
نئی دہلی، 14 دسمبر (یو این آئی) مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور کرن رجیجو نے مساوات کو آئین کی روح قرار دیتے ہوئے آج لوک سبھا میں کہا کہ یہ تمام شہریوں کو مساوی حقوق اور مواقع فراہم کرتا ہے، اس لیے یہ دنیا میں ملک کا سب سے بڑا اور خوبصورت آئین ہے۔پارلیمانی امور کے وزیر کرن رجیجو نے ‘آئین کو اپنانے کے 75 سال کے شاندار سفرپر آج دوسرے دن بحث شروع کرتے ہوئے کہا کہ آئین کی روح کے مطابق وزیر اعظم نریندر مودی نے سب کا ساتھ ، سب کا وکاس ، سب کا وشواس اور سب کا پریاس کے فلسفے کے ساتھ حکومت چلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین کی وجہ سے آج ایک قبائلی خاتون ملک کے اعلیٰ ترین عہدے پر فائز ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا آئین نہ صرف دنیا کا سب سے بڑا ہے بلکہ سب سے خوبصورت بھی ہے، جس میں سب کے لیے دفعات موجود ہیں۔ ہمیں اس آئین پر فخر ہے۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ ہمارے ملک میں اقلیتی کمیشن ہے، جب کہ دوسرے ممالک میں ایسا نہیں ہے۔ اقلیتوں کے لیے خصوصی قانون بنایا گیا ہے۔ اقلیتوں کے لیے بہت سی اسکیمیں بنائی گئی ہیں، جن سے انہیں فائدہ مل رہا ہے۔ کانگریس کی حکومت ہو یا ہماری حکومت، سب نے اپنے اپنے طریقے سے کام کیا ہے، لیکن یہ کہنا غلط ہے کہ یہاں اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں۔ ایسی بات نہیں کرنی چاہیے جس سے ملک کا امیج خراب ہو۔ ملک میں اقلیتیں محفوظ ہیں، اسی لیے دوسرے ممالک سے متاثرین یہاں آتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر بابا صاحب امبیڈکر نہ ہوتے تو ہم جیسے لوگ یہاں منتخب ہو کر ایوان میں نہ آتے۔ کچھ لوگوں نے بابا صاحب کی بات کی غلط تشریح کی اور کہنا شروع کر دیا کہ وہ ہندو مخالف بات کرتے ہیں، جبکہ انہوں نے ایسا نہیں کہا۔ بابا صاحب نے کسی ایک مذہب کی بات نہیں کی۔مرکزی وزیر نے کہا کہ ملک کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو نے اس وقت کے تمام وزرائے اعلیٰ کو خط لکھ کر کہا تھا کہ اگر ریزرویشن کو فروغ دیا جائے گا تو ہنرمندوں کو نقصان پہنچے گا۔ پنڈت نہرو نے بھی کئی اجلاسوں میں اس قسم کی بات کہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس کے برعکس ہم باصلاحیت افراد کو بھی فروغ دینا چاہتے ہیں، لیکن غریب، پسماندہ اور محروموں کو کچل کر نہیں۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ بابا صاحب 1952 میں دوبارہ ایوان میں منتخب ہونا چاہتے تھے، لیکن کانگریس نے انہیں ہرانے کی سازش کی۔ کانگریس کو اس کے لیے ہم وطنوں سے معافی مانگنی چاہیے۔ کانگریس نے اپنے دور حکومت میں بابا صاحب کو بھارت رتن نہیں دیا۔ انہیں ایک ایسے وقت میں بھارت رتن سے نوازا گیا جب بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی حمایت یافتہ حکومت اقتدار میں آئی تھی۔مسٹر رجیجو نے کہا کہ ملک کو آگے لے جانے کے لیے سب کو متحد ہو کر کام کرنا ہوگا۔ جب ہندوستان کو آزادی ملی تو کئی دوسرے ممالک کو بھی آزادی ملی۔ ہندوستان میں جمہوریت سب سے مضبوط ہے، لیکن یہ معیشت میں پیچھے رہ گئی، اسی لیے وزیراعظم مودی نے ایک ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کا عزم کیا ہے ۔ ہمارے ملک میں کسی چیز کی کمی نہیں ہے پھر بھی ملک غریب کیسے رہا؟ سوچنے کی ضرورت ہے کہ ملک ترقی یافتہ کیوں نہیں ہوا؟ 2014 کے بعد ملک کی ترقی کا ہدف آیا ہے۔ مقصد کے بغیر کچھ حاصل نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ جب پورا ملک مل کر کام کرے گا تب ہی ہندوستان 2047 میں ترقی یافتہ بنے گا۔مرکزی وزیر نے کہا کہ مسٹر مودی کے اقتدار میں آنے کے بعد سرحدی علاقوں کی تیزی سے ترقی ہوئی جبکہ کانگریس کی پالیسیوں کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں کوئی ترقی نہیں ہوئی۔ کانگریس نے شمال مشرق کی طرف کوئی توجہ نہیں دی تھی لیکن آج وہ آنسو بہا رہی ہے۔
