یوپی کی قنوج لوک سبھا سیٹ سے انتخاب جیتنے کے بعد سماجوادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش یادو اسمبلی کے عہدے سے مستعفی ہو گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے کرہل اسمبلی سیٹ اور یوپی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا عہدہ بھی چھوڑ دیا ہے۔ ان کے استعفیٰ دینے کے بعد اب کرہل اسمبلی سیٹ پر ضمنی انتخاب ہوگا۔
خبروں کے مطابق اکھلیس یادو کے کرہل اسمبلی سیٹ سے استعفیٰ دینے کے بعد پارٹی ملائم سنگھ یادو کے پوتے تیج پرتاپ یادو کو ضمنی الیکشن میں اپنا امیدوار بنا سکتی ہے۔ اس کے ساتھ ہی اپوزیشن لیڈر کے عہدے کے لیے اکھلیش یادو کے چچا شیو پال یادو کے نام پر غور کیا جا رہا ہے۔ اکھلیش یادو نے حالیہ لوک سبھا انتخابات میں قنوج سیٹ سے لوک سبھا انتخابات میں کامیابی حاصل کی ہے جبکہ 2022 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں انہوں نے مین پوری ضلع کے کرہل اسمبلی سیٹ سے جیت حاصل کی تھی۔ وہ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
کرہل اسمبلی سیٹ مین پوری لوک سبھا حلقے میں آتی ہے جہاں سے اکھلیش یادوکی اہلیہ ڈمپل یادو رکن پارلیمنٹ ہیں۔ کرہل سیٹ پر یادو برادری کی اکثریت ہے۔ کرہل یوپی کی ان اسمبلی سیٹوں میں سے ایک ہے جہاں بی جے پی کبھی کامیاب نہیں ہو سکی ہے۔ جب قنوج اور کرہل کے درمیان انتخاب کی بات آئی تو اکھلیش یادو اور ایس پی لیڈروں نے قنوج کا انتخاب کیا۔ واضح رہے کہ یوپی کی 80 لوک سبھا سیٹوں میں سے ایس پی 37 سیٹیں جیت کر لوک سبھا میں تیسری سب سے بڑی پارٹی بن کر ابھری ہے۔ اس کی اتحادی کانگریس نے بھی 6 سیٹیں جیتی ہیں۔ اس کے ساتھ ہی بی جے پی کو 33 اوراس کی اتحادی آر ایل ڈی کو 2 اور اپنا دل (ایس) کو ایک سیٹ ملی ہے۔ جبکہ مایاوتی کی پارٹی بی ایس پی کا اس لوک سبھا الیکشن میں کھاتہ بھی نہیں کھلا ہے۔