Friday, December 19, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 945

دہلی پانی بحران: آبی وسائل کی وزیر کا پی ایم مودی کو مکتوب، مسئلہ حل نہ ہونے پر غیر معینہ بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان

0

 دہلی حکومت کی آبی وسائل کی وزیر آتشی سنگھ نے دہلی میں پانی کے بحران پر ہریانہ حکومت کو نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے بدھ (19 جون) کو کہا ہے کہ آج دہلی میں 100 ایم جی ڈی (ملین گیلن یومیہ) پانی کی کمی ہے۔ دہلی کو ہریانہ سے 100 ایم جی ڈی کم پانی مل رہا ہے یعنی 28 لاکھ لوگوں کو کم پانی مل رہا ہے۔ اسی کے ساتھ ہی انہوں نے پی ایم مودی کو ایک خط بھی لکھا جس میں انہوں نے کہا ہے کہ اگر پانی کی قلت کا یہ مسئلہ حل نہیں ہوا تو وہ 21 جون سے غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کریں گی۔

عام آدمی پارٹی کی لیڈر آتشی سنگھ نے ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ہریانہ حکومت پر پانی کم دینے کا الزام عائد کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہریانہ کے سی ایم سے بات کی۔ انہوں نے کہا کہ پانی بھی ہریانہ سے ہو کر آئے گا، ہریانہ نے ہماچل کا پانی بھی دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ہماری ہر کوشش کے بعد بھی ہریانہ حکومت دہلی کو پانی نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے دہلی کے لوگوں کی اس پریشانی کو دور کرنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔ میں نے ہماچل کے وزیر اعلیٰ سے بات کی۔ ہریانہ نے ہماچل کا پانی دینے سے انکار کر دیا۔ سپریم کورٹ نے تسلیم کیا ہے کہ دہلی میں پانی کی قلت ہے لیکن اس کے باوجود ہریانہ حکومت نے دہلی کو پانی نہیں دیا۔

عآپ کی لیڈر آتشی سنگھ نے کہا کہ دہلی میں 3 کروڑ لوگ رہتے ہیں جنہیں 1050 ایم جی ڈی پانی ملا ہے۔ ہریانہ کو اگر دہلی کو 100 ایم جی ڈی پانی دینا بھی ہےتو وہ اس کے کل ایم جی ڈی کا 1.5 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہلی میں پانی کی کل فراہمی 1050 ایم جی ڈی ہے، جس میں سے 613 ایم جی ڈی ہریانہ سے آتا ہے۔ کل 18 جون کو یہ مقدار کم ہو کر 513 ایم جی ڈی رہ گئی ہے۔ آج دہلی میں 100 ایم جی ڈی پانی کی کمی ہے۔

دہلی  ایئر پورٹ پر شروع ہوا سیلف ڈراپ بیگیج سسٹم، اب مسافر 30 سیکنڈ کے اندر چیک اِن کرسکیں گے

0

دہلی انٹرنیشنل ایئرپورٹ لمیٹڈ (ڈی آئی اے ایل) نے دہلی ایئرپورٹ پر ایک نئی سروس شروع کی ہے۔ یہ نئی سروس چیک ان کے دوران لگنے والے وقت کو کم کر دے گی۔ اس سروس کا نام ’سیلف ڈراپ بیگیج مشینس‘ ہے۔ اس نئی سروس کے ذریعے مسافر اب 30 سیکنڈ کے اندر اپنا سامان ڈراپ کرنے سے لے کر بیگیج ٹیگ لینے اور بورڈنگ پاس پرنٹ کر سکیں گے۔

ڈی آئی اے ایل کے مطابق اس سروس کے شروع ہونے کے ساتھ ہی دہلی ہندوستان کا پہلا اور دنیا کا دوسرا ایئر پورٹ بن گیا ہے جہاں یہ سہولت موجود ہے۔ دہلی ایئرپورٹ سے پہلے ٹورنٹو، کینیڈا میں بھی یہی سہولت موجود ہے۔ ہوائی اڈے نے مسافروں کے لیے ٹرمینل 1 اور ٹرمینل 3 پر لگ بھگ 50 سیلف سروس بیگ ڈراپ (ایس ایس بی ڈی) یونٹ قائم کیے ہیں۔ یہ یونٹ فی الحال تین ایئر لائنز ایئر انڈیا، انڈیگو اور ایئر انڈیا ایکسپریس کے ساتھ دستیاب ہیں۔ واضح رہے کہ عام طور پر ہوائی اڈے پر سامان ڈراپ کرنے میں تقریباً ایک منٹ کا وقت لگتا ہے۔

اس نئی سروس میں چیک ان ڈیسک سے لے کر بورڈنگ پاس پرنٹ کرنے اور کامن یوز سیلف سروس (سی یو ایس ایس) کیوسک پر سامان کے ٹیگ لینے تک سب کچھ شامل ہے۔ ڈی آئی اے ایل کا کہنا ہے کہ بیگج ڈراپ یونٹ تک پہنچنے کے بعد مسافروں کو اپنا بورڈنگ پاس اسکین کرنا ہوگا اور اپنے بیگ کنویئر بیلٹ پر رکھنے ہوں گے۔ ڈی آئی اے ایل  کے مطابق اس عمل کو مزید جدید بنا کر سیلف سروس بیگ ڈراپ یونٹ تیار کیا گیا ہے۔ اس عمل میں بورڈنگ پاس یا بائیو میٹرک تصدیق کی ضرورت نہیں ہے۔ اس کے ساتھ ہی چیک ان کے عمل میں لگنے والا وقت ایک منٹ سے کم ہو کر 30 سیکنڈ رہ گیا ہے۔

’سیلف ڈراپ بیگیج مشینس کیسے کام کرتا ہے؟

مسافر ہوائی اڈے پر سی یو ایس ایس کیوسک سے اپنے بیگ کا ٹیگ لے سکتے ہیں اور اسے جوڑ سکتے ہیں۔

اس کے بعد بیگ کو سیلف بیگج ڈراپ کے کنویئر بیلٹ پر رکھا جا سکتا ہے۔

اس کے بعد ایک سنگل کلک کے ساتھ ایس بی ڈی مشین پر ایئر لائن کی ایپلی کیشن کھل جائے گی۔

مسافروں کو اس اپلی کیشن پر سیلف ڈیکلریشن فارم پر ٹک کرنا ہوگا۔

اس کے بعد سسٹم تمام متعلقہ معیارات کو چیک ان کرے گا۔

چنئی میں پونے جیسا واقعہ، راجیہ سبھا رکن کی بیٹی نے ایک شخص کو کار سے کچلا اورضمانت بھی مل گئی

0

پونے پورش کار حادثہ کی طرح چنئی میں بھی ایک ہائی پروفائل ہٹ اینڈ رن کیس کا معاملہ سامنے آیا ہے۔ اس میں بھی بالکل ویسا ہی ہوا ہے جیسا پونے کے کیس  میں ہوا تھا۔ چنئی میں پیش آنے والے حادثے میں راجیہ سبھا کے ایک رکن کی بیٹی نے فٹ پاتھ پر سوئے ہوئے ایک شخص کو اپنی بی ایم ڈبلیوکار سے روند کر بھاگ گئی۔ یہ حادثہ اتنا خوفناک تھا کہ اس شخص کی موت ہو گئی۔ پولیس نے راجیہ سبھا رکن کی بیٹی کو گرفتار بھی کیا اور حیرت کی بات یہ ہے کہ اسے پولیس اسٹیشن سے ضمانت بھی مل گئی۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق یہ واقعہ پیر (17 جون) کی رات دیر گئے اس وقت پیش آیا جب وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے راجیہ سبھا ایم پی بیدا مستان راؤ کی بیٹی مادھوری اپنی بی ایم ڈبلیو کار سے تیز رفتاری سے جا رہی تھی۔ اس کے ساتھ اس کی ایک خاتون دوست بھی تھی۔ مادھوری نے اپنی کار چنئی کے بسنت نگر میں فٹ پاتھ پر سو رہے 24 سالہ پنٹر سوریہ چڑھا دی۔ پولیس افسران کے مطابق مادھوری اس حادثے کے بعد فوراً موقع سے فرار ہوگئی۔ حادثے کے بعد اس کی سہیلی گاڑی سے اتر کر وہاں جمع لوگوں سے جھگڑنے لگی اور کچھ دیر بعد وہ خود بھی وہاں سے چلی گئی۔ جائے حادثہ پر جمع لوگوں نے سوریہ کو اسپتال پہنچایا لیکن تب تک اس کی موت ہوچکی تھی۔

معلومات کے مطابق مرنے والے شخص سوریہ کی شادی کو ابھی آٹھ ماہ ہی ہوئے تھے۔ سوریہ کے رشتہ دار کار سے روندنے والے کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے شاستری نگر پولیس اسٹیشن جے- 5 پر جمع ہوگئے۔ پولیس نے جب سی سی ٹی وی فوٹیج چیک کی تو اسے پتہ چلا کہ کار بی ایم آر گروپ کی ہے اور پڈوچیری میں رجسٹرڈ ہے۔ اس کے بعد مادھوری کو گرفتار کر لیا گیا لیکن اسے تھانے سے ہی ضمانت مل گئی۔ واضح رہے کہ بیدا مستان راؤ 2022 میں راجیہ سبھا کے رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔ وہ ایم ایل اے بھی رہ چکے ہیں۔ ان کی کمپنی بی ایم آر گروپ سی فوڈ انڈسٹری میں مشہور ہے۔

اروندھتی رائے اور شوکت حسین کے خلاف دہلی پولیس نے تیار کی ایک ہزار صفحات کی چارج شیٹ

0

مشہور مصنفہ ارندھتی رائے اور کشمیر کے ایک سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف دہلی کے لیفٹننٹ گورنر کی منظوری کے بعد غیرقانونی سرگرمیاں (روک تھام) ایکٹ یعنی یو اے پی اے کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ان پر  2010 میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز  تقریر کرنے کا الزام ہے۔ اس معاملے میں اب پولیس اگلے ہفتے چارج شیٹ داخل کر سکتی ہے۔ پولیس نے اس کے لیے ایک ہزار صفحات کی چارج شیٹ تیار کر لی ہے۔

نیوز پورٹل ’اے بی پی نیوز‘ کے مطابق اروندھتی رائے اور کشمیر سنٹرل یونیورسٹی کے سابق پروفیسر شیخ شوکت حسین کے خلاف 21 اکتوبر 2010 کو کوپرنیکس روڈ پر واقع ایل ٹی جی آڈیٹوریم میں آزادی سے متعلق منعقدہ ایک کانفرنس میں مبینہ طور پر اشتعال انگیز تقاریر کرنے کے الزام میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔نئی دہلی کے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی عدالت کے حکم کے بعد کشمیر کے ایک سماجی کارکن سشیل پنڈت کی شکایت پر تلک مارگ پولیس اسٹیشن میں ایف آئی آر درج کی گئی۔ بعد میں کیس کو مزید تفتیش کے لیے دہلی پولیس کی کرائم برانچ کے حوالے کر دیا گیا۔ سرکاری ذرائع کے مطابق کرائم برانچ نے ایک ہزار سے زائد صفحات کی چارج شیٹ تیار کی ہے، جس میں اروندھتی رائے اور شیخ شوکت حسین کے خلاف کئی ویڈیوز اور فارنسک شواہد کی بنیاد پر الزامات لگائے گئے ہیں۔

شکایت کنندہ سشیل پنڈت نے الزام لگایا تھا کہ جس موضوع پر کانفرنس کا انعقاد ہوا تھا اور تقاریر ہوئیں وہ کشمیر کو ہندوستان سے علاحدہ کرنے کے موضوعات تھے۔ یہ بھی الزام لگایا گیا کہ تقاریر اشتعال انگیز نوعیت کی تھیں جس سے عوامی امن و سلامتی کو خطرہ لاحق ہوا۔ اس کے بعد شکایت کنندہ نے میٹروپولیٹن مجسٹریٹ دہلی کی عدالت میں سی آر پی سی کی دفعہ 156(3) کے تحت شکایت درج کرائی۔اس کیس کی ایف آئی آر 29 نومبر 2010 کو میٹروپولیٹن مجسٹریٹ کی ہدایت پر 27 نومبر 2010 کے حکم نامے پر درج کی گئی تھی، جس میں مذہب، نسل، مقام پیدائش، رہائش، زبان کی بنیاد پر مختلف گروہوں کے درمیان دشمنی کو فروغ دینے، قومی اتحاد پر پر منفی اثر ڈالنے کے الزامات اور دعوے شامل تھے۔ خبروں کے مطابق پولیس نے 6 سے زائد عینی شاہدین کے بیانات کا حوالہ دیا ہے۔ پولیس نے سوشل میڈیا پر شیئر کی جانے والی تقاریر کی ویڈیوز  فارنسک رپورٹ بھی اپنی تحقیق میں شامل کی ہے۔ دہلی کے لیفٹیننٹ گورنر وی کے سکسینہ نے جمعہ (14جون) کو اروندھتی رائے اور شوکت حسین کے خلاف یو اے پی اے کی دفعہ 45 (1) کے تحت مقدمہ چلانے کی منظوری دی تھی۔

لبنان میں اسرائیلی فضائی حملے میں ایک کی موت، 9 زخمی

جنوبی لبنان کے ایک گاؤں پر اسرائیلی فضائی حملے میں ایک شہری ہلاک اور نو دیگر زخمی ہو گئے۔لبنان کے فوجی ذرائع نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر چین کی خبر رساں ایجنسی ژنہوا کو بتایا کہ اسرائیلی ڈرون نے دو کاروں پر چھ میزائل داغے جس کے نتیجے میں پہلی کار میں سوار ایک شہری ہلاک اور دوسری کار میں سوار آٹھ افراد زخمی ہوگئے ، شہر کے شمال میں البرغولی گاؤں میں سائیکل سوار شخص زخمی ہوا۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیلی جنگی طیاروں نے منگل کے روز جنوبی لبنان کے سرحدی علاقے میں چار قصبوں اور گاؤوں کو نشانہ بنایا، جس سے کئی گھر تباہ ہوگئے یا انہیں نقصان پہنچا۔

اس دوران اسرائیلی ڈیفنس فورسز نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بمباری کی جانے والی دو کاروں کی تصاویر پوسٹ کیں اور کہا کہ اس کے طیاروں نے حزب اللہ کی ’یو اے وی (بغیر پائلٹ کے فضائی گاڑی) لانچ ٹیموں پر حملہ کیا۔گزشتہ چند دنوں کے دوران، جنوبی لبنان کے سرحدی گاؤں اور قصبوں میں حزب اللہ اور اسرائیلی افواج کے درمیان غیر معمولی کشیدگی دیکھنے میں آئی ہے۔

فوجی ذرائع نے بتایا کہ لبنانی فوج کی پوزیشنوں نے دوپہر کے وقت جنوبی لبنان سے شمالی اسرائیل کی طرف زمین سے زمین پر مار کرنے والے متعدد میزائلوں اور کئی ڈرونز کے داغے جانے پر نظر رکھی۔ حزب اللہ کے ایک ذریعے نے منگل کے روز العربی الجدید ٹی وی کو بتایا کہ حزب اللہ دریائے لیطانی سے آگے نہیں ہٹے گی۔ ذرائع کے مطابق تنازع کے خاتمے کے لیے کسی معاہدے تک پہنچنے کے لیے یہ اسرائیلی شرط ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ’’صرف غزہ پٹی میں جنگ روکنا لبنانی محاذ کو متاثر کرے گا اور ڈھانچے سے باہر تمام فریقوں کی کوششیں (تناؤ ختم کرنے کے لئے) بے سود ہیں۔‘‘

دہلی، پنجاب اور اتر پردیش کے لوگوں کو گرمی سے ملے گی راحت

0

ہندوستان کے محکمہ موسمیات (آئی ایم ڈی) نے کہا کہ آج یعنی  19 جون، 2024 کو گرمی سے کچھ راحت مل سکتی ہے۔محکمہ موسمیات نے منگل کو اپنی پیشین گوئی میں کہا کہ دہلی، پنجاب، ہریانہ، یوپی اور راجستھان سمیت شمالی ہندوستان کی ریاستوں میں ہیٹ ویو کے حالات 24 گھنٹوں میں کم ہونے کے امکان ہیں۔ یہ شمال مغربی ہندوستان کی طرف بڑھنے والے مغربی خلل کے اثر کی وجہ سے ہو رہا ہے۔ ان ریاستوں کے کئی حصوں میں بارش بھی ہو سکتی ہے۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ شمال مشرقی اور جنوب میں ریاست کے کئی حصوں میں بارش کا امکان ہے۔

آئی ایم ڈی نے کہا کہ اروناچل پردیش، میگھالیہ، آسام، ناگالینڈ، میزورم، منی پور اور تریپورہ میں بدھ (19 جون، 2024) کو شدید بارش ہو سکتی ہے۔ ساتھ ہی، 20 سے 22 جون کے دوران کیرالہ، ساحلی کرناٹک اور گوا میں بارش کا امکان ہے۔محکمہ موسمیات نے منگل کو کہا کہ ہندوستان میں جون کے مہینے میں معمول سے کم مان سون بارشیں ہوں گی۔ آئی ایم ڈی نے کہا کہ جب سے جنوب مغربی مانسون کیرالا میں آیا ہے، وہاں 20 فیصد کم بارش ہوئی ہے۔

آئی ایم ڈی نے کہا کہ منگل کو اتر پردیش، جنوبی اتراکھنڈ، ہماچل پردیش، ہریانہ، چندی گڑھ، دہلی، پنجاب اور شمالی مدھیہ پردیش، اڈیشہ، جھارکھنڈ، بہار اور جموں ڈویژن کے کچھ حصوں میں شدید گرمی کی صورتحال برقرار رہی۔

محکمہ موسمیات نے کہا کہ پنجاب، ہریانہ، دہلی، اتر پردیش کے کئی حصوں، شمالی مدھیہ پردیش، جنوبی بہار اور شمالی راجستھان کے کچھ حصوں میں زیادہ سے زیادہ درجہ حرارت 44 سے 46 ڈگری سیلسیس کے درمیان رہا۔

ڈیجیٹل پلیٹ فارمز پر فحش مواد کی نمائش پر پابندی لگانے کا مطالبہ

0

‘سیو کلچر سیو انڈیا’ فاؤنڈیشن نے منگل کو ‘ایکس’ اور نیٹ فلکس جیسے پلیٹ فارمز پر مبینہ طور پر اندھا دھند فحش مواد پیش کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہ پلیٹ فارم بچوں سے متعلق جنسی جرائم ایکٹ (پوکسو) قوانین کی خلاف ورزی کررہے ہیں۔

’سیو کلچر سیو انڈیا‘ فاؤنڈیشن کے بانی ادے مہورکر نے دارالحکومت میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں نیٹ پر اس طرح کے مواد کی پیشکش پر مکمل پابندی لگانے کا مطالبہ کیا اور کہاکہ ’’ایکس، نیٹ فلکس اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر فحش مواد پیش کررہا ہے جس سے نوجوانوں کے ذہنوں پر اس کا برا اثر پڑ رہا ہے اور معاشرے میں جنسی بے راہ روی کو فروغ دیا جا رہا ہے۔ اسی لیے فحش مواد پیش کرنے والی ویب سائٹس پر پابندی لگانا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرنا بہت ضروری ہو گیا ہے۔ اسی طرح دیگر او ٹی ٹی پلیٹ فارمز جیسے ایمیزون، پرائم، ہاٹ اسٹار، سونی ایل آئی وی کو جانچنے کی ضرورت ہے۔”

انہوں نے کہا کہ فاؤنڈیشن کو نیٹ پر فحش مواد کی کثرت اور اس کے مضر اثرات پر تشویش ہے اور وہ اوپر سے نیچے تک لوگوں کو اس بارے میں آگاہ کر رہی ہے۔ فاؤنڈیشن کے بانی نے کہا کہ نوعمر بچوں کے مستقبل کو خوبصورت بنانے اور ملک کے ثقافتی ڈھانچے کو محفوظ اور متحرک بنانے میں ان کے تعمیری کردار کے لیے ضروری ہے کہ انہیں انٹرنیٹ کے مواد سے بچایا جائے جس کے ذہنی مضر اثرات ہوتے ہیں۔

مسٹر مہورکر نے کہاکہ “ان پلیٹ فارمز پر موجود مواد اتنا فحش اور خوفناک ہے کہ سنسر بورڈ اسے ‘اے’ (بالغ) سرٹیفکیٹ کے ساتھ منظور نہیں کرنا چاہے گا۔” پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قانونی ماہر وشنو شنکر جین نے کہا کہ ثقافتی ڈھانچہ کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

فاؤنڈیشن نے ان مطالعات کا حوالہ دیتے ہوئے نفسیاتی اثرات کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا ہے جو فحش مواد کے استعمال کو جنسی تشدد جیسے عصمت دری میں اضافے سے جوڑتے ہیں۔ مسٹر مہوکر نے کہا کہ امریکہ کے بدنام زمانہ ریپسٹ اور سیریل کلر ٹیڈ بنڈی نے اپنی موت سے پہلے کہا تھا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ فحش نگاری ہی عصمت دری کرنے والوں کو جرائم کے ارتکاب کا سب سے بڑا محرک ہے۔ اسی تناظر میں انہوں نے ہندوستان میں ایک اسکول کے پرنسپل کی جانب سے فحش فلمیں دیکھنے کے بعد کم سن بچوں کی عصمت دری کے کیس کی مثال بھی دی۔

غلط معلومات امن، استحکام کے لئے خطرہ اور جمہوریت کے لیے چیلنج: دھنکھڑ

0

نائب صدرجمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے اطلاعات اور معلومات کو کنٹرول کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بے قابو معلومات اور فرضی خبریں ناقابل تصور تباہی پیدا کر سکتی ہیں۔

منگل کو نائب صدر انڈین انفارمیشن سروس کے ٹرینی افسران کے ایک گروپ سے بات کرتے ہوئے کہہ رہے تھے کہ کہ غلط اطلاعات اور معلومات کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے تیزی سے کام کیاجانا چاہیے۔ان کا کہنا تھا کہ ’’انفارمیشن طاقت ہے، انفارمیشن بہت خطرناک طاقت ہے، معلومات ایسی طاقت ہے جس پر قابو پانا ضروری ہے۔‘‘

نائب صدر نے کہا کہ غلط اطلاعات اورمعلومات تباہی کا باعث بن سکتی ہیں، اس لیے ان کا فوری سدباب کیا جائے۔

نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ اطلاعاتی انقلاب کے اس دور میں غلط معلومات امن و استحکام کے لیے بہت بڑا خطرہ بن گیا ہے اور جمہوریت کے لیے ایک چیلنج بن گئی ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی غلط معلومات کا ہمارے سیکورٹی اور دفاعی نظام پر بہت برا اثر پڑتا ہے۔

حج 2024 مکمل : ہندوستانی حُجاج نے بخیر و عافیت اور سکون و اطمینان سے فریضہ حج ادا کیا

0

دنیا بھر سے آئے ہوئے حجاج کا حج 2024 انتہائی کامیابی کے ساتھ مکمل ہوگیا۔ امسال 5 روزہ ایامِ حج میں موسم شدید گرم رہا، درجہ حرارت 52 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا۔ مشاعر مقدسہ میں حکومت ہند اور وزارتِ اقلیتی امور کی جانب بھیجے گئے ڈیپوٹیشنسٹ اور دیگر سرکاری عملہ چاک و چوبند اور پوری مستعدی کے ساتھ منیٰ کے خیموں، عرفات کے ٹینٹ، مزدلفہ کے صحرا اور مکہ سے ان مقامات تک پہچنے کے لیے میٹرو و بسوں کے انتظامات میں حجاج کی خدمت میں ہمہ وقت مصروف رہے ۔ مشاعر مقدسہ میں تمام ہندوستانی ہسپتال اور ڈسپینسریاں 24 گھنٹے ہندوستانی حجاج کے ساتھ غیر ممالک کے حجاج کی بھی خدمت کرتے رہے۔

سعودی حکومت کے قانون کے مطابق مشاعر مقدسہ میں ہندوستانی ایمبولنس جانے کی اجازت نہیں تھی اس حالت میں ہمارے ملک کی طبی اور امدادی ٹیمیوں نے بیمار، ضرورت مند ، عمر رسیدہ اور منیٰ و عرفات میں گمشدہ حُجاج کو اپنی پشت پر لے جاکر اسپتالوں اور خیموں میں پہنچایا ہے۔ ان سب خدمات اور اعمال کی نگرانی مشاعر مقدسہ میں موجود حج کمیٹی آف انڈیا کے سی، ای، او ڈاکٹر لیاقت علی آفاقی ۔ آئی – آر ایس اور حج کمیٹی آف انڈیا کی ٹیم نے ذاتی طور پر کی۔

ڈاکٹر آفاقی نے کہا بعض اخبارات اور سوشل میڈیا میں ایسی خبریں شائع ہوئی  ہیں کہ جیسے مشاعر مقدسہ میں ہندوستانی حجاج کا زبردست جانی نقصان ہو رہا ہے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ ویڈیو پرانی ہیں یا وہ حُجاج غیر مُلکی ہیں۔ ڈاکٹر آفاقی نے کہا کہ بغیر تصدیق کے ویڈیو نشر کرنا حجاج کی بے حُرمتی اور حکومتِ ہند کو بدنام کرنے کی نا کام کوشش ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ حج کمیٹی آف انڈیا نے حجاج کی صحت و سلامتی کو اولیت قرار دیتے ہوئے حجاج کے لیے ہدایتی مشورے اور اُن کا حل پیش کیا ہے ۔ مملکتِ سعودیہ عربیہ نے اپنی گائیڈ لائن میں حجاج کو 11 بجے سے شام 4 بجے تک خیمے کے اندر رہنے اور سڑکوں پر نہ نکلنے کا مشورہ دیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ نقصان اُن ہی حجاج کو اٹھانا پڑا ہے جنھوں نے سعودی حکومت اور ہماری ہدایت و مشوروں کو بالکل نظرانداز کیا۔ سی، ای، او حج کمیٹی آف انڈیا نے فون پر مزید بتایا کہ منیٰ کے قیام کے حوالے سے یہ بے بنیاد خبریں بھی پھیلانے کی سازش رچی گئی ہے کہ وہاں کوٹے سے کم خیمے لیے گئے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پہلے آنے والے حُجاج دو دو ، تین تین بستر گھیر لیتے ہیں، جس سے بعد میں آنے والے حُجاج کو تکلیف ہوتی ہے۔ ویڈیو میں کچھ حجاج کو باہر کھڑے اور ٹھہرے دکھایا گیا ہے۔ یہ وہی حجاج ہیں جو بعد میں آئیں ہیں ۔ اگرچے ان حجاج کو بعد میں ان کی جگہ دلوادی گئی۔ واضح رہے کہ حلقہ منیٰ محدود ہے اور مملکتِ سعودیہ عرب تمام ممالک کو ان کے کوٹے کے مطابق انتہائی محدود رقبہ دیتی ہے۔ تاکہ تمام حجاج سکون سے فریضہ حج ادا کر سکیں۔ ڈاکٹر آفاقی نے بتایا کہ امسال اللہ رب العزت کا ہندوستانی حجاج پر یہ بھی خصوصی کرم رہا کہ شدید گرمی کے باوجود شرحِ اموات گزشتہ سالوں کی نسبت کم رہا ۔ یاد رہے گزشتہ سالوں میں حج 200 سے 250 تک حجاج فوت ہوئے ہیں ۔ اللہ کا کرم ہے امسال یہ تعداد کُل70 ہے اور دو ایک کو چھوڑ کر سب فطری اموات ہیں جن کی آخری رسومات پورے احترام سے ادا کی گئیں ہیں۔

نوین پٹنائک کی کیوں ہوتی ہے تعریف؟

0

اڈیشہ میں نو منتخب ارکان اسمبلی کی حلف برداری کی تقریب کے دوران سابق وزیر اعلیٰ نوین پٹنائک نے ایک بار پھر اپنے رویے سے ثابت کر دیا کہ وہ سیاست کے شریف آدمی ہیں۔ جب اڈیشہ اسمبلی انتخابات کے نتائج آئے تو بی جے پی کی جیت سے زیادہ نوین پٹنائک کی ہار کی باتیں ہوئیں۔ پٹنائک تقریباً 24 سال بعد پہلی بار اڈیشہ اسمبلی میں اپوزیشن بنچ پر بیٹھے ۔ اس دوران بی جے ڈی سپریمو نے نہ صرف بی جے پی کے لکشمن باگ سے ملاقات کی جنہوں نے انہیں اسمبلی انتخابات میں شکست دی تھی بلکہ انہیں ایک طرح سے مبارکباد بھی دی۔

نیوز پورٹل ’آج تک‘ پر شائع ضبر کے مطابق یہ لمحہ اس وقت سامنے آیا جب اسمبلی میں بی جے ڈی سربراہ  نوین پٹنائک لکشمن باگ کی سیٹ  کے پاس سے گزرتے ہیں تو بی جے پی ایم ایل اے کھڑے ہو کر نوین پٹنائک کا استقبال کرتے ہیں اور اپنا تعارف کراتے ہیں۔ پٹنائک باگ  کا سلام قبول کرنے کے لیے مڑتے ہیں اور کہتے ہیں، ‘اوہ، تم وہی ہو جس نے مجھے شکست دی؟ آپ کو آپ کی جیت پر بہت بہت مبارک ہو۔‘

واضح رہے کہ نوین پٹنائک نے دو سیٹوں سے اسمبلی الیکشن لڑا تھا۔ انہیں کانٹا بانجی سیٹ پر بی جے پی کے لکشمن باگ کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا، جب کہ وہ ہنجیلی سیٹ جیتنے میں کامیاب رہے۔ کانٹا بانجی میں لکشمن باگ کو 90,876 ووٹ ملے، جب کہ نوین پٹنائک 74,532 ووٹ لے کر ان سے پیچھے رہے۔ اس طرح لکشمن نے انہیں 16,344 ووٹوں کے فرق سے شکست دی۔ اڈیشہ اسمبلی کے نو منتخب اراکین نے منگل کو شروع ہونے والے خصوصی اجلاس کے دوران حلف لیا۔

پروٹیم اسپیکر رنندر پرتاپ سوین نے سب سے پہلے وزیر اعلیٰ موہن چرن ماجھی کو حلف دلایا۔ بعد میں، دو نائب وزیر اعلی کے وی سنگھ دیو اور پاروتی پریدا نے حلف لیا۔ پرو ٹیم اسپیکر نے سابق وزیر اعلی اور بیجو جنتا دل (بی جے ڈی) کے صدر نوین پٹنائک کو بھی حلف دلایا، جو اپنے سیاسی کیریئر میں پہلی بار اپوزیشن کا کردار ادا کرنے جا رہے ہیں۔ قیاس آرائیاں کی جا رہی ہیں کہ پارٹی بی جے پی کے سینئر لیڈر سورما پادھی کو اسمبلی اسپیکر کے عہدے کے لیے اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔ بی جے پی نے حال ہی میں ختم ہونے والے انتخابات میں 147 رکنی اڈیشہ اسمبلی میں 78 سیٹیں جیت کر مکمل اکثریت حاصل کی۔ بی جے ڈی 51 سیٹیں جیت سکی۔گزشتہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی صرف 23 سیٹیں جیت سکی تھی۔ تب اڈیشہ کے لوگوں نے 112 سیٹیں جیت کر بی جے ڈی کو بھاری اکثریت دی تھی۔