Bihar

پھلواری شریف میں دانش مرکز کے زیر اہتمام شعری نشست کا انعقاد

35views

پھلواری شریف (راست) مورخہ ۲ اکتوبر دانش مرکز کے زیر اہتمام ایک شاندار شعری نشست “جناب قوس صدیقی کے ساتھ کچھ حسین لمحات” کا اہتمام بمقام نظام الدین فائونڈیشن ۔ جامعتہ المؤم تبنات الا سلامیہ فیڈرل کالونی عیسیٰ پور پھلواری شریف پٹنہ میں کیا گیا جس میں سب سے پہلے جناب مولانا قاری محمد ماجد علی عرفان نے ثلاوت قرآن کریم سے محفلِ کو روحانی کر دیا پھر موصوف نے با ر گاہ رسالت میں نعتیہ اشعار کا نذرانہ پیش کیا۔اس کے بعد پہلے مرحلے کی مصند صدارت پر جناب قوس صدیقی فائز ہوئے اور مہمان خصوصی کے طور پر صوبۂ بہار کے ایک استاد شاعر جناب ظفر صدیقی کے نام کا اعلان کیا گیا۔ نظامت کی ذمہ دا ری دنیائے ادب کے واحد کثیرا لقوافی شاعر جناب م اشرف کو سونپی گئی ۔ مولانا نظام الدین فائونڈیشن کے سر پرست جناب عبد الواحد ندوی نے جناب قوس صدیقی کو گلدستہ پیش کرتے ہوئے ان سے اپنی عقیدت کا بھرپور اظہار کرتے ہوئے کہاکہ آج مولانا نظام الدین فاؤنڈیشن میں دانش مرکز کی طرف حضرت قوس صدیقی کے اعزاز میں ایک ادبی نشست کا انعقاد ہمارے لئے عزت و شرف کی بات ہے،سر زمین عظیم آباد کا پھلواری شریف حلقہ شروع سے ہی علم و ادب کا بہت بڑا گہوارہ رہا ہےاور اس میں اس وقت سب سے معتبر نام بزرگ شاعر اور کئی شعری مجموعے کے خالق حضرت قوس صدیقی ہی ہیں۔ہمارے والد مولانا سید نظام الدین علیہ الرحمہ سے دیرینہ تعلق رہا،والد صاحب بھی شاعری کا ذوق رکھتے تھےاور قوس صدیقی کے کلام کو پسند فرماتے تھے۔قوس صدیقی شاعر، ادیب، استاد تو ہے ہیں ، سب سے بڑی بات یہ ہے کہ یہ ایک نیک دل انسان ہیں اور دکھوں کا مدواکرتے ہیں۔ان کی زندگی بڑی قیمتی ہےان پر تحقیق کا کام ہونا چاہی اور طلباء ان کی شاعری کو پی ایچ ڈی کا موضوع بنانا چھاہیے ۔نصف صدی تک انہوں نے اردو زبان و ادب کی خاموش خدمت کی ہے،شورو غو غاں سے دامن بچا رکھا نام و نمود و اعزازات و مراعات سے دور رہ کر اردوں کو سنوارا اور نکھارا ہے۔انہیں اردو کا مخطوطہ تصور کرتے ہیں۔ان شا ء اللہ مولانا نظام الدین فاونڈیشن ادبی پروگراموں مین بڑھ چڑھ کر حصہ لے گا اور قیمتی آب گینوں کو ملت کا تاج بنا کر پیش کرے گا۔
جناب اثر فریدی ہے موصوف کی گل پوشی کرتے ہوئے کہا کہ میرا اور جناب قوس صدیقی کا ساتھ کم سے کم چالیس برسوں کا ہے ،میں ہے موصوف کے جیسا خلیق الزماں آج تک نہیں دیکھا ،ان کی شاعری سے درجنوں شعراء نے استفادہ حاصل کیا ،نئی تشکیلات کی نظریات سے ان کا شہرہ دامان چرخ کو چھوتا ہے ،جناب ظفر صدیقی نے بھی گل پوشی کے بعد بھرپور محبت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بلا شبہ جناب قوس صدیقی دبستان عظیم آباد کی آبرو ہیں ۔موصوف نے اردو شاعری کو ایک نیا آہنگ عطا کیا ہے میں دعا گو ہوں کہ دنیائے ادب میں موصوف نام ایک طویل عرصے تک قائم رہے ۔
جناب م اشرف نے موصوف کے سراپا کی بھرپور عکاسی کرتے ہوئے کہا کہ جناب قوس صدیقی نے جوانی کی ابتداء سے اب تک فروغ اردو ادب کا ذمہ اپنے سر لے رکھا ہے ،ان کی پیشانی ادب کی وہ تختی ہے جن پر اردو کے نشیب و فراز کو کوئی بھی دیدہ ور آسانی سے پڑھ سکتا ہے ۔انکی آنکھیں کبھی بھی اردو کا زوال نہیں دیکھ سکتی ، انکی زبان فرد واحد سے بھی خطاب کرتی ہیں تو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ موصوف پوری قوم سے خطاب کر رہے ہیں ،انکے قدم اگر ریگزار میں بھی پر جائیں تو وہ بھی اردو کی خوشبو سے معطر ہو جائے
“پیشینگوئی ہے یہ ادب کے کمال کی
چہرائینہ کبھی! کبھی لفظاب آئیگا”اس کے بعد جناب صفتیں اشرفی ،شکیل شہسرامی پرویز عالم نے بھی اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔پھر سبھی نے مل کر دانش مرکز کے” لوگو “کا اجراء کیا ،یہاں ایک بات قابل غور ہے کہ جناب قوس صدیقی نے محفل کے روح رواں جناب سرور سلام اور م اشرف کی یک بعد دیگرے تاج پوشی کی ، گو کہ انکی گویائی معدوم ہو چکی ہے لیکن انکا چہرہ صاف کہہ رہا تھا کہ اب دانش مرکز کو تم دونوں کے حوالے کر رہا ہوں ۔اسکے بعد جناب ظفر صدیقی کی صدارت میں آیک شاندار شعری نشست کا اہتمام کیا گیا ۔جن شعراء کے کلام سے سامعین خوب خوب محظوظ ہوئے ان کے نام اور کلام درج ذیل ہیں ۔۔
ظفر صدیقی ۔۔
کیا طرفہ تماشا ہے احباب کی فطرت بھی
خوددار بھی بنتے ہیں دامن بھی پسارے ہیں
قوس صدیقی
زندگی کی جب لکھی جائیں گی تاریخیں نئی
بھول جائیں گے مؤرخ انتسابوں کے خطوط
اثر فریدی
م۔اشرف
آنکھوں کو جھیل لب کو کنول کہہ رہا ہوں میں
بس آپ کے لئے ہی غزل کہہ رہا ہوں میں
اصغر حسین کامل
ذہن کو احساس کی سولی پہ چڑھنے دیجئیے
زندگی کو کرب کی تحریر پڑھنے دیجئیے
شکیل سہسرامی
پرواز گر کریگا پرندہ تمام عمر
پھر بھی وہ آسمان کو چھو کر نہ آئیگا
وارث اسلام پوری
تو جو پہنے وہ قیمتی ٹھہرے
تیرے پیتل کے آگے سونا کیا ؟
شہزاد اشرفی
خدا کو ماننا آساں ہے لیکن
خدا کی ماننا کتنا کٹھن ہے
معین گڑ یڈ ھوی
مر مریں محل والو بوریوں کو ترسو گے
خم تمہارا ہے پرچم اور تم ہو کھوئے سے
شمع ناسمین نازاں
حق و انصاف کی گرویدہ اگر ہے نازاں
آپ بتلا ئیں مجھے آپ کا جاتا کیا ہے
اصرار عالم سیفی
ان کی تکلیف کبھی ختم نہ ہو گی سیفی
جنکو احساس نہیں اپنی پریشانی کا
نصر عالم نصر
معلوم ہے مولا کا غضب شاہ و گدا کو
پھر کیسے بھلا دیتے ہیں سب شان خدا کو
مصلح الدین کاظم
کھلیں گے پھول تمہارے چمن میں بھی اک دن
سلیقہ مند مگر باغباں تلاش کرو
صابر سہر ساوی
ہوش میں رہو صابر جانتے نہیں ہو تم
اقتدار پانے وہ فیصلہ بدل دینگے
شفیع بازید پوری
آتا ہے برا وقت تو کچھ کام نہیں آتا
جب نیند نہیں آتی تو آرام نہیں آتا
شمیم شعلہ
وہی صدیوں پُرانا چاہتا ہے
یہ دل گزرا زمانہ چاہتا ہے
اس کے بعد جامعتہ المؤمنات کی شگفتہ کلیوں کی مشترکہ کلیدی کلام نے محفل سے خوب داد و تحسین حاصل کیا ،
جناب خوشتر سلام اور جناب سرور سلام نے اپنی ضیافت سے تمام حاضرین مجلس کو شکم سیر کرا دیا۔ اس نشست میں حضرت مولانا سید نظام الدین رحمہ اللہ پر دوروزہ سیمینار جو 20/21/2024 کو شہر پٹنہ کے پھلواری شریف میں ہونے جارہا ہے اس پر نہایت خوشی کا اظہار کیاگیا اور اس کی پر زور تائید کرتے ہوئے اسے ہر طرح سے کامیاب بنا نے کی اپیل کی گئی۔
محفل میں سامعین کا ایک جم غفیر تھا ،جس میں ریان اشرف، اسلم جاوید، آفاق احمد، فیض عالم، نوشاد عالم،مولانا شہزاد اکرام ندوی،قاری ارشاد صاحب، مولانا ابوالکلام نظامی، مولانا مفتی صادق حمیدی، ماسٹر شاہد صاحب، ثناء اللہ صاحب صبا احمد، براق احمد، ھادی سلام،اوصاف احمد کے نام قابل ذکر ہیں ۔از بعدہ نصر عالم نصر کے اظہار تشکر پر محفل اپنے اختتام کو پہنچی ۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.