37
ایس ایس پی، ڈی سی نے طلبہ پر لاٹھی چارج پر وضاحت دی
رانچی، 16 دسمبر:۔ [جدید بھارت نیوز سروس]سوموار کو انتظامیہ نے نامکم سدابہار چوک کے قریب احتجاج کر رہے طلباء پر لاٹھی چارج کیا۔ اس بارے میں رانچی کے ڈی سی اور ایس ایس پی نے مشترکہ پریس کانفرنس میں اس بارے میں جانکاری دی۔ رانچی کے ڈی سی منجوناتھ بھجنتری نے کہا کہ جے ایس ایس سی سی جی ایل کے کامیاب امیدواروں کی دستاویز کی تصدیق 16 دسمبر سے کی جانی تھی۔ انہیں اطلاع ملی کہ کچھ امیدوار اپنے کاغذات پھاڑ کر جے ایس ایس سی کے دفتر میں احتجاج کرنے جارہے ہیں۔ جس پر ایس ڈی او نے دفعہ 163 کے تحت احاطے میں امتناعی حکم جاری کیا۔سوموار کو جب دستاویزات کی تصدیق کا کام جاری تھا، دیویندر مہتو کی قیادت میں 200 مظاہرین نمکم بازار سے سدابہار چوک تک پہنچے تھے۔ وہاں موجود مجسٹریٹ اور پولیس افسر کی طرف سے سمجھانے کے بعد بھی سڑک بلاک کر دی گئی اور دستاویزات کی تصدیق کے لیے آنے والے طلباء متاثر ہو رہے ہیں۔ جس کے بعد انتظامیہ نے ہلکی طاقت کا استعمال کیا۔ اس کے علاوہ دیویندر مہتو اور ان کے دو ساتھیوں مدھو راجک اور منوج مہتو کو حراست میں لے لیا گیا۔ رانچی کے ایس ایس پی چندن کمار سنہا نے کہا کہ طاقت کے استعمال سے پہلے مظاہرین سے گرفتاری کے بارے میں پوچھا گیا لیکن انہوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جے ایس ایس سی کے دفتر میں ہونے والے سابقہ مظاہرے میں ان مظاہرین کے ملوث ہونے کی بھی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حقائق اور شواہد کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے تمام لوگوں سے پرتشدد احتجاج نہ کرنے کی درخواست کی۔