National

دہلی جامع مسجد کے نئے شاہی امام کی تاجپوشی، سید شعبان بخاری بنے 14 ویں شاہی امام!

Uploaded to: دہلی جامع مسجد کے نئے شاہی امام کی تاجپوشی، سید شعبان بخاری بنے 14 ویں شاہی امام!
162views

دہلی کی تاریخی جامع مسجد کے نئے شاہی امام کے طور پر سید شعبان بخاری کی شبِ برأت کے موقع پر تاجپوشی کی گئی ہے۔ اس موقع پرجامع مسجد کے احاطے میں منعقدہ ایک باوقار جلسے میں میں ملک و بیرونِ ملک کی اہم شخصیات شریک رہیں۔ سید شعبان بخاری اب جامع مسجد کے 14 ویں شاہی امام ہوں گے۔ واضح رہے کہ سید شعبان بخاری جامع مسجد کے موجودہ (اب سابق) شاہی امام سید احمد بخاری کے فرزند ہیں۔

مودی اپنے دوستوں کے ہیں کسانوں کے نہیں: راہل گاندھی

شاہی امام کے عہدے پر فائز ہونے سے قبل سید شعبان بخاری نائب شاہی امام کے فرائض ادا کر رہے تھے۔ ان کو شاہی امام کے عہدے پر فائز کرنے سے متعلق ان کے والد سید احمد بخاری نے پہلے سے اعلان کردیا تھا اور اس کے لیے 25 فروری (شبِ برأت) کا دن مقرر کیا گیا تھا۔ تاجپوشی کے لیے منعقدہ اجتماع میں اپنے بیٹے کو شاہی امام کا عہدہ سونپتے اور اپنا جانشین مقرر کرتے ہوئے سید احمد بخاری نے کہا کہ ’’جامع مسجد دہلی کی روایت رہی ہے کہ امام وقت اپنی زندگی میں ہی اپنے بیٹے کو اپنا جانشین مقرر کر دیتا ہے۔‘‘

کسانوں کے احتجاج کے باعث امرتسر ایئرپورٹ پر مسافروں کی تعداد میں زبردست اضافہ، کرایہ آٹھ گنا بڑھا

سید احمد بخاری نے مزید کہا کہ ’’میں منصبِ امامت کی تقریباً پونے 4 سو سالہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے علما و مفتیانِ کرام، مشائخ، مصلیان و عمائدین شہر کی موجودگی میں اپنے فرزند سید شعبان بخاری کو اپنا جانشین مقرر کر رہا ہوں اور دعا گو ہوں کہ اللہ عز و جل سید شعبان بخاری کو خاندانی روایت کا محافظ بنائے۔‘‘ نئے شاہی امام کی تقریب تاجپوشی میں ملک بھر کے تمام تعلیمی اداروں کے ذمہ داران، تمام مکاتب فکر کے علما کرام، مفتیان ومشائخ عظام شریک ہوئے۔

آندھرا پردیش: سوشل میڈیا پر ’توہین آمیز‘ مواد پر وائی ایس شرمیلا نے درج کرائی شکایت

دہلی کی جامع مسجد کی طرح اس کے منصب امامت کو بھی تاریخی حیثیت حاصل ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شہنشاہ شاہ جہاں نے اس مسجد کی تعمیر کے بعد بخارا (اب ازبکستان) کے بادشاہ سے کسی عالم دین کو امامت کے غرض سے بھیجنے کے لیے کہا۔ بخارا کے بادشاہ نے سید عبدالغفور شاہ بخاری کو دہلی بھیجا، 24 مئی 1656 کو انہیں جامع مسجد کی امامت کے منصب پر فائز کیا گیا۔ اس کے بعد شاہجہاں نے انہیں شاہی امام کا خطاب دیا جو آج تک مستعمل ہے۔ اس کے بعد سے جامع مسجد کی امامت کا منصب اسی بخاری خاندان میں ہے۔ موجودہ شاہی امام کے خاندان میں یہ منصب گزشتہ تقریبا پونے چار  سو سالوں سے ہے۔

Follow us on Google News