واشنگٹن نے اتوار کو اعلان کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے یوکرینی ہم منصب ولادیمیر زیلنسکی کو منگل کے روز وائٹ ہاؤس میں آنے کی دعوت دی تاکہ یوکرین کی “فوری ضروریات” پر بات چیت کی جا سکے، یہ دعوت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب امریکی کانگریس کی جانب سے یوکرین کو فوری طور پر درکار فوجی امداد کی منظوری روک دی گئی ہے۔
امریکی صدارتی ترجمان کیرین جین پیئر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ دونوں صدور روسی حملے کا مقابلہ کرنے کے لیے “یوکرین کی فوری ضروریات” اور “اس نازک لمحے میں امریکی حمایت جاری رکھنے کی اہم اہمیت پر تبادلہ خیال کریں گے”۔
انہوں نے مزید کہا کہ بائیڈن اور زیلنسکی کے درمیان ملاقات ایک نازک لمحے پر ہورہی ہے، کیونکہ روس بھاری میزائلوں اور ڈرونز سے یوکرین کے خلاف مہم تیز کررہا ہے۔
یوکرین کے ایوان صدر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس اجلاس میں “یوکرین اور امریکا کے درمیان مزید دفاعی تعاون، خاص طور پر ہتھیاروں اور فضائی دفاعی نظام کی تیاری کے مشترکہ منصوبوں کے ذریعے باہمی تعاون کی کوششوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔
بائیڈن کی طرف سے اپنے یوکرینی ہم منصب کو وائٹ ہاؤس کی دعوت ایک ایسے وقت میں دی گئی ہے جب بدھ کے روز امریکی سینیٹ میں ریپبلکن اپوزیشن نے وائٹ ہاؤس کی طرف سے 106 بلین ڈالر مالیت کے ہنگامی امدادی پیکج کی منظوری کے لیے پیش کی گئی درخواست کو روک دیا تھا۔