Tuesday, December 16, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 1347

جامعہ ہمدرد نے ٹائمز ہائر ایجوکیشن ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ 2024 میں ہندوستان بھر میں چھٹا مقام حاصل کیا

0

نئی دہلی: یہ بڑے فخر کی بات ہے کہ جامعہ ہمدرد کو ٹائمز ہائر ایجوکیشن (THE) ورلڈ یونیورسٹی رینکنگ (WUR) 2024 میں 1904 عالمی یونیورسٹیوں میں 601 سے لیکر 800 اداروں کی فہرست میں جگہ ملی ہے۔ جامعہ ہمدرد ٹائمز ہائر ایجوکیشن کی درجہ بندی میں 91 ہندوستانی یونیورسٹیوں/اعلیٰ تعلیمی اداروں میں چھٹے نمبر پر ہے۔

ٹائمز ہائر ایجوکیشن کے ذریعہ درجہ بندی کی گئی ہندوستانی یونیورسٹیوں/اعلیٰ تعلیمی اداروں کی یونیورسٹی رینکنگ میں گذشتہ سال بھی ہمیں 601-800 کی رینکنگ ملی تھی۔ تاہم، 2023 جامعہ ہمدرد ہندوستان کی 75 یونیورسٹیوں/اعلیٰ تعلیمی اداروں میں سے 10 ویں نمبر پر تھی اس مناسبت سے جامعہ ہمدرد نے اس سال اپنے درجہ کو کافی بلند کیا ہے۔

جناب حماد احمد، چانسلر اور پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم، وائس چانسلر، جامعہ ہمدرد نے تمام فیکلٹی ممبران، رجسٹرار ڈاکٹر ایم اے سکندر؛ ڈائریکٹر IQAC- پروفیسر رئیس الدین؛ ڈپٹی ڈائریکٹر IQAC پروفیسر ایم شہر یار اور رینکنگ ٹیم کےممبران، دیگر اراکین طلباء اور طالبات کو اس عظیم کامیابی کے لئے مبارکباد دی۔

شیخ الجامعہ پروفیسر (ڈاکٹر) ایم افشار عالم نے جامعہ ہمدرد کے تمام اسٹیک ہولڈرز کا شکریہ ادا کیا کہ ان کی کوششوں اور مسلسل محنت کے لیے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ ہی جامعہ ہمدرد کو اس مقام پروفیسر عالم نے ہمدرد نیشنل فاؤنڈیشن، انڈیا HECA/BEB کا تمام اقدامات میں جامعہ ہمدرد کی مسلسل حمایت کے لیے بھی شکریہ ادا کیا۔

اس سے قبل، جامعہ ہمدرد نے اعلیٰ معیار کا ایک اور سنگ میل حاصل کیا ہے جس کے تحت NAAC کی طرف سے ایکریڈیٹیشن کے اپنے چوتھے دور میں ’+A‘ گریڈ میں تسلیم کیا ہے۔

رانچی: کانکے، نمکم، ناگڈی، ارگورہ سمیت 16 زونوں کے CO کی منتقلی۔

0

رانچی: جھارکھنڈ ایڈمنسٹریٹو سروس کے کئی افسران کا تبادلہ کر دیا گیا ہے۔ محکمہ لینڈ ریونیو نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق رانچی سمیت دیگر اضلاع کے 16 سرکل افسران کا تبادلہ کیا گیا ہے۔

ان زونل افسران کا تبادلہ کر دیا گیا۔ سمن کمار سوربھ ارگورہ سی او بن گئے۔ راکیش کمار سریواستو نگری CO بن گئے۔ ارونیما ایکا سلی کی CO بن گئیں۔ امیت بھگت کو نمککم سی او مقرر کیا گیا ہے۔ جئے کمار رام کو کانکے کا سرکل آفیسر مقرر کیا گیا ہے۔

جمشید پور: ٹاٹا اسٹیل نے 10.8 میگاواٹ کا تیرتا ہوا سولر پروجیکٹ شروع کیا

جمشید پور: ٹاٹا اسٹیل کے جمشید پور پلانٹ کے اوپری کولنگ تالاب پر 10.8 میگاواٹ صلاحیت کا تیرتا ہوا سولر پاور پروجیکٹ جمعہ کو شروع کیا گیا۔ اس کے ساتھ، جمشید پور میں ٹاٹا اسٹیل کی مختلف تنصیبات بشمول ایک ہوائی اڈے پر کل 20.34 میگاواٹ کے سولر پروجیکٹ شروع کیے گئے ہیں۔ یہ پروجیکٹ ٹاٹا پاور نے ٹاٹا اسٹیل کے ساتھ ایک میگا معاہدے کے تحت شروع کیا ہے جس میں اس کے تمام مقامات پر روف ٹاپ، فلوٹنگ اور گراؤنڈ ماونٹڈ سولر پینلز کے امتزاج کے ساتھ کل 41 میگاواٹ کی تنصیب کی گئی ہے۔ اس سے قبل، سنٹرل ویئر ہاؤس، کولڈ رولنگ مل، وائر راڈ مل اور ہاٹ سٹرپ مل میں کل 7.65 میگاواٹ کے روف ٹاپ سولر پراجیکٹس اور سوناری ایئرپورٹ پر 2 میگاواٹ کے گراؤنڈ ماونٹڈ سولر پراجیکٹ پہلے ہی شروع ہو چکے ہیں۔ ٹاٹا اسٹیل میں، پائیداری ہمیشہ سے ایک بنیادی اصول رہا ہے جو اس کے کاروباری فلسفے میں سرایت کرتا ہے اور شناخت شدہ اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ایک طویل مدتی، جامع وژن کی حمایت کرتا ہے۔ حالیہ دنوں میں، اس کے آپریشنل مقامات پر شمسی اور غیر روایتی توانائی کے ذرائع سے بجلی کی پیداوار میں اضافہ ہوا ہے۔ ٹاٹا اسٹیل صاف توانائی کے حل تلاش کرنے اور اپنے قابل تجدید توانائی کے اثرات کو وسعت دینے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔

محکمہ انکم ٹیکس یکم اکتوبر کو صفائی مہم چلائے گا

0

رانچی: محکمہ انکم ٹیکس سوچھتا ہی سیوا پکھواڑا کے تحت صفائی سے متعلق کئی پروگرام منعقد کر رہا ہے۔ اس کے تحت مہاتما گاندھی کی یوم پیدائش سے ایک دن پہلے محکمہ کی جانب سے ایک گھنٹے کی صفائی مہم چلائی جائے گی۔ رانچی کے وارڈ نمبر 15 کے نئے باغ کو پرنسپل انکم ٹیکس کمشنر ڈاکٹر پربھاکانت نے صفائی مہم کے لیے منتخب کیا ہے۔ صفائی مہم کا آغاز یکم اکتوبر کو صبح 10 بجے کیا جائے گا جس میں محکمہ کے افسران، ملازمین اور عام لوگ محنت کے عطیات دیں گے۔ اس بارے میں محکمہ کے افسران نے کہا کہ مہاتما گاندھی نے ایک صاف ستھرا اور ترقی یافتہ ملک کا تصور کیا تھا۔ یہ ہم سب کا فرض ہے کہ ہم ان کی سوچ کو آگے بڑھائیں اور تمام گندگی کو دور کرکے مادر ہند کی خدمت کریں۔

رانچی: ڈی ٹی او نے تحقیقاتی مہم کے دوران 15 گاڑیوں سے ڈھائی لاکھ روپے کا جرمانہ وصول کیا

0

رانچی: ڈسٹرکٹ ٹرانسپورٹ آفیسر پروین کمار پرکاش نے جمعہ کو اورمانجھی علاقے میں ٹیکس میں ناکامی اور اوور لوڈڈ گاڑیوں کے خلاف چیکنگ مہم شروع کی۔ اس دوران 133 گاڑیوں کی چیکنگ کی گئی۔ 15 گاڑیوں سے 2 لاکھ 55 ہزار 650 روپے جرمانہ وصول کیا گیا۔ دو گاڑیاں قبضے میں لے لی گئیں۔ ضبط شدہ گاڑیوں کو سیکورٹی کے لیے تھانے میں رکھا گیا ہے۔ اس دوران آلودگی سرٹیفکیٹ، پرمٹ، ہیلمٹ، لائسنس اور گاڑیوں سے متعلق دیگر دستاویزات کی بھی جانچ پڑتال کی گئی۔ تفتیش کے دوران 17 گاڑیوں کے کاغذات درست نہیں پائے گئے۔ ڈی ٹی او نے کہا کہ تفتیش جاری رہے گی۔ مسافر گاڑیوں میں گنجائش سے زیادہ مسافر بٹھانے پر کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے تمام گاڑیوں کے مالکان اور ڈرائیوروں سے گزارش کی ہے کہ وہ گاڑیاں احتیاط سے چلائیں اور گاڑی سے متعلق تمام دستاویزات کو اپ ڈیٹ رکھیں، اور گاڑیوں کو لوڈنگ کی گنجائش کے مطابق ہی منتقل کریں۔

جب انڈیا نے ’ننگے پاؤں کھیلنے کی اجازت نہ ملنے‘ پر ورلڈ کپ نہیں کھیلا

0
دوسری عالمی جنگ کی وجہ سے ایک دہائی تک فٹ بال کے عالمی مقابلوں کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا تھا۔ جنگ کے خاتمے کے بعد 1948 میں جب لندن اولمپکس میں ان مقابلوں کا انعقاد ہوا تو انڈیا نے فرانس کے خلاف کھیلے گئے میچ میں ننگے پاؤں حصہ لے کر سب کو حیران کر دیا تھا۔
العربیہ کے مطابق اس مقابلے میں انڈیا نے شاندار کھیل پیش کیا مگر فرانس دو ایک کی برتری سے جیت گیا۔
انڈین ٹیم کا یہ آزادی حاصل کرنے کے بعد عالمی سطح پر کھیلوں کے مقابلوں میں شریک ہونے کا پہلا موقع تھا۔ اولمپکس کی کوریج کرنے والے میڈیا نے انڈین ٹیم کو غیرمعمولی کوریج دی جس کی وجہ پوری ٹیم کا ننگے پاؤں میچ کھیلنا تھا۔ بعض اخبار نویسوں نے لکھا کہ ’غربت کی وجہ سے ٹیم کو پہننے کے لیے جوتے بھی دستیاب نہیں تھے اس لیے انہوں نے ننگے پاؤں میچ کھیلا۔‘
سنہ 1950 میں فیفا ورلڈ کپ کے دوران بھی ایسا ہی منظر دیکھنے کو ملا جس میں فیفا ورلڈ کپ کے لیے کوالیفائی کرنے کے بعد بھی انڈین ٹیم نے اجتماعی طور پر ٹورنامنٹ میں شریک نہ ہونے کا فیصلہ کیا اور انڈین ٹیم کے اس فیصلے کی وجہ واضح نہیں تھی۔ 
فیفا ورلڈ کپ میں شرکت سے انکار: 
اس میں کوئی شبہ نہیں کہ سنہ 1948 میں لندن میں ہونے والی اولمپک کھیلوں میں انڈین فٹبال ٹیم نے اپنی مدمقابل فرانس کی ٹیم سے اچھا کھیل پیش کیا تھا مگر وہ کامیاب نہ ہو سکی تھی۔ اس میچ میں انڈین ٹیم کے کچھ کھلاڑیوں نے موزے پہنے تھے تاکہ میچ کے دوران بھاگتے ہوئے گِرنے سے بچا جا سکے۔ 
سنہ 1950 میں برازیل میں ورلڈ کپ کے اغاز سے قبل فیفا نے انڈین فٹبال لیگ کو لکھا کہ ان کی ٹیم بغیر جوتوں کے میچ میں حصہ نہیں لے سکتی۔ 
دستبردار ہونے کا اعلان:
1950 کے ورلڈ کپ کے لیے فیفا نے اٹلی اور میزبان ٹیم برازیل کے علاوہ یورپ سے سات، امریکہ سے چھ اور ایشیا سے ایک ٹیم کو مدعو کیا گیا تھا۔ 
ایشیا سے اگرچہ دیگر ٹیمیں جن میں انڈیا، فلپائن، انڈونیشیا اوربرما کو بھی مدعو کیا گیا تھا مگر فلپائن، انڈونیشیا اور برما نے شرکت سے معذرت کرلی جس کے بعد انڈین ٹیم  برازیل میں ہونے والے ورلڈ کپ میں شرکت کرنے کے لیے کوالیفائی کرگئی اور ٹاس کے ذریعے اٹلی، پیراگوئے، سویڈن اور انڈیا کی ٹیمیں ایک ہی گروپ میں شامل ہو گئیں۔ 
برازیل میں ہونے والے ان عالمی مقابلوں میں ترکیہ نے بھی بھاری سفری اخراجات کی وجہ سے شریک ہونے سے انکار کیا تھا جس کے بعد ایشیا کی واحد فٹبال ٹیم انڈیا کی رہ گئی تھی جس نے اچانک ورلڈ کپ میں شریک نہ ہونے کا اعلان کر کے سب کو ورطۂِ حیرت میں ڈال دیا۔
انڈیا کی جانب سے معذرت کی وجہ  ’بھاری سفری اخراجات‘ کو قرار دیا گیا۔  
ایشیا سے واحد ٹیم کی جانب سے ہونے والی معذرت پر فیفا ورلڈ کپ انتظامیہ نے انڈین لیگ کو یہ یقین دہانی کروائی کہ فیفا کی جانب سے ٹیم کے تمام اخراجات برداشت کیے جائیں گے۔ 
انڈیا کی جانب سے اپنے کھلاڑیوں کو برازیل بھیجنے سے معذرت کے حوالے سے بہت سوں کا خیال ہے کہ ’کھلاڑیوں کے ننگے پاؤں کھیلنے پر پابندی عائد کرنے کی وجہ سے انڈین ٹیم نے فیفا ورلڈ کپ کے عالمی مقابلوں میں شریک ہونے سے معذرت کی۔‘

جی سی سی ممالک مشترکہ سیاحتی ویزا متعارف کرائیں گے

0
متحدہ عرب امارات کے وزیر اقتصاد عبداللہ بن طوق المری نے کہا ہے کہ ’جی سی سی ممالک میں سیاحت کے فروغ کے لیے جلد  مشترکہ سیاحتی خلیجی ویزا متعارف کرایا جائے گا‘۔ 
الامارات الیوم کے مطابق اماراتی وزیراقتصاد  نےابوظبی ٹریولنگ ویک کے دوران فیوچ ہاسپیٹلٹی سمٹ سے خطاب کیا۔
عبداللہ بن طوق المری نے کہا کہ’ نئے سیاحتی ویزے پر بیک وقت کئی خلیجی ملکوں کا دورہ کیا جاسکے گا۔ اس سے دنیا بھر کے سیاح زیادہ سے زیادہ تعداد میں خلیجی ممالک کی سیاحت کرسکیں گے‘۔ 
انہوں نے کہا کہ ’جی سی سی ممالک سیاحتی حکمت عملی میں تعاون کررہے ہیں اور مشترکہ ویزا اسی رجحان کو آگے بڑھانے کا حصہ ہے‘۔ 
امارات کے وزیر اقتصاد نے مزید خلیج کے کسی بھی ملک میں سیاحت کے فروغ سے  خلیج کے تمام ممالک میں سیاحت کو فروغ  حاصل ہوگا۔ 
ان کا کہنا تھا’ امارات میں 70 فیصد سیاح باہر سے آرہے  ہیں جبکہ داخلی سیاحت کا حجم  30 فیصد تک ہے۔ داخلی سیاحت کو مسلسل فروغ مل رہا ہے‘۔ 
’متحدہ عرب امارات  مجموعی قومی پیداوار میں سات فیصد شرح نمو کا ہدف مقرر کیے ہوئے ہے جبکہ قومی معیشت کا حجم 2030 تک 3 ٹریلین درہم تک کا ہے‘۔ 

’اہلیہ کراٹے کی ماہر اور مارتی بہت ہے‘، اماراتی شہری طلاق کے لیے عدالت پہنچ گیا

0
متحدہ عرب امارات کے شہری نے کراٹے میں بلیک بیلٹ اہلیہ سے بار بار پٹنے پر طلاق کے لیے عدالت سے رجوع کیا ہے۔
امارات الیوم کے مطابق اماراتی شہری نے دبئی میں عائلی امور کی عدالت میں طلاق کی درخواست دی ہے۔
 اماراتی شہری کے بقول’ اس کی اہلیہ مبینہ طو پر اسے بہت مارتی ہے اور وہ تشدد کا متحمل نہیں ہوسکتا‘۔ 
دبئی میں عائلی امور کی عدالت کے سربراہ جسٹس عبید المطوع نے بتایا کہ ’عائلی امور کے قانون میں نئی ترامیم کے تحت طلاق کا مطالبہ کرنے والے کو اس بات کا پابند بنادیا گیا ہے کہ وہ خود کو پہنچنے والے نقصان کا ثبوت پیش کرے۔ یہ پابندی علیحدگی کے فیصلے کو مشکل بنانے کے لیے لگائی گئی ہے‘۔ 
انہوں نے بتایا ’ طلاق کا مطالبہ خواتین ہی نہیں مرد بھی کرتے ہیں۔  بعض مرد ایسے ہیں جو اہلیہ سے پہنچنے والے نقصان سے بچنے کے لیے طلاق کی درخواست کررہے ہیں‘۔
مثال کے طور پر نئے کیس میں طلاق کا مطالبہ کرنے والے اماراتی شہری کا کہنا ہے’ اس کی اہلیہ کراٹے میں بیلک بیلٹ ہے اور وہ اسے بار بار زدو کوب کرتی ہے‘۔ 
جسٹس عبید المطوع نے کہا کہ ’عائلی امور کے قانون نے منگنی سے ہر مرحلے تک کی تفصیلات بیان کردی ہیں۔ خاندانی زندگی کومنظم کردیا ہے۔ تحائف، مہر، متعلقہ فریقوں کے کردار اور شادی کے فریقوں سے متعلق تمام امور متعین ہیں‘۔ 
ان کا کہنا تھا’ 2009 سے عائلی امور کے قانون میں ترامیم متعدد مسائل میں بنیادی نوعیت کی ہیں۔ ترمیم کے  تحت طلاق کا مطالبہ کرنے والے کو ثابت کرنا ہوگا  کہ اسے فریق ثانی سے نقصان کب اور کیسے پہنچا‘۔
’اگر متاثرہ فریق نے نقصان ثابت کردیا تو ایسی صورت میں اس کے مطالبے پر طلاق کا فیصلہ صادر ہوجائے  گا۔ ثابت نہ کرنے پر عائلی امور کا جج فریقین کے تنازعات طے کرانے اور مصالحت کے لیے دو ثالث تعینات کرے گا۔ اگر مصالحت نہ ہوسکی تو درپیش حالات کے مطابق فیصلہ صادر ہوگا‘۔ 

ہندوستان کی نشانہ بازی کی ٹیم نے دو طلائی اور دو چاندی کے تمغے جیتے

0

ہانگزو: ہندوستانی نشانہ بازوں نے چین میں جاری 19ویں ایشیائی کھیلوں میں جمعہ کے روز شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ٹیم مقابلے میں دو طلائی اوردو چاندی کا تمغہ جیتا۔ ایشوریہ پرتاپ سنگھ تومر، سوپنل کُسالے اور اکھل شیورانا نے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور مردوں کی 50 رائفل تھری پوزیشن ٹیم مقابلے میں نئے عالمی ریکارڈ کے ساتھ طلائی تمغہ جیتا۔

ہندوستانی ٹیم نے 1769 کا سکور کیا جو کہ امریکہ کے گزشتہ سال پیرو میں بنائے گئے ریکارڈ سے آٹھ پوائنٹ زیادہ ہے۔ چین نے 1763 کے اسکور کے ساتھ چاندی اور جنوبی کوریا نے 1748 کے اسکور کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا۔

سواپنیل (591) اور ایشوریہ (591) کوالیفکیشن مرحلے میں سرفہرست رہے ۔ اکھل (587) پانچویں نمبر پر رہے، لیکن انفرادی فائنل میں اپنے ہم وطن نشانہ بازوں کے ساتھ شامل ہونے میں ناکام رہے، کیونکہ کسی ملک کے صرف دو نشانہ باز ہی فائنل میں حصہ لے سکتے ہیں۔

ایک اور میچ میں ہندوستانی نشانے بازوں پلک اور ایشا سنگھ نے خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل انفرادی مقابلے میں بالترتیب سونے اور چاندی کے تمغے جیتے۔ پلک 242.1 کے اسکور کے ساتھ انفرادی مقابلے میں سرفہرست رہیں۔ ہم وطن شوٹر ایشا سنگھ نے 239.7 کے اسکور کے ساتھ چاندی کا تمغہ جیتا۔ پاکستان کی کشمالہ طلعت نے 218.2 کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا۔

ہندوستانی کھلاڑیوں ایشا سنگھ، پلک اور دیویا تھاڈیگول سباراجو نے خواتین کے 10 میٹر ایئر پسٹل ٹیم ایونٹ میں چاندی کا تمغہ جیتا۔ ہندوستانی ٹیم نے کل 1731 پوائنٹس ریکارڈ کیے اور طلائی تمغہ جیتنے والے چین سے پانچ پوائنٹ پیچھے رہ گئے۔ جبکہ چینی تائپے نے 1723 پوائنٹس کے ساتھ کانسی کا تمغہ جیتا۔ ایشا (579) اور پلک (577) بالترتیب پانچویں اور ساتویں نمبر پر رہیں اور انفرادی فائنل میں جگہ بنائی۔

عالمی کپ سے ٹھیک پہلے ہندوستانی ٹیم میں بڑی تبدیلی کا اعلان، اکشر پٹیل ہوئے باہر

0

عالمی کپ 2023 شروع ہونے سے پہلے ٹورنامنٹ میں شامل ہونے والی ٹیموں کے لیے آج آخری دن ہے جب وہ اپنے اپنے اعلان کردہ اسکواڈ میں تبدیلی کر سکتے ہیں۔ اس کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ہندوستانی ٹیم مینجمنٹ اور بی سی سی آئی نے عالمی کپ کے لیے اپنے اسکواڈ میں اہم تبدیلی کا اعلان کیا ہے۔ اکشر پٹیل کو اسکواڈ سے باہر کیا گیا ہے اور ان کی جگہ روی چندرن اشون کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے۔

دراصل اکشر پٹیل کو ایشیا کپ کے دوران چوٹ لگی تھی اور اب تک وہ صحت یاب نہیں ہو سکے ہیں۔ ان کی غیر موجودگی میں روی چندرن اشون کو آسٹریلیا کے خلاف کھیلی گئی تین میچوں کی سیریز کے شروعاتی دو میچوں میں کھیلنے کا موقع ملا تھا۔ دونوں میچوں میں انھوں نے اپنی گیندبازی سے کافی متاثر کیا، اور اس کا نتیجہ ہے کہ وہ عالمی کپ کے لیے منتخب 15 رکنی ہندوستانی ٹیم کا حصہ بن گئے ہیں۔

آئی سی سی نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعہ ٹیم میں کی گئی تبدیلی سے متعلق تصدیق کر دی ہے۔ اشون ہفتہ کے روز انگلینڈ کے خلاف عالمی کپ سے قبل پریکٹس میچ سے قبل ٹریننگ کے لیے گواہاٹی میں ہندوستانی ٹیم کے ساتھ پہنچ بھی گئے ہیں۔ گواہاٹی میں ٹیم کے ساتھ ان کی موجودگی اور اکشر پٹیل کی غیر حاضری سے پہلے ہی اندازہ لگایا جا رہا تھا کہ اکشر کی جگہ اشون کو ٹیم کا حصہ بنایا جا سکتا ہے۔

بہرحال، تبدیلی کے بعد عالمی کپ کے لیے ہندوستانی ٹیم اس طرح ہوگی: روہت شرما (کپتان) شبھمن گل، وراٹ کوہلی، شریئس ایر، سوریہ کمار یادو، کے ایل راہل، ایشان کشن، ہاردک پانڈیا (نائب کپتان)، رویندر جڈیجہ، شاردل ٹھاکر، جسپریت بمراہ، محمد سمیع، محمد سراج، کلدیپ یادو، روی چندرن اشون۔