Tuesday, December 16, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 895

سال2016 کی سرجیکل اسٹرائک نے دہشت گرد آقائوں کو ہلا کر رکھ دیا

0

مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان انتخابی ریلی سے خطاب میں خوب گرجےنریندر مودی

جموں،28 ستمبر (یو این آئی) وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیر میں ہو رہے اسمبلی انتخابات کو تاریخی نوعیت کے الیکشن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یونین ٹریٹری میں پہلی بار مکمل اکثریت کے ساتھ بی جے پی کی سرکار بنے گی انہوں نے کہا: ’ستمبر 2016 میں کی جانے والی سرجیکل اسٹرائیکس کے بعد اب دشمن ہماری طرف آنکھ اٹھا کر دیکھنے کی ہمت نہیں کر پا رہا ہے ان کا کہنا تھا کہ ان اسٹرئکس نے دہشتگرد آقائوں کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔وزیر اعظم نے ان باتوں کا اظہار ہفتے کے روز یہاں مولانا آزاد اسٹیڈیم میں ایک عظیم الشان انتخابی ریلی سے خطاب کرنے کے دوران کیا۔انہوں نے کہا: ’یہ جموں وکشمیر میں رواں اسمبلی انتخابات کے لئے میری آخری انتخانی ریلی ہوگی کیونکہ یکم اکتوبر کو آخری مرحلے کی پولنگ ہو رہی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’سال2016 میں 28 ستمبر کو ہی ہم نے تاریخی سرجیکل سٹرائیک کی تھی اسی روز ہم نے دشمن کے گھر میں گھس کر اس کو مارا تھا اور ہم نے دنیا کو دکھایا تھا کہ یہ نیا بھارت ہے‘۔نریندر مودی نے کہا: ’اس سرجیکل سٹرائیک سے دہشت گردی کے آقائوں کو بڑا سبق ملا تھا اور تب سے وہ ہماری سالمیت کو چھونے کی ہمت نہیں کر پا رہے ہیں‘۔انہوں نے کہا: ’اگر اب بھی کوئی بری حرکت کرنے کی کوشش کرے گا تو مودی ان کو نہیں بخشے گا اور کہیں سے بھی ڈھونڈ نکالے گا‘۔کانگریس کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ان کا کہنا تھا: ’اور کانگریس وہ جماعت ہے جو اس سرجیکل سٹرائیک کا ثبوت چاہتی تھی کیا وہ اب ووٹ دینے کے مستحق ہیں‘۔انہوں نے کہا: ’آج مجاہد آزادی بھگت سنگھ کا یوم پیدائش بھی ہے جس پر میں انہیں شاندار خراج عقیدت پیش کرتا ہوں‘۔وزیر اعظم نے کہا: ’میں گذشتہ کچھ ہفتوں سے انتخابی ریلیوں سے خطاب کرنے کے لئے جموں و کشمیر کے مختلف حصوں کا دورہ کر رہا ہوں، جہاں بھی جاتا ہوں تو وہاں لوگوں میں بی جے پی کے تئیں جوش و جذبہ دیکھتا ہوں‘۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگ نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی سے اکتا گئے ہیں۔ان کا کہنا تھا: ’لوگ ان پرانے برے دنوں کی واپسی نہیں چاہتے ہیں جب کورپشن عروج پر تھا، چور دروازے سے نوکریاں دی جاتی تھیں‘۔انہوں نے کہا: ’جموں وکشمیر کے لوگ دہشت گردی، علاحدگی پسندی اور خون خرانے کی ہرگز واپسی نہیں چاہتے ہیں‘۔نریندر مودی نے کہا: ’جموں وکشمیر کے لوگ اب امن چاہتے ہیں وہ بی جے پی کی حکومت کے ذریعے ایک بہتر مستقبل چاہتے ہیں‘۔انہوں نے کہا: ’انتخابات کے گذشتہ دومرحلوں کے رجحان سے لگتا ہے کہ لوگوں نے بی جے پی کے حق میں ووٹ ڈالے ہیں‘۔ان کا کہنا تھا: ’جموں وکشمیر میں پہلی بار بی جے پی مکمل اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی،یہ ایک تاریخی فیصلہ ہوگا اور یہ انتخابات ایک تاریخی فیصلہ کریں گے‘۔مسٹر مودی نے کہا: ’پہلی بارجموں صوبے کے لوگوں کو اپنی مرضی کی حکومت ہوگی‘۔انہوں نے لوگوں کی طرف مخاطب ہو کر کہا: ’یہ مندروں کا شہر ہے آپ کو یہ آخری موقع ہاتھ سے نہیں جانے دینا ہے،بی جے پی حکومت ہی آپ کی پریشانیوں کو دور کرسکتی ہے‘۔ان کا کہنا تھا:’جموں کو جس نا اںصافی کا سامنا کرنا پڑا ہے پی ایم مودی ہی اس نا انصافی کو دور کرسکتا ہے‘۔کانگریس کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا: ’کانگریس کی غلطیوں کی وجہ سے ہی جموں کا بڑا حصہ کٹ گیا‘۔انہوں نے کہا:’ایک وقت ایسا تھا جب گولیوں اور شیلوں کی گن گرج یہاں معمول بن گئی تھی لیکن ہم نے گولی کا جواب گولی سے دے دیا اور دشمن کو منہ توڑ جواب دیا‘۔ان کا کہنا تھا: ’کانگریس پارٹی نے ’’ون رینک ون پنشن‘‘ اسکیم کو لاگو نہ کرکے شہید جوانوں کی توہین کی اور کہتے تھے کہ اس سے خزانے پر بوجھ پڑے گا لیکن سال 2014 میں ہماری سرکار بنتے ہی ہم نے اس اسکیم کا اعلان کر دیا اور حال ہی میں اس اسکیم کی مزید توسیع کی گئی تاکہ جوانوں کے اہلخانہ کو مزید سہولیات مل سکیں‘۔انہوں نے کہا:’جب غیر ملکی درانداز ملک میں داخل ہوتے ہیں تو کانگریس اچھا محسوس کرتی ہے کیونکہ اس کو ان میں اپنا ووٹ بینک نظر آتا ہے وہ اپنے ملک کے عوام کی کوئی فکر نہیں کرتے ہیں‘۔نیشنل کانفرنس، کانگریس اور پی ڈی پی کو ہدف تنقید بناتے ہوئے نریندر مودی نے کہا: ’یہ تین جماعتیں ملک کے آئین کی سب سے بڑی دشمن ہیں یہ وہ جماعتیں ہیں جو بی آر امبیڈکر کے آئین کو نافذ نہیں ہونے دیتی ہیں‘۔انہوں نے کہا:’جو کانگریس،نیشنل کانفرنس اور پی ڈی پی نے لوگوں کو زخم دئے ہیں ان کی مرہم پٹی صرف بی جے پی کرسکتی ہے‘۔ان کا کہنا تھا: ’ہم نے کشمیری پنڈتوں کی باز آباد کاری کے لئے ٹکہ لال ٹپلو اسکیم کا اعلان کیا ہے جس کو جموں وکشمیر میں حکومت بن جانے کے فوراً بعد لاگو کیا جائے گا‘۔

تمل ناڈو میں ٹاٹا الیکٹرانکس کی فیکٹری میں زبردست آگ لگ گئی

0

کرشنا گری، 28 ستمبر (یو این آئی) تمل ناڈو کے کرشنا گری ضلع میں ناگمنگلم کے قریب اُدناپلی میں ٹاٹا الیکٹرانکس پرائیویٹ لمیٹڈ (ٹی ای پی ایل) کی فیکٹری کے موبائل فون لوازمات یونٹ میں آج زبردست آگ لگ گئی۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ صبح تقریباً 5:45 بجے آگ لگنے کی اطلاع ملنے کے بعد کرشنا گری اور دھرما پوری اضلاع سے تمل ناڈو کے فائر اینڈ ریسکیو سروسیز کے 10 سے زیادہ فائر ٹینڈر فوری طور پر موقع پر پہنچ گئے۔ یونٹ میں رات کی شفٹ میں ملازمین کو تعینات کیا گیا تھا، جنہیں بحفاظت باہر نکال لیا گیا ہے ۔ تاہم کالے دھوئیں کی وجہ سے دم گھٹنے کی شکایت کرنے والے چار ملازمین کو نجی اسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ، جہاں ان کی حالت مستحکم بتائی جاتی ہے۔فی الحال اس واقعے میں کسی جانی نقصان کی کوئی خبر نہیں ہے۔ بڑے پیمانے پر آگ لگنے کی وجہ سے یونٹ کے اندر اور اطراف میں سیاہ دھواں پھیل گیا۔ابتدائی اطلاعات کے مطابق آگ ٹی ای پی ایل کے موبائل پینل پینٹنگ یونٹ میں لگی۔کرشنا گری کے سپرنٹنڈنٹ آف پولیس پی تھنگادورائی، جنہوں نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا، کہا کہ آگ بجھانے کے آپریشن میں مدد کے لیے 100 سے زیادہ پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔ کئی گھنٹے کی محنت کے بعد آگ پر قابو پالیا گیا۔دریں اثنا، ایک پریس ریلیز میں ٹی ای پی ایل نے کہا “تمل ناڈو کے ہوسور میں ہمارے پلانٹ میں آگ لگنے کا ایک بدقسمت واقعہ پیش آیا ہے۔ پلانٹ میں ہمارے ہنگامی پروٹوکول نے اس بات کو یقینی بنایا کہ ہمارے تمام ملازمین محفوظ رہیں۔ آگ لگنے کی وجہ کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔” اور ہم اپنے ملازمین اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کے مفادات کے تحفظ کے لیے ضروری کارروائی کریں گے۔”

نلسار یونیورسٹی میں مصنوعی ذہانت پر توجہ دینا خوش آئند اقدام

0

کانوکیشن سے صدرجمہوریہ مرموکاخطاب

حیدرآباد28ستمبر(یواین آئی)صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل طلباء کو ٹکنالوجی کو پیشہ وارانہ ترقی کے لئے ایک آلہ اور سماجی انصاف کے ایک ذریعہ کے طور پر استعمال کرنا چاہیے۔ انہوں نے طلباء کو ٹکنالوجی سے پیدا ہونے والی تیز رفتار تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تیار رہنے کامشورہ دیا۔مرمو نے حیدرآباد کی نلسار یونیورسٹی کے 21ویں کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے نلسار کی ان کوششوں کی ستائش کی جو معذوری، انصاف تک رسائی، جیل، بچوں کے انصاف، اور قانونی امداد جیسے مسائل کا خیال رکھتی ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ نوجوان نسل کو انسانیت کی بھلائی کے لیے جانوروں،پرندوں، درختوں اور آبی ذخائر کی حفاظت کرنی چاہیے اور نلسار کا اینمل لا سنٹر اس سمت میں ایک اچھا قدم ہے۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی کی مصنوعی ذہانت کو بطور مطالعہ کے شعبہ پر توجہ دینا ایک خوش آئند اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ قدیم ہندوستان کی جمہوری روایات اور طریقوں کو ڈاکٹر بی آر امبیڈکر نے دستور ساز اسمبلی میں اپنے اختتامی خطاب میں اجاگر کیاتھا۔انصاف کی غیر جانبدارانہ فراہمی کی ضرورت کو بیان کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ انصاف کی فراہمی کا نظام معاشرہ کے موجودہ سماجی اور ثقافتی ماحول کی عکاسی کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر دس دیہات کے لیے تین مجسٹریٹس پر مشتمل ایک بنچ بنانے کا مشورہ دیا گیا تھا، جس میں اضلاع اور ریاستوں میں اعلیٰ عدالتیں موجود ہوں۔ انفرادی ججوں کے بجائے ججوں کے بنچ کو ترجیح دی گئی تھی۔ مرمو نے کہا کہ گاندھی جی نے غریب کسانوں کے لیے انصاف کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں ستیہ گرہ اور چمپارن میں شروع کی گئی تحریک میں بڑے مقاصد کے لیے اپنی قانونی جدوجہد کا ثبوت پیش کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین ہماری آزادی کی جدوجہد کے نظریات یعنی انصاف، آزادی، مساوات اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔ مساوات کا نظریہ، جو دیباچے اور بنیادی حقوق میں شامل ہے، ایک ہدایت کے اصول کے طور پر بھی ظاہر ہوتا ہے جو انصاف کی فراہمی سے متعلق ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سچ بولنا ضروری ہے اور پیشہ ور افراد کا فرض ہے کہ وہ اعلیٰ اخلاقی اصولوں کے مطابق مشورہ دیں اور دیانتداری اور بہادری کے اقدار پر قائم رہیں۔انہوں نے طالبات کی کارکردگی کو خاص طور پر سراہا اور ان سے اپیل کی کہ وہ ان خواتین کی مدد کریں اور انہیں بااختیار بنائیں جو کمزور ہیں۔انہوں نے نلسار یونیورسٹی کے پیشہ ور افراد کو ملک گیر خواتین وکلاء اور قانون کی طالبات کے نیٹ ورک قائم کرنے میں مدد دینے کی دعوت دی تاکہ خواتین کے خلاف مظالم کو روکنے کے لیے مشترکہ کوششیں کی جا سکیں۔صدر جمہوریہ نے قانون اور مینجمنٹ کے طلباء کو گولڈ میڈلس پیش کیے۔ تلنگانہ کے گورنر جیشنو دیو ورما، وزیر اعلیٰ ریونت ریڈی، ہائی کورٹ کے چیف جسٹس الوک ارادھے اور دیگر نے کانوکیشن میں شرکت کی۔

شمالی 24 پرگنہ کے سرکاری ہسپتال میں حملہ

0

جونیئر ڈاکٹروں نے غیر معینہ مدت کے لیے کام روک دیا

کولکتہ، 28 ستمبر (یو این آئی) مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے سرکاری ساگر دتہ اسپتال میں جمعہ کو ایک خاتون مریض کی موت کے بعد مشتعل ہجوم کے حملے کے بعد جونیئر ڈاکٹروں اور عملے نے غیر معینہ مدت کے لیے کام کرنا بند کر دیا ہے۔سرکاری ذرائع نے آج یہ اطلاع دی۔ انہوں نے کہا کہ جونیئر ڈاکٹروں اور اسپتال کے عملے نے حملے کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے کل شام کام روک دیا اور ان کی تنظیم مغربی بنگال جونیئر ڈاکٹرس فرنٹ ( ڈبلیو بی جے ڈی ایف ) کو اس بارے میں مطلع کیا۔ایک ڈاکٹر نے بتایا کہ ڈبلیو بی جے ڈی ایف نے ڈیوٹی کے دوران ان پر تازہ ترین حملوں کے پیش نظر صورتحال پر فیصلہ لکرنے کے لیے آج ایک میٹنگ بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب ایک خاتون مریضہ کو 14.57 بجے داخل کیا گیا اور ڈاکٹروں کی جانب سے اسے بچانے کی کوششوں کے باوجودشام 18.00 بجے اس کی موت ہوگئی۔ اس کے بعد تقریباً 15-20 لوگوں نے پی جی ٹی کے کئی جونیئر ڈاکٹروں، نرسوں اور پرائیویٹ سیکورٹی اہلکاروں پر حملہ کیا۔ایک ڈاکٹر نے الزام لگایا ہے کہ اسپتال میں پولیس کی موجودگی میں یہ حملہ ہوا اور وردی میں ملبوس لوگ خاموش تماشائی بنے رہے۔ذرائع کے مطابق پولیس نے طبی عملے پر حملے کے مقدمے میں تین ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔

وزیر اعلیٰ ہیمنت نے 527 امیدواروں کو تقرری نامے دیئے

0

سی جی ایل تنازع پر کہا میڈیا ٹرائل کے ذریعے حکومت کو داغدار کیا جا رہا ہے

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ سی جی ایل امتحان سے متعلق جاری تنازعہ کے درمیان، وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے آج 27 ستمبر کو جے ایس ایس سی کے ذریعہ مختلف عہدوں پر منتخب 527 امیدواروں میں تقرری خط تقسیم کئے۔ JAP-Iآڈیٹوریم میں منعقدہ تقرری نامہ تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے نو منتخب امیدوار اور ان کے اہل خانہ کو مبارکباد دی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ریاست میں تقرری کا عمل مسلسل جاری ہے۔
انہوں نے ایکسائیز کانسٹیبل کی بھرتی کے دوران جسمانی استعداد کے ٹیسٹ کے دوران ایک درجن سے زائد نوجوانوں کی موت پر دکھ کا اظہار کیا اور اس پر تشویش کا ظاہر کی۔ مرکزی وزارت صحت کی طرف سے تحقیقات کرانے کے سلسلے میں لکھے گئے خط کے بارے میں جانکاری دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک ہے کہ جھارکھنڈ کے نوجوان پانچ اور دس کلو میٹر چل اور دوڑ نہیں سکتے، ایسا نہیں ہو سکتا۔ یہ تحقیقات کا معاملہ ہے، اس لیے ہم نے حکومت ہند کی وزارت صحت سے اس سلسلے میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
اپنے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے سی جی ایل امتحان سے پیدا ہونے والے تنازع پر تشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ میڈیا ٹرائل کے ذریعے حکومت کو داغدار کیا جا رہا ہے۔ اس کے باوجود حکومت پورے عزم کے ساتھ کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں میڈیا کی جانب سے پوچھے گئے سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کمیشن نے اس حوالے سے وضاحت دے دی ہے۔
JAP-I آڈیٹوریم، ڈورانڈا میں منعقدہ تقرری تقسیم تقریب کے پروگرام میں کل 527 امیدواروں کو آج تقرری کے لیٹر دیئے گئے، جن میں 200 اسسٹنٹ ٹیچر شامل ہیں۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کی جانب سے بعض امیدواروں کو علامتی طور پر تقرری نامہ دیا گیا۔ جن آسامیوں کے لیے امیدواروں کو تقرری خط دیے گئے ہیں ان میں پی جی ٹی ٹیچر، ٹی جی ٹی ٹیچر، اسسٹنٹ ٹیچر، لیبارٹری اسسٹنٹ، جے ای، کمپیوٹر اسسٹنٹ، RIMS میں کلاس III کی آسامیاں شامل ہیں۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے کانگریسی لیڈر اور وزیر خزانہ ڈاکٹر رامیشور اورائوں اور آر جے ڈی لیڈر اور وزیر محنت ستیانند بھوکتا نے نو منتخب امیدواروں کو مبارکباد دی۔ وزیر بننا گپتا، وزیر حفیظ الحسن، راجیہ سبھا ایم پی مہوا مانجی کی موجودگی میں منعقد ہونے والی اس تقرری خط تقسیم تقریب میں اگر کسی کو سب سے زیادہ خوشی ہوئی تو وہ نئے منتخب امیدوار تھے جو طویل عرصے سے سرکاری ملازمت کے انتظار میں تھے۔ امیدوار ورشا پریہار جغرافیہ کے مضمون کی پی جی ٹی ٹیچر بن گئی ہیں۔ کل تک وہ ایک پرائیویٹ سکول میں پڑھا کر روزی کما رہی تھی۔ آج وہ سرکاری ٹیچر بن کر بہت خوش تھی۔ اسی طرح نو منتخب امیدوار انو بھٹاچاریہ بھی وزیر اعلیٰ سے اظہار تشکر کرتے ہوئے بہت خوش نظر آئے۔

رانچی میں نیا میڈیکل کالج، 5 لاکھ نئے راشن کارڈ بنیں گے

0

راشن ڈیلر کمیشن میں اضافے سمیت کابینہ کی میٹنگ میں 49 تجاویز کو وزیر اعلیٰ کی منظوری

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین کی صدارت میں جھارکھنڈ کی وزراء کونسل کی میٹنگ میں 49 قراردادیں منظور کی گئیں۔ جھارکھنڈ اسٹیٹ فوڈ سیکیورٹی میں ترمیم کی گئی اور مستفید ہونے والوں کی تعداد 20 لاکھ سے بڑھا کر 25 لاکھ کردی گئی۔ یعنی راشن کارڈ میں 5 لاکھ روپے کا اضافہ ہوا۔ ڈیلر کمیشن کو بھی 100 روپے سے بڑھا کر 150 روپے فی کوئنٹل کر دیا گیا ہے۔ آپریشن 2024 کے لیے جھارکھنڈ اسٹیٹ یوتھ کمیشن کے عمل کو منظوری دی گئی۔ موٹر وہیکل سکریپنگ کی سہولت 2024 کی منظوری دی گئی۔ 15 سال سے زائد عمر کی سرکاری گاڑیاں بند کر دی جائیں گی اور انہیں ردی قرار دیا جائے گا۔ گورنمنٹ پولی ٹیکنیک صاحب گنج میں نئی ​​عمارت کی تعمیر کے لیے فنڈز منظور کیے گئے تاکہ اسے اسٹیٹ آف آرٹ قرار دیا جائے۔رانچی یونیورسٹی کے تحت سلی اسمبلی حلقہ میں ڈگری کالج کے قیام کے لیے 59 کروڑ 69 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ پیرا میڈیکل پرسنز کی تقرری کے قوانین میں ترمیم کر دی گئی۔ گورنمنٹ پولی ٹیکنک کھرساواں کی نئی عمارت کے قیام کے لیے 38 کروڑ 55 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی۔ بی آئی ٹی سندھری میں انوویشن سنٹر کے قیام کی منظوری۔ جھارکھنڈ میں پروفیشنل ایجوکیشن انسٹی ٹیوٹ کے لیے فیس ریگولیٹری کمیشن تشکیل دیا جائے گا۔ پرائیویٹ کالجز کی فیسوں کا تعین اسی کے ذریعے کیا جائے گا۔ گورنمنٹ پولی ٹیکنک آدتیہ پور مہیلا پولی ٹیکنک جمشید پور اور پولی ٹیکنک کھرساواں اور جگن ناتھ پور کے طالب علموں کو تربیت کے لیے انڈو ڈائننگ ٹول جمشید پور کا انتخاب کر کے تربیت دی جائے گی۔ کولہن یونیورسٹی، چائی باسا کے تحت جمشید پور کوآپریٹو لاء کالج کی بنیاد پر ڈھانچے کی ترقی کے لیے 31 کروڑ روپے کا منصوبہ منظور کیا گیا۔ پھلو جھانو میڈیکل کالج ڈمکا میں نرسنگ کالج کی پوسٹ بنانے کی منظوری دی گئی۔ رانچی میں رویندر بھون کے لیے 290 کروڑ روپے کا نظرثانی شدہ تخمینہ منظور کیا گیا۔ پنچایتی راج محکمہ کے تحت ڈیجیٹل پنچایت اسکیم میں ترمیم کی گئی۔ اقلیتی اسکول میں ساتویں پے اسکیل کے برابر پنشن دینے کی منظوریجھارکھنڈ میں 15 سال سے زیادہ پرانی سرکاری گاڑیوں کے چلانے پر پابندی ہوگی۔ ایسی گاڑیوں کو سکریپ قرار دیا جائے گا۔ تاہم نجی گاڑیوں کو کچھ شرائط کے ساتھ استثنیٰ دیا جائے گا۔ گاڑیوں کو ردی قرار دینے کے لیے محکمہ ٹرانسپورٹ کی اسکریپ پالیسی کو آج جھارکھنڈ کی وزراء کونسل سے منظوری مل گئی۔ریاستی حکومت گرین راشن کارڈ کی حد 15 لاکھ روپے سے بڑھا کر 20 لاکھ روپے کرے گی۔ اس کے ذریعے غریبوں کو مفت راشن فراہم کیا جائے گا۔ یوتھ کمیشن کے قوانین کی منظوری دی گئی۔ ضلع میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر آڈیٹر تعینات کرنے کی بھی منظوری دی گئی۔گورنمنٹ پولی ٹیکنک جے نگر کوڈرما کے لیے نئی عمارت کی تعمیر کے لیے 39 کروڑ 5 لاکھ روپے کی اسکیم کو منظوری دی گئی۔ جھارکھنڈ ٹارگٹڈ پبلک ڈسٹری بیوشن سسٹم 2024 کو فرٹیلائزر سپلائی ڈپارٹمنٹ نے منظوری دی تھی۔ لائسنس یافتہ کی موت کی صورت میں، اگر اس کا انحصار 1 سال کے اندر درخواست دیتا ہے، تو لائسنس اس کے خاندان کو دیا جائے گا۔ پہلے 7 سال کا بانڈ تھا۔گھر کی تعمیر کے لیے ممبران اسمبلی کو 60 لاکھ روپے تک ایڈوانس دینے کے لیے اصول اور طریقہ کار طے کیا گیا تھا۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کے معاون اور سکریٹری کے الاؤنس میں اضافہ کیا گیا ہے۔محکمہ زراعت کے تحت گاؤں کی سطح پر کام کرنے والے کسان دوستوں کو دی جانے والی امدادی رقم میں اضافہ کیا گیا۔ فی الحال انہیں 1000 روپے مل رہے ہیں جسے بڑھا کر 2000 روپے ماہانہ کر دیا گیا ہے۔ اس سے 16532 کسان دوست مستفید ہوں گے۔اب رانچی ضلع میں میڈیکل کالج اور اسپتال کی تعمیر کے لیے 74 کروڑ 68 لاکھ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ یہ میڈیکل کالج رنپاس رانچی میں بنایا جائے گا۔ باورچی اسسٹنٹ کو پورے 12 مہینوں تک ہر ماہ 1000 ملیں گے۔ پہلے یہ صرف 10 ماہ کے لیے دستیاب تھا۔

چیف سیکرٹری نے ڈی جے پر مکمل پابندی لگانے کی ہدایت دی

0

درگا پوجا سے قبل چیف سکریٹری، ہوم سکریٹری اور ڈی جی پی نے امن و امان کا جائزہ لیا

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ درگا پوجا سے پہلے جھارکھنڈ کے چیف سکریٹری نے جمعہ کو راجدھانی رانچی میں ایک اہم میٹنگ کی۔ جس میں پولیس کے اعلیٰ افسران نے بھی شرکت کی۔ چیف سکریٹری ایل کھیانگٹے نے اس میٹنگ میں پولیس حکام کو ضروری ہدایات دیں۔ انہوں نے کہا کہ امن کمیٹی کے اجلاس تھانے کی سطح پر ہونے چاہئیں۔ معاشرے کے روشن خیال لوگوں کو اپنے ساتھ جوڑیں اور امن و امان برقرار رکھنے میں ان کی مدد لیں۔
ڈی جے پر مکمل پابندی
چیف سکریٹری نے انسپکٹر جنرل آف پولیس، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس، تمام ڈویژنوں کے کمشنروں، تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ کی۔ چیف سکریٹری نے تمام اضلاع کے ڈپٹی کمشنروں اور پولیس سپرنٹنڈنٹس سے کہا کہ وہ ابھی سے ضروری تیاری شروع کریں تاکہ درگا پوجا باہمی بھائی چارے اور خیر سگالی کے ماحول میں منائی جاسکے۔ چیف سیکرٹری نے ڈی جے پر مکمل پابندی کا حکم بھی دے دیا۔
سی سی ٹی وی کیمرے لگائیں
چیف سیکرٹری نے کہا کہ تمام پوجا کمیٹیوں کو مناسب تعداد میں سی سی ٹی وی نصب کرنے کی ہدایت دی جائے تاکہ سماج دشمن عناصر کو قابو میں رکھا جا سکے۔ ڈی سی اور ایس پی کو چاہئے کہ وہ تمام پوجا پنڈالوں اور روٹ لائنوں کی فزیکل تصدیق کریں۔ تمام پوجا پنڈالوں میں مناسب تعداد میں فائر ٹینڈرز کا انتظام کریں۔ پوجا کمیٹی کے ارکان کو بھی فائر ڈپارٹمنٹ کی مدد سے اسے چلانے کی تربیت دی جانی چاہیے۔
مورتی وسرجن مقامات پر سائن بورڈ نصب کریں
چیف سکریٹری نے تمام ڈی سی اور ایس پی سے کہا کہ وہ مورتی وسرجن کے دوران گہرے تالابوں اور ندیوں میں سائن بورڈ لگا کر لوگوں کو ہوشیار کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہ آئے۔ میٹنگ میں پرنسپل سکریٹری وندنا ڈڈیل، ڈی جی پی انوراگ گپتا اور دیگر افسران موجود تھے۔

جے ایس ایس سی ۔سی جی ایل امتحان میں بے ضابطگیوں کی تحقیقات کیلئے سکریٹری کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی تشکیل ؛ ایک ہفتہ میں رپورٹ دےگی

0

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 27 ستمبر:۔ جھارکھنڈ اسٹیٹ سروس کمیشن (جے ایس ایس سی) نے جھارکھنڈ اسٹیٹ سروس کمیشن (جے ایس ایس سی) کے ذریعہ منعقدہ کامن گریجویٹ لیول امتحان (سی جی ایل) میں مبینہ بے ضابطگیوں کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ جے ایس اے سی نے جمعہ (27 ستمبر) کو حکم جاری کیا۔
جے ایس ایس سی سکریٹری کمیٹی کی صدارت کریں گے
جے ایس ایس سی کے اس حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سدھیر کمار گپتا کی سربراہی میں 3 رکنی کمیٹی امتحان میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ کرے گی۔ کمیٹی کی سربراہی سدھیر کمار گپتا کریں گے۔ کمیٹی میں دو ممبران بنائے گئے ہیں۔ کمیشن کی جوائنٹ سکریٹری مدھومیتا کماری اور ڈپٹی سکریٹری کم کنٹرولر امتحانات اروند کمار لال کو کمیٹی کا رکن بنایا گیا ہے۔
کمیٹی ایک ہفتے میں تحقیقاتی رپورٹ پیش کرے گی
جھارکھنڈ اسٹاف سلیکشن کمیشن (جے ایس اے سی) نے یہ بھی کہا ہے کہ یہ ٹیم جے ایس ایس سی سی جی ایل 2023 امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ کرے گی اور ایک ہفتے کے اندر اپنی رپورٹ پیش کرے گی۔ طلبہ تنظیموں اور جھارکھنڈ کی اہم اپوزیشن پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایت کی تھی۔ جھارکھنڈ کے لیڈر آف اپوزیشن امر بوری نے نوکری بیچنے کا الزام لگایا تھا۔
جے ایس ایس سی نے گورنر کے حکم کے بعد تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دی
تاہم جے ایس ایس سی سی جی ایل 2023 کے امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کو جے ایس ایس سی کے صدر پرشانت کمار نے ایک پریس کانفرنس میں مسترد کر دیا۔ انہوں نے چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امتحان میں بے ضابطگیوں کے ثبوت ملے تو امتحان منسوخ کر دیا جائے گا۔ اس سے قبل شکایات کی بنیاد پر گورنر سنتوش کمار گنگوار نے حکومت سے کہا تھا کہ جے ایس ایس سی کی ساکھ کو برقرار رکھا جانا چاہیے۔ اس لیے جے ایس ایس سی سی جی ایل امتحان میں بے ضابطگیوں کی شکایات کی جانچ ہونی چاہیے۔

اسرائیل کا امریکہ کو بھی انکار، لبنان میں مزید حملوں پر زور

0

کشیدگی میں اضافہ شہریوں کی واپسی کو مزید مشکل کر دے گا: بلنکن کی اسرائیل کو تنبیہہ

واشنگٹن 27 ستمبر (ایجنسی) امریکی محکمۂ خارجہ نے بتایا کہ وزیرِ خارجہ انٹونی بلنکن نے جمعرات کو اسرائیل کو خبردار کیا کہ لبنان سے منسلک تنازعہ میں مزید شدت آنے سے سرحد کے دونوں طرف شہریوں کے لیے گھروں کو واپسی مشکل ہو جائے گی۔اسرائیل نے جمعرات کے روز حزب اللہ سے جنگ بندی کے لیے عالمی مطالبات کو مسترد کر دیا۔ اس نے اپنے سب سے بڑے اتحادی واشنگٹن کی بھی نفی کرتے ہوئے حملوں کے لیے آگے بڑھنے پر زور دیا۔ ان حملوں میں لبنان میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور علاقائی جنگ کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔اسرائیل کے مؤقف کے باوجود امریکہ اور فرانس نے بدھ کے روز تجویز کردہ 21 روزہ جنگ بندی کے امکانات کو زندہ رکھنے کی کوشش کی اور نیویارک میں اقوام متحدہ کے اجلاس کے موقع پر بھی کہا کہ مذاکرات جاری تھے۔محکمہ خارجہ نے بلنکن اور اسرائیلی وزیرِ برائے فوجی امور رون ڈرمر کے درمیان گفتگو کا حوالہ دیتے ہوئے ایک بیان میں کہا، “سیکریٹری نے اسرائیل-لبنان سرحد پر 21 روزہ جنگ بندی معاہدہ طے کرنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ تنازعہ میں مزید اضافہ شہریوں کی واپسی کو صرف مشکل ہی بنائے گا۔”محکمۂ خارجہ نے مزید کہا کہ بلنکن نے غزہ جنگ بندی تک پہنچنے کی کوششوں اور اُن اقدامات پر بھی تبادلہ خیال کیا جو اسرئیل کے لیے انکلیو میں انسانی امداد کی فراہمی کو بہتر بنانے کے لیے کرنے کی ضرورت ہے جہاں تقریباً دو اعشاریہ تین ملین آبادی بے گھر ہے اور بھوک کا بحران موجود ہے۔لبنان میں تنازعات میں اضافے کے باعث واشنگٹن کو اسرائیل کی حمایت پر عالمی اور ملکی تنقید کا سامنا ہے جہاں حالیہ دنوں میں اسرائیلی حملوں میں سینکڑوں افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ ناقدین کہتے ہیں کہ واشنگٹن نے جنگ بندی کے مطالبات کو قبول کرنے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالنے میں اپنی فوجی مدد کا فائدہ نہیں اٹھایا۔ اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجمن نیتن یاہو جمعہ کو اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرنے والے ہیں۔یاد رہے کہ غزہ پر اسرائیل کے مظالم میں فلسطینی محکمۂ صحت کے مطابق 41,000 سے زیادہ افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیل کے خلاف پہلی بار حزب اللہ نے جدید فادی راکٹ استعمال کیے
ایرانی حمایت یافتہ حزب اللہ نے جس نے منگل کے روزحالیہ کشیدگی کی لہر میں پہلی بار اسرائیلی اہم شہر تل ابیب کو میزائل حملوں کی زد پر لینے کی کوشش کی ہے۔ معلوم ہوا ہے کہ اسرائیل کی لبنان میں تباہ کن بمباری کے بعد ایک نیا ‘ فادی راکٹ ‘ بھی اسرائیل کے خلاف میدان میں لایا ہے۔زیادہ طاقتور اور دور تک پہنچنے کی صلاحیت کا حامل یہ فادی راکٹ حزب اللہ کے پاس پہلے سے موجود راکٹوں کے مقابلے میں مار بھی دور تک کر سکتا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اسرائیل اس نئے راکٹ کو اسرائیل کے حالیہ پیجر حملوں سے شروع ہونے والی تباہ کن بمبنگ سیریز کے خلاف رد عمل کے طور پر سامنے لایا ہے۔ حزب اللہ نے اتوار کے روز کہا تھا کہ اس راکٹ نےشمالی اسرائیل میں قائم اسرائیلی اسلحہ فیکٹری رافیل ملٹری انڈسٹری کمپلیکس کو نشانہ بنایا ہے۔ اس حملے میں فادی 1 اور فادی 2 قسم کے راکٹ استعمال کیے ہیں۔ایرانی حمایت یافتہ گروپ حزب اللہ نے رامات ڈیود ایئر بیس کو بھی نشانہ بنایا ہے۔ یہ ایئر بیس لبنانی سرحد سے 45 کلو میٹر کے فاصلے پر واقع ہے۔ حزب اللہ نے یہ حملہ ایک رات میں دو بار کیا تھا ، تاکہ اسرائیل کی جانب سے مختلف مقامات پر کی گئی بمباری کا جواب دے سکے۔تاہم حزب اللہ کے مطابق یہ پہلا موقع ہے کہ اس نے فادی راکٹ استعمال کیے ہیں۔ ایک ایرانی خبری ادارے کی رپورٹ کے مطاب فادی راکت ایک ٹیکٹیکل قسم کا ہتھیار ہے جو مختلف مقاصد کے لیے اور مقامات سے استعمال ہو سکتا ہے۔ عام طور پر زمین سے زمین پر مار کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔فادی 1 راکٹ کی لمبائی 20 فٹ ہے اور 83 کلو گرام کے بارودی مواد کے ساتھ موثر رہتا ہے۔ جبکہ فادی 2 سائز میں پہلے کے برابرمگر 170 کلو گرام بارودی مواد کے ساتھ مار کر سکتا ہے۔ البتہ دونوں کی رینج بالترتیب 83 کلو میٹر اور 100 کلو میٹر تک مار کر سکتا ہے۔

دیو گھر میں آئندہ اسمبلی عام انتخابات 2024 کے سلسلے میں ٹریننگ کا اہتمام

0

ضلع میں سو فیصد پولنگ مراکز پر AMF کی بہتر سہولت ہونی چاہیے : ضلع الیکشن آفیسر

جدید بھارت نیوز سروس
دیوگھر 27 ستمبر: ضلع الیکشن آفیسر و ڈپٹی کمشنر وشال ساگر اور سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجیت پیٹر ڈنگ ڈگ کی مشترکہ صدارت میں جمعہ کو شلپگرام آڈیٹوریم میں آئندہ اسمبلی عام انتخابات 2024 کے سلسلے میں ایک ٹریننگ کا اہتمام کیا گیا۔ اس دوران ضلع کے تینوں دیوگھر، مدھو پور، سارٹھ اسمبلی حلقوں کے تمام سیکٹر افسران اور پولس سیکٹر افسران کو آئندہ انتخابات کے دوران صاف، شفاف اور پرامن انتخابات کے ساتھ ساتھ ووٹرز کی سہولت کے لیے کیے جانے والے مختلف کاموں کے بارے میں جانکاری دی گئی۔ ٹریننگ کے دوران ضلع الیکشن آفیسر و ڈپٹی کمشنر وشال ساگر نے سب کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے متعلق تمام کام ایک اہم عمل ہے جس میں سب کے تعاون کی توقع ہے۔ اس کام میں ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ ضلعی انتخابات صاف، شفاف، محفوظ اور خوف و ہراس سے پاک ماحول میں کرائے جا سکیں۔ مزید انہوں نے تمام سیکٹر مجسٹریٹس اور پولیس سیکٹر افسران کو ہدایت کی کہ وہ اپنی تفویض کردہ ذمہ داریوں کو شفافیت کے ساتھ نبھائیں اور ضرورت کے مطابق اپنے متعلقہ علاقوں کے تحت پولنگ اسٹیشنوں کی فزیکل تصدیق کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے ٹریننگ کے دوران یہ بھی بتایا کہ الیکشن کے دوران تمام سیکٹر افسران اور پولیس افسران کے درمیان باہمی ہم آہنگی ضروری ہے۔ اس کے لیے آپ تمام علاقوں کا پہلے سے معائنہ کر لیں اور ضرورت کے مطابق روٹ چارٹ اور کمیونیکیشن پلان طے کر لیں، تاکہ کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر نے تمام سیکٹر افسران اور پولیس افسران کو Vulnerability Mapping کے دوران کئے جانے والے مختلف کاموں کے ساتھ ساتھ اٹھائی جانیوالی احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا۔ اس کے علاوہ باہمی تال میل قائم کرتے ہوئے سیکٹر آفیسر اور سیکٹر پولیس آفیسر کو پولنگ اسٹیشنوں کا جائیزہ لینے اور علاقہ کے ووٹرز سے معلومات حاصل کرنے کے بعد Vulnerable Mapping یعنی حساس پولنگ اسٹیشنوں کی نشاندہی کرنے کی ہدایت کی گئی۔ اس پورے عمل کو شفاف طریقے سے انجام دیتے ہوئے کمزور نقشہ سازی کے کام کو ترجیحی بنیادوں پر انجام دینے کی ہدایات دی گئیں۔ ٹریننگ کے دوران سپرنٹنڈنٹ آف پولیس اجیت پیٹر ڈنگ ڈگ نے تمام سیکٹر افسران اور پولیس سیکٹر کے افسران کو باہمی تال میل کے ساتھ غیر جانبداری سے کام کرنے کی ہدایت کی۔ الیکشن کے دوران ہونے والے کاموں کے بارے میں سب کو آگاہ کرنے کے ساتھ ساتھ سیکورٹی انتظامات کے حوالے سے پولیس حکام کو ضروری اور مناسب ہدایات دی گئیں۔ اس کے ساتھ ہی تمام سیکٹر افسران اور پولیس سیکٹر کے افسران کو کمزور نقشہ سازی کے حوالے سے کیے جانے والے مختلف کاموں کے بارے میں آگاہ کیا گیا۔ مذکورہ بالاکے علاوہ سب ڈویژنل آفیسر دیوگھر، سب ڈویژنل آفیسر مدھوپر، ڈپٹی الیکشن آفیسر، ڈسٹرکٹ سپلائی آفیسر، ڈسٹرکٹ پبلک ریلیشن آفیسر، تمام سیکٹر آفیسرز، پولس سیکٹر آفیسر، اسسٹنٹ پبلک ریلیشن آفیسر اور متعلقہ افسران، پولیس افسران اور عملہ نے شرکت کی۔