Wednesday, December 17, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 953

’ایک تہائی وزیر اعظم کی حکومت نیٹ گھوٹالہ سے بچنے کی کوشش کر رہی‘، طلبا کے مستقبل کو لے کر کانگریس فکرمند

0

نیٹ امتحان میں مبینہ گھوٹالہ کو لے کر کانگریس مودی حکومت پر پوری طرح حملہ آور دکھائی دے رہی ہے۔ کانگریس صدر کھڑگے نے جہاں نیٹ گھوٹالے کی جانچ سپریم کورٹ کی نگرانی میں کرانے کا مطالبہ کیا ہے، وہیں کانگریس رکن پارلیمنٹ گورو گگوئی نے اس معاملے میں پی ایم مودی کی خاموشی پر سوال اٹھائے ہیں۔ اس درمیان کانگریس جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے بھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں مودی حکومت کو کٹہرے میں کھڑا کر دیا ہے۔

جئے رام رمیش نے اپنے ’ایکس‘ ہینڈل پر ایک پوسٹ کیا ہے جس میں لکھا ہے کہ ’’ایک تہائی وزیر اعظم کی حکومت نیٹ تنازعہ اور اس میں واضح طور سے ہوئے گھوٹالے سے بچنے کی پوری کوشش کر رہی ہے۔ اس نے سپریم کورٹ کو یقین دلایا ہے کہ 1563 طلبا کو دیے گئے گریس مارکس رد کر دیے جائیں گے۔ لیکن سوال اٹھتا ہے کہ پہلے گریس مارکس دیے ہی کیوں گئے؟‘‘ وہ آگے لکھتے ہیں کہ ’’اس کی پہلی وجہ یہ معلوم پڑتی ہے کہ پیپر میں فیزکس کا ایک سوال تھا جس میں 4 متبادل دیے گئے تھے۔ این سی ای آر ٹی کے درجہ بارہویں کے نئے نصاب کے مطابق 4 میں سے ایک متبادل درست تھا۔ لیکن پرانے نصاب کی بنیاد پر دوسرے متبادل کو بھی درست مانا جا سکتا ہے۔ جن طلبا نے بعد والے پر نشان لگایا اور ان کے علاوہ جن طلبا کا وقت پیپر تقسیم کرنے میں تاخیر وغیرہ کے سبب برباد ہوا، انھیں گریس مارکس دیے گئے۔ ایسا ہونا ایک انتہائی گھٹیا حالت کو ظاہر کرتا ہے۔ یہاں نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) اور این سی ای آر ٹی دونوں کا کردار فکر انگیز ہے۔‘‘

جئے رام رمیش نے اس پوسٹ میں گریس مارکس دیے جانے کے علاوہ کچھ دیگر بے ضابطگیوں سے متعلق 4 سوالات اٹھائے ہیں اور کہا ہے کہ بی جے پی صدر جے پی نڈا اور وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان کو اس تعلق سے جواب دینا چاہیے۔ جو 4 سوال کانگریس جنرل سکریٹری نے پوچھے ہیں، وہ اس طرح ہیں:

کیا نیٹ کا سوالنامہ لیک ہو گیا تھا، جیسا کہ کئی میڈیا اور سوشل میڈیا رپورٹس و پٹنہ میں ایک طالب علم کے ذریعہ درج کرائی گئی ایف آئی آر سے اشارہ ملتا ہے؟

کیا نیٹ-یو جی پیپر کے ریزلٹ ممکنہ طور پر طے مدت سے 10 دن قبل (14 جون کی جگہ 4 جون کو) جاری کیا گیا تھا تاکہ وہ لوک سبھا انتخاب کے نتائج کے شور میں دب جائیں اور میڈیا کی کم توجہ جائے؟

2019 کے بعد سے نیٹ یو جی کے کسی بھی سال میں تین سے زیادہ ٹاپر نہیں رہے ہیں۔ یہ امتحان ملک کے سبھی ایم بی بی ایس پروگراموں میں انٹری کے لیے واحد داخلی دروازہ ہے۔ 2019 اور 2020 میں ایک ایک ٹاپر تھے۔ 2021 میں تین، 2022 میں ایک اور گزشتہ سال 2 ٹاپر تھے۔ ایسے میں سوال اٹھتا ہے کہ ایک یا دو نہیں بلکہ 67 طلبا نے 2024 میں 720 کا پرفیکٹ اسکور کس طرح حاصل کیا؟ ان میں سے 44 کو گریس مارکس سے فائدہ ہوا۔ اگر انھیں ہٹا دیں تو پھر بھی 23 ٹاپر بچتے ہیں، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 11 گنا زیادہ ہے۔ اس سال آخر ایسا کیا بدل گیا؟

ایک ہی ریاست سے آنے والے کئی نیٹ-یو جی 2024 ٹاپرس کے رول نمبر ایک جیسے کیسے ہو سکتے ہیں؟ کیا وہ ایک ہی امتحان مرکز سے تھے؟

اس درمیان این ایس یو آئی (نیشنل اسٹوڈنٹس یونین آف انڈیا) نے جنتر منتر پر چل رہے ’نیٹ ستیاگرہ‘ کے لیے اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے۔ نیٹ امیدواروں کے ساتھ اتحاد کا مظاہرہ کرتے ہوئے این ایس یو آئی کے قومی صدر ورون چودھری نے اعلان کیا ہے کہ تنظیم غیر جانبدار امتحان نظام اور ضروری اصلاحات کے مطالبہ میں طلبا کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔

نیٹ دھاندلی: ’طلبا کا مستقبل داؤ پر، امتحان مراکز اور کوچنگ سنٹر کا گٹھ جوڑ بن چکا ہے‘، ملکارجن کھڑگے کا سخت رد عمل

0

نیٹ امتحانات کے معاملے میں کانگریس نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے دھاندلی اور پیپر لیک کے الزامات عائد کیے ہیں۔ کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھڑگے نے اسے مرکز کی مودی حکومت کا طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ نیٹ میں صرف گریس مارکس کا ہی مسئلہ نہیں ہے بلکہ اس میں دھاندلی ہوئی ہے، بدعنوانی ہوئی ہے اور پیپر لیک ہوا ہے۔

کانگریس کے قومی صدر نے کہا ہے کہ مودی حکومت کے کارناموں کی وجہ سے نیٹ امتحان میں شامل ہونے والے 24 لاکھ طلباء کا مستقبل داؤ پر لگ گیا ہے۔ امتحانات کے مراکز اور کوچنگ سنٹرس کے درمیان ایک گٹھ جوڑ بن چکا ہے جس میں ’پیسے دو اور پیپر لو‘ کا کھیل کھیلا جا رہا ہے۔ مودی حکومت این ٹی اے کے کندھوں پر اپنی کارگزاریوں کا دار و مدار رکھ کر اپنی جوابدہی سے نہیں بچ سکتی۔ کانگریس پورے نیٹ گھوٹالے میں سپریم کورٹ کی نگرانی میں غیرجانبدارانہ جانچ کی مانگ کرتی ہے۔

کانگریس کے قومی صدر نے مزید کہا کہ جانچ کے بعد مجرموں کو سخت ترین سزا دی جائے اور لاکھوں طلبا و طالبات کو معاوضہ دے کر ان کا سال برباد ہونے سے بچایا جائے۔ گزشتہ 10 سالوں میں مودی حکومت نے پیپر لیک اور دھاندلی کی وجہ سے کروڑوں نوجوانوں کا مستقبل برباد کیا ہے۔ جمعرات (13 جون) کو کانگریس نے نیٹ امتحان میں دھاندلی کی سی بی آئی انکوائری کا مطالبہ کیا ہے۔ پارٹی لیڈر گورو گگوئی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 24 جون سے شروع ہونے والے پارلیمنٹ اجلاس کے دوران اس مسئلہ کو بھرپور طریقے سے اٹھایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے مختلف ریکارڈنگ سنی ہیں کہ کس طرح لاکھوں روپے مانگے جا رہے ہیں۔

اجیت ڈووال تیسری بار قومی سلامتی مشیر مقرر، پی کے مشرا بھی وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری برقرار

0

اجیت ڈووال ایک بار پھر ملک کے قومی سلامتی مشیر یعنی نیشنل سیکورٹی ایڈوائزر (این ایس اے) مقرر کیے گئے ہیں۔ یہ تیسری بار ہے جب انھیں یہ ذمہ داری دی گئی ہے۔ جمعرات کو اس سلسلے میں خبریں سامنے آئیں اور ساتھ ہی یہ خبر بھی موصول ہو رہی ہے کہ پی کے مشرا وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری برقرار رہیں گے۔

قابل ذکر ہے کہ اجیت ڈووال کو پہلی بار 20 مئی 2014 کو ملک کا قومی سلامتی مشیر مقرر کیا گیا تھا۔ تب سے ڈووال ہی اس عہدہ کو سنبھال رہے ہیں۔ ان سے پہلے شیوشنکر مینن ملک کے قومی سلامتی مشیر تھے۔ 1968 بیچ کے آئی پی ایس افسر اجیت ڈووال کو سفارتی سوچ اور کاؤنٹر ٹیررزم کا ماہر تصور کیا جاتا ہے۔

دوسری طرف وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری کی ذمہ داری آگے بھی پی کے مشرا ہی سنبھالتے ہوئے دکھائی دیں گے۔ مرکزی کابینہ کی تقرری کمیٹی نے اجیت ڈووال اور پی کے مشرا دونوں کی از سر نو تقرری پر مہر لگا دی ہے۔ آئی اے ایس (ریٹائرڈ) پی کے مشرا کو 10 جون 2024 سے وزیر اعظم کے پرنسپل سکریٹری کی شکل میں مقرر کیا گیا۔ پی کے مشرا 1972 بیچ کے آئی پی ایس افسر ہیں۔ وہ گزشتہ ایک دہائی سے وزیر اعظم مودی کے ساتھ پرنسپل سکریٹری کے طور پر کام کر رہے ہیں۔

بی جے پی حکومت سابقہ کانگریس حکومت کے ذریعہ کھولے گئے کالجوں کو بند کرنے جا رہی! اشوک گہلوت

0

جے پور: راجستھان کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کے سینئر لیڈر اشوک گہلوت نے ریاست کی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) حکومت پر سابقہ ​​کانگریس حکومت کے ذریعہ کھولے گئے کالجوں کو بند کرنے کا الزام لگایا ہے۔

گہلوت نے جمعرات کے روز اپنے بیان میں یہ الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ریاست کی بی جے پی حکومت کی طرف سے مودی کی گارنٹی پر ایک اور حملہ ہوگا۔ انہوں نے کہا، ’’اب تک ہم سب نے سنا تھا کہ حکومت کا کام اسکول اور کالج جیسے نئے تعلیمی ادارے کھول کر طلبہ وطالبات کو اپنے گھروں کے نزدیک تعلیم فراہم کرنا ہے، لیکن راجستھان کی بی جے پی حکومت سابقہ کانگریس حکومت میں ہمارے کھولے گئے کالجوں کو بند کرنے جا رہی ہے۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’بی جے پی حکومت کی طرف سے میڈیا میں یہ دلیل دی جا رہی ہے کہ کچھ کالجوں کی عمارتیں ابھی تک تیار نہیں ہیں۔ ہماری حکومت نے 303 کالج کھولے جن میں سے تقریباً 250 کالج کی عمارتوں کی تعمیر کا کام جاری ہے۔ یہ عام فہم بات ہے کہ کالج کے اعلان کے بعد ہی عمارت کی تعمیر ہوگی۔‘‘

انہوں نے کہا، ’’ہماری حکومت کے دوران تعمیراتی کام کووڈ کی وجہ سے تقریباً دو سال تک پھنسا رہا۔ ان کالجوں میں پڑھانے کے لیے آر پی ایس سی کے ذریعے 2000 سے زائد اسسٹنٹ پروفیسروں کی بھرتی کا عمل شروع کیا گیا تھا۔ ودیا سنبل یوجنا کے تحت، عارضی طور پر گیسٹ فیکلٹی کی تقرری کر کے تدریس فراہم کی جا رہی تھی۔ دیہات کے قریب نئے کالج کھولنے کا نتیجہ یہ نکلا کہ راجستھان میں پہلی بار کالج میں پڑھنے والی لڑکیوں کی تعداد لڑکوں سے بڑھ گئی اور اسکول چھوڑنے کی شرح کم ہو گئی۔‘‘

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اس گارنٹی کے ساتھ پارلیمانی انتخابات میں گئے تھے کہ ہماری حکومت کی کوئی بھی اسکیم بند یا کمزور نہیں ہوگی، لیکن وزیر اعلیٰ بھجن لال شرما کی حکومت میں ہم نہیں جانتے کہ کون لوگ ہیں جو اس طرح کے فیصلے کر کے امیج کو خراب کرنے کا کام کر رہے ہیں تاکہ یہ پیغام جائے کہ راجستھان کی بی جے پی حکومت ’’مودی کی گارنٹی‘‘ کو ٹال رہی ہے اور ایسے فیصلے لے رہی ہے جو عوام کے لیے نقصان دہ ہیں۔

پی ایم مودی کے لیے اچھا موقع ہے، استعفیٰ دے کر ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرالیں: سنجے سنگھ

0

عام آدمی پارٹی کے راجیہ سبھا رکن سنجے سنگھ نے پی ایم مودی کو استعفیٰ دے کر ملک بھر میں ایک ساتھ الیکشن کرانے کا مشورہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پی ایم مودی کے لیے اس سے بہتر موقع اور کیا ہو سکتا ہے۔ وہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو جائیں، تمام ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کو تحلیل کر دیں اور ایک ساتھ انتخابات کروا ئیں۔

عام آدمی پارٹی کے لیڈر نے کہا کہ پی ایم مودی ’ون نیشن، ون الیکشن‘ کی بات کرتے ہیں۔ تو پھر ایسا کریں کہ اپنے عہدے سے مستعفی ہو کر پورے ملک میں ایک ساتھ الیکشن کرا لیں۔ بی جے پی کے پاس قطعی اکثریت نہیں ہے۔ اسے لوک سبھا میں 240 سیٹیں ملی ہیں۔ وہ پورے ملک کے اسمبلی اور لوک سبھا انتخابات دوبارہ کروا لے۔ سنجے سنگھ نے کہا کہ پی ایم مودی اور ان کی پارٹی محسوس کرتی ہے کہ ’ون نیشن، ون الیکشن‘ ہونا چاہیے۔ ایسے میں وہ تمام ریاستی حکومتوں اور مرکزی حکومت کو تحلیل کر دیں اور فوری طور پر ایک ساتھ انتخابات کروا دیں، ان کے لیے یہ ایک بہترین موقع ہے۔

سنجے سنگھ نے یونیفارم سول کوڈ (یو سی سی) کے تعلق سے مودی حکومت پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ یو سی سی قبائلیوں، سکھ برادری اور ملک کے ونچت (محروم) لوگوں کے خلاف ہے۔ ہندوستان تنوع کا ملک ہے اور آپ ملک میں ایسا قانون نافذ کرنا چاہتے ہیں جو تنوع کے خلاف ہے۔ ہمارا ملک مختلف ذاتوں اور مذاہب سے بنا ہے۔ قبائلیوں میں شادی اور طلاق کا رواج مختلف ہے، سکھ مذہب میں بھی شادی کا رواج الگ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجھے لگتا ہے کہ ٹی ڈی پی سربراہ چندرابابو نائیڈو اور جے ڈی یو کو یو سی سی کے بارے میں سوال کرنا چاہئے، کیونکہ انہوں نے اس پر سوالات اٹھائے تھے۔

سنجے سنگھ نے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کو ان حملوں پر بھی توجہ دینی چاہیے۔ حکومت یہ دعویٰ کرتی رہی ہے کہ دفعہ 370 ہٹائے جانے کے بعد سے وادی میں امن و سکون ہے اور وہاں دہشت گردی ختم ہو رہی ہے لیکن وہاں دہشت گردانہ حملے ہو رہے ہیں۔

نیٹ معاملے پر کانگریس کا حکومت پر سخت حملہ، سی بی آئی جانچ کا مطالبہ

0

نیٹ 2024 کے نتائج میں دھاندلی کے بارے میں وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان نے کہا ہے کہ حکومت اس معاملے میں سنجیدہ ہے اور جو بھی قصوروار پایا جائے گا اسے سخت سزا دی جائے گی۔ اب ان کے بیان پر کانگریس نے جوابی حملہ کیا ہے۔ کانگریس لیڈر گورو گوگوئی نے ایک پریس کانفرنس میں مرکزی حکومت پر سخت حملہ کرتے ہوئے اس معاملے کی سی بی آئی سے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

گورو گوگئی نے وزیر تعلیم دھرمیندر پردھان پر حملہ کرتے ہوئے کہا ہے جانچ کیا ہی نہیں اور نیجہ دے دیا۔ اگر وہ سرکاری افسران سے پوچھیں گے تو انہیں یہی جواب ملے گا کہ سب ٹھیک ہے۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ اور ان کے والدین کو یہ جاننے کا حق ہے کہ آپ اس فیصلے پر کیسے پہنچے۔ وزیراعظم خاموش ہیں ، وزیر تعلیم بغیر جانچ کے کہہ رہے ہیں کہ کچھ نہیں ہوا۔ اس مینڈیٹ کے بعد بھی ان کا غرور نہیں اترا ہے، اس کی سی بی آئی کے ذریعے جانچ ہونی چاہیے۔

مرکزی حکومت پر تنقید کرتے ہوئے گورو گوگوئی نے کہا کہ وزیر تعلیم، وزیر اعظم خاموش ہیں، وہ بات نہیں کرنا چاہتے ہیں۔ جس این ٹی اے سربراہی میں پیپر لیک ہوا، اسی کو انکوائری کرنے کے لیے کہا گیا۔ ہم منصفانہ جانچ کی توقع کیسے کر سکتے ہیں؟ کوچنگ سینٹرز کے گٹھ جوڑ نے متوسط ​​طبقے کے خاندانوں کی زندگیاں اجیرن کر دی ہیں۔ یہ گٹھ جوڑ ہے، کیا این ٹی اے اس کی جانچ کر پائے گا؟ اگر انہیں (کوچنگ سینٹر) کوئی پیپر ملا ہے تو اس میں ضرور این ٹی اے کا کوئی نہ کوئی اہلکار ملوث ہے۔

گورو گوگوئی نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں اس مسئلہ کو اٹھانے کے لیے ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ پی ایم مودی کو نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ امتحان پر بات کرتے تھے اور امتحان سے متعلق رہنمائی کرتے تھے۔ آج جو دھاندلی ہوئی ہے اب اس پر بات کیوں نہیں کر رہے ہیں؟ کانگریس پارٹی نے سی بی آئی جانچ کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس کی سپریم کورٹ کی نگرانی میں ایک جانچ ہونی چاہئے۔ ہم نے ریکارڈنگ سنی ہے، جس میں لاکھوں روپئے مانگے جا رہے ہیں۔ یہ امتحانات ہمارے مستقبل کے ڈاکٹروں کو تیار کرتے ہیں، کیا انہیں اس طرح تیار کیا جا رہا ہے؟

سیلاب اور لینڈ سلائڈنگ سے شمالی سکم میں پھر تباہی کا منظر، ایک لاش برآمد، کئی افراد لاپتہ

0

شمالی سکم میں ایک بار پھر سیلاب نے تباہی کا منظر پیدا کر دیا ہے۔ لینڈ سلائڈنگ کی وجہ سے بھی حالات بدتر ہو گئے ہیں۔ بدھ کی صبح سے جاری بارش کے سبب بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب تشویشناک حالات پیدا ہو گئے۔ سڑک ٹوٹنے کی وجہ سے کئی سیاح پھنس گئے اور تیستا ندی میں آبی سطح بڑھنے سے اس کے قریب موجود گھر تاش کے پتوں کی طرح منہدم ہو گئے۔

اس درمیان سکم کے وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے ضلع انتظامیہ کو فوراً راحت و بچاؤ کے سبھی انتظامات کرنے کی ہدایت دی ہے۔ پولیس کے مطابق امبی تھانگ (رنگرنگ کے پاس) تین لوگ لاپتہ ہو گئے ہیں۔ پکشیپ (منگن کے پاس) میں بھی دو لوگ لاپتہ ہوئے ہیں، جبکہ ایک لاش برآمد کی گئی ہے۔ گیتھانگ (جنگو) سے 3 گھروں کے ٹوٹنے کی اطلاع موصول ہو رہی ہے۔ نامتھانگ (پینٹوک، منگن کے پاس) میں بھی کئی گھر متاثر ہوئے ہیں اور سڑکیں رخنہ انداز ہو گئی ہیں۔ اس مشکل وقت میں سنکلانگ واقع پل کی بنیاد بھی متاثر ہوئی ہے اور شمال میں تو موبائل نیٹورک بھی کام نہیں کر رہا۔ ڈی آئی جی، اے پی سے ایک پلاٹون ایس اے پی-ایس ڈی آر ایف ٹیم کو جلد از جلد منگن لے جانے کی گزارش کی گئی ہے۔

ذرائع سے موصول خبروں کے مطابق سکم اور بنگال کے پہاڑی اضلاع بارش سے غرقاب ہو گئے ہیں۔ کلمپونگ تیستا بازار سیلاب میں ڈوب چکا ہے۔ یکے بعد دیگرے کئی گھر تاش کے پتوں کی طرح بہہ گئے ہیں۔ سکم میں موسلادھار بارش کے سبب تیستا کا پانی خطرے کے نشان سے اوپر بہہ رہا ہے۔ کلمپونگ کے پہاڑی علاقے ہوں یا میدانی علاقے کا تیستا بیراج علاقہ، کئی شہر متاثر ہوئے ہیں۔

زوردار بارش سے تباہی کی جانکاری ملنے کے بعد وزیر اعلیٰ پریم سنگھ تمانگ نے کہا کہ ’’کل سے لگاتار ہو رہی بارش کے بعد منگن کے آس پاس واقع علاقوں اور شمالی سکم کے مختلف مقامات پر ہوئی تباہناک لینڈ سلائڈنگ کے بارے میں جان کر مجھے گہرا صدمہ ہوا۔ اس تباہناک حادثہ کے نتیجہ میں لوگوں کو بہت نقصان ہوا، گھر بہہ گئے اور کئی کنبوں کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ حکومت اس افسوسناک حادثہ کے متاثرین کے ساتھ مضبوطی سے کھڑی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ فوری اور وسیع پیش رفت کے لیے شمالی ضلع انتظامیہ، پولیس محکمہ اور دیگر متعلقہ محکموں سے رابطہ کیا ہے۔ وہ متاثرین اور متاثرہ کنبوں کو مدد پہنچائیں گے اور راحت و بچاؤ کاری کے ساتھ ساتھ بنیادی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے ہر ممکن کوشش کے لیے پرعزم ہیں۔

پونے پورش حادثہ: انیل دیشمکھ کا حکومت پر سخت الزام، کہا- ’مرنے والوں کو ملزم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے‘

0

پونے پورش کار حادثہ کیس میں این سی پی-ایس پی کے ایم ایل اے اور سابق وزیر انیل دیشمکھ کا بڑا بیان سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے پونے کے ہٹ اینڈ رن کیس میں مرنے والے لڑکے اور لڑکی کی وسرا رپورٹ الکوحل پازیٹو آئے گی اور وشال اگروال کی رپورٹ منفی آئے گی۔ ایسا اس لیے تاکہ مرنے والوں کو ہی ملزم ٹھہرا یا جائے۔ بہت بڑی بدمعاشی ہونے والی ہے جسے میں شیئر کرنا چاہتا ہوں۔

انیل دیشمکھ ریاست کے اہم سابق وزیر رہ چکے ہیں اور این سی پی-ایس پی کے قد آور لیڈر ہیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کی مہربانی سے مرنے والوں کی ’وسرا رپورٹ‘ الکوحل مثبت آئے گی اور وشال اگروال کی الکوحل رپورٹ منفی آئے گی۔ اس کا مطلب ہے کہ مرنے والوں کو ملزم بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی دباؤ میں کیا ہوتا ہے؟ یہ دیکھا جا سکتا ہے۔ بہت بڑی بدمعاشی ہونے والی ہے، میں یہ معلومات شیئر کرنا چاہتا ہوں۔

جووینائل جسٹس بورڈ (جے جے بی) نے بدھ (12 جون) کو گزشتہ ماہ پونے پورش کار حادثہ میں دو آئی ٹی انجینئروں کی موت سے متعلق معاملے میں ملزم 17 سالہ نوجوان کی آبزرویش ہوم (گھر میں نظر بند رکھ کر نگرانی) میں رکھنے کی مدت میں 25 جون تک توسیع کر دی ہے۔ اس سے قبل پولیس نے بورڈ کے سامنے دلیل دی تھی کہ ملزم کی ابھی کونسلنگ اور معاملے کی تفتیش جاری ہے۔ پونے پولیس نے استغاثہ کے ذریعے ملزم کو مزید  14 دنوں تک آبزرویشن ہوم میں رکھنے کی درخواست کی تھی جس پر عدالت نے یہ مدت 25 جون تک بڑھا دی ہے۔

کویت آتشزدگی: جان بحق ہونے والوں میں 14 کا کیرالہ سے تعلق، میتیں لانے خلیجی ملک جائیں گی وزیر وینا جارج

0

ترواننت پورم: کیرالہ کی وزیر صحت وینا جارج کویت میں آتشزدگی میں جان بحق ہونے والوں کی میتیں واپس لانے کے لیے آج کویتی کے المنقف کے لئے روانہ ہوں گی۔ اس آگ میں جان بحق ہونے والوں میں 40 ہندوستانی بھی شامل ہیں۔ یہ فیصلہ وزیر اعلیٰ پنارائی وجین کی صدارت میں منعقدہ اجلاس کے دوران لیا گیا۔ سی ایم وجین حکومت نے ہلاک شدگان کے لواحقین کو فی کس 5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو ایک ایک لاکھ روپے کا معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

خیال رہے کہ کویت کے جنوبی شہر المنقف میں ایک عمارت میں زبردست آگ لگنے سے جان بحق ہونے والے کیرالہ کے 14 لوگوں میں سے 13 کی شناخت ہو گئی ہے۔ عمارت میں آگ لگنے سے کیرالہ کی ایک کمپنی کے 49 ملازمین کی موت ہوئی ہے۔

کویتی ذرائع کے مطابق ہلاک شدگان کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے۔ وہیں عمارت میں رہنے والے تقریباً 18 ملازمین اس حادثے میں بال بال بچ گئے، وہ صبح تقریباً 4 بجے صبح کی ڈیوٹی کے لیے عمارت سے نکل گئے تھے۔

نئے مقرر کردہ مرکزی وزیر مملکت جارج کورین نے کہا کہ ریاستی وزیر کیرتی وردھن سنگھ ہندوستانی سفارت خانے کے ساتھ رابطہ قائم کرنے کے لیے کویت روانہ ہو گئے ہیں تاکہ ہلاک ہونے والوں کی لاشیں واپس لائی جا سکیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہندوستانیوں کی لاشوں کو واپس لانے کے تمام انتظامات کئے جائیں گے۔

واضح رہے کہ کویت میں لگنے والی اس خوفناک آگ میں عمارت مکمل طور پر تباہ ہو گئی ہے۔ اس عمارت کے بارے میں بتایا جا رہا ہے کہ اس میں کارکن رہتے تھے جن میں زیادہ تر ہندوستانی تھے۔ یہ آگ بدھ کی صبح لگی۔ وہاں کی حکومت نے اس کے لیے مالک کو ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ آتشزدگی کا یہ بڑا واقعہ المنقف علاقہ میں پیش آیا جو جنوبی کویت میں واقع ہے۔

ڈوڈہ حملہ: چار ملی ٹینٹوں کے خاکے جاری کئے، اطلاع دینے والے کو 20 لاکھ روپے کے انعام کا اعلان

0

جموں: جموں و کشمیر پولیس نے ضلع ڈوڈہ میں ہونے والی ملی ٹنٹ سرگرمیوں میں ملوث چار ملی ٹینٹوں کے خاکے جاری کئے ہیں اور ان کے متعلق جانکاری فراہم کرنے والے کو 20 لاکھ روپے کا انعام دینے کا اعلان کیا ہے۔ پولیس نے اعلان کیا ہے کہ ان ملی ٹینٹوں سے متعلق اطلاع دینے پر 20 روپے (ہر ایک پر پانچ لاکھ روپے) دئے جائیں گے۔

ڈوڈہ پولیس نے ‘ایکس’ پر خاکے جاری کرکے کہا، ’’ڈوڈہ پولیس چار دہشت گردوں کے خاکے جاری کرتی ہے جو بھدرواہ، ٹھاٹھری اور گنڈوہ کے بالائی علاقوں میں گھوم رہے ہیں اور دہشت گردی سے متعلق سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ پولیس ہر دہشت گرد کے متعلق اطلاع فراہم کرنے والے کو 5 لاکھ روپے انعام دے گی۔‘‘

ڈوڈہ پولیس نے ‘ایکس’ پر مختلف افسروں کے فون نمبرات بھی شیئر کئے ہیں اور لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ کسی بھی مشکوک نقل و حمل کے متعلق ان نمبرات کے ساتھ رابطہ کریں۔ دریں اثنا، حملوں میں ملوث ملی ٹینٹوں کی تلاش کے لئے وسیع پیمانے پر تلاشی آپریشن بھی جاری ہے۔

بدھ کو تقریباً 1.45 بجے، دہشت گردوں نے ڈوڈہ ضلع کے بھدرواہ علاقے میں چترگلہ میں 4 راشٹریہ رائفلز اور پولیس کی مشترکہ چیک پوسٹ پر فائرنگ کی۔ ایک اور واقعے میں گنڈوہ کے علاقے میں ملی ٹینٹوں نے سرچ پارٹی پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار سمیت 7 سیکورٹی اہلکار زخمی ہو گئے۔

قبل ازیں منگل کو پولیس نے ضلع ریاسی میں مسافر بس پر حملے میں ایک ملی ٹینٹ کا خاکہ جاری کیا تھا اور اس کے بارے میں معلومات فراہم کرنے والے کو 20 لاکھ روپے انعام دینے کا اعلان کیا تھا۔

قابل ذکر ہے کہ اتوار 9 جون کو جموں کے ریاسی میں ملی ٹینٹوں نے یاتریوں کو لے جانے والی بس پر حملہ کیا تھا۔ یہ بس شیوکھوڑی سے واپس آ رہی تھی۔ فائرنگ کے باعث بس سڑک سے اتر کر گہری کھائی میں جا گری تھی۔