غیر قانونی نرسنگ ہوم اور کلینک سیل کر دیے گئے
جدید بھارت نیوز سروس
چترا،10؍ستمبر: ضلع انتظامیہ کی طرف سے غیر قانونی طور پر چلائے جانے والے کلینک اور نرسنگ ہومز پر کی جا رہی کارروائی کے سلسلے میں منگل کی شام دیر گئے سمریا سب ڈویژن علاقہ کے تحت سمریا بلاک اور گدھور بلاک میں خصوصی تحقیقاتی مہم چلائی گئی۔ یہ کارروائی ڈپٹی کمشنر کرتی شری جی کی ہدایات کے مطابق کی گئی۔سمریا سب ڈویژن آفیسر سنی راج کی قیادت میں تحقیقاتی ٹیم تشکیل دی گئی جس میں بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر چندر دیو پرساد، زونل آفیسر گورو کمار رائے اور ریفرل ہاسپٹل انچارج بی این شامل تھے۔ پرساد نے سمریا بلاک کے تحت بگرا موڑ میں واقع پارس نرسنگ ہوم اور آشیرواد نرسنگ ہوم کا اچانک معائنہ کیا۔تحقیقات کے دوران پتہ چلا کہ آشیرواد اسپتال کے پاس کلینیکل اسٹیبلشمنٹ ایکٹ کے تحت لائسنس نہیں تھا۔ فارمیسی سنٹر میں نہ تو سٹاک رجسٹر ملا اور نہ ہی کوئی رجسٹرڈ فارماسسٹ موجود تھا۔پارس نرسنگ ہوم کے تہہ خانے سے خون کا ٹیسٹ اور ایکسرے مشینیں برآمد ہوئیں، جہاں عملے کے صرف دو ارکان کام کرتے ہوئے پائے گئے جو طبی طور پر اہل نہیں تھے اور وہ صرف انٹرمیڈیٹ تک تعلیم یافتہ تھے۔یہ عملہ مریضوں کے خون کے نمونے لیتا تھا، خون کے ٹیسٹ کرتا تھا، رپورٹیں تیار کرتا تھا اور یہاں تک کہ مریضوں کو سیلائن بھی لگاتا تھا اور ایکسرے کرواتا تھا۔ اسی دوران دونوں نرسنگ ہومز میں رجسٹرڈ ڈاکٹرز غیر حاضر پائے گئے اور مریضوں کو داخل کیا جا رہا تھا اور انہیں بغیر ڈاکٹر کی موجودگی کے انجیکشن اور سیلائن دیا جا رہا تھا۔اس طرح کی سنگین بے ضابطگیوں کے پیش نظر انتظامیہ نے فوری طور پر دونوں نرسنگ ہومز کو سیل کر کے ان کے خلاف قانونی کارروائی شروع کر دی۔اس تناظر میں سب ڈویژنل آفیسر سمریا سنی راج نے کہا کہ نرسنگ ہوم یا کلینک کو بغیر رجسٹرڈ ڈاکٹر کے اور کسی بھی حالت میں ضروری دستاویزات کے بغیر چلانا سنگین جرم ہے۔یہ نہ صرف قانون کی خلاف ورزی ہے بلکہ مریضوں کی زندگیوں سے کھیلنا بھی ہے۔ہماری ترجیح عام لوگوں کی صحت کی حفاظت ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ عوام سے اپیل ہے کہ علاج کے لیے صرف تسلیم شدہ صحت کے اداروں پر بھروسہ کریں۔اسی سلسلے میں، گدھور بلاک میں بلاک ڈیولپمنٹ آفیسر راہل دیو کی قیادت میں ایک ٹیم نے مختلف پنچایتوں اور گاؤں میں کام کرنے والے پرائیویٹ کلینک کا معائنہ کیا۔ تحقیقات کے دوران برہما پور گاؤں میں نیو جنتا اسپتال غیر قانونی طور پر چل رہا تھا۔سول سرجن ڈاکٹر جگدیش پرساد نے موقع پر پہنچ کر فوری طور پر اسپتال کو سیل کردیا۔ ساتھ ہی اسپتال میں داخل تین مریضوں کو بحفاظت صدر اسپتال چترا منتقل کردیا گیا۔ اس ہسپتال کے آپریٹر کیلاش کمار دانگی کے خلاف بھی قانونی کارروائی کی جا رہی ہے۔ڈپٹی کمشنر کریتی شری جی نے واضح ہدایات دی ہیں کہ ضلع میں اجازت اور شناخت کے بغیر چلنے والے کسی بھی صحت مرکز یا نرسنگ ہوم کو کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کی ترجیح عام عوام کو صحت کی محفوظ اور معیاری خدمات فراہم کرنا ہے۔ نیز عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ صرف سرکاری یا رجسٹرڈ پرائیویٹ صحت کے اداروں سے صحت کی خدمات کے فوائد حاصل کریں۔



