11
اعلیٰ سطحی میٹنگ کے بعد وزیر داخلہ کا فیصلہ
نئی دہلی، 18 نومبر:۔ (ایجنسی) تشدد زدہ منی پور میں ایک بار پھر حالات خراب ہوتے نظر آ رہے ہیں۔ تشدد کی آگ بے گناہوں کو اپنی زد میں لے رہی ہے جس سے لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پیدا ہو گیا ہے۔ اس معاملے میں آج مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے سیکورٹی ایجنسیوں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا جا رہا ہے کہ اس میٹنگ میں منی پور کے حالات کو پیش نظر رکھتے ہوئے جوانوں کی 50 اضافی کمپنیاں منی پور بھیجنے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔ میڈیا میں آ رہی خبروں کے مطابق منی پور میں 50 کمپنیاں یعنی 5000 جوانوں کی اضافی تعیناتی کی جائے گی۔ منی پور میں ابھی تک مجموعی طور پر 27 ہزار نیم فوجی دستوں کی تعیناتی ہو چکی ہے۔ وزیر داخلہ نے ریاست میں مرکزی نیم فوجی دستوں کی تعیناتی کے بارے میں جانکاری لی۔ بعد ازاں سبھی ایجنسیوں کو ہدایت دی کہ ریاست میں امن بحالی کے عمل کو ترجیح دی جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال مئی سے امپھال وادی میں میتئی اور قریبی پہاڑیوں پر موجود کوکی طبقہ کے درمیان تشدد کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ ان واقعات میں 200 سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور ہزاروں افراد بے گھر بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ دنوں جریبام ضلع مین خواتین اور بچوں کی لاشیں برآمد ہونے سے ایک بار پھر ماحول خراب ہو گیا ہے۔ الزام ہے کہ شورش پسندوں نے ان کا اغوا کر کے قتل کر دیا۔