Thursday, December 18, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 889

اگر سروس کے دوران تقرری پر اعتراض نہیں کیا گیا

0

تو ریٹائرمنٹ کے بعد بھی اعتراض نہیں کیا جا سکتا: ہائی کورٹ

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم اکتوبر:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ حکم دیا ہے کہ اگر کسی ملازم کی ملازمت کے دوران اس کی تقرری پر کوئی اعتراض نہیں کیا گیا ہے تو اس کی ریٹائرمنٹ کے بعد اعتراض نہیں اٹھایا جا سکتا۔ دراصل، پھول چند ٹھاکر کو 1 اگست 1975 کو ایس پی مقرر کیا گیا تھا۔ کالج دمکا کی گورننگ باڈی کی طرف سے ٹائپسٹ کے طور پر تقرر کیا گیا۔ انہوں نے 31 دسمبر 2006 کو ریٹائر ہونے سے پہلے 31 سال تک کالج میں مسلسل کام کیا۔ اپنی سروس کے دوران انہیں کالج کی تجویز کے ذریعے لائبریری اسسٹنٹ کے عہدے پر ایڈجسٹ کیا گیا، کیونکہ ٹائپسٹ کے لیے کوئی منظور شدہ عہدہ نہیں تھا۔ ملازم کی تنخواہ ابتدائی طور پر 1 اپریل 1981 سے فورتھ پے ریویژن کے مطابق طے کی گئی تھی اور وہ اپنی ریٹائرمنٹ تک اسی پے اسکیل کی بنیاد پر اپنی تنخواہ وصول کرتا رہا۔ جس کے بعد جھارکھنڈ حکومت نے 5ویں اور 6ویں تنخواہ کمیشن کی سفارشات کے مطابق حلقہ کالجوں میں تدریسی اور غیر تدریسی عملے کے تنخواہوں کے پیمانے پر نظر ثانی کی ہے۔ جو بالترتیب یکم جنوری 1996 اور 1 جنوری 2006 سے نافذ العمل ہیں۔ کالج کی جانب سے ان ادوار کیلئے ملازمین کی تنخواہوں پر نظر ثانی کی سفارش کی گئی تھی اور اسے منظوری کیلئے محکمہ ہائر ایجوکیشن کو بھیج دیا گیا تھا۔
سفارش کے باوجود محکمہ ہائر ایجوکیشن نے منظور شدہ تنخواہ کے تعین کے چارٹ میں ملازم کا نام شامل نہیں کیا۔ نتیجتاً، 5ویں اور 6ویں پے کمیشن کے مطابق ملازم کی تنخواہ اور پنشن پر نظر ثانی نہیں کی گئی اور وہ پرانے چوتھے پے کمیشن سکیل کی بنیاد پر پنشن وصول کرتا رہا۔ جس کے بعد ملازم نے پہلے W.P.(S) نمبر 1786/2015 جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں دائر کیا اور اپنے تنخواہ کے تعین کے دعوے پر فیصلہ طلب کیا۔ ملازم نے دلیل دی کہ ریاست کو ان کی تقرری پر سوال نہیں اٹھانا چاہیے تھا، خاص طور پر ان کی ریٹائرمنٹ کے بعد۔ ملازم نے دلیل دی کہ وہ 5ویں اور 6ویں پے کمیشن کے فوائد کا حقدار ہے، جو یکم جنوری 1996 اور یکم جنوری 2006 سے بالترتیب حلقہ کالجوں میں غیر تدریسی عملے پر لاگو تھے۔ دوسری جانب مدعا علیہ ریاست کی جانب سے دلیل دی گئی کہ ملازم کی ابتدائی تقرری ایس پی نے دمکا کالج کی گورننگ باڈی کی طرف سے بطور ٹائپسٹ کی تھی۔ لیکن ٹائپسٹ کا عہدہ ریاستی حکومت نے کبھی منظور نہیں کیا۔ ایسے میں ملازم کی تقرری کو ریگولر نہیں کیا جا سکتا۔ تمام فریقین کو سننے کے بعد عدالت نے قرار دیا کہ ملازم کی ریٹائرمنٹ کے بعد (13 سال کی ریٹائرمنٹ کے بعد) کوئی اعتراض اٹھانا غیر منصفانہ اور قانونی طور پر ناقابل قبول ہے۔

ڈیزاسٹر مینجمنٹ میٹنگ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال کا جائزہ

0

جدید بھارت نیوز سروس
صاحب گنج، یکم ستمبر:۔ صاحب گنج کے ایڈیشنل کلکٹر گوتم بھگت کی صدارت میں منگل کو ڈیزاسٹر مینجمنٹ میٹنگ میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ ایڈیشنل کلکٹر نے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں سیلاب کی موجودہ صورتحال کے بارے میں معلومات لی۔ فصلوں کو ہونے والے نقصانات اور سیلاب سے ہونے والی بیماریوں کی روک تھام پر حکام سے مشاورت کی۔ ریلیف کام اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے تحت چلائی جانے والی اسکیموں کے بارے میں بھی جانکاری لی۔ ایس ڈی او نے کہا کہ سیلاب میں تیزی سے کمی آرہی ہے۔ صورتحال بہتر ہو رہی ہے۔ ایڈیشنل کلکٹر نے سیلاب کے دوران دیہاتیوں میں تقسیم کی گئی اشیائے خوردونوش کے بارے میں تفصیلی جانکاری لی اور کہا کہ اگر مزید اشیائے خوردونوش کی ضرورت ہے تو ڈیمانڈ رپورٹ جلد پیش کریں۔ ایڈیشنل کلکٹر نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے پانی سے پیدا ہونے والی بیماریاں پھیلنے کا خطرہ ہے۔ پیٹ کے امراض، زخم، پھوڑے اور جلد سے متعلق دیگر امراض کا خطرہ رہتا ہے۔ ایسے میں محکمہ صحت کی ٹیم کو چوکنا رہنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے تمام سی اوز کو اپنے اپنے علاقوں پر نظر رکھنے کی ہدایت کی۔ صدر کے ایس ڈی او انگارناتھ سوارنکر، راج محل کے ایس ڈی او کپل کمار، تمام بی ڈی او اور سی اوز ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے میٹنگ میں شامل تھے۔

سب زونل کمانڈر سمیت جے جے ایم پی کے دو نکسلی گرفتار

0

رانچی، چترا لاتیہار اور ہزاریباغ اضلاع میں کل چھ مقدمات درج ہیں

جدید بھارت نیوز سروس
لاتیہار، یکم اکتوبر:۔ پولیس نے جے جے ایم پی کے دو نکسلیوں کو گرفتار کیا ہے۔ ایس پی کمار گورو نے پی سی میں یہ جانکاری دی۔ انہوں نے کہا کہ پولیس نے جے جے ایم پی کے دو عسکریت پسندوں فینکو بھونیا (سب زونل کمانڈر) اور خورشید انصاری (پوچارا، لاتیہار) کو گرفتار کیا ہے۔ پولیس ان دونوں سے پوچھ گچھ کر رہی ہے اور مزید معلومات اکٹھی کر رہی ہے۔ ایس پی کمار گورو کو خفیہ اطلاع ملی تھی کہ جے جے ایم پی کے دو جنگجوؤں کو لاتیہار تھانہ علاقہ کے سلایا اور نارائن پور کے درمیان پہاڑی کے دامن میں جنگلاتی علاقے میں ہتھیاروں کے ساتھ دیکھا گیا ہے۔ جو ممکنہ طور پر کوئی واقعہ پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ اس اطلاع کے بعد ایس پی نے پولیس ٹیم تشکیل دی۔ جس کے بعد پولیس ٹیم نے چھاپہ مار کارروائی کی۔ اس دوران پولیس نے دو عسکریت پسندوں کو گرفتار کر لیا۔ ان کے پاس سے ایک اے کے 47 رائفل، چھ زندہ گولیاں اور کئی دیگر اشیاء برآمد ہوئی ہیں۔ گرفتار سب زونل کمانڈر فیکو بھویاں کے خلاف رانچی، چترا لاتیہار اور ہزاری باغ اضلاع میں کل چھ مقدمات درج ہیں۔

جھریا ایم ایل کی موجودگی میں ٹاٹا اسٹیل مینجمنٹ، جاما ڈوبا اور دیہی تحفظ کمیٹی کے ساتھ بجلی اور پانی جیسے مسائل پر بات چیت کی گئی

0

جدید بھارت نیوز سروس
دھنباد، یکم اکتوبر: جھریا ایم ایل اے محترمہ پورنیما نیرج سنگھ کی موجودگی میں ٹاٹا اسٹیل مینجمنٹ، جاما ڈوبا اور دیہی تحفظ کمیٹی کے ساتھ بجلی اور پانی جیسے بنیادی مسائل پر ایک بامعنی بات چیت کی گئی۔ میٹنگ میں، گاؤں والوں نے ایم ایل اے کی موجودگی میں ٹاٹا انتظامیہ کو ایک ایک کرکے اپنے مسائل سے آگاہ کیا۔ ایم ایل اے نے جنرل منیجر سے کہا کہ ڈنگری موضع کے مکین بجلی اور پانی سے محروم نہ رہیں، انہیں کم از کم 20 گھنٹے بجلی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ ٹاٹا اسٹیل جاما ڈوبا کے جنرل منیجر سنجے راجوریا نے گاؤں والوں کو روزانہ 20 گھنٹے بجلی فراہم کرنے، پینے کے پانی کو یقینی بنانے اور گاؤں والوں کے دیگر مسائل کے فوری حل کو یقینی بنانے کا یقین دلایا۔ میٹنگ میں موجود گاؤں والوں نے ٹاٹا انتظامیہ کے ساتھ کامیاب بات چیت کی خوشی پر ایم ایل اے کا شکریہ ادا کیا۔ اس میٹنگ میں ٹاٹا حکام، ایم ایل اے کے نمائندے کے ڈی پانڈے، بھیم مہتو، چھوٹے لال مہتو، منوج کمار مہتو، جوہار مہتو، کندن مہتو، اجے مہتو، دنیش سنگھ، امیش سنگھ، راجیش مہتو، وکی مہتو، دھنیشور مہتو، دلیپ مہتو اور دیگر موجود تھے۔

ایس ڈی پی او سمیت سوربھ لکڑا کو الوداعی دی گئی

0

جدید بھارت نیوز سروس
مدھو پور ، یکم اکتوبر: مدھوپور شہر کے کالی منڈا میں واقع ادیتی اِن کے آڈیٹوریم میں مدھو پور پریس کلب نے سبکدوش ہونے والے ایس ڈی پی او سمیت سوربھ لکڑا کو جذباتی الوداعی دی۔ اس دوران ایگزیکٹیو مجسٹریٹ ونے کمار پانڈے، سرکل آفیسر یامن رویداس، سرکل پولیس انسپکٹر اودھیش کمار، انسپکٹر انچارج و مدھو پور تھانہ انچارج ترلوچن تمسوئے اور سابق پولس انسپکٹر و تھانہ انچارج رام دیال منڈا نے سبکدوش ہونے والے ایس ڈی پی او سمیت سوربھ لکڑا کو الوداع کیا۔ سمیت سوربھ لکڑا کی مختصر مدت کار کو موجود مہمانوں نے متفقہ طور پر سراہا ۔ اس موقع پر موجود مقررین نے اپنے دور حکومت کے قلیل عرصے میں کیے گئے بہت سے کاموں کی تفصیل سے وضاحت کی۔ صحافی رام چندر جھا نے اسٹیج کی نظامت کی۔ اس موقع پر مدھو پور کالج کے پروفیسر پریم روشن ایکا، پروفیسر انیتا گوا ہیمبرم، پروفیسر رنجیت کمار پرساد، سنجے شرما، کنہیا لال کنو،سشیل سنگھ، غفران جعفری، انکت لکھشی رامکا، شیکھر لکھشی رامکا، پرساد چٹرجی سمیت صحافی پرنس صمد، بلرام بھیا، مہیش مشرا، راجیش کمار، اجیت آنند، اودھیش سنگھ، ارشد مدھوپوری، اجے تیواری، گورو جیسوال، اروپ گنگولی، محمد اسلم، محمد اکبر وغیرہ موجود تھے۔

ایم پی ڈبلیو راجیو رنجن کے انتقال پر سب ڈویژنل اسپتال میں تعزیتی اجلاس کا انعقاد

0

جدید بھارت نیوز سروس
ادھو پور یکم اکتوبر: سب ڈویژنل ہسپتال میں کام کرنے والے ایم پی ڈبلیو راجیو رنجن کے اچانک انتقال پر منگل کو ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں ان کی تصویر پر پھول چڑھا کر خراج عقیدت پیش کیا گیا، اس سے قبل تمام ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز نے بھی ان کو خراج عقیدت پیش کیا۔ ہسپتال کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد شاہد نے 2 منٹ کی خاموشی اختیار کی اور ان کی روح کے ایصال ثواب کے لیے دعا کی۔ معلوم ہوا ہے کہ راجیو رنجن کو مدھوپور میں ایم پی ڈبلیو کے عہدے پر تعینات کیا گیا تھا، سڑک حادثے میں شدید زخمی ہونے کے بعد انہیں بہتر علاج کے لیے درگاپور ہیلتھ ورلڈ اسپتال لے جایا گیا، لیکن سر پر شدید چوٹ لگنے سے ان کی موت ہوگئی۔ تعزیتی اجلاس کے بعد ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز نے کہا کہ وہ ایک ایماندار اور محنتی انسان تھے وہ پوری لگن سے کام کرتے تھے۔ ان کے اچانک انتقال سے ہسپتال کو بڑا نقصان پہنچا ہے۔ وہ نرم گو اور سادہ طبیعت کے مالک تھے۔ مریضوں کے ساتھ ان کا رویہ کافی موثر اور قابل تعریف تھا۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد شاہد، ڈاکٹر اقبال انصاری، ڈاکٹر نیل کمل بھاردواج، ڈاکٹر سمیتی، ڈاکٹر گوپال پنڈت، بشنو کنور، باسودیو چودھری، مہندر پرساد، روپیش کمار، دامودر ورما، اجے کمار داس، دیش راج اور تمام ڈاکٹروں اور ہیلتھ ورکرز نے تعزیتی پروگرام میں شرکت کی۔

سدیپ ایکا نےرام گڑھ صدر کے 28ویں سرکل آفیسر کے طور پر چارج سنبھالا

0

جدید بھارت نیوز سروس رام گڑھ، یکم اکتوبر: سدیپ ایکا نے منگل کی سہ پہر رام گڑھ صدر کے 28ویں سرکل آفیسر کے طور پر چارج سنبھالا۔ رام گڑھ کے سبکدوش ہونے والے زونل افسر رام بالک نے سدیپ ایکا کو چارج دیا ہے۔ اس موقع پر رام گڑھ بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر پوجا کماری اور زونل اہلکاروں نے زونل آفیسر سدیپ ایکا کا استقبال کیا۔ اس موقع پر رام گڑھ صدر زون کے اپر کلاس کلرک رام چرن بڑا بابو چترنجن، لوئر کلاس کلرک یوگیتا مدھولتا،ریونیو ملازم کو انچارج سی آئی شبھم کمار، ریونیو ملازم امیت لوہرا، چوکیدار چندر دیو کرمالی، اسسٹنٹ مہیندر کمار داس، آپریٹر بلرام پودار، کرشنا کمار اور علاقے کے دیگر ملازمین خاص طور پر شامل تھے۔

دلت، مسلم، قبائیلی سبھی سے مشورہ کر منشور تیار کیا جا رہا ہے

0

ہر 6 ماہ بعد سوشل آڈٹ کیا جائے گا: بندھو ترکی

جدید بھارت نیوز سروس
جمشیدپور ، یکم اکتوبر:۔ کو جمشید پور پریشد میں منشور کمیٹی کے ذریعہ ایک مشاورتی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔ پروگرام میں مینی فیسٹو کمیٹی کے چیرمین بندھو ترکی نے کہا کہ آئندہ اسمبلی انتخابات کو مدنظر رکھتے ہوئے آل انڈیا کانگریس کمیٹی کی جانب سے منشور کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کمیٹی میں 25 لوگ شامل ہیں جو کانگریس پارٹی کے سینئرلیڈر ہیں۔ منشور کمیٹی کے ارکان باقاعدہ اجلاس منعقد کر رہے ہیں۔ ریاست کے دیگر اضلاع میں چوپال قائم کرکے اور عام لوگوں کے خیالات کو جمع کرکے ہم ایک ایسا منشور بنانے جارہے ہیں جو حقیقی معنوں میں حقیقت پسندانہ ہو، چاہے وہ مالیات کا معاملہ ہو۔ یہ منشور عام لوگوں کے لیے ہوگا۔ اسی سلسلے میں ہم نے مشرقی سنگھ بھوم آکر 12 سے 13 تنظیموں کے لوگوں سے ملاقات کی اور ان سے مشورہ لیا، جن میں مغربی سنگھ بھوم چیمبر آف کامرس کے لوگ، دلت تنظیم کے لوگ، قبائلی تنظیم کے لوگ، مسلم تنظیم کے لوگ، سکھ کے لوگ شامل ہیں۔ INTUC کے لوگ، بار ایسوسی ایشن کے لوگ، انڈین میڈیکل ایسوسی ایشن، ISRO کی طلبہ تنظیم سبھی نے اپنی تجاویز پیش کیں کہ اس بار منشور کیا ہوگا۔ یہاں کے جل، جنگل، زمین، زبان، ثقافت اور قبائلی مقامی لوگوں کی نقل مکانی کے حوالے سے جو مشورہ آیا ہے۔ اسے مرتب کرنے کے بعد اور اس مسودے کو ہمارے قومی صدر ملکارجن کھرگے، ہمارے لیڈر راہل گاندھی جی، ہمارے انچارج میر جی، ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش جی کے سامنے رکھا جائے گا۔ اور ہر چیز پر غور کرتے ہوئے ہمارے قومی رہنما حتمی شکل دینے پر کام کریں گے۔ یہاں کے عوام کے فائدے کے لیے جس طرح کانگریس پارٹی نے لوک سبھا انتخابات میں پانچ انصاف اور 25 ضمانتوں کی بات کی تھی، ہم بھی اس منشور کو ضمانت کے طور پر بنانے کا کام کریں گے۔ جو منشور تیار کیا جائے گا اس کا ہر 6 ماہ بعد سوشل آڈٹ کیا جائے گا۔ اس معاملے کو ہم اپنے قائد کے سامنے رکھیں گے۔ اس کونسلنگ پروگرام میں شہزاد انور، جلیشور مہتو، ستیش پال مونی، کشور سہدیو، ڈاکٹر ایم توصیف، جگدیش ساہو، جی بدری رام، رویندر جھا، ڈی ایم چمپئن، پروین سنگھ، آنند بہاری دوبے، انچارج بلجیت سنگھ بیدی، اور دیگر موجود تھے۔ سنجے، پروندر سنگھ وغیرہ موجود تھے۔

سپلائی ملازمین ہیڈکوارٹر بند نہیں کریں گے، انہیں ESI کی سہولت اور اجرت کی پرچی ملے گی

0

اجے ناتھ شاہ دیو نے HEC مینجمنٹ اور سپلائی اہلکاروں کے درمیان بات چیت کرا کر ثالثی کی سہولت فراہم کی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم اکتوبر: ائچ ای سی سپلائی پرسنل مینجمنٹ کی یقین دہانی کے بعد منگل سے ہیڈ کوارٹر اور ایڈمن بلڈنگ کے تینوں دفاتر بند نہیں ہوں گے۔ اس سلسلے میں منوج پاٹھک نے بتایا کہ سوموار کے روز سابق ڈپٹی میئر کم کانگریس جنرل سکریٹری لیڈر اجے ناتھ شاہ دیو کی ثالثی میں ہیڈکوارٹر میں انتظامیہ اور سپلائی اہلکاروں کی میٹنگ ہوئی۔ میٹنگ میں سپلائی ورکرز کو ان کے کام کی جگہوں اور پلانٹس میں جانے کی اجازت دینے پر بات ہوئی۔ واضح رہے کہ شاہدیو شروع سے ہی ایچ ای سی ملازمین کے حقوق کی جنگ میں ان کے ساتھ ہیں۔ مینجمنٹ کی جانب سے ڈائریکٹر پرسنل نے سپلائی ورکرز کے نمائندوں سے کہا کہ انہیں پلانٹ کے اندر لے جانے اور عمل کو مکمل کرنے کے لیے دفتر کو کچھ دن کھلا رکھنا ضروری ہے۔ مینجمنٹ صرف اس صورت میں عمل مکمل کرے گی جب دفتر کھلا رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ مینجمنٹ سپلائی کارکنوں کو براہ راست پلانٹ کے اندر چھ ماہ تک لے جائے گی۔ جیسے ہی ہم پلانٹ کے اندر جائیں گے ESI کی سہولت بحال ہو جائے گی۔ تمام مزدوروں کو ویج سلپ بھی دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سپلائی اہلکاروں کے بغیر پلانٹ نہیں چل سکتا۔ سپلائی اہلکار صبر سے کام لیں۔ ادارہ خوش اسلوبی سے چلتا ہے تو تمام مطالبات حل ہو جائیں گے۔ منوج پاٹھک نے کہا کہ بات چیت کے بعد سپلائی ورکرس کے نمائندوں نے احتجاجی مقام پر ملاقات کی اور اس بات پر اتفاق کیا کہ مینجمنٹ کو کچھ وقت دیا جائے۔ سپلائی ورکرز احتجاج کے مقام پر پرامن رہیں گے۔مینجمنٹ کے ساتھ بات چیت میں اجے ناتھ شاہ دیو، منوج پاٹھک، رنتھو لوہرا، پرمود کمار، وائی ترپاٹھی، راجیش شرما، شہناز انصاری، وجے ساہو، شاردا دیوی، وشال سنگھ اور مینجمنٹ کی طرف سے ڈائریکٹر پرسنل، ڈائریکٹر پروڈکشن اور جنرل منیجر پلانٹس کے سربراہان موجود تھے۔

ہیمنت حکومت نے پانچ سال عوام کو صرف دھوکہ دیا

0

جھارکھنڈ جے ایم ایم، کانگریس اور آر جے ڈی کی حکومت میں لوٹ مار اور بدعنوانی کا مرکز بن گیا ہے: بابولال مرانڈی

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم اکتوبر:۔ ریاستی صدر جناب بابولال مرانڈی کولہن ڈویژن کے چائی باسا میں منگل کو بی جے پی کی تبدیلی سبھا کے اختتام پر موجود تھے۔ اس دوران انہوں نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ الیکشن قریب ہیں تبدیلی آنے والی ہے۔ ریاست کی مخلوط حکومت نے پچھلے پانچ سالوں میں ریاست کے عوام کو صرف لوٹا ہے۔ جے ایم ایم کانگریس کی حکومت نے صرف جھارکھنڈ کے جنگلات، پتھروں اور ریت سے اپنا خزانہ بھرا ہے۔ انہوں نے ریاست میں زمینوں پر ناجائز قبضہ کرکے صرف لوٹ مار کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہیمنت حکومت نے اتنا پیسہ کمایا کہ اس کے لیڈروں کے گھروں میں 350 کروڑ روپے کا پہاڑ نظر آیا۔ مخلوط حکومت کے رہنماؤں کے ایک نوکر کے گھر سے 35 کروڑ روپے کا بنڈل برآمد ہوا ہے۔ ریاستی حکومت نے پچھلے پانچ سالوں سے اس ریاست کو صرف لوٹا ہے۔ انہوں نے اپیل کی کہ ہمیں ریاست کی اس لٹیرے جے ایم ایم اور کانگریس حکومت کو بدلنا ہوگا۔ مخلوط حکومت کے وعدوں کو توڑنے پر بابولال مرانڈی نے کہا کہ جب 2019 میں انتخابات ہوئے تو ہیمنت سورین نے کہا تھا کہ جب ہماری حکومت بنے گی تو ہم غریبوں کو سالانہ 72 ہزار روپے دیں گے۔ یہ وعدہ بی جے پی نے نہیں، ہیمنت سورین نے کیا تھا۔ اس نے کہا تھا کہ وہ خواتین کو کھانا پکانے کے اخراجات کے لیے دو ہزار روپے دیں گے، لیکن اسے کیا ملا؟ اگر ہیمنت سورین یہ 2 ہزار روپے دیتے تو آج خواتین کے پاس 1 لاکھ 20 ہزار روپے ہوتے، لیکن کسی کو کچھ نہیں ملا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مخلوط حکومت نے بوڑھوں، بیواؤں اور معذوروں کو 2500 روپے پنشن فراہم کرنے کا وعدہ کیا تھا۔ اگر یہ رقم دی جاتی تو 5 سال میں ڈیڑھ لاکھ روپے بن جاتی، لیکن جے ایم ایم-کانگریس حکومت نے ریاست کے بزرگوں، غریبوں، نوجوانوں اور بیواؤں کو دھوکہ دیا ہے۔ ہیمنت سورین نے وعدہ کیا تھا کہ وہ لڑکیوں کو شادی کے لیے سونے کے سکے دیں گے۔ سونے کا سکہ تو چھوڑیں، کسی کو چاندی کا سکہ تک نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات قریب ہیں، اس لیے ہیمنت سورین خواتین کے کھاتوں میں 1000 روپے جمع کر کے عوام کو لالچ دے رہے ہیں۔ اب ہمیں ہیمنت سورین کے جال میں پھنسنے کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ 2019 میں جب جے ایم ایم کی حکومت بننے والی تھی تو نوجوانوں کو 5 لاکھ نوکریاں دینے کا وعدہ کیا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہ اگر نوکریاں نہ دی گئیں تو وہ سیاست سے ریٹائر ہو جائیں گے۔ لیکن کیا ایسا ہوا؟ اس ہیمنت حکومت نے نوجوانوں کو نوکریاں فراہم کرنے کے نام پر حال ہی میں کانسٹیبل بھرتی میں نوجوانوں کی جان لے لی۔ آج ایک خاندان کا جوان بیٹا اور بیٹی انتقال کر گئے۔ جے ایم ایم کی حکومت نے نوجوانوں کو نوکری نہیں دی، لیکن موت ضرور دی۔ اس لیے ریاست سے اس بدعنوان حکومت کو ہٹانے اور جھارکھنڈ میں ترقی لانے کا یہ سفر تب تک جاری رہے گا جب تک تبدیلی نہیں آتی۔ انہوں نے کہا کہ جے ایم ایم اور کانگریس عوام کو دھوکہ دیتے ہیں، لیکن بی جے پی جو کہتی ہے کرتی ہے۔