Jharkhand

غیر قانونی کانکنی معاملہ

24views

سی بی آئی کے ساتھ ای ڈی کو بھی تحقیقات کا حکم

باقاعدہ ایف آئی آر درج کرکے کیس کی تحقیقات کریں: ہائی کورٹ

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی:۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے سی بی آئی کے ساتھ ساتھ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ (ای ڈی) کو حکم دیا ہے کہ وہ دھنباد میں غیر قانونی کانکنی کے معاملے میں پی ای رجسٹر کریں اور ابتدائی تحقیقات کریں۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں الزامات کے درست ہونے کے بعد باقاعدہ ایف آئی آر درج کرکے معاملے کی تحقیقات کریں۔ عدالت نے تمام پولس افسران کو بھی ہدایت دی ہے کہ وہ ابتدائی تحقیقات میں سی بی آئی کے ساتھ تعاون کریں۔ عدالت نے اروپ چٹرجی کی طرف سے دائر رٹ پٹیشن کی سماعت کے دوران ریاستی حکومت کے رویہ پر سخت تبصرہ کیا ہے۔ اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے عدالت نے کہا ہے کہ حکومت اس بات پر بضد تھی کہ عدالت کوئی حکم جاری نہ کرے۔ عرضی کی سماعت اور فیصلہ محفوظ رکھنے کے بعد عدالت نے ریاستی حکومت کی طرف سے دائر مقدمہ نمبر 10676 کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں کہا کہ درخواست کی سماعت کے بعد 24 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کر لیا گیا تھا۔ اس کے بعد حکومت کی طرف سے 26 ستمبر کو آئی اے نمبر 10676 درج کیا گیا۔ اس میں حکومت کی جانب سے کہا گیا تھا کہ فیصلہ دینے سے پہلے عدالت نمبر 9800 پر فیصلہ کرے۔ یہ آئی اے عدالت میں اس نیت سے داخل کیا گیا تھا کہ عدالت اصل درخواست پر کوئی فیصلہ نہ لے سکے۔ لہذا عدالت نے آئی اے کی اس درخواست کو مسترد کر دیا۔ عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ حکومت کی جانب سے دائر آئی اے نمبر 9800 کے 14ویں پیراگراف میں کہا گیا ہے کہ 11 مئی 2024 کو درج کی گئی آن لائن ایف آئی آر میں لگائے گئے الزامات کی ابتدائی تحقیقات بھی مکمل نہیں ہو سکی ہیں۔ پولیس ابھی تک نہیں کر سکی. اس میں حکومت کی طرف سے یہ بھی کہا گیا تھا کہ پولیس کو اس معاملے کی تحقیقات کا حق نہیں ہے۔ حکومت کی طرف سے دائر کردہ اس آئی اے میں ذکر کردہ ان حقائق کے پیش نظر، عدالت نے تبصرہ کیا ہے کہ ایسا لگتا ہے کہ حکومت اپنے سینئر عہدیداروں کے خلاف ایف آئی آر درج نہ کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.