رانچی: جھارکھنڈ میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد ہر روز بڑھ رہی ہے۔ محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ریاست میں ڈینگی کے 330 مشتبہ مریض پائے گئے ہیں۔ تحقیقات کے بعد 39 کیسز میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ مشرقی سنگھ بھوم میں 251 مشتبہ مریض پائے گئے تھے۔ ہر ایک نے اپنا ٹیسٹ کروایا اور 26 میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ دھنباد میں ڈینگی کے چار اور صاحب گنج میں 9 مریض پائے گئے ہیں۔ جبکہ چکن گونیا کے 17 مشتبہ مریض بھی پائے گئے۔ ان میں سے 12 مریض دیوگھر میں اور 5 مغربی سنگھ بھوم میں پائے گئے۔ تاہم تحقیقات کے بعد کسی میں چکن گونیا کی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
ٹی شرٹ، ٹافی گھوٹالہ: ہائی کورٹ نے حکومت سے اسٹیٹس رپورٹ طلب کی۔
رانچی: یوم تاسیس کے نام پر سال 2017 میں کروڑوں روپے کی ٹافیاں اور ٹی شرٹس کی تقسیم کی تحقیقات کا مطالبہ کرنے والی جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں دائر مفاد عامہ کی عرضی کی جمعہ کو سماعت ہوئی۔ سماعت کے دوران حکومت کو گزشتہ تین ماہ میں اب تک کی گئی کارروائی کی مکمل اسٹیٹس رپورٹ ہائی کورٹ میں پیش کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ جھارکھنڈ کے 17 ویں یوم تاسیس پر اس وقت کے وزیر اعلیٰ رگھوور داس کے دور میں ایک ہی دن میں 3.5 کروڑ روپے کی ٹی شرٹس اور 35 لاکھ روپے کی ٹافیاں تقسیم کی گئی تھیں۔ جس کے بعد آر ٹی آئی کارکن پنکج یادو نے یوم تاسیس کے نام پر رگھوور حکومت کی جانب سے ٹی شرٹس اور ٹافیوں کی تقسیم کے معاملے کو مشکوک قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ یہ ایک منصوبہ بند گھوٹالہ ہے اور اس کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے پی آئی ایل دائر کی تھی۔ اس درخواست کی سماعت ہائی کورٹ کے چیف جسٹس سنجے کمار مشرا کی سربراہی والی ڈویژن بنچ میں ہو رہی ہے۔
2 کروڑ 36 لاکھ روپے کی لاگت سے سریا، گرڈیہ میں پی ایچ سی تعمیر کیا جائے گا۔
25 لاکھ 34 ہزار مختص
رانچی: ریاستی حکومت جھارکھنڈ کے صحت کے نظام کو بہتر بنانے کی سمت کام کر رہی ہے۔ اس سلسلے میں گرڈیہ ضلع کے سریا میں بنیادی صحت مرکز کی تعمیر کے منصوبے کے لیے 25 لاکھ 34 ہزار 700 روپے مختص کیے گئے ہیں۔ آپ کو بتاتے ہیں کہ اس رقم سے پی ایچ سی کی عمارت کی تعمیر کا کام مکمل کیا جائے گا۔ اس سے قبل محکمہ صحت کی جانب سے 2 کروڑ 11 لاکھ 23 ہزار 589 روپے مختص کیے گئے تھے۔ اب تک محکمہ نے 2 کروڑ 36 لاکھ 58 ہزار 289 روپے مختص کیے ہیں۔ اس الاٹ شدہ رقم کو نکالنے اور تصرف کرنے والا افسر اپنا گرڈیہ ہوگا۔ جبکہ راشی کے کنٹرولنگ افسر ایڈیشنل چیف سکریٹری ارون کمار سنگھ ہوں گے۔
لوک سبھا میں تیسرے دن بھی تعطل، کارروائی ملتوی

نئی دہلی، 15 مارچ (یو این آئی) پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوسرے مرحلے میں تیسرے دن بدھ کے روز لوک سبھا میں حزب اقتدار اور حزب اختلاف کے اراکین کے درمیان الزامات اور جوابی الزامات سے ہنگامے کا سلسلہ جاری رہا جس کی وجہ سے وقفہ سوالات اور وقفہ صفر کی کارروائی نہ چل سکی جیسے ہی لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے صبح 11 بجے وقفہ سوالات شروع کرنے کا اعلان کیا، اپوزیشن ارکان نے نعرے لگائے اور ہاتھوں میں پلے کارڈ لے کر چاہ ایوان میں پہنچ کر ہنگامہ شروع کردیا۔ اس کے جواب میں حزب اقتدار نے کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے خلاف بھی نعرے لگائے۔
جب ایوان میں حزب اقتدار اور اپوزیشن کے ارکان کی جانب سے شدید نعرے بازی شروع ہو گئی تو اسپیکر نے اراکین کو پرسکون رہنے اور ایوان کے وقار کا خیال رکھنے کی تلقین کی۔ انہوں نے کہا کہ وہ تمام اراکین کو ایوان میں بحث اور مکالمے کے لیے کافی وقت دیں گے لیکن دونوں طرف کے اراکین پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔ ہنگامہ کے درمیان مرکزی وزیر تجارت اور صنعت پیوش گوئل نے بھی مسٹر گاندھی اور اپوزیشن کے طرز عمل پر سوال اٹھائے لیکن اسپیکر نے کہا کہ کسی کو بھی پارلیمنٹ کے اندر یا ایوان کے باہر تنقیدی تبصرہ نہیں کرنا چاہئے۔
مسٹر برلا نے اراکین سے کہا، “وقفہ سوالات کے بعد اپنے مسائل کو اٹھائیں، لہذا اپنی نشستیں سنبھال لیں۔ میں چاہتا ہوں کہ ایوان کی کارروائی چلے۔ آپ اپنی نشستوں پر جائیں اور اپنی بات رکھیں۔ ایوان کے وقار کو برقرار رکھیں اور یہ سب کی ذمہ داری ہے”۔
ہنگامہ کرنے والے ارکان پر اسپیکر کی باتوں کا کوئی اثر نہیں ہوا اور وہ پلے کارڈ لہراتے رہے اور نعرے لگاتے رہے۔ ہنگامہ بڑھنے پر مسٹر برلا نے ایوان کی کارروائی دو بجے تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا۔


