Saturday, December 6, 2025
ہومInternationalغزہ کی مستقل تقسیم کا کوئی امکان نہیں دیکھتا: امریکی وزیر خارجہ

غزہ کی مستقل تقسیم کا کوئی امکان نہیں دیکھتا: امریکی وزیر خارجہ

تل ابیب 26 اکتو بر (ایجنسی) امریکی وزیرِ خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی مستقل تقسیم کا تصور نہیں کرتے، حالانکہ اسرائیلی فوج جنگ بندی کے آغاز سے اب تک علاقے کے تقریباً نصف حصے پر قابض ہے۔امریکہ کی ثالثی میں طے پانے والے جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی فوج نے اپنی پوزیشن شمال سے جنوب تک پھیلے ہوئے “پیلی لکیر” کے مشرق میں دوبارہ ترتیب دی ہے، جس سے اسے غزہ کے تقریباً نصف حصے پر کنٹرول حاصل ہے۔امریکہ نے اس وقت کے لیے ان علاقوں میں تعمیرِ نو کی امداد بھیجنے کا امکان رد کر دیا ہے جو فی الحال حماس کے زیرِ کنٹرول ہیں۔روبیو نے بتایا کہ امریکہ ایک بین الاقوامی فورس تشکیل دینے کی کوشش کر رہا ہے جو پورے غزہ میں سکیورٹی کو یقینی بنائے گی۔انہوں نے اسرائیل سے قطر کے سفر کے دوران صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ “میرا خیال ہے کہ استحکام کے لیے بنائی جانے والی اس فورس کا آخری مقصد اس حدِ فاصل کو بتدریج آگے بڑھانا ہے تاکہ پورا غزہ اس میں شامل ہو جائے، یعنی غزہ مکمل طور پر غیر مسلح علاقہ بن جائے”۔ان کا کہنا تھاکہ “جب غزہ غیر مسلح ہو جائے گا تو دہشت گردی کا خاتمہ ممکن ہو گا اور یہ علاقہ امن و استحکام کے لحاظ سے کسی حد تک ’گرین زون‘ جیسا ہو جائے گا۔ یہی طویل المدتی منصوبہ ہے”۔روبیو نے مزید کہا کہ “اسرائیلیوں کی غزہ پر قبضہ برقرار رکھنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے”۔روبیو نے اسرائیل کا دورہ اس وقت کیا جب اس سے قبل امریکی خصوصی ایلچی اسٹیو وِٹکوف، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرڈ کُشنر اور نائب صدر جے ڈی وینس بھی خطے کا دورہ کر چکے تھے تاکہ 10 اکتوبر سے نافذ جنگ بندی کو مستحکم بنایا جا سکے۔
امریکی منصوبہ
امریکی منصوبے کے مطابق مستقبل میں غزہ کے انتظام سے حماس کو الگ کر دیا جائے گا جو 2007ء سے علاقے پر حکمران ہے اور اس کی اسلحہ ساز تنصیبات کو ختم کیا جائے گا۔حماس کے بین الاقوامی تعلقات کے دفتر کے سربراہ موس، ابو مرزوق نے ہفتے کی شب اپنے بیان میں کہا کہ غزہ کے استحکام سے حماس کو الگ کرنا انتشار اور سکیورٹی خلا پیدا کر سکتا ہے۔انہوں نے فتح تحریک سے اپیل کی کہ وہ مذاکرات کے ذریعے ایسے معاہدے تک پہنچے جو فلسطینی عوام کے مفاد میں ہوں۔ذرائع کے مطابق غزہ میں بین الاقوامی سکیورٹی فورس کی آمد سے تعمیرِ نو کے فنڈز کی راہ ہموار ہو سکتی ہے، کیونکہ امریکی حکام پہلے ہی واضح کر چکے ہیں کہ حماس کے زیرِ انتظام علاقوں کے لیے کوئی مالی مدد مختص نہیں کی جائے گی۔ تاہم، ابھی تک ان ممالک کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی جو اس فورس میں شامل ہوں گے۔

Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات