کانگریس کے جواں سال لیڈر کنہیا کمار نے آج ایک بار پھر بی جے پی پر فرقہ وارانہ ایجنڈا پھیلانے کا الزام عائد کیا۔ انھوں نے کہا کہ ’’بی جے پی رام کا نام لے کر ناتھورام گوڈسے کے فرقہ وارانہ ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہے اور تخریب کاری پر مبنی سیاسی چال چل رہی ہے۔‘‘ انھوں نے مزید کہا کہ گاندھی-نہرو کنبہ کی قربانیوں اور تعاون کو کم ظاہر کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ایک خبر رساں ایجنسی میں شائع رپورٹ کے مطابق کنہیا کمار نے بی جے پی کے ذریعہ لگاتار اقربا پروری سے متعلق معاملہ اٹھانے پر بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔ انھوں نے کہا کہ اقربا پروری کے مقابلے میں شخصیت پرستی زیادہ خطرناک ہے، جس میں ایک شخص سبھی فیصلے لیتا ہے۔ کنہیا کمار نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی ہندو مذہب کی عظمت کو کم کرنے کی کوشش کر رہی ہے جو کہ افسوسناک ہے۔
ایودھیا میں رام مندر تعمیر سے بی جے پی کو فائدہ پہنچنے کے ایک سوال پر کنہیا کمار نے برجستہ جواب دیا کہ ’’کانگریس کو اس سے نمٹنے کی کیا ضرورت ہے؟ اگر ملک میں بھگوان رام کی لہر ہے تو کچھ بھی غلط نہیں ہے۔ غلط تب ہوتا اگر ملک میں ناتھورام گوڈسے کی لہر ہوتی۔‘‘ پھر وہ کہتے ہیں کہ ’’بی جے پی اس کام میں لگی ہوئی ہے کہ کس طرح رام کو ماننے والے لوگوں کو ٹھگا جائے۔ اس وجہ سے وہ نام تو رام کا لیتے ہیں، لیکن کام ناتھورام گوڈسے والے کرتے ہیں۔ یہ ملک کی تاریخ، تہذیب اور آنے والی نسل کے مستقبل کے خلاف ہے۔‘‘