National

ممنوعہ تنظیم سیمی کو پھر نہیں ملی راحت، مودی حکومت نے پابندی میں کی مزید 5 سال کی توسیع

153views

مرکز کی مودی حکومت نے ایک بار پھر ممنوعہ تنظیم سیمی کو راحت دینے سے انکار کر دیا ہے۔ ملک میں دہشت گردی کو لگاتار فروغ دینے اور امن و خیر سگالی بگاڑنے میں شامل رہنے کے الزام کا سامنا کر رہے اسٹوڈنٹس اسلامک موومنٹ آف انڈیا (سیمی) پر مزید 5 سال کی پابندی لگا دی گئی ہے۔ یعنی سیمی پر عائد پابندی میں ایک بار پھر 5 سال کی توسیع کر دی گئی ہے۔ مرکز کی اٹل بہاری واجپئی حکومت نے سیمی پر 2001 میں پابندی لگائی تھی اور تب سے ہر بار اس پابندی کا عرصہ بڑھایا جا رہا ہے۔

सरकार ने ‘स्टूडेंट्स इस्लामिक मूवमेंट ऑफ इंडिया (सिमी)’ को 5 और साल के लिए UAPA के तहत ‘विधिविरुद्ध संगठन’ घोषित किया।@HMOIndia @PIB_India @DDNewslive @airnewsalerts

प्रेस विज्ञप्ति-https://t.co/ifU0xImy2E

— Spokesperson, Ministry of Home Affairs (@PIBHomeAffairs) January 29, 2024

مرکزی وزارت داخلہ کے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر جانکاری دیتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ سیمی پر پابندی مزید پانچ سالوں کے لیے بڑھا دی گئی ہے۔ پی آئی بی نے بھی اس تعلق سے پریس ریلیز جاری کیا ہے جس میں لکھا گیا ہے کہ ’’حکومت نے آج سیمی کو غیر قانونی سرگرمی (انسداد) ایکٹ (یو اے پی اے) 1967 کی دفعہ 3(1) کے تحت مزید پانچ سال کی مدت کے لیے ایک ’غیر قانونی تنظیم‘ قرار دیا ہے۔ سرکاری نوٹیفکیشن نمبر ایس او 564 (ای) کے ذریعہ سیمی پر گزشتہ پابندی مورخہ 31 جنوری 2019 کو لگائی گئی تھی۔‘‘

اعلیٰ تعلیمی اداروں میں ایس سی، ایس ٹی، او بی سی ریزرویشن ختم کرنے کی سازش ہم ناکام بنا دیں گے: راہل گاندھی

پریس ریلیز میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ سیمی ملک میں دہشت گردی کو فروغ دینے، امن و خیر سگالی کو بگاڑنے میں لگا ہوا ہے جو ہندوستان کی خود مختاری، تحفظ اور سالمیت کے لیے مضر ہے۔ سیمی اور اس کے اراکین کے خلاف یو اے پی اے 1967 سمیت قانون کی مختلف دفعات کے تحت کئی مجرمانہ معاملے درج کیے گئے ہیں۔

Follow us on Google News