Jharkhand

بی جے پی سات بوتھوں پر دہائی ہندسہ بھی عبور نہیں کرسکی

15views

بوتھ نمبر 459 میں ایک ووٹ بھی نہیں ملا

جدید بھارت نیوز سروس
دیوگھر،۲۷؍نومبر: اس بار اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو توقع کے برعکس نتیجہ ملا۔ 2024 کے انتخابات میں اگر کہیں اینٹی انکمبینسی نظر آئی تو وہ دیوگھر تھا۔ یہاں کل 460 بوتھوں پر ووٹ ڈالے گئے ،جن میں سے سات بوتھ ایسے تھے جہاں بی جے پی دہائی ہندسہ بھی عبور نہیں کر سکی۔ حیرت کی بات ہے کہ بوتھ نمبر 459 پر بی جے پی کا کھاتہ بھی نہیں کھلا اور ایک ووٹ بھی نہیں ملا۔ اس بوتھ پر آر جے ڈی کو 687 ووٹ ملے۔ گرینڈ الائنس کے آر جے ڈی امیدوار کی بات کریں تو انہیں بوتھ نمبر 229 پر سب سے کم 41 ووٹ ملے، جب کہ انہیں بوتھ نمبر 38 پر سب سے زیادہ 1102 ووٹ ملے۔ اگر ہم انتخابی نتائج کو اس طرح دیکھیں تو عوام نے دو بار کے ایم ایل اے نارائن داس کو ہیٹ ٹرک کرنے کا موقع نہیں دیا۔
موہن پور کے رگھوناتھ پور ایسٹ بوتھ نمبر 459 سے بی جے پی آئوٹ
اگر ہم انتخابی نتائج میں ووٹوں کے بوتھ وار اعداد و شمار کو دیکھیں تو دیوگھر اسمبلی کے بوتھ نمبر 459 اور 460 پر بی جے پی کی کارکردگی سب سے خراب رہی ہے۔ بوتھ نمبر 459، جو موہن پور بلاک کے مشرقی حصہ رگھوناتھ پور میں ہے، بی جے پی کو ایک بھی ووٹ نہیں ملا، وہیں آر جے ڈی کو 687 ووٹ ملے۔ وہیں بوتھ نمبر 460 میں جو آخری بوتھ ہے، بی جے پی کو صرف دو ووٹ ملے جبکہ آر جے ڈی کو 421 ووٹ ملے۔ اس کے علاوہ دیوگھر بلاک کے بندھاکینڈوا بوتھ نمبر 09 پر بی جے پی کو تین ووٹ ملے، جب کہ آر جے ڈی کو 599 ووٹ ملے۔ اسی طرح چھوٹاراجسر بوتھ نمبر 106 پر دو، بوتھ نمبر 132 منڈامنڈی (دیوی پور) پر آٹھ، موہن پور بلاک کے بھیراوتنڈ بوتھ نمبر 330 پر سات، پیلواہی بوتھ نمبر 448 پر دو، دیوگھر بلاک کے گنگٹی بوتھ نمبر 38 سروکا دیوی پور پر 11 ووٹ پڑے۔ نمبر 98 پر 25، موہن پور پاروڈول بوتھ 456 پر بی جے پی کو 29 ووٹ ملے۔ بی جے پی کو کارپوریشن علاقے کے چٹولودھیا بوتھ نمبر 222 پر سب سے زیادہ 867 ووٹ ملے، یہاں آر جے ڈی کو 201 ووٹ ملے۔
آر جے ڈی کے ووٹ فیصد میں زبردست اضافہ
اس اسمبلی الیکشن میں ہندوستان اتحاد کے آر جے ڈی امیدوار سریش پاسوان کے ووٹ فیصد میں زبردست اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ آر جے ڈی نے 2019 کے مقابلے 2024 میں 22.63 فیصد ووٹوں کا اضافہ کیا ہے۔ وہیں بی جے پی کے ووٹوں میں 1.09 فیصد کمی آئی ہے۔ 2014 میں آر جے ڈی کو 21.61 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ بی جے پی کو 42.42 فیصد ووٹ ملے تھے، 2019 میں آر جے ڈی کو 39.9 فیصد ووٹ ملے تھے جبکہ بی جے پی کو 41 فیصد ووٹ ملے تھے۔ 2024 کے انتخابات میں بی جے پی کے ووٹ فیصد میں کمی آئی ہے۔ اس بار بی جے پی کو صرف 39.91 فیصد ووٹ ملے ہیں، جب کہ آر جے ڈی کو 53.53 فیصد ووٹ ملے ہیں۔ 2014 میں بی جے پی کو آر جے ڈی سے 20.81 فیصد زیادہ ووٹ ملے تھے، وہیں 2024 کے انتخابات میں آر جے ڈی کے امیدوار کو 13.62 فیصد زیادہ ووٹ ملے تھے۔ 2014 میں بی جے پی امیدوار نارائن داس نے آر جے ڈی کے سریش پاسوان کو 45152 ووٹوں سے شکست دی تھی، وہیں 2019 میں انہوں نے آر جے ڈی کو صرف 2624 ووٹوں سے شکست دی تھی۔ اس بار سریش ضرور جیت گئے، لیکن بی جے پی کو اسی فرق سے نہیں شکست دے سکے جس سے وہ 2014 میں ہارے تھے۔ 2024 میں آر جے ڈی کو 39721 ووٹوں سے شکست ہوئی۔آر جے ڈی کو بوتھ نمبر 229 پر سب سے کم 41 ووٹ اور بوتھ نمبر 38 پر سب سے زیادہ 1102 ووٹ ملے۔بی جے پی 2014 کی کارکردگی سے بہت دور ہے، ووٹ فیصد 2019 کے مقابلے میں 1.09 فیصد کم-آر جے ڈی کے ووٹ فیصد میں 2019 کے مقابلے 22.63 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.