ممبئی، 02 اکتوبر (ہ س)۔ پونے ضلع کے پمپری- چنچوڑ کے باودھن علاقے میں کے کے راؤ پہاڑی علاقے میں بدھ کی صبح تقریباً 7.30 بجے ایک ہیلی کاپٹر گرنے سے دو پائلٹ اور ایک انجینئر ہلاک ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی فائر بریگیڈ کی چار گاڑیاں موقع پر پہنچ گئیں۔ پونے پولیس معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔پولیس کے مطابق ہیلی کاپٹر نے جوہو جانے کے لیے شام ساڑھے سات بجے آکسفورڈ گولف کورس کے قریب ہیلی پیڈ سے پرواز بھری تھی۔ صرف پانچ منٹ بعد ہیلی کاپٹر تقریباً 1.5 کلومیٹر کے فاصلے پر گر کر تباہ ہو گیا۔ گر کر تباہ ہوتے ہی اس میں آگ لگ گئی جس کے باعث ہیلی کاپٹر میں سوار تینوں افراد ہلاک ہو گئے۔ واقعہ کی اطلاع ملتے ہی ہنجے واڑی پولیس موقع پر پہنچ گئی اور معاملے کی جانچ کر رہی ہے۔ ممبئی سے چھ لوگوں کی ٹیم پونے کے لیے روانہ ہوئی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ این سی پی کے ریاستی صدر سنیل تٹکرے اس ہیلی کاپٹر میں ممبئی سے سوتارواڑی کے لیے ہوائی سفر کرنے والے تھے۔ انہیں ہی لینے کے لیے ہیلی کاپٹر پونے سے ممبئی کے لیے روانہ ہوا تھا۔ معاملے کی جانچ کی جا رہی ہے۔
بوکارو کو 500 بستروں کا ہسپتال اور 50 میگا واٹ کا سولر پاور پلانٹ ملا
رام گڑھ کو ریلوے اوور برج، ہزاری باغ کو کولڈ اسٹوریج کا تحفہ
وزیر اعلیٰ نے تین اضلاع کو 1204 کروڑ روپے کے 50 منصوبوں کی سوغات دی
جدید بھارت نیوز سروس
بوکارو، یکم اکتوبر:۔ وزیر اعلی ہیمنت سورین نے کہا کہ مرکزی حکومت ریاست کے کوئلے کی اشیاء کے 1 لاکھ 36 ہزار کروڑ روپے پر بیٹھی ہے۔ وزیراعلیٰ منگل کو بوکارو ضلع کے چندنکیاری بلاک کے چندی پور گراؤنڈ میں تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر انہوں نے بوکارو، رام گڑھ اور ہزاری باغ اضلاع میں 1240 کروڑ 57 لاکھ روپے کی 50 اسکیموں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھا۔ ان میں 36 کروڑ 46 لاکھ روپے کی اسکیموں کا افتتاح اور 1204 کروڑ 11 لاکھ روپے کی اسکیموں کا سنگ بنیاد رکھنا شامل ہے۔ بوکارو میں 500 بستروں کا ہسپتال اور میڈیکل کالج کھولنے کا بھی منصوبہ ہے۔ اپنے 45 منٹ کے خطاب میں وزیر اعلیٰ نے مرکزی حکومت کو سخت نشانہ بنایا۔ جھارکھنڈ کو نظر انداز کرنے کا بھی الزام۔ انہوں نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ابھی تک 1 لاکھ 36 ہزار کروڑ روپے کی رقم ادا نہیں کی ہے جو ریاست کو کوئلے کے نام پر ملنی چاہیے تھی۔ اگر یہ رقم مل جاتی تو جھارکھنڈ کی ترقی میں مزید تیزی آتی۔ انہوں نے کہا کہ ہم ای ڈی، سی بی آئی سے ڈرنے والے نہیں ہیں۔ ہم نے لڑ کر جھارکھنڈ لے لیا ہے۔ جھارکھنڈ کے حقوق کی لڑائی مستقبل میں بھی جاری رہے گی۔ انہوں نے کورونا کے دور سے لے کر اب تک ریاستی حکومت کی کامیابیوں کا ذکر کیا۔
اب بیٹیاں بوجھ نہیں، اثاثہ ہیں
وزیراعلیٰ نے کہا کہ پہلے لوگ بیٹیوں کو بوجھ سمجھتے تھے۔ لیکن اب وہ گھر کی ملکیت ہیں۔ ریاستی حکومت نے کنیا سمردھی یوجنا سمیت دیگر اسکیموں کے ذریعے بیٹیوں کی تعلیم کا انتظام کیا ہے۔ پہلے گھر سے چاول لے کر اور کھانا پکا کر رہائشی اسکول میں پڑھنا پڑتا تھا۔ اب حکومت نے ان بیٹیوں کو کھانا فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خواتین کو عزت دے کر ان کے ہاتھ مضبوط کئے۔ غریبوں کو ابوہ ہاؤسنگ سکیم کا فائدہ دیا جا رہا ہے۔ گروجی کریڈٹ کارڈ کے ذریعے بیٹیوں کی تعلیم کے لیے 15 لاکھ روپے تک کا تعلیمی قرض دیا جا رہا ہے۔
حکومت عوام کے ذریعہ چلتی ہے نہ کہ ہیڈ کوارٹر سے
ہیمنت سورین نے کہا کہ یہ بی جے پی حکومت نہیں ہے، جو چند لوگوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے اقتدار میں ہے۔ یہ جھارکھنڈ کے لوگوں کی حکومت ہے، جو رانچی ہیڈکوارٹر سے نہیں بلکہ آپ کے گاؤں سے، آپ کی دہلیز پر چلتی ہے۔ اس سے قبل دیہاتیوں بشمول ماؤں، بیٹیوں اور بزرگوں کو سرکاری اسکیموں کا فائدہ حاصل کرنے کے لیے دفتر جانا پڑتا تھا۔ اب حکومت اسکیموں کا فائدہ آپ کی دہلیز تک پہنچا رہی ہے۔ حکومت نے 200 یونٹ تک بجلی مفت کر دی ہے۔ پرانے بقایا بجلی بل اور کسانوں کے قرضے معاف کر دیے گئے ہیں۔
ان اسکیموں کا افتتاح ہوا اور سنگ بنیاد رکھا گیا
تقریب میں بوکارو ضلع میں 500 بستروں کے اسپتال اور میڈیکل کالج، تینوگھاٹ تھرمل پاور اسٹیشن لالپانیا میں 50 میگاواٹ کے سولر پاور اسٹیشن اور رام گڑھ ضلع کے پتراتو میں ریل اوور برج کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ اس کے ساتھ ہی ہزاری باغ میں میونسپل کارپوریشن کی عمارت اور 5000 ملین ٹن صلاحیت والے کولڈ اسٹوریج کا افتتاح کیا گیا اور جھیل کی خوبصورتی کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔
تقریب میں ریاستی وزیر بننا گپتا، وزیر بیبی دیوی، بیرمو ایم ایل اے کمار جے منگل سنگھ، گومیا ایم ایل اے لمبودر مہتو، سابق ایم ایل اے یوگیندر مہتو، کانگریس لیڈر راجیش ٹھاکر، بوکارو ڈی سی وجئے جادھو اور دیگر عہدیداروں سمیت بڑی تعداد میں گاؤں والوں نے شرکت کی۔
منجوناتھ بھجنتری نے رانچی ڈی سی کا چارج سنبھال لیا
کہا : تہوار کو پرامن طریقے سے منعقد کرانا ترجیح
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم ستمبر:۔ رانچی کے نئے ڈی سی منجوناتھ بھجنتری نے آج منگل کو چارج سنبھال لیا۔ سابق ڈی سی راہل کمار سنہا نے گلدستہ دے کر ان کا استقبال کیا۔ اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کے تمام افسران موجود تھے۔ منجوناتھ بھجنتری 2011 بیچ کے آئی اے ایس افسر ہیں۔ قابل ذکر ہے کہ سابق ڈی سی راہل کمار نے جولائی 2022 میں رانچی ڈی سی کا چارج سنبھالاتھا۔چارج سنبھالنے کے بعد رانچی کے ڈی سی منجوناتھ بھجنتری نے کہا کہ تہوار کا موسم شروع ہو رہا ہے۔ ضلعی انتظامیہ کی اولین ترجیح تہواروں کا پرامن طریقے سے انعقاد کرانا ہے۔ اس کے علاوہ پنچایت سطح پر حکومت کی عوامی فلاحی اسکیموں کو پہنچانے کی کوشش کی جائے گی۔ آئندہ اسمبلی انتخابات سے متعلق تیاریوں کے بارے میں ڈی سی نے کہا کہ تیاریاں ہو چکی ہیں اور انہیں آگے بڑھایا جائے گا۔ تمام عہدیدار تجربہ کار ہیں، ہم ٹیم ورک کے ساتھ تمام چیلنجز کا مقابلہ کریں گے۔
سومناتھ مندر کے قریب بلڈوزر کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہونچ گیا، توہین عدالت کی درخواست دائر
نئی دہلی، یکم اکتوبر (ہ س)۔ سومناتھ مندر کے قریب بلڈوزر کی کارروائی کا معاملہ سپریم کورٹ پہنچ گیا ہے۔ عدالت میں دائر توہین عدالت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے بلڈوزر کارروائی روکنے کے حکم کے باوجود بڑے پیمانے پر مسماری کا کام کیا گیا ہے۔ گر سومناتھ کے کلکٹر اور دیگر عہدیداروں کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ قابل ذکر ہے کہ 30 ستمبر کو سپریم کورٹ نے آسام کے سونا پور علاقے میں جاری بلڈوزر آپریشن کو روکنے کا حکم دیا تھا۔ 17 ستمبر کو، سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں، مختلف ریاستوں میں ہونے والی بلڈوزر کارروائی پر پابندی لگا دی تھی، اور ملزموں کو سزا دینے کے لیے استعمال کیے جانے والے 'بلڈوزر جسٹس' کو روک دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ اگلی سماعت تک عدالت کی اجازت کے بغیر کوئی بلڈوزر کارروائی نہیں کی جائے گی۔ تاہم عدالت نے واضح کیا تھا کہ اگر عوامی سڑک، فٹ پاتھ، ریلوے لائن پر کسی قسم کی تجاوزات ہیں تو اسے ہٹایا جاسکتا ہے۔ اسے ہٹانے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔
خواتین خود امدادی گروپوں کو 12 ہزار کروڑ کے فنڈ فراہم کیے گئے
وزیر اعلیٰ نے جل سہیائوں کو سمارٹ موبائل فون کیلئے ڈی بی ٹی کے ذریعے 12 ہزار روپے منتقل کیے
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، یکم ستمبر:۔ وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے منگل کو رانچی کے دھروا میں پربھات تارا گراؤنڈ میں پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے زیر اہتمام ریاستی سطح کے جل سہیا کیپسٹی بلڈنگ- کم-صفائی ہی سیوا پروگرام میں شرکت کی۔ اس موقع پر انہوں نے ’جھار۔جل‘ ایپ کے ذریعے کام کرنے کی سہولت کے لیے سمارٹ موبائل فونز کی خریداری کے لیے 12 ہزار روپے ڈی بی ٹی کے ذریعے جلسہ کو منتقل کیے ۔ اس کے ساتھ ساتھ جل سہیائوں کا اعزازیہ 1000 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کرنے کے حکومتی فیصلے سے بھی آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے میدان میں بہترین کام کرنے پر جل سہیوں، مکھیوں اور سیلف ہیلپ گروپوں میں حوالہ جات تقسیم کئے۔ اس موقع پر وزیر بننا گپتا، متھیلیش کمار ٹھاکر، دیپیکا پانڈے سنگھ، ایم پی مہوا ماجی، ایم ایل اے کلپنا سورین، راجیش کچھپ، راجیش ٹھاکر، پینے کے پانی اور صفائی ستھرائی کے محکمے کے پرنسپل سکریٹری ایم آر مینا اور کئی دوسرے لوگوں نے شرکت کی۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہماری حکومت نے مختلف طریقوں سے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپس کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے اور انہیں خود انحصار بنانے کے لیے ایکشن پلان بنایا ہے۔ ریاست میں خواتین سیلف ہیلپ گروپس کی بہنوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار سے جوڑنے کی مسلسل کوششیں کی جارہی ہیں۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ گزشتہ 19 سالوں میں پچھلی حکومتوں نے سیلف ہیلپ گروپس کی خواتین کو صرف 600 سے 700 کروڑ روپے کے فنڈز فراہم کیے تھے۔ پچھلے 4 سالوں میں، ہماری حکومت نے خواتین کے سیلف ہیلپ گروپوں کی ہمہ جہت ترقی کے لیے 12 ہزار کروڑ روپے کا فنڈ فراہم کیا ہے۔ وزیر اعلیٰ سورین نے کہا کہ آج ہر گاؤں اور ہر فرد کو صاف پانی فراہم کرنا ایک بڑا چیلنج ہے۔ صاف پانی ملنے سے لوگ بیمار نہیں ہوں گے۔ اگر ہم سب مل کر ہر گاؤں کو صاف پانی فراہم کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو گاؤں کے لوگ اسی طرح مضبوط ہو جائیں گے جیسے ہمارے آباؤ اجداد مضبوط تھے۔ دیہی سطح تک پینے کا صاف پانی فراہم کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ محکمانہ سطح پر کئی ایکشن پلان تیار کئے گئے ہیں۔ ٹینکوں، بورنگ اور پائپ لائنوں کے ذریعے خالص پانی فراہم کرنے کا کام ریاستی حکومت کی طرف سے کیا جا رہا ہے۔ کئی جگہوں سے شکایات موصول ہو رہی ہیں کہ ٹھیکیدار بے قاعدگیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں، جلسہ گاہوں کو اس پر نظر رکھنے اور پہرہ دینے کی ذمہ داری دی جائے گی۔
چند صنعت کار بے تحاشہ پیسہ خرچ کرتے ہیں، جبکہعام کسان بیٹی کی شادی کیلئے بھی قرضہ لیتا ہے: راہل گاندھی
نئی دہلی، یکم اکتوبر:۔ (ایجنسی) ہریانہ میں آئندہ اسمبلی انتخابات کے حوالے سے تمام سیاسی جماعتیں زور و شور سے اپنی تیاریاں کر رہی ہیں اور ریاست بھر میں مختلف علاقوں میں ریلیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اسی دوران کانگریس کے رہنما راہل گاندھی نے بہادرگڑھ میں ایک روڈ شو اور عوامی جلسے سے خطاب کیا، جہاں انہوں نے خاص طور پر کسانوں اور پسماندہ طبقات کے مسائل کو اجاگر کرتے ہوئے بی جے پی اور وزیراعظم نریندر مودی کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ راہل گاندھی نے اپنی تقریر میں کہا، ’’کسان قرض میں ڈوب کر اپنی شادیوں کا انتظام کرتے ہیں، جبکہ چند صنعتکار جیسے امبانی شادیوں پر کروڑوں خرچ کرتے ہیں۔ یہ پیسہ کہاں سے آتا ہے؟ یہ آپ کا پیسہ ہے۔ مودی جی نے ایسا نظام بنایا ہے جس میں صرف چند خاص 25 افراد بے تحاشہ پیسہ خرچ کر سکتے ہیں، جبکہ عام کسان اپنی بیٹی کی شادی کے لیے بھی قرضہ لینا پڑتا ہے۔ یہ براہ راست آئین پر حملہ ہے اور اس سے غریب عوام کا حق چھینا جا رہا ہے۔‘‘ راہل گاندھی نے مزید کہا، ’’ہریانہ میں بے روزگاری عروج پر ہے اور حکومت نے ملازمتوں کے مواقع ختم کر دیے ہیں۔ وزیراعظم مودی کہتے تھے کہ گیس سلنڈر کی قیمت 400 روپے ہوگی لیکن آج وہ 1200 روپے تک پہنچ چکی ہے۔ جب کانگریس اقتدار میں آئے گی تو سلنڈر کی قیمت 500 روپے کر دی جائے گی، یعنی ہم عوام کی جیب میں 700 روپے واپس ڈالیں گے۔ ہریانہ کی خواتین کو ہر ماہ 2000 روپے فراہم کیے جائیں گے اور کانگریس کی حکومت آنے پر کسانوں کا اناج مناسب قیمتوں پر خریدا جائے گا۔‘‘ انہوں نے کسانوں کے مسائل پر بات کرتے ہوئے کہا، ’’کسانوں کو دھان، گندم اور گنے کا صحیح دام نہیں مل رہا۔ ہم کسانوں کو ایم ایس پی (کم از کم سپورٹ پرائس) دیں گے اور ان کی فصلوں کو مناسب قیمت پر خریدیں گے۔‘‘ راہل گاندھی نے بی جے پی اور آر ایس ایس پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ حکومت مسلسل آئین پر حملے کر رہی ہے۔ جب آر ایس ایس اپنے لوگوں کو سرکاری اداروں میں بھرتی کرتی ہے اور پسماندہ طبقات کو ان کے حقوق سے محروم کرتی ہے، تو یہ آئین پر حملہ ہے۔‘‘
تھائی لینڈ میں دردناک حادثہ، 44 بچوں و اساتذہ کو لے جا رہی بس میں لگی آگ، 25 جاں بحق
بینکاک، یکم اکتوبر:۔ (ایجنسی) تھائی لینڈ میں اس وقت ایک دردناک حادثہ پیش آیا جب 44 اسکولی بچوں و اساتذہ کو لے جا رہی ایک بس میں اچانک آگ لگ گئی۔ آگ نے دیکھتے ہی دیکھتے خوفناک شکل لے لی جس کی زد میں آنے سے تقریباً 25 افراد کی موت واقع ہو گئی۔ مہلوکین کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے کیونکہ زخمیوں میں کچھ کی حالت سنگین بنی ہوئی ہے۔ اس بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں چل سکا ہے کہ بس میں آگ کس طرح لگی۔ یہ حادثہ اس وقت پیش آیا جب بس راجدھانی بنکاک سے تقریباً 250 کلومیٹر شمال کی طرف جا رہی تھی۔ بس کہاں جا رہی تھی اس بارے میں بھی فوری طور پر کوئی جانکاری حاصل نہیں ہو سکی ہے۔ حادثہ تھائی لینڈ کے مقامی وقت کے مطابق 12.30 بجے پیش آیا۔ اس بس میں 6 ٹیچر بھی سوار تھے۔ پولیس نے اب تک 16 طلبا اور 3 اساتذہ کو علاج کے لیے اسپتال میں داخل کرا دیا ہے۔ تھائی لینڈ کے وزیر برائے ٹرانسپورٹ سُریا جوانگرنگ آنگکٹ کا کہنا ہے کہ حادثہ کی تحقیقات شروع ہو گئی ہے۔ تھائی لینڈ کے وزیر اعظم پیٹونگٹرن شناواترا نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک پوسٹ کے ذریعہ حادثہ پر اپنا رد عمل ظاہر کیا ہے۔ انھوں نے مہلوکین کے تئیں اظہارِ تعزیت اور زخمیوں کے علاج پر دھیان دینے کی بات کہی ہے۔
مہاتما گاندھی کی جگہ نوٹ پر انوپم کھیر کی تصویر
ماجرا کیا ہے ؟
احمد آباد، یکم اکتوبر:۔ (ایجنسی) گجرات کے احمد آباد کے صرافہ بازار مانک چوک میں سونے اور چاندی کے ایک تاجر کے ساتھ کروڑوں روپے کی دھوکہ دہی ہو گئی۔ بدمعاش ٹھگوں نے 500-500 بنڈلوں میں 1.30 کروڑ روپے کے جعلی نوٹ زیورات کے تاجر کو دیے اور 2 کلو 100 گرام سونا لے کر فرار ہو گئے۔ خبر کے مطابق، صرافہ تاجر میہول ٹھاکر کو ان کے جاننے والے پرشانت پٹیل، لکشمی جیولرز کے منیجر کا فون آیا تھا۔ انہوں نے ان اسے بتایا کہ وہ 2 کلو 100 گرام سونا خریدنا چاہتے ہیں۔ جس کے بعد دونوں کے درمیان 2100 گرام سونے کے لیے 1.60 کروڑ روپے کا سودا ہوا۔ خبر کے مطابق میہول کئی سالوں سے لکشمی جیولرس کے ساتھ کاروبار کر رہا ہے۔ جس کے بعد دھوکہ باز نے 500 روپے کے بنڈلوں میں 1.30 کروڑ روپے کے جعلی نوٹ ان کے حوالے کر دیے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میہول ٹھاکر نے اپنے ملازم بھرت جوشی کو انگڈیا فرم کو 2100 گرام سونا پہنچانے کے لیے بھیجا تھا۔ جب بھرت جوشی وہاں پہونچے تو اس نے گنتی کی مشین ایک آدمی کو دی۔ دوسرے شخص نے بھرت جوشی سے سونا لیا اور تیسرے شخص نے بتایا کہ تھیلے میں 1.30 کروڑ روپے تھے اور باقی 30 لاکھ روپے دفتر سے سے لے کر آنا ہے۔ تینوں لوگ بھرت جوشی کو نظروں سے اوجھل رکھتے ہوئے سونا لے کر وہاں سے فرار ہو گئے۔ ملازم نے بیگ سے 500 روپے کا بنڈل نکالا تو دیکھا کہ 500 روپے کے تمام نوٹوں پر انوپم کھیر کی تصویر چھپی تھی۔
56 سال بعد ہماچل میں 4 فوجیوں کی لاشیں برآمد
آئی اے ایف طیارہ حادثے میں جاں بحق ہوئے تھے
شملہ، یکم اکتوبر:۔ ہماچل پردیش میں 56 سال قبل گر کر تباہ ہونے والے طیارے کے ملبے سے چار فوجیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ ایک AN-12 طیارے کے ملبے سے چار فوجیوں کی لاشیں برآمد ہوئی ہیں۔ جو 1968 میں لاہول سپتی ضلع کی پہاڑیوں میں ہندوستانی فوج کے آپریشن میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ یہ طیارہ بھارتی فضائیہ کا تھا جس میں 102 فوجی اہلکار سوار تھے۔ یہ طیارہ چندی گڑھ سے لیہہ کیلئے معمول کی پرواز پر تھا جب یہ حادثہ پیش آیا۔ لاہول سپتی کے پولیس سپرنٹنڈنٹ مینک چودھری نے کہا کہ اس دریافت کے بارے میں معلومات سیٹلائٹ فون کے ذریعے فوج کی مہم کی ٹیم سے ملی تھی۔ یہ ٹیم لاہول سپتی کے دور افتادہ اور دشوار گزار علاقے CB-13 (چندر بھاگا-13 چوٹی) کے قریب بٹل میں کوہ پیمائی کی مہم چلا رہی تھی۔ ایس پی چودھری نے کہا “سیٹیلائٹ کمیونیکیشن کے ذریعے موصول ہونے والی معلومات کے مطابق چار لاشیں ملی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات کی بنیاد پر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ ان لاشوں کا تعلق 1968 میں بھارتی فضائیہ کے AN-12 طیارے کے حادثے سے ہو سکتا ہے ایس پی میانک چودھری نے کہا کہ یہ تلاش ایک طویل اور مشکل کوشش کا حصہ ہے۔ جس میں 1968 کے حادثے میں ہلاک ہونے والے فوجیوں کی لاشیں نکالنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ یہ حادثہ ہندوستانی فوجی ہوا بازی کی تاریخ کے سب سے المناک واقعات میں سے ایک ہے۔ خراب موسم کے باعث طیارہ وادی لاہول کے پہاڑی علاقے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا۔ کئی سالوں کے دوران متعدد تلاشی کارروائیوں کے باوجود حادثے سے کئی لاشیں اور ملبہ برفانی اور اونچائی والے علاقوں میں لاپتہ رہا۔ ایس پی لاہول سپتی میانک چودھری نے کہا “سال 2018 میں اس طیارے کا ملبہ اور ایک فوجی کی لاش ڈھاکہ گلیشیئر بیس کیمپ سے ملی تھی، جو 6200 میٹر کی بلندی پر واقع ہے۔ یہ دریافت ایک ٹیم نے کی ہے۔ اس وقت کوہ پیماؤں کا، جو کہ چندر بھاگا چوٹی پر کلین اپ آپریشن پر تھا، اب اس حادثے کے 56 سال بعد ان 4 فوجیوں کی لاشوں کا ملنا شہیدوں کی یاد میں ایک اہم قدم ہے۔
ایس پی لاہول سپتی میانک چودھری نے بتایا کہ طیارہ حادثے میں برآمد ہونے والی 4 لاشوں کی شناخت کر لی گئی ہے۔ لاشیں بوسیدہ حالت میں برآمد ہوئی ہیں۔ ان کی شناخت سہارنپور کے ملکھان سنگھ، پوڑی گڑھوال کے کانسٹیبل نارائن سنگھ، ریواڑی، ہریانہ کے کانسٹیبل منشی رام اور کیرالہ کے تھامس چیریان کے طور پر ہوئی ہے۔ پولیس نے لاشوں کی برآمدگی کے حوالے سے فوج سے رابطہ کیا۔ لاشوں کو لوسر لایا جا رہا ہے، جہاں ان کا پوسٹ مارٹم کیا جائے گا اور پھر انہیں لواحقین کے حوالے کر دیا جائے گا۔ ایس پی لاہول سپتی میانک چودھری نے کہا کہ فوج کی آپریشن ٹیم اب لاشوں کو لوسر بیس پر لا رہی ہے۔ انہوں نے کہا “فوجیوں کی لاشوں کو دیگر رسمی کارروائیوں کے لیے لوسر لایا جا رہا ہے۔ جس علاقے سے ملبہ اور لاشیں ملی ہیں، وہ انتہائی اونچائی پر واقع ہے، جس کی وجہ سے وہاں پہنچنا اور تلاشی کارروائیاں کرنا بہت مشکل ہے۔ یہ بحالی فوج کی ایک بڑی کامیابی ہے۔کوہ پیمائی ٹیم کی استقامت اور مہارت کا ثبوت ہے۔
ہندوستان نے لگاتارگھر پر18ویں ٹیسٹ سیریز جیتی
بنگلہ دیش کو 2-0 سے کلین سویپ کیا ، اشون 11ویں بار سیریز کے بہترین کھلاڑی منتخب
کانپور، یکم اکتوبر (یو این آئی) مثبت سوچ اور جارحانہ انداز کی بدولت ہندوستان نے منگل کو بارش کی وجہ سے متاثر ٹیسٹ میچ میں مہمان بنگلہ دیش کو سات وکٹوں سے شکست دے کر دو میچوں کی سیریز 2-0 سے جیت لی یہ گھر پر ہندوستان کی لگاتار 18ویں جیت ہے جبکہ ٹیم انڈیا کی آٹھویں جیت کانپور میں درج کی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے آئی سی سی ٹیسٹ چیمپئن شپ کے فائنل کے لیے اپنی پوزیشن مزید مضبوط کر لی ہے۔پہلی اننگز (71) اور دوسری اننگز (51) میں رنز کی شاندار اننگز کھیلنے والے یشسوی جیسوال کو پلیئر آف دی میچ کا خطاب دیا گیا۔ سیریز میں 114 رنز دے کر 11 وکٹیں لینے والے روی چندرن اشون سیریز کے بہترین کھلاڑی قرار پائے۔ہندوستان نے یہ میچ صرف 52 اوور کھیلنے کے بعد جیتا، اس طرح یہ اوورز کے لحاظ سے میزبان ٹیم کی اب تک کی دوسری سب سے بڑی جیت ہے۔ ٹیسٹ میچ میں بارش کے باعث پہلے دن صرف 35 اوورز کرائے جا سکے تھے جبکہ دوسرے اور تیسرے دن کا کھیل بارش اور گیلے میدان کے باعث منسوخ کرنا پڑا۔ باقی دو دنوں میں نتیجہ کی امیدیں دم توڑ چکی تھیں لیکن کپتان روہت شرما کی قیادت میں ہندوستانی ٹیم مثبت سوچ کے ساتھ میدان میں اتری اور بنگلہ دیش کی پہلی اننگز 74.2 اوورز میں 233 رنز پر سمیٹ دی۔اس کے بعد ہندوستان نے اپنی پہلی اننگز کا آغاز طوفانی انداز میں کیا اور صرف 34.4 اوورز میں نو وکٹوں پر 285 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈیکلیئر کر دی، جس کی وجہ سے مہمان ٹیم کو چوتھے دن ہی دوسری اننگز کے لیے میدان میں اترنا پڑا۔ ادھر ہندوستان کے اسٹار اسپنر روی چندرن اشون نے بنگلہ دیش کی اوپننگ جوڑی کو آؤٹ کرکے اپنی ٹیم کی فتح کی بنیاد رکھ دی۔منگل کو میچ کے پانچویں اور آخری دن کپتان روہت شرما نے باؤلرز کا ہوشیاری سے استعمال کیا جس کے نتیجے میں بنگلہ دیش کے بلے باز صبح سے ہی مشکلات کا شکار نظر آئے۔ شادمان اسلام (50) اور تجربہ کار مشفق الرحیم (37) کے علاوہ دیگر بلے باز ہندوستانی باؤلنگ اٹیک کا سامنا کرنے میں ناکام رہے اور بنگلہ دیش کی دوسری اننگز کھانے کے وقفے سے عین قبل 146 رنز پر سمٹ گئی اور ہندوستان کو جیت کے لیے 95 رنز کا ہدف ملا۔کپتان روہت (8) اور یشسوی جیسوال (51) نے ایک بار پھر بنگلہ دیشی بولنگ اٹیک کے سامنے ہاتھ کھولے لیکن مہدی حسن معراج کی گیند پر روہت سوئپ شاٹ سے چوک گئے اور اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ پہلی اننگز کی طرح یشسوی نے دوسری اننگز میں بھی طوفانی انداز میں نصف سنچری مکمل کی۔ ان کے آؤٹ ہونے کے بعد ورات کوہلی (ناٹ آؤٹ 29) اور رشبھ پنت (4 ناٹ آؤٹ) نے اپنی ٹیم کو فتح کی دہلیز پر پہنچا دیا۔


