ثقافتی سرگرمیاں تعلیم سے الگ نہیں ہے: وائس چانسلر
جدید بھارت نیوز سروس
ہزاریباغ،15؍دسمبر: ونوبا بھاوے یونیورسٹی میں سہ روزہ یوتھ فیسٹیول ’جھومر‘ کا انعقاد کیا گیا ہے۔ کہا جائے تو یونیورسٹی کیمپس میں منی انڈیا کا نظارہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔ ثقافتی جلوس کے ساتھ ہی پروگرام کا آغاز ہوا۔ کے بی ویمنس کالج اور آنندہ کالج سے جلوس کی شروعات کی گئی۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر چندر بھوشن شرما نے ہری جھنڈی دکھا کر جلوس کو روانہ کیا۔ جلوس مختلف راستوں سے ہوتا ہوا ونوبا بھاوے یونیورسٹی کیمپس پہنچا، جہاں پروگرام کی باضابطہ شروعات کی گئی۔
ثقافتی پروگرام تعلیم سے الگ نہیں ہے: وائس چانسلر
اس موقع پر وائس چانسلر پروفیسر چندر بھوشن شرما نے کہا کہ یہ انعقاد تعلیم سے الگ نہیں ہے۔ بہت سے ایسے طلبہ ہیں جو تعلیم کے ساتھ ساتھ دیگر فنون میں بھی مہارت رکھتے ہیں، اور انہیں یہاں ایک بہتر پلیٹ فارم ملے گا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ یوتھ فیسٹیول میں طلبہ ایک دوسرے سے ملاقات کرتے ہیں، جہاں خیالات کا تبادلہ ہوتا ہے۔ اس طرح کے پروگرام طلبہ کے مستقبل کے لیے سنگ میل ثابت ہوتے ہیں۔
تین دن تک جاری رہے گا پروگرام
یہ تین روزہ تقریب موسیقی، رقص، ادبی مقابلے، تھیٹر، فائن آرٹس اور لوک ثقافت کے مختلف رنگ پیش کرے گی۔ یہ پروگرام یونیورسٹی کیمپس کے وِنودنی پارک میں اختتام ہوگا۔ جلوس کے دوران موجودہ دور کے ایک سنگین مسئلے یعنی نشے کو بھی اجاگر کیا گیا۔ بتایا گیا کہ جو شخص نشے کی دنیا میں ہے، وہ اس سے باہر نکل کر دوبارہ مرکزی دھارے میں واپس آ سکتا ہے، کیونکہ نشہ نہ صرف خاندان بلکہ پورے سماج کو کھوکھلا کر دیتا ہے۔
جلوس میں بھارت کی تہذیب کو پیش کرنے کی کوشش
ثقافتی جلوس کے دوران یونیورسٹی انتظامیہ نے بھارت کی تہذیب اور ثقافت کو ایک ہی اسٹیج پر پیش کرنے کی کوشش کی۔ اس میں بھگوان برسا منڈا کے خیالات، لوک عقیدے کا عظیم تہوار چھٹھ، درگا پوجا، جھارکھنڈ کا جھومر رقص اور خواتین کے بااختیار بنانے کے مناظر سڑکوں پر دیکھنے کو ملے۔ طلبہ کا کہنا ہے کہ بھارت اپنی تہذیب اور ثقافت کے لیے پوری دنیا میں ایک خاص مقام رکھتا ہے۔ جلوس کے دوران مختلف کالجوں کے طلبہ و طالبات نے لوگوں کو ملک کی ثقافت سے روشناس کرایا اور یہ بھی بتایا کہ بھارت بہترین ہے۔


