Friday, December 19, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 946

دہلی میں شدید گرمی اور لو کا ستم، رات کی گرمی نے 6 سال کا ریکارڈ توڑ دیا

0

نئی دہلی: قومی دارالحکومت اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں لوگوں کو اس وقت شدید گرمی اور لو سے کوئی راحت نہیں مل رہی ہے۔ محکمہ موسمیات نے پیر کو دارالحکومت میں چلچلاتی گرمی کے پیش نظر ‘ریڈ الرٹ’ جاری کیا تھا جو منگل کو بھی جاری رہا۔ دارالحکومت اور گرد و نواح میں دن اور رات کے درجہ حرارت میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پیر کی رات اس سیزن کی گرم ترین رات رہی جس نے گزشتہ 6 سال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ دہلی میں منگل کو کم سے کم درجہ حرارت 33.8 ڈگری تک پہنچ گیا اور زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 45 ڈگری سیلسیس سے اوپر ریکارڈ کیا گیا۔ دہلی میں دن کے وقت گرمی کی لہر سے لوگ پریشان ہیں۔ ایک طرف دارالحکومت کے عوام کو شدید گرمی اور دوسری طرف پانی کی قلت کی وجہ سے دوہری مار جھیلنی پڑ رہی ہے۔

دہلی میں آج صبح کم سے کم درجہ حرارت 33.8 ڈگری سیلسیس ریکارڈ کیا گیا۔ جون 2018 میں یہ 34 ڈگری تک پہنچ گیا تھا ۔

محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) کے سائنسدان سوما سین رائے نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے گرمی کی لہر جاری ہے۔ کم سے کم درجہ حرارت میں اضافے کی وجہ سے رات کے وقت بھی گرمی پڑ رہی ہے اور رات میں بھی دن کے وقت کا موسم محسوس ہو رہا ہے۔ دارالحکومت میں بنیادی طور پر صاف آسمان اور گرمی کی لہر کے حالات ہوں گے اور رات کے وقت گرم ہوائیں دن کے اوقات میں شدید اور تیز ہوائیں چلنے کا امکان ہے۔

محکمہ نے دہلی کے لیے ریڈ اور یلو الرٹ وارننگ جاری کی ہے۔ اس سے قبل اورنج الرٹ جاری کیا گیا تھا۔ اتر پردیش میں اگلے تین چار دنوں تک ریڈ الرٹ جاری رہے گا۔ بدھ کے بعد ایک نیا مغربی ڈسٹربنس شمال مغربی ہندوستان کی طرف بڑھے گا، جس کی وجہ سے قومی راجدھانی کو بھی راحت ملنے کا امکان ہے۔

پارلیمنٹ کی رکن بننے کے بعد ممبئی کانگریس کی صدر ورشا گائیکواڑ کا مہاراشٹر اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ

0

کانگریس نے مہاراشٹر کے لوک سبھا انتخابات میں کئی ارکان اسمبلی کو میدان میں اتارا تھا۔ لوک سبھا میں کامیابی کےبعد اب انہیں اسمبلی کی رکنیت کے عہدے سے استعفیٰ دینا پڑے گا۔ اسی ضمن میں ممبئی شمال وسط لوک سبھا سے کامیابی حاصل کرنے والی ورشا گائیکواڑ نے آج اسمبلی کی اپنی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ انہوں نے اپنا استعفی اسمبلی اسپیکر راہل نارویکر کو سونپ دیا ہے۔

ورشا گائیکواڑ نے ممبئی شمال وسط لوک سبھا سیٹ سے بی جے پی امیدوار اجول نکم کو شکست دی تھی۔ اس سے قبل شولاپور سے کانگریس کی رکن اسمبلیپرنیتی شندے اور دریا پور کے رکن اسمبلی بلونت وانکھیڑے نے استعفےٰ دیا تھا۔ اس طرح مہاراشٹر میں رکن اسمبلی سے رکن پارلیمنٹ بننے والے 3 ارکان اسمبلی نے استعفیٰ دے دیا ہے اور 4 مزید ایم ایل اے مستعفی ہونے والے ہیں۔ اس سے قبل دریاپور سے رکن اسمبلی بلونت وانکھیڑے نے استعفیٰ دی تھا۔ انہوں نے امراؤتی لوک سبھا سیٹ سے نونیت رانا کو 19731 ووٹوں سے شکست دی تھی۔

مہاراشٹر سے منتخب ہونے والے 48 ایم پی اب دہلی میں اپنی آواز اٹھائیں گے۔ 18ویں لوک سبھا انتخابات میں مہاراشٹر کی 48 میں سے 30 سیٹوں پر مہا وکاس اگھاڑی کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کی تھی۔ اس الیکشن میں مہایوتی کے 17 امیدواروں نے بھی کامیابی حاصل کی ہے۔ آزاد امیدوار وشال پاٹل سانگلی سے جیتنے کے بعد کانگریس کی حمایت کا اعلان کیا ہے۔

آبی بحران کے درمیان ’دہلی جل بورڈ‘ کے 100 ٹینکرز ریکارڈ سے غائب! دیویندر یادو کا تحقیقات کا مطالبہ

0

نئی دہلی: دہلی پردیش کانگریس کمیٹی کے صدر دیویندر یادو نے کہا کہ شدید گرمی کے دوران دہلی میں پانی کے لیے ہنگامہ ہو رہا ہے اور دہلی حکومت لوگوں کو مناسب پانی فراہم کرنے میں مکمل طور پر ناکام ثابت ہو رہی ہے۔ دریں اثنا، دیویندر یادو نے دہلی میں پانی کی فراہمی میں بدعنوانی کی بھی نشاندہی کی۔ ان کا کہنا تھا کہ دہلی جل بورڈ کے 100 ٹینکر ریکارڈز سے غائب ہیں اور اس بندعنوانی کی تحقیقات ہونی چاہئے۔

دیویندر یادو نے کہا، دہلی میں گزشتہ 6-7 سالوں میں ٹینکروں کے ذریعے پانی کی ضرورت پوری کرنے والے پوائنٹس کی تعداد تقریباً 10.5 ہزار تک پہنچ گئی ہے اور دہلی جل بورڈ کے 100 ٹینکرز ریکارڈ سے غائب ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جہاں گزشتہ سال جل بورڈ کے پاس 250 ٹینکرز تھے وہ اب کم ہو کر 150 رہ گئے ہیں۔ محکمہ کے پاس 100 ٹینکرز کی کمی کا کوئی ریکارڈ نہ ہونا ملی بھگت اور بڑے پیمانے پر بدعنوانی کو ظاہر کرتا ہے، جس کی تحقیقات ہونی چاہیے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتے میں دہلی کانگریس نے مرکزی ویجیلنس کمشنر اور لیفٹیننٹ گورنر کو پانی کے ضیاع اور دہلی جل بورڈ کے پانی کے رساؤ سے کروڑوں کے ریونیو کے نقصان پر خط لکھ کر ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ مجرموں انہوں نے کہا کہ دہلی جل بورڈ میں بڑھتی ہوئی بدعنوانی کی وجہ سے ویجیلنس ڈپارٹمنٹ نے جانچ کی ہے کہ پچھلے 5 سالوں میں کتنے ٹینکروں کو کرایہ پر لیا گیا، ہر سال کتنے ٹینکر دستیاب ہوئے، ہر ٹینکر مالک نے کتنا پانی جل بورڈ کو پہنچایا اور ٹینکر کے مالک نے کرایہ میں کتنی رقم ادا کی ہے، ویجیلنس ڈپارٹمنٹ نے اس کا پورا حساب طلب کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب دہلی میں پانی کا مسئلہ بڑھ رہا ہے تو جل بورڈ نے ٹینکروں کی تعداد کیوں نہیں بڑھائی اور سب کو پانی فراہم کرنے کا وعدہ کر کے 10 سالوں میں دہلی کے لوگوں کو مناسب پانی فراہم کرنے میں ناکام رہی ہے۔

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی میں پانی کے بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سپریم کورٹ نے 13 جون کو ہوئی سماعت میں اپر یمنا ریور بورڈ کو 14 جون کو بورڈ کی میٹنگ بلانے کا حکم دیا تھا۔ پانی کے بحران کے حل کے لیے بورڈ کی جانب سے اجلاس بلایا گیا لیکن اجلاس میں کوئی نتیجہ نہیں نکل سکا۔ انہوں نے کہا کہ اگر دہلی حکومت کے تحت جمنا ریور بورڈ سپریم کورٹ کے حکم پر کوئی موثر قدم نہیں اٹھاتا ہے تو پھر پانی کے بحران کو کون حل کرے گا؟ انہوں نے کہا کہ دہلی حکومت کے وزیر آب مسلسل الزامات اور جوابی الزامات کے بیانات دے رہے ہیں لیکن نہ تو مرکزی حکومت اور نہ ہی لیفٹیننٹ گورنر پانی کے بحران کو ختم کرنے کے لیے کوئی موثر قدم اٹھا رہے ہیں۔

دیویندر یادو نے کہا کہ دہلی اپنی پانی کی طلب کے 90 فیصد کے لیے پڑوسی ریاستوں ہریانہ، اتر پردیش، پنجاب، اتراکھنڈ اور پنجاب پر منحصر ہے، جب کہ دہلی روزانہ 3.7-3.8 بلین لیٹر پانی پیدا کرتا ہے، گزشتہ ایک ہفتے میں پانی کی پیداوار کم ہو رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ تشویشناک ہے کہ دہلی حکومت نے پچھلے 10 سالوں میں پانی کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ نہیں کیا ہے جبکہ بڑھتی ہوئی آبادی کی وجہ سے کھپت بڑھ رہی ہے۔

کرناٹک ہائی کورٹ نے اغوا معاملہ میں بھوانی ریونا کی درخواست ضمانت منظور کی

0

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے منگل کو سیکس ویڈیو اسکینڈل میں گرفتار سابق رکن پارلیمنٹ اور کلیدی ملزم پرجول ریونا کی ماں بھوانی ریونا کو عبوری ضمانت دے دی۔ بھوانی ریونا نے سیکس ویڈیو اسکینڈل سے وابستہ اغوا معاملہ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی تھی۔

جسٹس کرشن ایس دیکشت کی سربراہی والی بنچ نے عبوری ضمانت کا حکم دیتے ہوئے میسور اور ہاسن اضلاع میں ان کے داخلہ پر پابندی عائد کر دی۔ اغوا معاملہ کی متاثرہ میسور ضلع کی رہنے والی ہے اور ہاسن بھوانی ریونا کا آبائی ضلع ہے۔

بنچ نے کہا کہ بھوانی ریونا نے پولیس کی جانب سے پوچھے گئے 85 سوالوں کے جواب دئے ہیں، اس لئے پولیس کی اس دلیل کو قبول نہیں کیا جا سکتا کہ بھوانی ریونا تحقیقات میں تعاون نہیں کر رہی ہیں۔

بھوانی ریونا کو ایک ملازمہ کے اغوا معاملہ میں خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کی پوچھ گچھ کا سامناا ہے۔ ان پر ملازمہ کے اغوا اور جنسی ہراسانی کے ملزم پرجول ریونا اور ان کے شوہر جے ڈی ایس کے رکن اسمبلی ایچ ڈی ریونا کا تعاون کرنے کا الزام ہے۔ رکن اسمبلی ریونا اس معاملہ میں جیل میں قید تھے اور مشروط ضمانت پر باہر ہیں۔

اتر پردیش میں شدید گرمی، تیز دھوپ اور ہیٹ ویو کی وجہ سے لوگ گھروں میں قید

0

لکھنؤ: شمالی ہندوستان میں شدید گرمی عوام پریشان ہیں۔ یوپی، بہار، راجستھان سمیت کئی ریاستوں میں درجہ حرارت 45 ڈگری کو پار کر گیا ہے۔ محکمہ موسمیات نے یوپی میں دو دن کا اورنج الرٹ جاری کیا ہے۔ لوگوں کو سورج کی روشنی اور گرمی کی لہر سے بچنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔ گرمی سے کئی لوگ جان کی بازی ہار چکے ہیں۔ لکھنؤ کے گومتی نگر جیسے علاقوں میں بھی ہیٹ ویو کی وجہ سے لوگ سڑکوں پر نہیں نکل رہے ہیں۔ گرمی سے نجات کے لیے بعض مقامات پر میٹھا شربت بھی تقسیم کیا جا رہا ہے۔

دوپہر کے وقت لکھنؤ کی سڑکوں پر مکمل خاموشی رہی۔ شدید گرمی کے باعث لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل ہو گیا۔ محکمہ موسمیات نے رات 11 سے 4 بجے تک ریڈ الرٹ جاری کر دیا اور لوگوں سے گھروں کے اندر رہنے کی اپیل کی گئی۔ ماہر موسمیات اتل کمار کے مطابق اتر پردیش میں ہیٹ ویو جاری رہے گی اور ایک ہفتے تک ریڈ اور یلو الرٹ جاری رہے گا۔

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے اتر پردیش، ہریانہ، چنڈی گڑھ، دہلی کے کچھ علاقوں میں شدید گرمی اور گرمی کی لہر کا الرٹ جاری کیا ہے۔ اس کے علاوہ جموں، ہماچل پردیش، پنجاب، راجستھان، بہار اور جھارکھنڈ میں لوگوں کو گرمی کی لہر سے راحت نہیں مل رہی ہے۔ اس کے علاوہ آسام، میگھالیہ، اروناچل پردیش، سکم اور سب ہمالیائی مغربی بنگال میں 18 جون تک شدید بارش کا ریڈ الرٹ جاری کیا گیا ہے۔

اس کے ساتھ ہی دہلی میں 20 جون سے موسم بدل سکتا ہے اور گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔ اس دوران تیز ہوائیں چلتی رہیں گی۔ آئی ایم ڈی کے مطابق اس پورے ہفتے دہلی کا زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 42 سے 45 ڈگری سیلسیس رہنے کا امکان ہے اور کم سے کم درجہ حرارت 32 سے 35 ڈگری سیلسیس کے آس پاس رہنے کا امکان ہے۔

درجن بھر امیدوار الیکشن کمیشن سے رجوع، ای وی ایم-وی وی پیٹ کی میموری ویریفکیشن کا مطالبہ

0

لوک سبھا اور چار ریاستوں کے اسمبلی انتخابات کے نتائج آنے کے بعد اب تک تقریباً 10 ایسی درخواستیں الیکشن کمیشن کے پاس پہنچی ہیں، جن میں ای وی ایم اور وی وی پیٹ سلپس میں درج ووٹنگ کے اعداد و شمار کو ملانے یعنی میموری ویریفکیشن کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ زیادہ تر درخواستوں میں ایک سے تین بوتھوں کی مشینوں کی میموری ویریفکیشن کی درخواست دی گئی ہے۔ صرف اڈیشہ کے جھاڑسوگوڈا اسمبلی حلقے سے شکست کھانے والی بی جے ڈی کی امیدوار دیپالی داس نے سب سے زیادہ 13 مشینوں کی میموری ویریفکیشن کی درخواست دی ہے۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ نے الیکشن کمیشن کے حوالے سے خبر دی ہے کہ دیپالی اسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدوار ٹنک دھر ترپاٹھی سے 1265 ووٹوں سے ہار گئیں تھیں۔ دیپالی کا کہنا ہے کہ میں نے 17 راؤنڈ میں برتری برقرار رکھی۔ آخری دو راؤنڈ میں صورت حال یکسر تبدیل ہوگئی، لہذا آخری دو راؤنڈ کی مشینوں کی پھر سے گنتی اور ملان کرائی جائے۔ ان کے علاوہ مہاراشٹر کے احمد نگر لوک سبھا حلقہ سے بی جے پی کے سوجئے رادھا کرشن ویکھے پاٹل نے بھی تین مشینوں کی ویریفکیشن کے لیے درخواست دی ہے۔ پاٹل 28,929 ووٹوں سے ہار گئے ہیں۔ کمیشن کے مطابق اتراکھنڈ اور چھتیس گڑھ سے کسی نے نظر ثانی کے لیے درخواست نہیں دی ہے۔

کمیشن کے حکام کے مطابق اس لوک سبھا الیکشن کے دوران ای وی ایم اور وی وی پیٹ کی میموری ویریفکیشن فی مشین 40 ہزار روپے اور اس پر 18 فیصد جی ایس ٹی ایڈوانس جمع کرنا ہوگا۔ کمیشن کے تکنیکی ماہرین کی ٹیم سب کے سامنے ڈیٹا کی تصدیق کرتی ہے۔ اگر شکایت درست پائی جاتی ہے یعنی ای وی ایم ڈیٹا اور سلپس میں بے ضابطگی پائی جاتی ہے تو کارروائی کی جائے گی اور شکایت کنندہ کو پوری فیس واپس کر دی جائے گی۔ شکایت نہ مانی گئی تو فیس ضبط کر لی جائے گی۔

دراصل سپریم کورٹ میں جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے 26 اپریل کو فیصلہ سنایا تھا۔ اس کے مطابق ووٹوں کی گنتی کے سات دن کے اندر تصدیق کے لیے درخواست دینا ضروری ہے۔ سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں واضح کیا تھا کہ ووٹنگ صرف ای وی ایم مشینوں کے ذریعے ہی مناسب ہے۔ ایو ی ایم-وی وی پیٹ کی 100 فیصد میچنگ نہیں کی جائے گی۔ ای وی ایم ڈیٹا یعنی میموری اور وی وی پیٹ سلپ کو 45 دنوں تک محفوظ رکھا جائے گا۔ یہ سلپس امیدواروں یا ان کے ایجنٹوں کے دستخطوں کے ساتھ محفوظ رہیں گی۔

عدالت نے ہدایت دی ہے کہ انتخابات کے بعد نشانات لوڈ کرنے والے یونٹس کو بھی سیل کر کے محفوظ کیا جائے۔ یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ امیدواروں کے پاس نتائج کے اعلان کے بعد تکنیکی ٹیم کے ذریعہ ای وی ایم کے مائیکرو کنٹرولر پروگرام کی جانچ پڑتال کرنے کا اختیار ہوگا، جو انتخابی اعلان کے سات دن کے اندر کیا جا سکتا ہے۔ جسٹس کھنہ نے کہا کہ امیدواروں کو خود وی وی پیٹ تصدیق کا خرچ برداشت کرنا پڑے گا۔ اگر کسی بھی صورت میں ای وی ایم کے ساتھ چھیڑ چھاڑ پائی جاتی ہے تو اخراجات واپس کر دیئے جائیں گے۔ اسی وقت جسٹس دیپانکر دتہ نے کہا تھا کہ کسی نظام پر اندھا اعتماد کرنا ہی شک کو جنم دیتا ہے۔ جمہوریت کا مطلب اعتماد اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنا ہے۔

واضح رہے کہ مارچ 2023 میں ایسوسی ایشن فار ڈیموکریٹک ریفارمز (اے ڈی آر) نے ایک عرضی دائر کی تھی جس میں ای وی ایم ووٹوں اور وی وی پیٹ سلپس کے 100 فیصد میچنگ کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ اس پر سپریم کورٹ کی جسٹس سنجیو کھنہ اور جسٹس دیپانکر دتہ کی بنچ نے اپنا فیصلہ سنایا تھا۔ فی الحال وی وی پیٹ کی ویریفکیشن کے تحت لوک سبھا حلقہ کے ہر اسمبلی حلقہ کے صرف پانچ پولنگ اسٹیشنوں کے ای وی ایم ووٹ اور وی وی پیٹ سلپس کو پلایا جاتا ہے۔ اس مہ کی ابتدا میں سپریم کورٹ نے الیکشن میں صرف پانچ غیر منتخب ای وی ایم کی تصدیق کرنے کے بجائے تمام ای وی ایم ووٹوں اور وی وی پیٹ سلپس کی گنتی کرنے کی درخواست پر ای سی آئی کو نوٹس جاری کیا تھا۔

’شیئر بازار میں 30 لاکھ کروڑ کا نقصان مودی اور امت شاہ کی وجہ سے ہوا‘، انڈیا الائنس کے وفد کا ’سیبی‘ سے جانچ کا مطالبہ

0

لوک سبھا انتخابات کے بعد ایگزٹ پول اور نتائج کے درمیان شیئر مارکیٹ میں زبردست اتار چڑھاؤ کے معاملے پر کانگریس سمیت دیگر اپوزیشن پارٹیاں مرکزی حکومت پر سخت حملہ آور ہیں۔ اس معاملے میں انڈیا الائنس کے ایک وفد نے نے سیکورٹیز اینڈ ایکسچینج بورڈ آف انڈیا ’سیبی‘ کے چیئرمین سے ملاقات کرتے ہوئے جانچ کا مطالبہ کیا ہے۔

انڈیا الائنس کے وفد نے سیبی کے چیئر مین مادھوی پوری سے ملاقات کی ہے۔ وفد کا کہنا ہے کہ ایگزٹ پول کے بعد شیئر مارکیٹ میں بڑا گھوٹالہ ہوا جو پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ کے میڈیا میں دیئے گیے بیان کی وجہ سے ہوا ہے۔ اس وفد میں شامل مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کی شیوسینا کے لیڈر اور رکن پارلیمنٹ اروند ساونت نے کہا کہ امت شاہ اور پی ایم مودی نے کہا کہ آپ شیئرز میں سرمایہ کاری کریں۔ دونوں نے 400 پار کا نعرہ لگایا اور اس طرح لوگوں نے پیسے لگا دیئے۔

وفد میں شامل ترنمول کانگریس  کے لیڈر کلیان بنرجی نے کہا کہ امت شاہ اور پی ایم مودی نے سرمایہ کاری کرنے کے لیے کہا، جس کے بعد 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ یہ ایک بڑا گھوٹالہ ہے۔ ان لیڈروں کے علاوہ اس وفد میں ساکیت گوکھلے (ٹی ایم سی)، ساگریکا گھوش اور سپریا سولے سمیت اپوزیشن انڈیا الائنس کے کئی لیڈران موجود تھے۔

واضح رہے کہ حال ہی میں کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے کہا تھا کہ ایگزٹ پول کی وجہ سے چھوٹے خوردہ سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ میں 30 لاکھ کروڑ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ وزیراعظم، وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ نے انتخابات کے وقت سرمایہ کاروں کو اسٹاک مارکیٹ میں پیسہ لگانے کا مشورہ دیا تھا۔ اس کی ایک مشترکہ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) سے جانچ ہونی چاہیے۔

نیٹ دھاندلی پر راہل گاندھی کا سخت حملہ، کہا- ’لاکھوں طلبہ کے مستقبل سے ساتھ کھلواڑ ہو رہا ہے اور پی ایم مودی خاموش ہیں‘

0

نیٹ امتحان میں ہوئی دھاندلی کے خلاف کانگریس مسلسل آواز اٹھا رہی ہے۔ اب اس معاملے پر کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے مرکز کی مودی حکومت پر حملہ کیا ہے۔ راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زائد طلبہ کے مستقبل سے کھلواڑ پر بھی وزیر اعظم مودی خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں۔ بی جے پی کیے اقتدار والی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن چکی ہیں۔

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر لکھا ہے کہ نریندر مودی ہمیشہ کی طرح نیٹ امتحان میں 24 لاکھ سے زیادہ طلباء کے مستقبل سے کھیلنے کے معاملے پر خاموشی اختیار کر رہے ہیں۔ بہار، گجرات اور ہریانہ میں ہونے والی گرفتاریوں سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ امتحان میں منظم طریقے سے بدعنوانی ہوئی ہے اور بی جے پی کی حکومت والی ریاستیں پیپر لیک کا مرکز بن چکی ہیں۔

راہل گاندھی نے کہا کہ ہم نے اپنے ’نیائے پتر‘ (انتخابی منشور) میں پیپر لیک کے خلاف سخت قانون بنا کر نوجوانوں کا مستقبل محفوظ کرنے کی گارنٹی دی تھی۔ اپوزیشن کی ذمہ داری ادا کرتے ہوئے ہم ملک بھر کے نوجوانوں کی آواز کو سڑکوں سے پارلیمنٹ تک بھرپور طریقے سے اٹھا کر اور حکومت پر دباؤ ڈال کر ایسی سخت پالیسیاں بنوانے کے لیے پابند عہد ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل منگل (18 جون) کو سپریم کورٹ میں نیٹ امتحان میں دھاندلی کی جانچ کا مطالبہ کرتے ہوئے دائر درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ اس پر سپریم کورٹ نے کہا کہ نیٹ یوجی امتحان 2024 کے امتحان کے انعقاد میں اگر 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوئی ہے تو بھی اس سے پوری طرح نمٹا جانا چاہیے۔ جسٹس وکرم ناتھ اور جسٹس ایس وی این بھٹی کی تعطیلاتی بنچ نے کہا کہ ہم سب جانتے ہیں کہ طالب علم خاص طور پر ان امتحانات کی تیاری کے دوران کتنی محنت کرتے ہیں۔ سوچئے کہ نظام کو دھوکہ دینے والا کوئی شخص ڈاکٹر بن جائے تو وہ سماج کے لیے کتنا خطرناک ہوگا۔ بنچ نے اس معاملے میں 8 جولائی تک این ٹی اے سے جواب دینے کے لیے کہا ہے۔

اگر نیٹ-یوجی امتحان میں ذرا سی بھی بے ضابطگی ہوئی ہے تو اسے قبول کریں، سپریم کورٹ کی این ٹی اے کو ہدایت

0

نئی دہلی: سپریم کورٹ نے منگل کو نیشنل ٹیسٹنگ ایجنسی (این ٹی اے) سے کہا کہ وہ نیٹ-یوجی امتحان کے انعقاد میں معمولی سی بے ضابطگیوں کو بھی قبول کرے۔

جسٹس وکرم ناتھ اور ایس وی این بھٹی کی تعطیلاتی بنچ نے مشاہدہ کیا کہ اگر نیٹ امتحان کے انعقاد میں 0.001 فیصد بھی لاپرواہی ہوتی ہے تو اسے مناسب طریقے سے نمٹنے کی ضرورت ہے اور اس معاملے کو مخالفانہ قانونی چارہ جوئی کے طور پر سمجھا جانا چاہئے (جہاں تحقیقات کی ذمہ داری متعلقہ فریق پر ہوتی ہے۔

سپریم کورٹ نے دھوکہ دہی کا ارتکاب کر کے امیدوار کے ڈاکٹر بننے کے ممکنہ منفی نتائج کے بارے میں بھی خبردار کیا۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ اگر کوئی غلطی ہوئی ہے تو این ٹی اے اسے قبول کرے اور مسابقتی امتحانات میں لوگوں کا اعتماد برقرار رکھنے کے لیے اصلاحی اقدامات کرے۔

جواب میں این ٹی اے نے کہا کہ عدالت میں مناسب جواب داخل کرنے سے پہلے محض قیاس آرائیوں کی بنیاد پر کوئی سخت رائے قائم نہ کی جائے۔

سپریم کورٹ نے نیٹ-یوجی امتحان میں مختلف بے ضابطگیوں کا الزام لگانے والی درخواستوں پر جواب داخل کرنے کے لیے این ٹی اے کو دو ہفتے کا وقت دیا ہے۔ انہوں نے 8 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر دیگر درخواستوں کے ساتھ کیس کو ٹیگ کرنے کا بھی حکم دیا۔

بہار پولیس کے اکنامک آفنس یونٹ (ای او یو) نے اتوار کو دعویٰ کیا تھا کہ دو ملزمان نے سوالیہ پرچہ لیک کرنے میں اپنے کردار کا اعتراف کیا ہے۔ گزشتہ ہفتے سپریم کورٹ نے کیس میں صرف ایک فریق کو سننے کے بعد سی بی آئی انکوائری کا حکم دینے سے انکار کر دیا تھا۔

’اس انتخاب میں مودی کا نظریہ اور ان کی شبیہ تباہ ہو گئی ہے‘، راہل گاندھی کا پی ایم مودی پر سخت حملہ

0

کانگریس لیڈر راہل گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی پر سخت حملہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ مودی کی شبیہ تباہ ہو گئی ہے، ان کا نظریہ تباہ ہو چکا ہے۔ بی جے پی کا بنیادی ڈھانچہ اور مذہبی منافرت پھیلانے کے اس کی سوچ کی عمارت لرز گئی ہے۔ انتخابی نتائج کے بعد فنانشل ٹائمز کو دیئے گئے انٹرویو میں راہل گاندھی نے یہ باتیں کہی ہیں۔

ہماری مثبت سیاست کے ہمیشہ مثبت نتائج ہی برآمد ہوں گے: تیجسوی یادو

راہل گاندھی نے کہا ہے کہ نریندر مودی حکومت کو زندہ رہنے کے لیے جدوجہد کرنی ہوگی۔ ان انتخابات کے غیر متوقع نتائج کے بعد ہندوستانی سیاسی منظر نامے میں تبدیلی آئی ہے اور وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت کو زندہ رہنے کے لیے کافی سخت محنت کرنی پڑے گی۔ نتائج کا ذکر کرتے ہوئے رائے بریلی کے رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ سیٹوں کی تعداد ایسی ہے کہ وہ بہت نازک ہیں اور ایک چھوٹی سی غلطی حکومت کو گرا سکتی ہے۔ حالات ایسے ہیں کہ ایک اتحادی کے دوسری جانب مڑتے ہی حکومت گر سکتی ہے۔ راہل گاندھی نے دعویٰ کیا کہ مودی کیمپ میں کافی عدم اطمینان ہے اور بہت سے لوگ ان کے رابطے میں ہیں۔ حالانکہ راہل گاندھی نے اس حوالے سے مزید کوئی جانکاری نہیں دی۔

اڈیشہ کے بالاسور میں فرقہ ورانہ تصادم کے بعد حکم امتناعی نافذ، انٹرنیٹ کی خدمات معطل

فنانشل ٹائمز کو دیے گئے انٹرویو میں راہل گاندھی نے کہا ہے کہ یہ نظریہ کہ آپ نفرت پھیلائیں گے، ناراضگی پھیلائیں گے اور آپ کو اس کا فائدہ ملے گا، ہندوستان کی عوام نے اس الیکشن میں اسے مسترد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہی وجہ ہے کہ حکمراں اتحاد اس بار جدوجہد کرے گا کیونکہ نریندر مودی کے لیے 2014 اور 2019 میں جو کام آیا وہ کام نہیں کر رہا ہے۔ راہل گاندھی نے انٹرویو میں دعویٰ کیا ہے کہ مناسب حالات میں اپوزیشن انڈیا الائنس بغیر کسی شک کے اکثریت حاصل کر لیا ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بندھے ہاتھوں کے ساتھ الیکشن لڑا لیکن عوام نے ہمارا ساتھ دیا۔