جیل جانے سے قبل عوام کے نام کیجریوال کا پیغام، ’مجھے آپ کی فکر رہے گی، عوامی خدمات بند نہیں ہوں گی‘
نئی دہلی: دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے جمعہ کو کہا کہ وہ 2 جون کو خودسپردگی کر دیں گے اور اگر انہیں جیل میں تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا تو بھی وہ جھکیں گے نہیں۔ کیجریوال نے کہا، ’’اگر میری جان بھی چلی جائے تب بھی غم نہ کرنا۔‘‘ یاد رہے کہ عام آدمی پارٹی (عآپ) کے قومی کنوینر کو سپریم کورٹ نے لوک سبھا انتخابات میں مہم چلانے کے لیے یکم جون تک عبوری ضمانت دے دی۔
جیل سے رہا ہونے کے بعد کیجریوال نے اتر پردیش، پنجاب، دہلی اور مہاراشٹر میں انتخابی مہم چلائی۔ ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے نامہ نگاروں سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے کہا، ’’مجھے 2 جون کو خودسپردگی کرنی ہے اور مجھے نہیں معلوم کہ اس بار میں کتنے دن جیل میں رہوں گا۔ میں اس ملک کو آمریت سے بچانے کے لیے جیل جا رہا ہوں اور مجھے اس پر فخر ہے۔‘‘
کیجریوال نے کہا، ’’انہوں نے مجھے (حوصلہ) توڑنے کی کوشش کی۔ جب میں جیل میں تھا تو میری دوائی بند ہو گئی تھی۔ گرفتاری کے بعد میرا وزن چھ کلو کم ہو گیا۔ جب مجھے گرفتار کیا گیا تھا تو میرا وزن 70 کلو تھا۔ جیل سے باہر آنے کے بعد بھی میرا وزن نہیں بڑھا۔‘‘
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں نے انہیں کئی ٹیسٹ کروانے کا مشورہ دیا ہے اور انہیں لگتا ہے کہ یہ کسی بیماری کی علامت ہو سکتی ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اتوار کی سہ پہر تین بجے اپنی رہائش گاہ سے نکلیں گے اور تہاڑ جیل میں خودسپردگی کریں گے۔ کیجریوال نے کہا، ’’وہ مجھے مزید ہراساں کرنے کی کوشش کریں گے لیکن میں نہیں جھکوں گا۔‘‘
انہوں نے کہا، ’’میں جیل واپس جانے کے بعد آپ (لوگوں) کے بارے میں فکر مند رہوں گا۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں کہ آپ کی خدمات بند نہیں کی جائیں گی۔ میں جلد ہی اپنی ماؤں اور بہنوں کو 1000 روپے دینا شروع کروں گا۔‘‘
کیجریوال خواتین کو 1000 روپے ماہانہ اعزازیہ دینے کی اسکیم کا حوالہ دے رہے تھے۔ کیجریوال نے لوگوں سے ان کی ماں کے لیے دعا کرنے کی اپیل کی، جو فی الحال بیمار ہیں۔