(الطاف قادری © اے پی امیجیز)
ایک غیر منافع بخش تنظیم ’ لَنگ کیئر فاؤنڈیشن‘ کے فاؤنڈر ٹرسٹی اور چیسٹ سرجن ڈاکٹر اروِند کمار بتاتے ہیں ’’ فضائی آلودگی انسانی دماغ سے لے کر انگوٹھے تک جسم کے تمام اعضاء کو متاثر کرتی ہے ۔‘‘ امسال جون میں ایل سی ایف نے اپنی ’ شان ‘ (صاف ہوا اور ناگرک ) مہم کو کامیابی کے ساتھ نقطہ انجام تک پہنچایا ۔ اس مہم کو نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانہ کی بھی حمایت حاصل رہی۔ اس مہم کے تحت مختلف کانفرنسوں، پالیسی مکالمات، نوجوان اور برادری بیداری پروگراموں اور وال آرٹ کے ذریعہ سے مختلف النوع برادریوں کو ہوا اور صحت کے معیار کو بلند کرنے کے متعلق تعلیم دی گئی۔
صحت پر اثرات
ڈاکٹر کمار مزید بتاتے ہیں کہ آلودہ ماحول میں رہنے والی ایک حاملہ خاتون اپنے رحم میں پلنے والے بچے میں اس کی نال کے ذریعہ آلودہ ہوا منتقل کرتی ہے جس کے نتیجہ میں حمل کی پہلی سہ ماہی میں ہی حمل میں پل رہے بچے میں نقائص ظاہر ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔ ڈاکٹر کمارکا کہنا ہے کہ ان کے عمر رسیدہ مریضوں میں بھی پھیپھڑوں کی بیماری میں اضافہ ہوا ہے۔وہ بتاتے ہیں’’ ہم جس ہوا میں سانس لیتے ہیں وہ اس قدر گندی ہے کہ گویا ہم پیدائش ہی سے دھوئیں کا شکار بن جاتے ہیں۔‘‘
ایل سی ایف کے بانی ٹرسٹی راجیو کھرانا بتاتے ہیں کہ ایل سی ایف کی مہم نے خانوادوں کی حوصلہ افزائی کی ہے کہ وہ صحت اور آلودگی کے بارے میں باتیں کریں ۔ تنظیم نے ہدف مقرر کرکے بچوں اور نوجوانوں کو اپنی بیداری مہمات کا حصہ بنانے کی کوشش کی ہے۔
بہتر نتائج
حالانکہ ایل سی ایف کا صدر دفتر دہلی میں واقع ہے مگر اس کے باوجود اس کے بانی ٹرسٹیان نے شمالی ہند اور سوشل میڈیا پر گہرے اثرات مرتب کیے ہیں۔’ صاف ہوا اور ناگرک‘ مہم کے تحت ایل سی ایف نے’چولہا‘ نامی ایک ویڈیو بنایا جو میں خواتین کی صحت پر آلودہ ہوا کے منفی اثرات کو اجاگر کیا گیا ۔ ایل سی ایف نے اپنی مہم کے دوران نوجوان ٹاسک فورس اور اسکولی بچوں کا استعمال اپنے ہدف میں شامل آبادی تک پیغام رسانی میں کیا گیا۔ کھرانا بتاتے ہیں کہ اس ویڈیو کے کافی مثبت نتائج ظاہر ہوئے ۔ نوجوان ٹاسک فورس اور اسکولی بچوں نے اپنے اپنے گاؤں میں اپنے گھر والوں کو اس امر پر آمادہ کیا کہ وہ لکڑی کو بطور ایندھن ترک کرکے ایل پی جی سلنڈر کا استعمال شروع کریں ۔ اس ویڈو کو یو ٹیوب پر اب تک ۹۶ ہزار افراد نے دیکھا لیا ہے۔
ایل سی اف نے دو طبع زاد نغمے بھی بنائے ہیں ۔ ایک نغمہ ’ سوچو نا‘ کو یو ٹیوب پر اب تک ڈھائی لاکھ افراد نے دیکھ لیا ہے جب کہ اسکولی بچوں پر مشتمل’ رَیپ سانگ‘ کو دو لاکھ سے زائد لوگوں نے دیکھا ہے۔
اشتراکات
نئی دہلی میں واقع امریکی سفارت خانے کی مالی امداد سے چلائی گئی کامیاب مہم کے نتیجے میں ایل سی ایف نے ہریانہ میں گروگرام اور حکومت ہند کے ساتھ کئی معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔دہلی تحقیق نفاذ و اختراع پردازی (ڈی آرآئی آئی وی)، جو کہ حکومت ہند کے پرنسپل سائنٹفک مشیر کے دفتر کی ایک پہل ہے،کے ساتھ ہوئے معاہدہ کے تحت ایل سی ایف تکنیکی اختراع پردازی کی مدد سے فضائی آلودگی اور صحت کے متعلق بیداری پیدا کرے گی۔ ڈی آرآئی آئی وی دراصل تعلیمی اداروں، تجربہ گاہوں، متعلقہ وزارتوں، غیر منافع بخش تنظیموں اور صنعتی شرکاء پر مشتمل ایک وسیع تنظیم ہے۔ ڈی آرآئی آئی وی کے ساتھ ہوئے معاہدہ کے تحت ایل سی ایف فضائی آلودگی اور پھیپھڑوں کے متعلق بیداری پیدا کرے گی ،نیز تجربہ گاہوں میں تحقیق بھی کرے گی اور پھیپھڑوں کے امراض میں مبتلاء مریضوں کوطبّی سہولیات بھی فراہم کرے گی۔
گروگرام بلدیہ (ایم سی جی) اور گروگرام میٹروپولیٹن ترقیاتی اتھاریٹی (جی ایم ڈی اے) کے ساتھ ہوئے معاہدوں کے لحاظ سے ہوائی آلودگی کے میدان میں کام کررہی دیگر تنطیموں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرکے ان کے کاموں کو مربوط اور مبسوط کیا جائے گا۔ ’لَنگ کیئر فاؤنڈیشن‘ کو ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ تما م لوگوں میں انسانی صحت پر آلودگی کے منفی اثرات کے متعلق بیداری پیدا کرے جس کے لیے ایل سی ایف ڈاکٹروں اور ریسیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشنس اور مقامی ایکو کلبوں کے ساتھ مل کام کرے گی۔ اس تنظیم کو اتر پردیش حکومت نے آگرہ، غازی آباد، کانپور اور لکھنؤ میں بیداری مہم چلانے کے لیے بھی مدعو کیا ہے۔
اسپَین نیوز لیٹر کو مفت حاصل کرنے کے لیے لنک میں دیے گئے فارم کو بھریں : https://bit.ly/SubscribeSPAN
This article is copyright © 2024
The post پھیپھڑے کی صحت کی فکر appeared first on SPAN.