آر جے ڈی کو پانچ چھ، بائیں بازو کو چار ، سی پی آئی کو ایک سیٹ دیے جانے کی چرچا
جدید بھارت نیوز سروس
رانچی، 20 اکتوبر:۔انڈیا اتحاد میں سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے سرگرمی تیز ہو گئی ہے۔ آر جے ڈی کی پوری ٹیم بشمول کانگریس لیڈر راہل گاندھی، آر جے ڈی کے تیجسوی یادو رانچی میں تھی۔ سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے انڈیا اتحاد میں دن بھر منتھن جاری رہا۔ فی الحال اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ جے ایم ایم کو 41 سے 42 سیٹیں مل سکتی ہیں۔ وہیں کانگریس 28-29 سیٹوں پر الیکشن لڑے گی۔ جبکہ بائیں بازو کی جماعتوں کو چار سیٹیں مل سکتی ہیں۔ مالے کو بگودر، نیرسا اور راجدھنوار یا سندری مل سکتی ہے۔ سی پی آئی کو بھی ایک سیٹ دینے کی بات ہو رہی ہے۔ اتحاد میں آر جے ڈی کو پانچ سے چھ سیٹیں دینے کی تیاری ہے۔
تیجسوی یادو نے راہل گاندھی سے ملاقات کی
یہاں وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین نے راہول گاندھی سے ملاقات کی جو دستور کے اعزاز کانفرنس میں شرکت کے لیے آئے تھے۔ آر جے ڈی لیڈر تیجسوی یادو نے بھی مسٹر گاندھی سے ملاقات کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان اتحاد کے حوالے سے بات چیت ہوئی۔ یہاں کانگریس کے ریاستی انچارج غلام احمد میر، ریاستی صدر کیشو مہتو کملیش، قانون ساز پارٹی کے لیڈر رامیشور اوراون اور سابق صدر راجیش ٹھاکر سی ایم ہیمنت سورین سے ملنے آئے۔ قائدین کافی دیر تک باتیں کرتے رہے۔ اس میں جے ایم ایم اور کانگریس کے درمیان 70 سیٹوں پر معاہدہ ہوا۔
آر جے ڈی کے کھاتے میں 5 سے 6 سیٹیں
یہاں آر جے ڈی ناراض ہوگئی۔ آر جے ڈی کے کھاتے میں پانچ سے چھ سیٹیں آنے کی اطلاع ہے۔ دیر شام تیجسوی یادو، ریاستی انچارج جئے پرکاش نارائن، عبدالباری صدیقی، بھولا یادو، منوج جھا، ایم پی سنجے یادو، ریاستی صدر سنجے سنگھ یادو وزیر اعلیٰ ہیمنت سورین سے ملنے آئے۔ آر جے ڈی نے مزید سیٹوں کا دعویٰ کیا ہے۔
آر جے ڈی کی مضبوط پوزیشن کی بنیاد پر سیٹوں کی تقسیم ہونی چاہیے: تیجسوی
سیٹوں کی تقسیم پر آر جے ڈی لیڈر تیجسوی ناراض ہو گئے اور خود کو الگ کر لیا اور ہوٹل ریڈیئنس بلیو میں اپنے لیڈروں کے ساتھ بیٹھ گئے۔ تیجاشوی نے دوپہر میں سیٹ شیئرنگ پر ٹویٹ کیا اور کہا کہ وہ اسمبلی انتخابات میں اتحاد اور انتخابات کی تیاریوں کو لے کر جھارکھنڈ آر جے ڈی کے سینئر لیڈروں اور کارکنوں کے جذبات سے واقف ہو گئے ہیں۔ قومی صدر جھارکھنڈ میں آر جے ڈی کی مضبوط پوزیشن اور سماجی بنیاد کے مطابق حتمی فیصلہ لیں گے۔