’آندھرا کی صرف ایک راجدھانی ہوگی، اور وہ ہے امراوتی‘، چندربابو نائیڈو نے حلف برداری سے ایک دن قبل کیا اعلان
آندھرا پردیش کے وزیر اعلیٰ کی شکل میں اپنی حلف برداری سے ایک دن قبل ٹی ڈی پی سپریمو این چندربابو نائیڈو نے اعلان کر دیا ہے کہ آندھرا کی صرف ایک راجدھانی ہوگی، اور وہ ہے امراوتی۔ منگل کے روز چندربابو نائیڈو نے ٹی ڈی پی، بی جے پی اور جَن سینا کے اراکین اسمبلی کی مشترکہ میٹنگ کو خطاب کرتے ہوئے یہ اعلان کیا۔ میٹنگ میں انھیں اتفاق رائے سے آندھرا پردیش قانون ساز اسمبلی میں این ڈی اے کا لیڈر منتخب کیا گیا۔ اس کے بعد نائیڈو نے کہا کہ ’’ہماری حکومت میں تین راجدھانیوں کی آڑ میں کوئی کھیل نہیں ہوگا۔ ہماری راجدھانی امراوتی ہی رہے گی۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ 19-2014 کے دوران منقسم آندھرا پردیش کے پہلے وزیر اعلیٰ کی شکل میں چندربابو نائیڈو نے امراوَتی کو راجدھانی بنانے کا مشورہ سامنے رکھا تھا۔ لیکن نائیڈو کی اس تجویز کو 2019 میں اس وقت شدید جھٹکا لگا جب ٹی ڈی پی اقتدار سے باہر ہو گئی اور وائی ایس جگن موہن ریڈی کی قیادت والی وائی ایس آر سی پی نے شاندار جیت حاصل کر اقتدار پر قبضہ کر لیا تھا۔
ریڈی نے امراوتی کو راجدھانی بنانے سے متعلق نائیڈو کے منصوبہ پر پانی پھیر دیا اور انھوں نے تین راجدھانیوں کا نیا اصول پیش کر دیا۔ اس کے مطابق وشاکھاپٹنم کو انتظامی، امراوَتی کو قانون ساز اور کرنول کو عدالتی راجدھانی بنانے کا فیصلہ لیا گیا تھا۔ اس سلسلے میں کچھ قانونی پیچیدگیاں بھی سامنے آئی تھیں۔ لیکن اب نائیڈو نے اس اصول کی جگہ ایک راجدھانی کے فیصلے کو ترجیح دی ہے۔ انھوں نے صاف کر دیا ہے کہ ان کی حکومت میں تین راجدھانیوں کی آڑ میں کوئی کھیل نہیں ہوگا، اور ایک راجدھانی جو ہوگی وہ امراوَتی ہے۔