Wednesday, December 17, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 954

ممبئی میں آئس کریم کے اندر سے کٹی ہوئی انسانی انگلی برآمد، جانچ کے لیے ایف ایس ایل کو بھیج گئی

0

کھانوں کے اندر سے چھپکلی، کاکروچ اور کیڑے مکوڑوں کے ملنے کی خبریں تو وقتاً فوقتاً آتی رہتی ہیں مگر اب انسانی اعضا کے ملنے کی بھی خبر آگئی ہے۔ یہ خبر ممبئی سے ہے جہاں ایک خاتون نے دعویٰ کیا ہے کہ آئس کریم کے اندر سے کٹی ہوئی انسانی انگلی نکلی ہے۔ اس خاتون کا کہنا ہے کہ اس نے آن لائن آئس کریم آرڈر کیا تھا۔ خاتون نے اس کی تصویر شیئر کرتے ہوئے پولیس میں شکایت درج کرائی۔

یہ واقعہ ممبئی کے ملاڈ علاقے کا ہے۔ ابتدائی تفتیش کے بعد پولیس نے اسے انسانی عضو قرار دیتے ہوئے فارنسک سائنس لیبارٹری (ایف ایس ایل) کو مزید جانچ کے لیے بھیج دیا ہے۔ خاتون نے دعویٰ کیا کہ اس نے آدھی سے زیادہ آئس کریم کھا لی تھی لیکن جیسے ہی اسے احساس ہوا کہ کچھ گڑبڑ ہے تو اس نے غور سے دیکھا اور اسے آئس کریم میں ایک کٹی ہوئی انسانی انگلی نظر آئی۔ جس کے بعد وہ خاتون پولیس ملاڈ پولیس اسٹیشن پہنچی۔ ملاڈ پولیس نے آئس کریم کمپنی کے خلاف معاملہ درج کرتے ہوئے اس کے اندر سے ملے انسانی عضو کو ایف ایس ایل میں بھیج دیا ہے۔

اس خاتون کا نام اورلیم برینڈن سیراؤ (27) ہے اور پیشے سے ایم بی بی ایس ڈاکٹر ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ بدھ کے روز ایک آن لائن ڈیلیوری ایپ کے ذریعے انہوں نے آئس کریم کون کا آرڈر دیا۔ میں آئس کریم کھانے لگی تو مجھے کچھ غلط کا احساس ہوا۔ خاتون نے بتایا کہ آئس کریم کے اندر تقریباً 2 سینٹی میٹر لمبا انسانی انگلی کا ٹکڑا تھا۔اس معاملے میں ملاڈ پولیس کا کہنا ہے کہ ہم اس کی جانچ کر رہے ہیں اور جس جگہ پر آئس کریم بنائی اور پیک کی گئی تھی اس کی بھی تلاشی لی جائے گی۔

شادی کے 18 سال بعد شوہر بن گیا بیوی، 3 بچے بھی ہوئے، محبت کی انوکھی کہانی

محبت کرنے والے ایک دوسرے کی چھوٹی چھوٹی باتوں کا خیال رکھتے ہیں، تاکہ ان کا ساتھی خوش رہ سکے۔ لوگ بعض اوقات اپنے ساتھی کی خوشی کے لیے بڑے فیصلے بہت آسانی سے کر لیتے ہیں۔ ان دنوں ایسی ہی ایک محبت کی کہانی کی ایک ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے۔ دراصل دونوں کی شادی ایک عام جوڑے کی طرح ہوئی تھی جس میں ایک دولہا اور دلہن تھے اور شادی کے بعد ان کے 3 بچے بھی تھے۔ لیکن شادی کی 18ویں سالگرہ کے بعد سب کچھ بدل گیا۔

یہ کہانی امریکہ کے یوٹا  کے رہنے والے شائے سکاٹ اور امانڈا کی ہے۔ اگرچہ شائے  3 سال کی عمر سے اپنی شناخت سے خوش نہیں تھا، لیکن جب تک وہ بڑا نہیں ہوا، وہ کچھ سمجھ نہیں سکتا تھا۔ آخر کار 39 سال کی عمر میں اس نے امانڈا سے شادی کر لی۔ ویڈیو کے مطابق شائے  اور امانڈا کی شادی سال 2006 میں ہوئی تھی۔ سال 2012 میں، جوڑے کی ایک بیٹی تھی، 2 سال بعد بیٹے کی پیدائش ہوئی اور پھر 2018 میں تیسرے بچے کی پیدائش ہوئی۔

لیکن اس کے بعد بھی شائے نے محسوس کیا کہ زندگی میں کچھ کمی ہے۔ بالآخر وہ اپنی بیوی کے پاس گیا اور اسے ساری حقیقت بتائی اور بتایا کہ اسے عورت ہونا پسند ہے۔ بیوی کو اس کی بات سمجھنے میں کچھ وقت لگا۔ وہ اس سے اتنا پیار کرتی تھی کہ اسے کھونے کے بجائے اس نے اسے قبول کر لیا۔ اپنی بیوی کی رضامندی کے بعد، شائے نے اپنی جنس تبدیل کرایا  اور شوہر سے بیوی بن گئی۔

شائےنے لوگوں کو بتایا – ‘میں امانڈا سے بات کرنے سے گھبرا گیا تھا، لیکن صنفی ڈسفوریا کے بارے میں سیکھنے سے مجھے ایسا اعتماد ملا جو میں پہلے کبھی نہیں تھا۔’ وہ مزید کہتی ہیں، ‘امانڈا  نے میری خوشی کے لیے میری ٹرانس جینڈر شناخت کو قبول کیا اور اسے اپنانے میں بھی میری مدد کی۔’ اس کے ساتھ ہی، شائے  نے صنفی ڈسفوریا کو کم کرنے میں مدد کے لیے ہارمون ریپلیسمنٹ تھراپی لی۔

اس کے بعد، اپریل 2023 میں، اس نے چہرے اور جسم کی مکمل سرجری کروائی اور خود کو ایک خاتون میں تبدیل کر لیا۔ خاندان اب بھی ساتھ ہے۔ شائے اور امانڈا کے انسٹاگرام پر بتائی گئی اس کہانی پر لوگوں کی جانب سے بہت سارے تبصرے آرہے ہیں۔ بہت سے لوگ کہہ رہے ہیں کہ بچوں کے ساتھ غلط ہوا، وہ اپنے باپ کو کھو چکے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کئی لوگوں نے جوڑے اور خاندان کے ایک دوسرے کے لیے تعاون کی تعریف کی۔

مایوس کن انتخابی کارکردگی کے بعد اجیت پوار کو یاد آئے مسلمان! تعلیم میں ریزرویشن کی سفارش کرنے کا اعلان

0

ممبئی: لوک سبھا انتخابات میں مایوس کن کارکردگی کے بعد اجیت پوار کی قیادت والی این سی پی نے مہاراشٹر میں مسلمانوں کے لیے تعلیم میں ریزرویشن کی سفارش کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس سال ستمبر-اکتوبر میں ہونے والے مہاراشٹر اسمبلی انتخابات میں مسلمانوں تک اپنی رسائی بڑھانے اور ان کے ووٹ حاصل کرنے کے لیے اسے این سی پی کا نیا اقدام سمجھا جا رہا ہے۔ حال ہی میں ختم ہونے والے لوک سبھا انتخابات میں این سی پی نے 4 میں سے صرف ایک سیٹ جیتی ہے۔

مہایوتی حکومت میں شراکت دار این سی پی انتخابی جھٹکے کے بعد بی جے پی اور شیوسینا کے ساتھ مسلم کمیونٹی کو تعلیم میں کوٹہ دینے پر بات چیت کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے، جس نے دلتوں اور قبائلیوں کے ساتھ مل کر مہایوتی کے خلاف ووٹ دیا تھا۔ انہیں خدشہ تھا کہ اگر بی جے پی نے 400 سیٹوں کا ہندسہ عبور کرنے اور مرکز میں حکومت بنانے کے بعد آئین میں تبدیلی کی تو ان کا وجود خطرے میں پڑ جائے گا۔

مہاراشٹر این سی پی کے چیف ترجمان امیش پاٹل نے کہا، ’’ہم اپنے موقف پر قائم ہیں کہ مسلم کمیونٹی کو ریاست میں تعلیم میں ریزرویشن ملنا چاہیے۔ بامبے ہائی کورٹ نے کانگریس-این سی پی حکومت کے 5 فیصد تعلیمی ریزرویشن دینے کے فیصلے کو قبول کر لیا ہے۔ تاہم، یہ معاملہ سرد خانہ میں چلا گیا۔‘‘ رائے گڑھ کے نو منتخب رکن پارلیمنٹ سنیل تٹکرے نے کہا، “ہم نے میٹنگ کے دوران ان کی بات سنی ہے، ابھی اس معاملہ پر ایک اجلاس اور منعقد کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی ہم کسی نتیجے پر پہنچ سکیں گے۔‘‘

این سی پی کا یہ اقدام اس لیے بھی اہم ہے کیونکہ گزشتہ ہفتے پارٹی ایم ایل اے نے اجیت پوار کے ساتھ میٹنگ میں کہا تھا کہ پارٹی کو عثمان آباد، بارامتی اور شرور میں زبردست شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ وہاں کے تمام مسلم ووٹروں نے مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں کے حق میں ووٹ دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ آئین میں تبدیلی کے بعد ریزرویشن ختم ہونے کے خوف سے مسلمانوں، دلتوں اور قبائلیوں نے مہایوتی امیدواروں کے خلاف ووٹ دیا، جس کی وجہ سے اسے نقصان اٹھانا پڑا۔

کویت میں آگ لگنے والی عمارت میں 196 مزدور رکھے گئے تھے، آگ  صبح 4 بجے لگی

یہ آگ بدھ کی صبح تقریباً 4 بجے لگی۔ اس چھ منزلہ عمارت کے کچن میں آگ لگی جو پوری عمارت میں پھیل گئی۔ یہاں رہنے والے زیادہ تر مزدور رات کی شفٹ سے واپس آئے تھے اور سو رہے تھے۔ آگ کی وجہ سے کئی لوگوں کو سنبھلنے کا موقع ہی نہیں ملا۔ جگہ تنگ ہونے کی وجہ سے کئی لوگوں کو بھاگنے کا موقع بھی نہیں ملا۔ اسی دوران کچھ لوگوں نے اپنی جان بچانے کے لیے اپنی منزل سے چھلانگیں بھی لگا دیں۔

وزیر داخلہ کا کہنا ہے کہ زیادہ تر اموات دم گھٹنے سے ہوئی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی کویت کے امیر مشعل ال احمد الجابر الصباح نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔اس آگ کے بعد کویت حکومت مکمل ایکشن موڈ میں آگئی ہے۔ آتشزدگی کے واقعے کے بعد کویت کے وزیر داخلہ شیخ فہد ال یوسف الصباح موقع پر پہنچ گئے اور عمارت کے مالک کی گرفتاری کا حکم دیا۔

انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں ہاؤسنگ قانون کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ غیر ملکی کارکنوں کو قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انتہائی غیر محفوظ حالات میں رہنے پر مجبور کیا جا رہا تھا تاکہ کمپنی کے مالکان اخراجات میں کمی کر سکیں۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع خبر کے مطابق کویت کی عمارت جس میں آگ لگی ہےیہ کے جی ابراہم نامی ملیالی تاجر کی ہے۔ کے جی ابراہم کیرالہ سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر ہیں، جن کی کمپنی 1977 سے کویت کی آئل اینڈ انڈسٹریز کا حصہ ہے۔ ہلاک ہونے والے مزدور اس کمپنی میں کام کرتے تھے۔

کویت کی معیشت کا زیادہ تر انحصار غیر ملکی کارکنوں پر ہے، جو تعمیراتی صنعت میں بڑی تعداد میں کام کرتے ہیں۔ ہندوستانیوں کی ایک بڑی تعداد کویت میں رہتی ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق اس وقت تقریباً 10 لاکھ ہندوستانی کویت میں مقیم ہیں۔ ان میں بڑی تعداد مزدور، انجینئر، ڈاکٹر، چارٹرڈ اکاؤنٹنٹ، سافٹ ویئر کے ماہرین اور تکنیکی ماہرین کی ہے۔اسے کویت کی تاریخ کی بدترین آگ قرار دیا جا رہا ہے۔ اس سے قبل 2009 میں کویت میں ایک خاتون نے بدلہ لینے کی نیت سے شادی کی تقریب میں آگ لگا دی تھی جس میں 57 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔

غازی آباد میں 3 منزلہ عمارت میں خوفناک آتشزدگی، 2 بچوں سمیت 5 افراد جاں بحق

0

غازی آباد: غازی آباد کے لونی بارڈر تھانہ علاقے کے ایک گاؤں میں 3 منزلہ مکان میں زبردست آگ لگنے سے دو بچوں سمیت 5 افراد کی موت ہو گئی۔ بتایا جا رہا ہے کہ اس گھر میں فوم بنانے کا کام کیا جاتا تھا۔

فائر ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہ واقعہ بدھ کی رات 8 بجے کے بعد پیش آیا۔ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیوں نے موقع پر پہنچ کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی لیکن اس سے پہلے ہی وہاں رہنے والے لوگ آگ میں بری طرح جھلس گئے۔ رپورٹ کے مطابق اس آگ میں کچھ لوگ پھنس گئے تھے۔

پولیس سے موصولہ اطلاع کے مطابق غازی آباد کے لونی بارڈر علاقے کے گاؤں بہٹا حاجی پور میں اشتیاق علی کا 3 منزلہ مکان ہے۔ وہ اور اس کا بیٹا اس گھر میں اپنے خاندان کے ساتھ رہتے ہیں۔ بیٹا شارق اپنی بیوی، 7 ماہ کے بچے اور بہن کے ساتھ مکان میں رہتا ہے۔ اس کی دوسری بہن اپنے دو بچوں کے ساتھ اس کے گھر آئی ہوئی تھی۔ فوم بنانے کا کام کے اندر کیا جاتا ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ بدھ کی رات تقریباً 8 بجے گھر میں شارٹ سرکٹ کی وجہ سے آگ بھڑک اٹھی۔

اطلاع ملنے پر فائر بریگیڈ کی دو گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں اور آگ بجھانے کی کوشش کی۔ آگ نے تینوں منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا۔ فائر بریگیڈ کی ٹیم نے موقع پر پہنچ کر دو منزلہ مکان میں لگی آگ پر مکمل طور پر قابو پالیا۔ لیکن ایک منزلہ مکان میں لگی آگ پر قابو پانے کے لیے فائر ڈپارٹمنٹ کو کافی جدوجہد کرنی پڑی۔ گھر تنگ گلیوں میں ہونے کی وجہ سے فائر بریگیڈ کی گاڑیاں گھر تک نہیں پہنچ سکیں۔

دیر رات تک فائر ڈپارٹمنٹ کی ٹیم نے کسی طرح آگ پر قابو پایا اور جب وہ گھر میں داخل ہوئی تو وہاں 5 لاشیں پڑی تھیں۔ گھر میں موجود مزید افراد کی تلاش جاری ہے۔

واقعے میں جاں بحق ہونے والوں کے نام سامنے آ گئے ہیں۔ ان میں فرحین (28)، شیث (7 ماہ)، نذرہ (30)، سیف الرحمان (35)، عفرہ (8) کی موت ہوئی ہے۔

بتایا جا رہا ہے کہ اس حادثے میں لوگوں نے چھت سے بھاگنے کی کوشش کی۔ پڑوسیوں نے بھی انہیں بچانے کی کوشش کی۔ لیکن چھت کی طرف جانے والا دروازہ بند تھا۔ جس کی وجہ سے سبھی اس آگ میں پھنس کر جان بحق ہو گئے۔

اکھلیش اسمبلی سے مستعفی، پارلیمنٹ میں چلائیں گے سائیکل

0

سماج وادی پارٹی(ایس پی) کےسربراہ اکھلیش یادو نے قنوج لوک سبھا سے رکن پارلیمان منتخب ہونے کے بعد کرہل اسمبلی حلقے کی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔

اکھلیش یادو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا’ کہ انہوں نے کرہل اور مین پوری کے کارکنوں سے ملاقات کی ہے اور ان سے کہا ہے کہ چونکہ میں دو سیٹوں سے الیکشن جیتا ہوں اس لئے مجھے ایک سیٹ چھوڑنی پڑرہی ہے۔اس کے ساتھ ہی اکھلیش نے یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا ہے۔اس سے قبل یہ قیاس لگائے جارہے تھے کہ اکھلیش یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر رہنے کو ہی ترجیح دیں گے۔

ایس پی سربراہ کے ساتھ فیض آباد سے بی جے پی کو شکست دے کر پورے ملک میں سرخیوں میں رہنے والے اودھیش پرساد نے بھی اسمبلی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔وہ ملکی پور اسمبلی حلقے سے ایم ایل اے تھے۔اودھیش پرساد نے بی جے پی کے للو سنگھ کو 54 ہزار ووٹوں سے ہرایا ہے وہیں اکھلیش نے بی جےپی کے سبرت پاٹھک کو 1 لاکھ سے زیادہ ووٹوں سے ہرایا ہے۔

اکھلیش یادو کے یوپی اسمبلی کی رکنیت سے استعفی دینے کے بعد اب  یہ سوال ہورہا ہے کہ اب یوپی میں اپوزیشن لیڈر کون ہوگا ایسے میں قیاس لگائے جارہے ہیں کہ اکھلیش کے دہلی جانے کے بعد شیوپال یادو کو ایس پی لیجسلیچر لیڈر بنایا جاسکتا ہے۔کیونکہ شیوپال ہی سب سے سینئر ہیں۔اور اسی لئے ایسا مانا جارہا ہے کہ انہیں ہی اپوزیشن لیڈر بنایا جاسکتا ہے۔

بحیرہ احمر میں کارگو جہاز پر حملہ، عملے کا ایک رکن  لاپتہ

یمن کے مغربی ساحل کے قریب بحیرہ احمر میں بدھ کو ایک تجارتی مال بردار جہاز پر دو بار حملہ کیا گیا جس سے عملے کا ایک رکن لاپتہ ہو گیا اور جہاز ڈوب گیا۔یمنی سرکاری کوسٹ گارڈ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ یونانی ملکیتی بلک کیریئر ٹیوٹر پر حدیدہ سے 67.7 ناٹیکل میل جنوب مغرب میں حملہ کیا گیا۔ اس حملے کے نتیجے میں بارود سے لدی کشتی کا اسٹرن پھٹ گیا، جس کی وجہ سے جہاز کا پتوار ٹوٹ گیا اور جہاز ڈوب گیا۔ اہلکار نے بتایا کہ جہاز پر سوار مختلف قومیتوں کے عملے کے 21 ارکان میں سے ایک کو پہلے حملے میں لاپتہ قرار دیا گیا ہے۔

افسر نے کہا کہ جہاز ابھی بھی پانی میں ڈوبا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاز نے پہلے حملے کے فوراً بعد وی ایچ ایف ریڈیو پر پریشانی کی اطلاع دی تھی۔ دریں اثنا، برٹش میری ٹائم ٹریڈ آپریشنز (یو کے ایم ٹی او) نے تصدیق کی ہے کہ اسے حدیدہ کے قریب واقعہ کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کپتان نے بتایا کہ جہاز سے پانی نکل رہا تھا اور عملے کے کنٹرول میں نہیں تھا۔ یو کے ایم ٹی او نے جہاز کے مالک کی رپورٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ دوسرے حملے میں تباہ اور ناکارہ ہو جانے والے جہاز پر ایک بار پھر “نامعلوم ہوائی میزائل” سے حملہ کیا گیا۔

حدیدہ کے علاقے کو کنٹرول کرنے والے حوثی گروپ کی جانب سے فوری طور پر اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی گئی۔ تاہم اس گروپ نے حالیہ مہینوں میں بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں پر کئی حملے کیے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ سال نومبر سے حوثی گروپ نے غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے بحیرہ احمر سے گزرنے والے اسرائیل سے تعلق رکھنے والے بحری جہازوں کو نشانہ بنانے والے اینٹی شپ بیلسٹک میزائل اور ڈرونز حملے کا آغاز کیا ہے۔

اس کے جواب میں خطے میں تعینات امریکی-برطانوی بحری اتحاد نے گروپ کو روکنے کے لیے جنوری سے حوثیوں کے ٹھکانوں پر فضائی حملے اور میزائل حملے شروع کیے ہیں۔

کویت میں آتشزدگی سے 30 ہندوستانی ہلاک، وزیر اعظم کا اظہار افسوس، 2 لاکھ روپے کی امداد کا اعلان

0

کویت میں زبردست آگ لگنے سے 49 افراد جھلس کر ہلاک ہو گئےاور اس حادثے میں مرنے والوں میں 30 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ اس واقعہ کے بعد حکومت ہند کی طرف سے فوری طور پر کویت حکومت سے رابطہ کیا گیا اور زخمیوں کے فوری علاج کے لیے کہا گیا۔

دریں اثنا، وزیر اعظم نریندر مودی نے کویت سٹی میں آتشزدگی کے حادثے کے تناظر میں صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے ایک میٹنگ کی صدارت کی۔ جس میں ہندوستانی نژاد لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعظم نے کویت میں آتشزدگی کے حادثے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ کا اظہار کیا۔

اس دوران وزیر اعظم مودی نے سوگوار خاندانوں سے تعزیت کا اظہار کیا اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ وزیر اعظم  مودی  نے وزیر اعظم کے قومی ریلیف فنڈ سے ہر مرنے والے کے اہل خانہ کو 2 لاکھ روپے کی ایکس گریشیا رقم دینے کا فیصلہ کیا۔ جبکہ زخمیوں کو 50 ہزار روپے دیے جائیں گے۔

وزیر اعظم  مودی کا کہنا ہے کہ کویت شہر میں آتشزدگی کا حادثہ افسوسناک ہے۔ ان کی  تعزیت ان تمام لوگوں کے ساتھ ہے جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کہ ان کی دعا ہے کہ زخمی افراد جلد صحت یاب ہو جائیں۔ وزیر اعظم نے یقین دلایا کہ کویت میں ہندوستانی سفارت خانہ صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے اور متاثرہ افراد کی مدد کے لیے حکام کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی‘ پر شائع خبر کے مطابق کویت میں اس واقعے کے بعد حکومت ہند کے وزیر مملکت برائے امور خارجہ کیرتی وردھن سنگھ کویت روانہ ہو رہے ہیں۔ آگ میں کئی ہندوستانی مزدوروں کے ہلاک ہونے کی خبر کے بعد انہیں وہاں بھیجا گیا ہے۔ دریں اثنا، کویت میں ہندوستانی سفارت خانے نے سانحہ کے حوالے سے ایک ہنگامی ہیلپ لائن نمبر (65505246-965+) جاری کیا ہے۔

اٹلی میں بابائے قوم مہاتما گاندھی کا مجسمہ شرپسندوں نے توڑ دیا، کچھ دیر پہلے ہی ہوا تھا افتتاح

0

وزیر اعظم نریندر مودی جلد ہی اٹلی کا دورہ کرنے والے ہیں۔ اس سے عین قبل ایک شرمناک واقعہ پیش آیا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بدھ کے روز اٹلی میں خالصتان حامیوں نے مہاتما گاندھی کے ایک مجسمہ کو توڑ دیا۔ اس مجسمہ کا افتتاح کچھ ہی دیر قبل ہوا تھا جب اسے نہ صرف توڑا گیا، بلکہ وہاں پر خالصتان حامی نعرے بھی لکھے گئے۔

مقامی افسران کا کہنا ہے کہ شر پسندوں کی اس حرکت کا پتہ چلتے ہی جائے وقوع پر پہنچ کر فوراً وہاں صفائی کی گئی۔ اس معاملے میں ہندوستان کے خارجہ سکریٹری ونئے موہن کواترا نے کہا کہ ’’ہم نے رپورٹ دیکھی ہے۔ ہندوستان نے مہاتما گاندھی کے مجسمہ کو نقصان پہنچائے جانے کا معاملہ اٹلی کے افسران کے سامنے اٹھایا ہے۔ گاندھی جی کے مجسمہ کو ٹھیک کر دیا گیا ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ اٹلی کے افسران سے بات چیت ہوئی ہے اور ضروری کارروائی کی جا رہی ہے۔

قابل ذکر ہے کہ اٹلی کی وزیر اعظم جارجیا میلونی کی دعوت پر پی ایم مودی جی-7 اعلیٰ سطحی سمیلن میں حصہ لینے کل اٹلی کے لیے روانہ ہوں گے۔ تیسری مدت کار کے لیے وزیر اعظم بننے کے بعد ان کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہوگا۔ جی-7 اعلیٰ سطحی سمیلن 13 جون سے 15 جون تک منعقد کیا جائے گا۔ اس سے عین قبل مہاتما گاندھی کا مجسمہ توڑنے والے شر پسندوں کے خلاف اٹلی نے کارروائی شروع کر دی ہے۔

’یہ مندسور واقعہ کے ذمہ دار ہیں‘، وزیر زراعت بنے 24 گھنٹہ بھی نہیں ہوا اور کسانوں نے شیوراج کے خلاف کھول دیا محاذ

0

مودی حکومت کی تشکیل کے بعد قلمدانوں کی تقسیم بھی ہو چکی ہے۔ شیوراج سنگھ چوہان کو مرکزی وزارت برائے زراعت و کسان فلاح کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ لیکن انھیں یہ منصب دیے جانے سے کسان ناراض ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ این ڈی اے حکومت کے اس فیصلہ کے خلاف 12 جون کو کسان احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے دکھائی دیے۔ سنیوکت کسان مورچہ کے بینر تلے یہ احتجاجی مظاہرہ ہوا اور اس تنظیم نے جون 2017 میں مدھیہ پردیش کے مندسور میں 6 کسانوں کے قتل کا ذمہ دار شیوراج سنگھ چوہان کو ٹھہرایا۔

بدھ کے روز جاری کیے گئے ایک بیان میں سنیوکت کسان مورچہ نے کہا کہ جب کسان سوامی ناتھن کمیشن کے ذریعہ دیے گئے ’لاگت کا ڈھائی گنا‘ فارمولہ پر ایم ایس پی دینے، وسیع قرض معافی اور کسانوں کی خودکشی کے بڑھتے واقعات کے خلاف بڑے پیمانے پر تحریک کر رہے تھے، اس دوران مظاہرین کسانوں کا ’قتل‘ کیا گیا۔ سنیوکت کسان مورچہ کا کہنا ہے کہ ’’شیوراج سنگھ چوہان کو کسانوں کے فلاح کا وزیر بنانے سے متعلق فیصلہ 2014 اور 2019 میں بی جے پی کی اکثریت والی سابقہ حکومتوں کے ذریعہ ظاہر تکبر اور بے حسی کی علامت ہے۔ اس فیصلے نے پورے ملک میں کسانوں اور دیہی عوام میں ناراضگی پیدا کر دی ہے۔‘‘

واضح رہے کہ جون 2017 میں مدھیہ پردیش کے مندسور میں پولیس اہلکاروں اور سی آر پی ایف کے جوانوں کے ذریعہ مظاہرہ کر رہے کسانوں کے ایک گروپ پر گولی باری کی گئی تھی، جس میں 6 کسانوں کی موت ہو گئی تھی۔ اس درمیان سنیوکت کسان مورچہ نے یہ اعلان بھی کیا ہے کہ 10 جولائی کو راجدھانی دہلی میں ان کی میٹنگ ہوگی جس میں ہندوستان سے مورچہ میں شامل کسان تنظیموں کے کسان لیڈران شامل ہوں گے۔