابو نائیڈو، ان کے بھائی اور ساؤتھ کے سپر اسٹار چرنجیوی اور رجنی کانت بھی صبح کی حلف برداری کی تقریب میں موجود تھے۔ اس پروگرام میں وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ نے بھی شرکت کی۔ یہ تقریب کیسرپلی شہر کے آئی ٹی پارک میدان میں منعقد ہوئی۔

حلف برداری کی یہ تقریب وجئے واڑہ کے مضافات میں واقع کیسراپلی میں گناورم ایرپورٹ کے قریب صبح 11.27 بجے منعقد ہوئی۔گورنر عبد النذیر نے چندرابابو کو عہدہ اور رازداری کا حلف دلایا۔ نائیڈو کے ساتھ جنا سینا کے سربراہ پون کلیان، چندرابابو کے فرزند نارا لوکیش، کے اچن نائیڈو، کے رویندر، این منوہر، پی نارائنا، اے ونگلاپوڈی، ستیہ کماریادو، این رامانائیڈو، این محمد فاروق، اے رام نارائن ریڈی، پی کیشو، اے ستیہ پرساد، کے پارتھاسارتھی، بی وی سوامی، جی روی کمار، کے درگیش، جی ایس رانی، بی سی جناردھن ریڈی، ٹی جی بھارت، بی سویتا، وی سبھاش، کے سرنواس اور رام پرساد ریڈی نے بھی حلف لیا۔

چندرابابو کی کابینہ میں 13 او سی، 7 بی سی، 2 ایس سی،1 ایس ٹی، 1 مسلمان کو جگہ دی گئی ہے۔ منگل کو الگ الگ اجلاس میں، تلگودیشم لیجسلیچر پارٹی اور این ڈی اے کے شامل جماعتوں بی جے پی اور جنا سینا نے نائیڈو کو اپنا لیڈر منتخب کیا تھا۔ نائیڈو پہلی بار 1995 میں غیر منقسم آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ بنے اور مسلسل دو میعادوں تک اس عہدہ پر فائز رہے۔

سال 2014 میں وہ متحدہ آندھراپردیش کی تقسیم کے بعد موجودہ آندھرا پردیش کے پہلے وزیر اعلیٰ بنے اور 2019 تک اس عہدے پر رہے۔ 2024 کے انتخابات میں بھاری اکثریت سے کامیابی کے بعد، نائیڈو ایک مرتبہ پھر اس ریاست کے وزیر اعلیٰ بنے ہیں۔ آندھرا پردیش میں این ڈی اے، جس میں تلگودیشم، بی جے پی اور جناسینا شامل ہیں، نے 164 نشستوں کے ساتھ اسمبلی میں اکثریت حاصل کی ہے۔ اس اتحاد کو ریاست کے 25 میں سے 21 پارلیمانی حلقوں پر کامیابی ملی۔

اتر پردیش کے ہردوئی میں ریت سے بھرا ٹرک الٹنے سے اندوہناک حادثہ، ایک ہی خاندان کے 8 افراد ہلاک

0

ہردوئی: اتر پردیش کے ضلع ہردوئی میں ریت سے بھرا ٹرک الٹ گیا۔ اس حادثے میں ایک ہی خاندان کے 8 افراد کی موت ہو گئی، جب کہ ایک شدید زخمی ہو گیا۔ حادثہ منگل کی دیر رات پیش آیا۔ ٹرک الٹنے کے بعد سڑک کنارے رہنے والا پورا خاندان ریت کے نیچے دب گیا۔ جب تک ریت اور ٹرک کو ہٹا کر نیچے دبے لوگوں کو باہر نکالا گیا، 4 بچوں سمیت 8 افراد ہلاک ہو چکے تھے۔

74 سالہ نائیڈو آج چوتھی بار وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے، پون کلیان نائب وزیر اعلیٰ ہوں گے

ہردوئی کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ ایم پی سنگھ نے بتایا کہ ٹرک گنگا کے کنارے سے ریت نکال کر ہردوئی جا رہا تھا۔ ریت کی زیادتی کے باعث ٹرک موڑ پر الٹ گیا۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور کسی طرح ٹرک کے نیچے دبے لوگوں کو باہر نکالا تاہم تب تک ایک لڑکی کے علاوہ باقی سب کی موت ہو چکی تھی۔

راشن کارڈ کو آدھار سے جوڑنے کی آخری تاریخ میں 3 ماہ کی توسیع

ضلع مجسٹریٹ نے کہا، ’’مرنے والوں کی شناخت بِلا (45)، اس کی بیوی منڈی (42)، بیٹی سونینا (5)، بیٹی للا (4)، بیٹی بدھو (4)، بِلا کا داماد کرن، (25) بیٹی ہیرو (22) اور نواسا کومل (5) کے طور پر ہوئی ہے۔ اس حادثہ میں بلا کی نواسی بٹو (4) زخمی ہوئی ہے۔ تمام لاشوں کو پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا گیا ہے اور ٹرک ڈرائیور کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ حکام حادثے کی وجوہات کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

ٹی-20 ورلڈ کپ: سری لنکا اور نیپال کا میچ بارش کی نذر، جنوبی افریقہ سپر 8 میں پہنچنے والی پہلی ٹیم

74 سالہ نائیڈو آج چوتھی بار وزیر اعلی کے عہدے کا حلف لیں گے، پون کلیان نائب وزیر اعلیٰ ہوں گے

0

تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سربراہ این چندرابابو نائیڈو آج چوتھی بار آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کے طور پر حلف لیں گے۔ وزیر اعظم نریندر مودی، مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ اور مرکزی وزراء جے پی نڈا و  بنڈی سنجے کمار کے ساتھ کئی دوسرے رہنماؤں کی حلف برداری کی تقریب میں شرکت متوقع ہے۔ امت شاہ اور جے پی نڈا تقریب میں شرکت کے لیے منگل کی شام ہی حیدرآباد پہنچ گئے ہیں۔

’میری بہن وارانسی سے کھڑی ہوتی تو 3-2 لاکھ ووٹوں سے پی ایم مودی ہارتے‘، رائے بریلی میں راہل گاندھی کا خطاب

قبل ازیں منگل کو ٹی ڈی پی اور این ڈی اے ایم ایل ایز نے نائیڈو کو اپنا رہنما  منتخب کیا۔ اس کے بعد، این ڈی اے رہنماؤں کی درخواست کے بعد، گورنر ایس عبدالنذیر نے منگل کو نائیڈو کو حکومت بنانے کی دعوت دی۔ بعد میں نائیڈو نے یہاں راج بھون میں نذیر سے ملاقات کی۔

چندرابابو نائیڈو 11.27 بجے وجئے واڑہ کے مضافات میں کیسر پلی میں گناورم ہوائی اڈے کے سامنے میدھا آئی ٹی پارک کے قریب حلف لیں گے۔ نائیڈو کے ساتھ دیگر قائدین کے بھی حلف لینے کا امکان ہے جن میں جنا سینا کے سربراہ پون کلیان اور اس کے سینئر رہنما  این منوہر، نائیڈو کے بیٹے نارا لوکیش اور ٹی ڈی پی آندھرا پردیش کے رہنما  اچن نائیڈو شرکت کر سکتے ہیں۔ یہ یقینی سمجھا جاتا ہے کہ پون کلیان نائب وزیر اعلیٰ بنیں گے۔

آندھرا پردیش اسمبلی میں 175 سیٹیں ہیں۔ اس کے مطابق کابینہ میں وزیراعلیٰ سمیت 26 وزراء ہوسکتے ہیں۔ تاہم نائیڈو سمیت 25 وزراء کے حلف لینے کا امکان ہے۔ نائیڈو 28 سال کی عمر میں پہلی بار ایم ایل اے بنے تھے۔ وہ 30 سال کی عمر میں وزیر بنے۔ وہ پہلی بار 45 سال کی عمر میں اور اب 74 سال کی عمر میں چوتھی بار وزیراعلیٰ بننے جا رہے ہیں۔

کیتھل میں سکھ نوجوان پر حملہ، چرنجیت سنگھ چنی نے بی جے پی اور کنگنا کو بنایا نشانہ

0

نئی دہلی: پنجاب کے سابق وزیر اعلیٰ اور جالندھر سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ چرنجیت سنگھ چنی نے ہریانہ کے کیتھل میں سکھ نوجوان پر حملے کے بعد بالی ووڈ اداکارہ کنگنا رانوت اور بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر تنقید کی ہے۔ انہوں نے سکھ نوجوانوں پر حملے کی وجہ کنگنا رانوت کی نفرت انگیز بیان بازی کو قرار دیا۔

پاکستان نے کینیڈا کو 7 وکٹوں سےدی شکست، سپر 8 میں جگہ بنانے کی امیدیں برقرار

میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چرنجیت سنگھ چنی نے کہا کہ کیتھل میں سکھ نوجوان پر حملہ ہوا ہے۔ یہ دراصل بی جے پی کی نفرت پھیلانے کی پالیسی ہے اور اسی وجہ سے ایسے حملے ہو رہے ہیں۔ پنجاب میں کسی قسم کی لڑائی نہیں ہے۔ کنگنا رانوت نے بیان دیا ہے کہ یہاں کے سکھ خالصتانی ہیں۔ لیکن، یہاں کچھ نہیں، باہمی اخوت اور محبت ہے۔ پنجاب میں کبھی ہندو سکھ لڑائی نہیں ہوئی۔

لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی بنائے گئے نئے فوجی چیف، 30 جون کو سبکدوش ہو رہے منوج پانڈے کی لیں گے جگہ

چرنجیت سنگھ چنی نے مزید کہا کہ میں ریاست سے باہر رہنے والے لوگوں سے امن برقرار رکھنے کی اپیل کرتا ہوں۔ میں حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ اس واقعہ کو انجام دینے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔ ان کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جائے۔ میں عوام سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ آپس میں بھائی چارہ اور محبت برقرار رکھیں۔

ایگزٹ پول اور شیئر بازار کی قدم تال میں کتنا ہے ’دال میں کالا‘، کیوں وزیر اعظم اور وزیر داخلہ بن گئے اسٹاک بروکر؟

خیال رہے کہ ہریانہ کے کیتھل میں دو شرپسند عناصر نے ایک سکھ نوجوان کو خالصتانی کہہ کر بری طرح زدوکوب کیا۔ ملزمان نے سڑک کنارے سے اینٹ اٹھا کر نوجوان کو مار مار کر شدید زخمی کر دیا۔ اس واقعے کے بعد متاثرہ کی ویڈیو بھی منظر عام پر آئی۔ جس میں اس نے اپنی شناخت سکھوندر سنگھ کے نام سے ظاہر کی۔

’آپ نے صرف گالی نہیں دی، مجھے دھمکایا بھی‘، سینئر صحافی رجت شرما کے خلاف راگنی نایک نے کی پریس کانفرنس

جموں و کشمیر کے ریاسی میں یاتریوں کی بس پر حملے کے بارے میں چرنجیت سنگھ چنی نے کہا کہ اس طرح کے حملے جو بھی ہوں، انٹیلی جنس کو ان کا جائزہ لینا چاہیے اور ایسے حملے کرنے والوں کو پکڑ کر مارنا چاہیے۔ پہلے اور اب بھی مرکز میں این ڈی اے کی حکومت ہے اور ایسے حملے کیوں ہوتے ہیں، ان کو روکا جانا چاہئے اور ان لوگوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کی جانی چاہئے، چاہے وہ کوئی بھی ہوں۔

’میری بہن وارانسی سے کھڑی ہوتی تو 3-2 لاکھ ووٹوں سے پی ایم مودی ہارتے‘، رائے بریلی میں راہل گاندھی کا خطاب

انہوں نے الزام لگایا کہ ان حملوں کے پیچھے انٹیلی جنس کی ناکامی ہے اور انٹیلی جنس کو حملہ آوروں کے بارے میں پہلے سے علم کیوں نہیں ہوتا اور یہ سب کرنے والوں کو پکڑ کر اندر ڈالا جائے۔ پاکستان ہو یا کوئی بھی، ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور جو بھی ہمارے لوگوں کو مارے اسے منہ توڑ جواب دیا جائے۔

انڈیا بلاک میں مزید ایک فرد کا اضافہ، رکن پارلیمنٹ محمد حنیفہ نے راہل گاندھی سے ملاقات کر حمایت کا کیا اعلان

وزیراعظم ہند کو مبارکباد، مگر بیس فیصد آبادی کا کابینہ میں حصہ نہ ہونے پر تشویش بھی

0

یونائیٹڈ مسلم آف انڈیا (یوایم آئی) کے قومی سرپرست مولانا محمد خالد ندوی نے نریندر مودی کو ملک میں تیسری مرتبہ وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ اُن کی کابینہ میں بیس فیصد آبادی کے طبقہ سے ایک بھی فرد کو شامل نہیں کیا گیا۔

’یہ آتما آپ کا پیچھا نہیں چھوڑے گی‘، شرد پوار کا پی ایم مودی پر سخت حملہ

انہوں نے کہا کہ زندگی بھر بھارتیہ جنتا پارٹی کی خدمت اور وفاداری نبھانے والے سیّد شاہ نواز حسین اور مختار عباس نقوی جیسے قومی سطح کے لیڈروں کو بھی جگہ نہ ملنا حیرانی کی بات ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نریندر مودی جی نے ’سب کا ساتھ، سب کا وِکاس اور سب کا وشواس‘ کا نعرہ دے کر ملک کے عوام کو حق و انصاف دینے کا جو پیمانہ قائم کیا تھا وہ یقینا قابل ستائش تھا، مگر افسوس کہ اُن کے عمل نے ہمیں دُکھ دیا۔

مولانا خالد ندوی نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان دنیا میں انسانیت کا علمبردار اور مختلف مذاہب کا ملک ہے۔ یہاں سے گاندھی وادی پیغام دیا جاتا ہے اس لیے ہم اپیل کرتے ہیں کہ نریندر مودی جی ازسرنو غور و فکر کے ساتھ مسلمانوں کو نظر انداز کیے جانے کا سلسلہ بند کرکے ملک میں اکثریتی طبقہ کی طرح سلوک کریں تاکہ ہندوستان کی ساکھ متاثر نہ ہونے پائے۔  واضح ہو کہ مولانا خالد نے ایک میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے مذکورہ خیالات کا اظہار کیا۔

ریاسی حملہ:’ کھائی میں گرنے کے بعد بھی دہشت گرد گولیاں چلا تےرہے‘ شادی کی سالگرہ منانے گئے زخمیوں کا بیان

0

وارانسی کے رہنے والے اتل اور اس کی بیوی نیہا، جو اپنی شادی کی سالگرہ منانے گئے تھے، جموں و کشمیر کے ریاسی ضلع میں دہشت گردانہ حملے میں زخمی ہو گئے۔ یہ دونوں ویشنو دیوی شیوکھوڑی کا دورہ کرنے کے بعد بس سے واپس آرہے تھے۔ اس کے بعد ریاسی میں بس پر دہشت گردانہ حملہ ہوا۔ اتل نے بتایا کہ دوسری بسیں اس راستے سے گزر رہی تھیں، لیکن دہشت گردوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔

سابقہ حکومت کی نجکاری پالیسی پر کانگریس نے وزارتِ اسٹیل کے نئے وزیر ایچ ڈی کمار سوامی سے پوچھے 5 سوالات

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق وارانسی کے کال بھیرو علاقے کے رہنے والے اتل نے اپنی کہانی سناتے ہوئے کہا کہ اتوار کی شام ساڑھے پانچ بجے شیوکھوڑی دیکھنے کے بعد سب لوگ بس میں سوار ہوئے اور چھ بجے دہشت گردانہ حملہ ہوا اور فائرنگ ہوئی۔ اس راستے سے دوسری بسیں گزر رہی تھیں لیکن دہشت گردوں نے کسی پر حملہ نہیں کیا۔ انہوں نے صرف ہماری بس کو نشانہ بنایا اور فائرنگ شروع کردی۔

انہوں نے بتایا کہ ’’ہماری سیٹ سامنے تھی۔ جیسے ہی فائرنگ شروع ہوئی، ہم اپنی بیوی کے ساتھ بس کے درمیانی گلیارے میں فرش پر لیٹ گئے۔ پھر بس کھائی میں گر گئی۔ گولی چلتے ہی بس کے تمام شیشے ٹوٹنے لگے۔ سمجھ میں آ گیا کہ حملہ ہوا ہے۔ کھائی میں گرنے کے بعد بھی دہشت گرد بس پر فائرنگ کرتے رہے یہاں تک کہ بس سے چیخیں نکل رہی تھی۔‘‘

اتل نے مزید بتایا کہ وہ بس کے کوریڈور کے درمیان میں پڑا تھا اور اس کے جسم کے اوپر دو لوگ اورتھے۔ جس سے اس کے ہاتھ پر چوٹ آئی۔ کسی نہ کسی طرح ان کے ذہن میں صرف زندہ رہنے کی سوچ ہی چل رہی تھی۔ ان کے پیچھے بیٹھے ایک شخص کو سر میں گولی لگی اور وہ مر گیا۔انہوں نے کہا کہ یہ ناقابل فراموش منظر زندگی بھر یاد رکھا جائے گا۔ اس حملے میں ان کے سر پر چوٹ آئی۔ بازو ٹوٹ گیا ہے اور پورے جسم میں درد ہے۔

اتل کی بیوی نیہا نے بتایا کہ انہیں کوئی امید نہیں تھی کہ وہ زندہ رہیں گے۔ گھر والوں تک خبر کیسے پہنچے گی؟ ان کے  ذہن میں یہی چل رہا تھا۔ نیہا نے یہ کہتے ہوئے رونا شروع کر دیا کہ گھر واپس آنے کے بعد وہ بہت جذباتی ہو گئی ہیں۔ گھر آنے پر دونوں کا استقبال بالکل اسی طرح کیا گیا جیسے وہ ایک سال پہلے شادی کے بعد پہلی بار آئے تھے۔

اتل کی ماں سنیتا نے کہا کہ وہ بہت خوش ہیں۔ کیونکہ ان کا بیٹا اور بہو گھر واپس آچکے ہیں۔ اس کے لیے وہ ماتا رانی اور بھولے بابا کا شکریہ ادا کرتی ہیں۔ اتل کے والد راجیش نے ایک بار پھر  وزیر اعظم مودی سے دہشت گردانہ حملے پر پاکستان پر پھر سرجیکل اسٹرائیک کرنے کی اپیل کی۔

لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی بنائے گئے نئے فوجی چیف، 30 جون کو سبکدوش ہو رہے منوج پانڈے کی لیں گے جگہ

0

مرکزی حکومت نے لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کو 30 جون کی دوپہر سے اگلے فوجی چیف کی شکل میں تقرر کرنے کا اعلان کیا ہے۔ موجودہ فوجی چیف جنرل منوج پانڈے 30 جون کو دفتر چھوڑ رہے ہیں اور ان کی جگہ لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی لیں گے۔ پی وی ایس ایم (پرم وِشسٹ سیوا میڈل) اور اے وی ایس ایم (اَتی وشسٹ سیوا میڈل) سے سرفراز لیفٹیننٹ جنرل دویدی نے طویل مدت تک جموں و کشمیر میں خدمات انجام دی ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حکومت نے 25 مئی کو چھٹے مرحلہ کی پولنگ کے بعد 26 مئی کو برّی فوج چیف جنرل منوج پانڈے کی مدت کار میں ایک مہینہ کی توسیع کر دی تھی۔ 30 جون کو وہ اس عہدے سے سبکدوش ہو رہے ہیں۔ اس سے قبل وہ 31 مئی کو سبکدوش ہونے والے تھے۔ وزارت دفاع نے ان کی مدت کار میں ایک مہینہ کی توسیع کرتے ہوئے کہا تھا کہ آرمی رولس 1954 کے اصول 16اے(4) کے تحت سروس میں یہ توسیع دی گئی۔

بہرحال، یکم جولائی 1964 کو پیدا لیفٹیننٹ جنرل اوپیندر دویدی کو 15 دسمبر 1984 کو ہندوستانی فوج کی انفینٹری (جموں و کشمیر رائفلس) میں کمیشن دیا گیا تھا۔ تقریباً 40 سالوں کی اپنی طویل اور خصوصی سروس کے دوران انھوں نے مختلف کمانڈ، اسٹاف، انسٹرکشنل و غیر ملکی تقرریوں میں کام کیا ہے۔ لیفٹیننٹ دویدی کی کمانڈ تقرریوں میں رجمنٹ (18 جموں و کشمیر رائفلس)، بریگیڈ (26 سیکٹر آسام رائفلس)، ڈی آئی جی، آسام رائفلس (مشرق) اور 9 کور کی کمان شامل ہے۔

جموں کے کٹھوا ضلع میں دہشت گردانہ حملہ، ایک دہشت گرد ہلاک، مرکزی وزیر جتیندر سنگھ نے دی جانکاری

0

جموں و کشمیر سے ایک بار پھر دہشت گردانہ حملہ کی خبر سامنے آ رہی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ جموں کے کٹھوا ضلع واقع سیدا گاؤں میں دہشت گردانہ حملہ ہوا ہے جس کے بعد مقامی فوج متحرک ہو گئی ہے۔ موصولہ اطلاع کے مطابق گاؤں میں دہشت گردوں نے ایک گھر پر حملہ کیا ہے اور سیکورٹی فورسز نے اپنی مہم شروع کر دی ہے۔ جو خبریں سامنے آ رہی ہیں اس میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ ایک دہشت گرد کو ہلاک کر دیا گیا ہے۔

اس واقعہ کے تعلق سے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر جانکاری دی ہے۔ انھوں نے اپنے پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’بین الاقوامی سرحد کے پاس ہیرا نگر سیکٹر واقع سیدا گاؤں میں ایک گھر پر ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے مدنظر میں ڈی سی کٹھوا راکیش منہاس کے ساتھ لگاتار آن لائن رابطے میں ہوں۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ ’’میں ایس ایس پی کٹھوا عنایت علی چودھری کے بھی رابطے میں ہوں جو موقع پر موجود ہیں۔ جس گھر پر حملہ ہوا تھا، اس کا مالک (نام کا انکشاف نہیں کیا جائے گا) بھی موبائل فون پر رابطے میں ہے۔‘‘

اس دہشت گردانہ حملہ کے تعلق سے ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یہ بھی بتایا کہ ’’پولیس اور نیم فوجی دستوں کی مشترکہ مہم چل رہی ہے۔ اب تک ایک دہشت گرد مارا گیا ہے۔ میں اور میرا دفتر لگاتار رابطے میں ہیں اور واقعہ پر سخت نگاہ رکھے ہوئے ہیں۔‘‘

’آپ نے صرف گالی نہیں دی، مجھے دھمکایا بھی‘، سینئر صحافی رجت شرما کے خلاف راگنی نایک نے کی پریس کانفرنس

0

’’رجت جی، آپ نے مجھے گالی دی۔ یہ ویڈیو میرے والدین، میرے ساس-سسر اور میرے بچوں نے دیکھی۔ آپ نے مجھے گالی اس لیے دی کیونکہ میں ایمانداری سے اپنا کام کر رہی تھی۔ آپ نے صرف گالی ہی نہیں دی، اس کے بعد مجھے دھمکانا شروع کیا۔ آپ کو لگتا ہے کہ ہم دھمکانے سے ڈر جائیں گے؟‘‘ یہ باتیں آج کانگریس لیڈر راگنی نایک نے سینئر صحافی رجت شرما کے خلاف منعقد ایک پریس کانفرنس میں کہیں۔ راگنی نایک نے اس موقع پر نہ صرف رجت شرما کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا، بلکہ ان کے سامنے کئی تلخ سوال بھی رکھ دیے۔

راگنی نایک نے میڈیا کے سامنے کہا کہ ’’ایک صحافی کی بیٹی ہونے کے ناطے میں بچپن سے سنتی آئی ہوں کہ جمہوریت کے چوتھے ستون کی غیر جانبداری اور بے خوفی پوری جمہوریت کے لیے اہم ہوتی ہے۔ لیکن ایک سینئر صحافی صحافت کو کتنی نچلی سطح تک لے جا سکتے ہیں، وہ ایک وائرل ویڈیو نے دکھا دیا ہے۔ میں رجت شرما جی سے پوچھنا چاہتی ہوں کہ انھوں نے جو نازیبا الفاظ کہے وہ ان کی عادت ہے، فطرت ہے، اپوزیشن سے نفرت ہے یا مودی جی کی قدم بوسی ہے۔‘‘

دراصل ایک ٹی وی مباحثہ کے دوران رجت شرما پر گالی دینے کا الزام لگ رہا ہے۔ راگنی نایک اس تعلق سے کہتی ہیں کہ ’’یہ واقعہ 4 جون کا ہے، جس دن انتخابی نتائج آ رہے تھے۔ میں کانگریس ہیڈکوارٹر میں بیٹھ کر انڈیا ٹی وی پر بحث کر رہی تھی، لیکن اس دن وہاں اتنا شور تھا کہ باتیں سنائی نہیں دے رہی تھیں۔ لیکن جب یہ (گالی دینے والی) ویڈیو وائرل ہوئی تب مجھے بھروسہ نہیں ہوا۔ پھر ہم انڈیا ٹی وی کے پلیٹ فارم پر گئے۔ ہم نے وہ پوری فوٹیج دیکھی، جس کے ایک حصے میں انھوں (رجت شرما) نے گالی دی۔‘‘

اس پریس کانفرنس کے دوران راگنی نایک جذباتی بھی ہو گئیں اور ان کی آنکھوں میں آنسو تک آ گئے۔ انھوں نے رجت شرما کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’رجت شرما جی… سب سے پہلے مہاتما گاندھی نے ملک کو دلیری کا سبق پڑھایا تھا، اس لیے ہم آپ کی گیدڑ بھبکی سے ڈرے نہیں۔ آپ کو بتانا چاہیے تھا کہ اگر آپ نے گالی نہیں دی تو آپ نے کیا کہا تھا، لیکن آپ نے ایسا نہیں کیا۔ اس سے نہ صرف آپ کا مکھوٹا ہٹا ہے، بلکہ یہ دکھاتا ہے کہ آپ کے دل میں کتنا میل اور زہر ہے۔‘‘

راگنی نایک نے اس معاملے میں مجرمانہ شکایت درج کرانے کی جانکاری بھی میڈیا کو دی۔ انھوں نے کہا کہ ’’ہم نے اس معاملے میں مجرمانہ شکایت درج کرائی ہے، لیکن سوال این سی ڈبلیو (نیشنل کمیشن فار وومن) سے بھی ہے کہ وہ از خود نوٹس لینا کب سیکھیں گے۔‘‘