Jharkhand

جھارکھنڈ اسمبلی انتخاب: آخری مرحلے میں 67.59%ووٹنگ

8views

مہیش پور میں سب سے زیادہ 79.40% ، بوکارو میں سب سے کم 60.97فیصد ووٹ پڑے

پہلی بار تشدد سے پاک انتخاب

جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 20 نومبر:۔ جھارکھنڈ میں 81 رکنی اسمبلی کے لیے ووٹنگ مکمل ہو گئی۔ بدھ کو دوسرے اور آخری مرحلے میں 67.59 فیصد ووٹروں نے 38 سیٹوں پر اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ یہ شام پانچ بجے تک کا ابتدائی اعداد و شمار ہے۔ حتمی اعداد و شمار میں چند فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔ اس سے پہلے 13 نومبر کو 43 سیٹوں پر پہلے مرحلے کے انتخابات میں 66.65 فیصد ووٹنگ ریکارڈ کی گئی تھی۔ ووٹوں کی گنتی 23 نومبر کو ہوگی۔
سنتھال میں سب سے زیادہ ووٹنگ
سنتھال پرگنا کی مہیش پور اسمبلی سیٹ پر سب سے زیادہ 79.40 فیصد ووٹروں نے اپنا ووٹ ڈالا ہے۔ اس مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹنگ والی دیگر سیٹوں میں جمتاڑا ضلع کی نالہ سیٹ پر 78.75، دیوگھر ضلع کی سارٹھ 77.94 ، رانچی ضلع کی سلی76.70، دمکا ضلع کی شکاری پاڑا 74.31 سیٹیں شامل ہیں۔ اسی دوران رام گڑھ ضلع میں 71.98 فیصد، دمکا میں 71.74 فیصد، گوڈا میں 67.24 فیصد، صاحب گنج میں 65.63 فیصد، گریڈیہہ میں 65.89 فیصد، ہزاری باغ میں 64.41 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ شام 5 بجے تک سب سے کم ووٹنگ بوکارو ضلع میں 60.97 فیصد ریکارڈ کی گئی۔ ایک عہدیدار نے بتایا کہ دوسرے مرحلے میں کل 1.23 کروڑ ووٹر اپنا حق رائے دہی استعمال کرنے کے اہل تھے۔ انتخابات کے دوسرے مرحلے میں کل 528 امیدوار اپنی قسمت آزما رہے ہیں۔
پہلی بار تشدد سے پاک انتخاب
سب سے اہم بات یہ تھی کہ الگ ریاست جھارکھنڈ کے وجود میں آنے کے بعد یہ پہلا اسمبلی الیکشن تھا جس میں تشدد کا کوئی بڑا واقعہ نہیں ہوا۔ ان علاقوں میں بمپر ووٹنگ کا ریکارڈ بنایا گیا جو دہائیوں سے نکسل ازم سے متاثر تھے۔ یہ الیکشن اس لحاظ سے بھی قابل ذکر تھا کہ خواتین نے سب سے زیادہ ووٹ ڈالنے کا ریکارڈ قائم کیا۔ پہلے مرحلے میں 43 میں سے 37 نشستوں پر خواتین نے مردوں سے زیادہ ووٹ ڈالے تھے۔ بدھ کو ووٹنگ کے دوسرے مرحلے میں بھی یہی رجحان رہا۔ درج فہرست قبائل اور درج فہرست ذاتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر عام نشستوں سے زیادہ ووٹنگ ہوئی ہے۔ دونوں مرحلوں سمیت ریاست میں کل 2 کروڑ 26 لاکھ سے زیادہ ووٹر تھے۔
1211 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں قید
اس کے ساتھ ہی انتخابات میں حصہ لینے والے کل 1211 امیدواروں کی قسمت ای وی ایم میں بند ہوگئی ہے۔ ان میں برہیٹ سیٹ سے وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین، سرائے کیلا سے سابق وزیر اعلی چمپئی سورین، راجدھنوار سیٹ سے بی جے پی کے ریاستی صدر اور ریاست کے پہلے وزیر اعلی بابولال مرانڈی، چندنکیاری سے جھارکھنڈ اسمبلی کے اپوزیشن لیڈر امر کمار بائوری، نالہ سے اسمبلی اسپیکر رویندر ناتھ مہتو شامل ہیں۔ جے ایم ایم کی اسٹار تشہیر کار کلپنا سورین اور سلی سیٹ سے آجسو کے سربراہ سدیش مہاتو بھی شامل ہیں۔ نمایاں امیدواروں میں ہیمنت سورین حکومت کے 11 میں سے دس وزراء ، سابق وزیر اعلی ارجن منڈا کی اہلیہ میرا منڈا، سابق وزیر اعلیٰ مدھو کوڈا کی اہلیہ گیتا کوڈا، ہیمنت سورین کے بھائی بسنت سورین اور ان کی بھابی سیتا سورین شامل ہیں۔
اس بوتھ پر صد فیصد ووٹنگ
ریاست میں صرف ایک پولنگ اسٹیشن تھا جہاں 100 فیصد ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔ یہ پولنگ اسٹیشن جمتاڑا اسمبلی سیٹ کے تحت ہنسی پاہاڑی سنیہ پور میں جذام سے متاثرہ ووٹروں کے لیے بنایا گیا تھا۔ الیکشن کمیشن کے مطابق اس پولنگ اسٹیشن کی ووٹر لسٹ میں کل 57 ووٹر رجسٹرڈ ہیں اور ان تمام ووٹروں نے جوش و خروش سے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔

Follow us on Google News
Jadeed Bharat
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.