Tuesday, December 16, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 892

حسن نصراللہ کے ٹھکانے کا پتہ ایرانی جاسوس نے بتایا تھا: فرانسیسی اخبار کا دعویٰ

0

پیرس،29ستمبر(ہ س)۔فرانسیسی اخبار Le Parisien نے لبنانی سکیورٹی ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ اسرائیل نے ایک ایرانی ایجنٹ کے ذریعے حساس معلومات حاصل کی تھیں، جن میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں گذشتہ جمعہ کو قتل سے قبل موجودگی کی نشاندہی ہوتی ہے۔اس معلومات کے مطابق اسرائیل نے اس علاقے پر فضائی حملہ کیا، جس کے نتیجے میں حسن نصر اللہ مارا گیا۔فرانسیسی اخبار کے مطابق حسن نصراللہ کے قتل میں سب سے بڑا اور حیران کن کردار ایرانی ایجنٹ کا ہے، کیونکہ یہ جاسوس حزب اللہ کے اندرونی دائرے میں گھسنے اور حسن نصر اللہ کی نقل و حرکت کے بارے میں درست معلومات فراہم کرنے میں کامیاب رہا۔ یہ ایرانی ایجنٹ گذشتہ جمعہ سے بیروت میں حزب اللہ کے مقتول عہدیدارمحمد سروس کے جنازے میں شرکت کے لیے لبنان آیا تھا۔اخبار نے مزید کہا کہ حسن نصراللہ کے قتل کے دن لبنان میں قدس فورس کے ڈپٹی کمانڈر اپنی گاڑی میں ان کے ساتھ تھے اور قتل کے وقت وہ 30 میٹر زیر زمین تھے۔ فرانسیسی اخبار کے مطابق خیال کیا جاتا ہے کہ ایرانی ایجنٹ کی اس دراندازی نے اسرائیلیوں کو حملے کے وقت بہت درست طریقے سے مدد کی تاکہ بمباری کے وقت حارہ حریک کے رہائشی کمپلیکس میں نصر اللہ کی موجودگی کو یقینی بنایا جا سکے۔حزب اللہ جسے ایران کی حمایت حاصل ہے اور غزہ کی پٹی کی جنگ میں حماس کی اتحادی ہے نے ہفتے کے روز تصدیق کی ہے کہ اس کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ پارٹی کے گڑھ بیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں پر تشدد اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں۔

ہم ایک وسیع جنگ کی تیاری کر رہے ہیں:ایران

0

ریاض،29ستمبر( ہ س)۔اتوار کو ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکہ پر لبنانی حزب اللہ کے رہ نما حسن نصراللہ کے قتل میں ملوث ہے‘‘۔ انہوں نے کہا کہ نصراللہ کے قتل کا بدلہ لیا جائے گا۔ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اسرائیل لبنان میں جو کچھ کر رہا ہے اس کی وجہ سے وہ امن حاصل نہیں کرسکتا۔عباس عراقچی نے کہا کہ “خطے میں بڑے پیمانے پر جنگ کے خطرے کے پیش نظر ہم چوکس ہیں”۔ انہوں خبردار کرتے ہوئے کہا کہ خطہ خطرناک اور انتہائی تشویشناک صورتحال سے گذر رہا ہے۔انہوں نے نشاندہی کی کہ سلامتی کونسل نے ثابت کیا ہے کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے سے قاصر ہے۔ہفتے کے روز ایران کی حمایت یافتہ حزب اللہ نے جماعت کے گڑھ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں ایک پرتشدد اسرائیلی حملے میں اپنے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی۔ قابل ذکر ہے کہ ایران نے بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے میں اسرائیلی حملے میں حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد ہفتے کے روز اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ہنگامی اجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔اقوام متحدہ میں ایرانی ایلچی امیر سعید ایروانی نے 15 رکنی سلامتی کونسل کے نام ایک خط میں کہا ہے کہ “ایرانی جمہوریہ اپنے سفارتی ہیڈ کوارٹر اور نمائندوں پر کسی بھی حملے کے خلاف سختی سے خبردار کرتا ہے جو کہ سفارتی اور ناقابلِ تسخیریت کے بنیادی اصول کی خلاف ورزی ہے‘‘۔انہوں نے کہا کہ ایران اپنے اہم قومی اور سلامتی کے مفادات کے دفاع کے لیے تمام اقدامات اٹھانے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت اپنے موروثی حقوق کو استعمال کرنے سے دریغ نہیں کرے گا۔خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کیمطابق ایرانی سفیرنے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ “اسرائیلی جارحیت کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں اور خطے کو ہمہ گیر جنگ میں جانے سے روکا جائے۔

سعودی وزیر خارجہ کی فلسطینی شہریوں کے خلاف اسرائیل کے وحشیانہ طرزِعمل کی مذمت

0

شکاگو ،29ستمبر(ہ س)۔سعودی وزیرِ خارجہ نے ہفتے کے روز اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اپنے خطاب کے دوران غزہ کی پٹی میں بے کس شہریوں” کے خلاف اسرائیل کے ’جرائم‘ اوروحشیانہ طرزِ عمل کی مذمت کی۔شہزادہ فیصل بن فرحان نے اسرائیل پر “حقیقی انسانی تباہی” کا سبب بننے کا الزام لگایا جوبدتر ہوتی جارہی ہے۔انہوں نے عالمی عدالتِ انصاف کی حالیہ مشاورتی رائے کو سراہا کہ مغربی کنارے، غزہ کی پٹی اور مشرقی یروشلم پر اسرائیل کا قبضہ بین الاقوامی اور انسانی قانون کے تحت غیر قانونی ہے۔شہزادہ فیصل نے اقوامِ متحدہ سے فلسطین کو مکمل رکن کی حیثیت سے تسلیم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا: “ہم 10 مئی 2024 کو جنرل اسمبلی کی قرارداد کی منظوری کا خیرمقدم کرتے ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ریاست فلسطین ہماری تنظیم کی مکمل رکن بننے کے لیے تمام شرائط کو پورا کرتی ہے اور ہم ناروے، سپین، آئرلینڈ، سلووینیا اور آرمینیا کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہیں جنہوں نے برادر ملک فلسطین کو تسلیم کیا ہے۔انہوں نے مزید کہا: “ہم دوسری ریاستوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ دو طرفہ طور پر فلسطین کی ریاست کو تسلیم کریں اور فلسطین کی ریاست کو ایک آزاد ریاست کے طور پر تسلیم کرنے کے لیے مل کر کام کریں۔ “شہزادہ فیصل نے کہا،”خونریزی کو روکنے، بلا روک ٹوک انسانی رسائی کو یقینی بنانے، فلسطینی عوام کے جائز مطالبات کو پورا کرنے” اور مشرقی یروشلم کے دارالحکومت کے ساتھ ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی سعودی کوششوں کے باوجود اسرائیل کی کارروائیاں جاری ہیں۔انہوں نے مزید کہا، “ہم فلسطینی عوام کے خلاف ہونے والے تمام اسرائیلی جرائم کو واضح طور پر مسترد کرتے ہیں۔ اس برادر ملک کے لوگ کئی عشروں سے جو مصائب جھیل رہے ہیں، یہ عام اور بے کس شہریوں کے خلاف ہونے والے حالیہ جرائم کی کہانی کا صرف ایک باب ہے۔انہوں نے کہا، گذشتہ سال سے اسرائیل کے “وحشیانہ” طرز عمل سے “دسیوں ہزار فلسطینی شہریوں بلخصوص خواتین اور بچوں کی جانیں ضائع ہوئی ہیں۔ ہم بمباری، قتل و غارت اور تباہی دیکھ رہے ہیں۔ یہ ایک حقیقی انسانی تباہی ہے اور بدتر ہوتی جارہی ہے۔ اس جارحیت کو روکنا ضروری ہے۔شہزادہ فیصل نے کہا، سعودی عرب نے گذشتہ سال غزہ کے لوگوں کو پانچ بلین ڈالر فراہم کیے ہیں اور اقوامِ متحدہ کے مختلف اداروں کے ساتھ مل کر تعمیرِ نو اور انسانی امداد کے لیے مجموعی طور پر 106 بلین ڈالر جمع کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔انہوں نے مزید کہا، مملکت اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے درمیان دو ریاستی حل کی بنیاد پر امن کے حصول کے لیے اقوامِ متحدہ کی وزارتی کمیٹیوں، ناروے اور یورپی یونین کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہا، سعودی عرب بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون کر کے “دہشت گردی کی مالی اعانت کے خلاف جنگ” کے لیے بھی کام کر رہا ہے۔شہزادہ فیصل نے کہا، مملکت شام کے ساتھ تعلقات بحال کر کے، یمن کے بحران کو حل کرنے پر زور دے کر اور سوڈان میں امن و استحکام کے لیے کوششیں کر کے خطے میں امن قائم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ نیز انہوں نے کہا کہ ان کا ملک جدہ میں سوڈانی امن مذاکرات کے تیسرے دور کی میزبانی کی تیاری کر رہا ہے۔انہوں نے کہا، سعودی عرب نے ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات “خودمختاری کے احترام، اندرونی معاملات میں عدم مداخلت اور اقوامِ متحدہ کے منشور کے احترام کی بنیاد پر بحال کیے ہیں۔شہزادہ فیصل نے کہا کہ سعودی عرب کی ترجیح ہے کہ “آئندہ نسلوں کی ضروریات کو پورا کرنا، خواتین اور نوجوانوں کو بااختیار بنانا اور دنیا کے ساتھ پل بنانا جاری رکھے۔” نیز انہوں نے کہا، مملکت موسمیاتی تبدیلی جیسے بڑے عالمی مسائل سے نمٹ رہی ہے۔

حوثیوں کا برا دن بھی آ رہا ہے: اسرائیل کی دھمکی

0

تل ابیب،29ستمبر(ہ س)۔یمن میں حوثی گروپ کے سربراہ کی جانب سے ہفتے کے روز اس بات کی تصدیق کے بعد کہ لبنانی جماعت کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ کا خون رائیگاں نہیں جائے گا اسرائیل نے حوثی گروپ کو جواب دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ حوثیوں کا دن آ گیا ہے۔اسرائیلی براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے مطابق اسرائیلی فوج نے کہا کہ ان کی افواج ایران کے ساتھ تمام امکانات کے لیے پوری طرح تیار ہیں اور حوثیوں کے لیے دن بھی آئے گا۔ کمیشن نے فوج کے ان بیانات کا حوالہ دیا جس میں اس نے وضاحت کی کہ اب توجہ حزب اللہ پر حملے جاری رکھنے پر ہے اور پھر حوثیوں کی باری ہوگی کہ وہ اپنے دعوے کو روک دیں۔ اسرائیل کا یہ رد عمل حوثی گروپ کے رہنما عبدالمالک الحوثی کے ایک مختصر خطاب میں اعلان کرنے کے بعد سامنے آیا ہے کہ حزب اللہ کے سکریٹری جنرل کی یہ عظیم قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔ انہوں نے زور دیا کہ تیز رفتاری اور کام کی ترقی کی طرف بڑھیں۔ اسرائیلی فوج نے ہفتہ کو اعلان کیا کہ یمن سے داغے گئے میزائل کو روکنے کے بعد وسطی اسرائیل میں سائرن بج گئے۔ اسرائیلی دفاع نے اس میزائل کو روک لیا۔ اسرائیل نے بحیرہ احمر کے اوپر 3 فضائی اہداف کو بھی تباہ کیا۔واضح رہے نومبر 2023 سے حوثی باغیوں نے بحیرہ احمر میں تجارتی بحری جہازوں پر تقریباً 200 حملے کیے ہیں اور یہ اعلان کیا ہے کہ یہ بحری جہاز اسرائیل کی طرف امداد لے جارہے تھے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی کی حمایت کے بہانے بحیرہ روم تک بھی اپنے حملوں کو وسعت دینے کے عزم کا اظہار کیا جو اسرائیل کی خونریز جنگ کا شکار ہے۔امریکہ اور برطانیہ نے حوثیوں کے حملوں کے جواب میں حملے کیے جس کی وجہ سے شپنگ کمپنیوں کو بحری جہازوں کو بحیرہ احمر اور سویز کینال سے ہٹانے اور افریقہ کے جنوبی سرے کے گرد طویل راستے کے ذریعے سفر کرنے پر مجبور کیا گیا۔ حوثیوں نے بھی ایک سے زیادہ مرتبہ اسرائیل کی طرف بیلسٹک میزائل داغنے کی کوشش کی۔

ہم شدید خطرات سے دوچار ہیں: لبنانی وزیر اعظم

0

بیروت،29ستمبر(ہ س)۔لبنانی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے سکریٹری جنرل حسن نصر اللہ کی جمعہ کو بیروت کے قریب اسرائیلی بمباری میں ہلاکت کے بعد لبنان میں نگراں حکومت کے سربراہ نجیب میقاتی نے کہا ہیکہ ان کے ملک کو خطرہ لاحق ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ’ہم جنگ بندی اور قرارداد 1701 کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں‘۔ جبکہ اسرائیل بیروت کے جنوبی مضافات اور لبنان کے مختلف علاقوں پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی فوج نے جمعے کوبیروت کے جنوبی علاقے الضاحیہ میں حزب اللہ کی قیادت کے ہیڈکوارٹر کو نشانہ بناتے ہوئے بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں حزب اللہ کے اہم سینئر رہ نما ہلاک ہوگئے تھے۔اسرائیلی فوج کے ترجمان اویچائی ادرعی نے ایک بیان میں کہا کہ ضاحیہ کے حملے میں نصراللہ کی موت واقع ہوئی۔انہوں نے مزید کہا کہ پارٹی کے جنوبی محاذ کے رہ نما علی کرکی اور ان کے ساتھ کئی دوسرے رہنما بھی مارے گئے۔طویل خاموشی کے بعد حزب اللہ نے ایک سرکاری بیان میں حسن نصراللہ کے قتل کی تصدیق کی جو 32 سال تک تنظیم کے سربراہ رہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ان کی قیادت اسرائیل کے خلاف “غزہ اور فلسطین کی حمایت اور لبنان اور اس کے عوام کے دفاع میں” جنگ جاری رکھنے کا عہد کرتی ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اسرائیلی ذرائع نے اس سے قبل یہ اطلاع دی تھی کہ نصر اللہ کو دیگر سینئر رہ نماؤں کے ساتھ ساتھ ایرانی پاسداران انقلاب کے اہلکاروں کے ساتھ ’حزب اللہ کے سکیورٹی باکس‘ میں ہلاک کیا گیا تھا۔اسرائیلی طیاروں نے حارہ حریک میں حزب اللہ کی قیادت کے ہیڈکوارٹر پر 10 سے زیادہ بڑے بم گرائے۔ان بموں سے قلعہ بند سکیورٹی اسکوائر کے نام سے مشہور حزب اللہ کے کمپلیکس کو ملیا میٹ کردیا گیا۔

اسرائیل لبنان کے اندرزمینی کارروائیاں کرنے والاہے: امریکی اہلکار

0

واشنگٹن،29ستمبر(ہ س)۔ایک امریکی اہلکار نے اتوار کو ’اے بی سی‘ چینل کو کو بتایا کہ اسرائیل لبنان کے اندر “چھوٹے پیمانے پر” کارروائیاں کرنے والاہے۔ اسرائیل سرحد پر حزب اللہ کی پوزیشنوں کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔ ہفتے کے روز وائٹ ہاؤس کی طرف سے یہ اطلاع سامنے آئی تھی کہ اسرائیل نے لبنان میں زمینی کارروائی کے امکان کے بارے میں بات کی ہے۔ اسرائیلی فوج کے ترجمان نے اس کی تصدیق کی لیکن اس نے کہا کہ ضرورت پڑنے پر لبنان کے اندر زمینی کارروائی ہوسکتی ہے۔پیٹر لرنر نے سی این این کو بتایا کہ فوج لبنان میں ممکنہ زمینی کارروائیوں کیلئے تیاری کر رہی ہے، لیکن جب تک ضروری نہ ہو اسے انجام نہیں دے گی۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ’آئی ڈی ایف‘ کے چیف آف اسٹاف ہرزی ہیلیوی نے اس ہفتے کے شروع میں ریزرو فورسز کے ساتھ اس آپشن کے بارے میں بات کی۔اسرائیلی ترجمان نے کہا کہ حزب اللہ کے حوالے سے اسرائیلی فوج کا بنیادی ہدف شمالی اسرائیل میں سلامتی اور تحفظ کو بحال کرنا ہے تاکہ علاقہ چھوڑ کر جانے والے ساٹھ ہزار اسرائیلی اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔ حزب اللہ کے رہ نما حسن نصراللہ کی ہلاکت کے حوالے سے لرنرنے کہا کہ اسرائیلی فوج نے اسے اس لیے نشانہ بنایا کیونکہ اس نے اسرائیل کے ساتھ جنگ کے واحد مقصد کیلئے دو لاکھ راکٹوں، گولوں، میزائلوں اور ڈرون سمیت ہتھیاروں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ بنا رہا تھا۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل حزب اللہ کو سمجھنے کے لیے 2006ء سے وسیع انٹیلی جنس مانیٹرنگ آپریشن کر رہا ہے۔حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل حسن نصر اللہ بیروت کے جنوبی مضافاتی علاقے پر تباہ کن اسرائیلی فضائی حملے میں مارے جانے سے جماعت اور اس کے اتحادیوں کو شدید دھچکا لگا ہے۔

’من کی بات ‘کے 10 سال مکمل

0

’من کی بات ‘ ریڈیو پروگرام کے سننے والے ہی پیش کرنے والے ہیں: وزیر اعظم

نئی دہلی، 29 ستمبر (ہ س)۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے اتوار کو اپنے ماہانہ ریڈیو پروگرام ‘من کی بات’ کے 10 سال مکمل ہونے پر کہا کہ سننے والے ہی اس پروگرام کے پیش کرنے والے ہیں۔ اس دوران انہوں نے سینکڑوں خطوط اور تجاویز پر عوام سے اظہار تشکر کیا۔ ‘من کی بات’ کے 113ویں ایپی سوڈ میں وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارا سفر 10 سال مکمل کر رہا ہے۔ یہ پروگرام 3 اکتوبر کو وجئے دشمی کے دن ہوا تھا۔ اس سال، 3 اکتوبر کو، جب ‘من کی بات’ کو 10 سال مکمل ہوں گے، یہ نوراتری کا پہلا دن ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا نے بھی پروگرام میں اٹھائے گئے مسائل پر مہم چلائی ہے۔ اس کے لیے وہ ریڈیو، ٹیلی ویڑن، یوٹیوب اور پرنٹ میڈیا کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔ پروگرام کے دوران انہیں معلوم ہوا کہ ملک میں کتنے باصلاحیت لوگ ہیں جنہوں نے اپنی زندگی بے لوث خدمت کے لیے وقف کر رکھی ہے۔ صفائی مہم کے 10 سال مکمل ہو گئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2 اکتوبر کو سوچھ بھارت مشن کے 10 سال مکمل ہو رہے ہیں۔ یہ ان لوگوں کو مبارکباد دینے کا موقع ہے جنہوں نے ہندوستانی تاریخ کی اس بڑی عوامی تحریک میں اپنا کردار ادا کیا ہے۔ یہ مہاتما گاندھی کو ایک حقیقی خراج عقیدت ہے، جو زندگی بھر اس مقصد کے لیے وقف رہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ صفائی اس وقت تک کام کرنا ہے جب تک یہ ہماری فطرت نہ بن جائے۔ ملک بھر میں جاری صفائی مہم کے دوران کی گئی قابل ستائش کوششوں پر بات کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے اپنے پروگرام میں اترکاشی، اتراکھنڈ کے سرحدی گاؤں جھالا کے نوجوانوں کی کوششوں کی مثال دی۔ انہوں نے پڈوچیری کے ساحلوں پر چلائی گئی زبردست صفائی مہم کا بھی ذکر کیا۔ انہوں نے کیرالہ کے کوزی کوڈ میں 74 سالہ سبرامنیم کی مثال دی جنہوں نے 23 ہزار سے زیادہ کرسیوں کی مرمت کرکے دوبارہ استعمال اور ری سائیکل کے چیمپئن کا خطاب حاصل کیا۔ میک ان انڈیا کو 10 سال مکمل ‘میک ان انڈیا’ کے 10 سال مکمل ہونے پر وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی صنعتوں سے لے کر چھوٹے دکانداروں تک سبھی نے اس مہم کی کامیابی میں اپنا حصہ ڈالا ہے۔ اب ہمیں دو موضوعات پر توجہ مرکوز کرنی ہے – ایک، عالمی سطح کا معیار اور دوسرا، مقامی مصنوعات کے لیے ترجیح یعنی ‘لوکل فار ووکل۔’ انہوں نے ایک بار پھر لوگوں سے اپیل کی کہ وہ اس مہم میں شامل ہوں اور ایسی مصنوعات خریدیں جو کسی ہندوستانی کاریگر نے بنائی ہوں۔ وہ خوش ہے کہ غریب متوسط ??طبقہ اس سے وابستہ ہے۔ آج ملک پیداوار کا پاور ہاؤس بن چکا ہے۔ آٹوموبائل، ٹیکسٹائل، ایوی ایشن، الیکٹرانکس، دفاع اور ہر شعبے میں ہندوستان کی برآمدات بڑھ رہی ہیں۔ ملک میں ایف ڈی آئی میں مسلسل اضافہ ‘میک ان انڈیا’ کی کامیابی کی داستان بھی گا رہا ہے۔ پانی کے تحفظ کی کوششیں: اپنے پچھلے پروگراموں کی طرح اس بار بھی وزیر اعظم نے ملک بھر میں پانی کے تحفظ کے لیے کی جانے والی کوششوں کی تعریف کی۔ مثال کے طور پر، انہوں نے اتر پردیش اور مدھیہ پردیش میں کی جا رہی کچھ کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے کہا کہ جھانسی میں کچھ خواتین کی کوششوں سے غوراری ندی کو نئی زندگی ملی ہے۔ ان خواتین نے بوریوں میں ریت بھر کر چیک ڈیم تیار کیے، بارش کے پانی کو ضائع ہونے سے روکا اور دریا کو دوبارہ پانی سے بھر دیا۔ انہوں نے بتایا کہ مدھیہ پردیش کے ڈنڈوری کے رائے پورہ گاؤں میں ایک بڑے تالاب کی تعمیر کی وجہ سے زیر زمین پانی کی سطح میں کافی اضافہ ہوا ہے۔ ‘شاردا لائیولی ہوڈ سیلف ہیلپ گروپ’ سے وابستہ خواتین کو مچھلی کی کھیتی کا نیا کاروبار مل گیا ہے۔ مدھیہ پردیش کے چھتر پور میں بھی خواتین کی قابل ستائش کوششوں سے کھومپ گاؤں کا بڑا تالاب دوبارہ زندہ ہو گیا ہے۔ اس میں ‘ہری بگیہ سیلف ہیلپ گروپ’ کی خواتین نے تالاب سے بڑی مقدار میں گاد نکالا ہے۔ امریکی دورے کا تذکرہ کرتے ہوئے وزیر اعظم نے اپنے امریکی دورے کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ اس ملک نے ہندوستان کو 300 قدیم نوادرات واپس کرنے کا کام کیا ہے جو ہندوستان سے چوری یا سمگل کیے گئے تھے۔ سنتھالی زبان کا ڈیجیٹلائزیشن: وزیر اعظم نے ایک بار پھر ملک کے لسانی تنوع کو اپنی میراث قرار دیا اور اس تناظر میں سنتھالی زبان کو ڈیجیٹل کرنے کی کوششوں کے بارے میں بتایا۔ انہوں نے کہا کہ سنتھالی کئی ریاستوں میں سنتھال قبیلے کے لوگ بولتے ہیں۔ یہ بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان میں بھی استعمال ہوتا ہے۔ اوڈیشہ کے میور بھنج میں رہنے والے رامجیت توڈو نے ایک مہم شروع کی جس نے ایک ڈیجیٹل پلیٹ فارم بنایا جہاں سنتھالی زبان سے متعلق لٹریچر سنتھالی زبان میں پڑھا اور لکھا جا سکتا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ انھوں نے اپنے کچھ ساتھیوں کی مدد سے ‘اول چکی’ میں ٹائپ کرنے کی تکنیک تیار کی۔ آج ان کی کوششوں سے سنتھالی زبان میں لکھے گئے مضامین لاکھوں لوگوں تک پہنچ رہے ہیں۔ ‘ماں کے نام میں ایک درخت’ مہم پروگرام میں، وزیر اعظم نے ‘ماں کے نام میں ایک درخت’ مہم میں عوام کی پرجوش شرکت پر خوشی کا اظہار کیا۔ انہوں نے ایک مثال دیتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ کے این راج شیکھر نے 4 سال قبل روزانہ ایک درخت لگانے کی مہم شروع کی تھی اور انہوں نے حادثے کا شکار ہونے کے بعد بھی اس مہم کو جاری رکھا اور اب تک وہ 1500 سے زائد پودے لگا چکے ہیں۔

اقوام متحدہ میں ڈاکٹر جے شنکر کی کھری کھری, پاکستان سے صرف پی او کے خالی کرانے کا مدعا باقی

0

نیویارک، 29 ستمبر (ہ س)۔ بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے کہا کہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان مسئلہ صرف پی او کے ہے۔ ہمارے درمیان حل ہونے والاواحد مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے غیر قانونی قبضے کو خالی کرانا ہے۔ پاکستان کی خراب معیشت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ اس کے ’’کرتوتوں کا پھل‘‘ ہے۔اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سنیچر کو وزیر خارجہ نے کہا، ’’کل اسی فورم سے کچھ عجیب باتیں سنیں۔ جبکہ بھارت کا موقف بالکل واضح ہے کہ پاکستان کی سرحد پار دہشت گردی کی پالیسی کبھی کامیاب نہیں ہوگی۔ ہر عمل کا نتیجہ ضرور نکلے گا۔ ہمارے درمیان صرف ایک مسئلہ حل ہونا باقی ہے کہ پاکستان غیر قانونی طور پر قابض ہندوستانی علاقے کو خالی کر دے۔‘‘ایک روز قبل پاکستان کے وزیر اعظم شہباز شریف نے اسی پلیٹ فارم سے اپنے خطاب میں کشمیر کا ذکر کیا تھا۔ جس کے جواب میں جے شنکر نے کہا کہ بہت سے ممالک اپنے کنٹرول سے باہر حالات کی وجہ سے پیچھے رہ جاتے ہیں، لیکن کچھ ممالک جان بوجھ کر ایسے فیصلے لیتے ہیں، جس کے نتائج تباہ کن ہوتے ہیں۔ اس کی بہترین مثال ہمارا پڑوسی ملک پاکستان ہے۔پاکستان کی معیشت کے بارے میں انہوں نے کہا کہ یہ اس کے ’’کرتوتوں کا پھل‘‘ ہے۔ اس کی جی ڈی پی کو صرف بنیاد پرستی اور دہشت گردی کی شکل میں اس کی برا?مدات سے ماپا جا سکتا ہے۔ ا?ج ہم دیکھتے ہیں کہ جو برائیاں دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کی گئیں وہ اس کے اپنے معاشرے کو نگل رہی ہیں۔ اس کے لیے دنیا کو مورد الزام نہیں ٹھہرایا جا سکتا۔ یہ صرف کرم (فعل) ہے۔

تمل ناڈو کابینہ میں 6 ردوبدل، ادیندھی اسٹالن بنیں گے نائب وزیر اعلیٰ

0

نئی دہلی، 29 ستمبر (ہ س)۔ تمل ناڈو کی ایم کے اسٹالن کی قیادت والی ڈی ایم کے حکومت میں بڑے پیمانے پر ردوبدل کرتے ہوئے ادیندھی اسٹالن کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی وزیر اعلیٰ نے وی سینتھل بالاجی، ڈاکٹر گووی چیجھیان، ا?ر راجندرن اور ایس ایم ناصر کو وزراء کونسل میں شامل کرنے کی سفارش کی، جسے گورنر نے ہفتہ کو منظوری دے دی۔ نامزد وزراء کی حلف برداری کی تقریب اتوار کو دوپہر 3.30 بجے چنئی کے راج بھون میں ہوگی۔ڈی ایم کے حکومت کو اقتدار میں ا?ئے تین سال ہوچکے ہیں اور تین سال بعد کابینہ میں بڑی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔ ادے ندھی اسٹالن کو حکومت میں نائب وزیر اعلیٰ بنایا گیا ہے۔ ادے ندھی اسٹالن وزیر اعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بیٹے ہیں۔ ادے ندھی کو نائب وزیر اعلیٰ بنانے کو لے کر ریاست میں کافی دنوں سے بحث چل رہی تھی۔کابینہ کی توسیع میں سب سے حیران کن نام سینتھل بالاجی کا ہے۔ سپریم کورٹ نے 26 ستمبر کو ہی سینتھل بالاجی کو ضمانت دی ہے۔ انہیں ایک سال قبل انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) نے گرفتار کیا تھا۔ اب وہ دوبارہ تمل ناڈو حکومت میں کابینہ کے وزیر ہوں گے۔ اسٹالن حکومت نے کابینہ میں کل چھ تبدیلیاں کی ہیں۔

نتیش کمار اچانک دہلی روانہ ، بی جے پی لیڈروں سے ہو سکتی ہے ملاقات

0

پٹنہ29ستمبر(ہ س):وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ کے مطابق وزیر اعلیٰ نتیش کمار ذاتی کام سے دہلی گئے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا دورہ ایک دن کا ہے لیکن موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق وہ بی جے پی کے سینئر لیڈروں سے ملاقات کر سکتے ہیں۔ سب سے بڑی بات یہ ہے کہ بی جے پی کے قومی صدر جے پی نڈا ان دنوں بہار کے دورے پر ہیں۔ ان سے ملاقات کی بات ہو رہی تھی لیکن ان کے اچانک دہلی آنے سے کئی چرچے شروع ہو گئے ہیں۔اس بار جنتا دل یونائیٹڈ بی جے پی کے ساتھ اتحاد میں جھارکھنڈ اسمبلی انتخابات لڑنا چاہتی ہے۔ یہ ممکن ہے کہ وزیر اعلی مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے بھی دہلی میں جھارکھنڈ انتخابات کے سلسلے میں ملاقات کریں ، کیونکہ الیکشن کمیشن نے حال ہی میں جھارکھنڈ کا دورہ کیا ہے۔ شاہ نے سدیش مہتو سے بھی بات چیت کی۔ جھارکھنڈ الیکشن کی تاریخ کا اعلان کسی بھی وقت ہو سکتا ہے۔ ایسے میں نتیش کمار اپنے ایک روزہ دورہ دہلی کے دوران اس مسئلہ پر بات کر سکتے ہیں۔حالانکہ جے ڈی یو کے قومی ورکنگ صدر سنجے جھا دہلی میں ہیں ، وزیر اعلیٰ نتیش کمار بھی پارٹی لیڈروں کے ساتھ میٹنگ کر سکتے ہیں۔ وزیر اعلیٰ کا اچانک خفیہ دورہ ذاتی وجوہات کی بناء پر ہو سکتا ہے، لیکن اس کے سیاسی مضمرات بھی جڑے ہوئے ہیں ، کیونکہ بہار میں بھی یہ اتحاد کئی مسائل پر پھنسا ہوا ہے۔ بہار میں کابینہ کی توسیع کا معاملہ بھی پھنس گیا ہے ، اس کے ساتھ بورڈ کارپوریشن کمیشن کا معاملہ بھی زیر التوا ہے۔ویسے، نتیش کمار جب بھی ذاتی وجوہات سے دہلی جاتے ہیں تو علاج کرانے ہی جاتے ہیں۔ حالانکہ اس معاملے میں نہ تو پارٹی کے لوگ اور نہ ہی وزیر اعلیٰ سکریٹریٹ کچھ بتا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ حال کے دنوں میں کئی میٹنگوں میں بی جے پی کے لیڈروں کو نہیں بلاتے تھے لیکن دو دنوں سے بی جے پی کے لیڈروں کو بھی میٹنگ میں بلانا شروع کیا ہے۔ ہفتہ کے روز بھی زمین سروے کو لیکر وزیر اعلیٰ نے ہائی لیول میٹنگ کی تھی۔ جس میں نائب وزیر اعلیٰ سمراٹ چودھری اورمحکمہ جاتی وزیر دلیپ جیسوال کو بھی بلایا گیا تھا۔