کرغزستان میں تشدد کے دوران 3 پاکستانی طالب علم ہلاک، وزارت خارجہ نے ہندوستانیوں کو گھروں سے باہر نہ نکلنے کا مشورہ
بشکک: وسطی ایشیائی ملک کرغزستان میں طب کی تعلیم حاصل کرنے والے ہندوستانی اور پاکستانی طلباء کے لیے خطرہ پیدا ہو گیا ہے۔ دراصل کرغزستان سے خبر آئی ہے کہ وہاں کے مقامی لوگوں نے تین پاکستانی طالب علموں کو مار مار کر موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ مقامی لوگ دیگر پاکستانی طلباء کو بھی نشانہ بنا رہے ہیں۔ چونکہ ہندوستانی اور پاکستانی ایک جیسے نظر آتے ہیں، اس لیے یہ ہندوستانی طلباء کے لیے بھی خطرہ ہے۔ ایسی صورتحال میں ہندوستانی وزارت خارجہ نے کرغزستان میں مقیم ہندوستانی طلباء کے لئے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے انہیں گھر کے اندر رہنے کا مشورہ دیا ہے۔
کرغزستان میں پاکستانی طلباء پر تشدد کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی تاہم سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ویڈیوز میں دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ کچھ مصری اور عرب طلباء کی مقامی لوگوں سے لڑائی ہوئی تھی اور عرب طلباء نے مقامی لوگوں پر حملہ کر دیا تھا۔ دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ اس کا الزام پاکستانی طلباء پر لگایا گیا اور مقامی لوگوں نے پاکستانی طلباء پر حملہ کر دیا۔ مقامی لوگوں کے حملے میں 3 پاکستانی طلباء ہلاک ہو گئے، جبکہ کئی دیگر طلباء کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
دریں اثنا، ہندوستانی وزارت خارجہ نے سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایک پوسٹ میں لکھا، ’’ہم ہندوستانی طلباء کے ساتھ رابطے میں ہیں۔ فی الحال صورتحال قابو میں ہے تاہم طلباء کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ گھروں کے اندر ہی رہیں اور کسی بھی پریشانی کی صورت میں سفارت خانے سے رابطہ کریں۔‘‘
وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر نے بھی کرغزستان کی صورتحال پر سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ کی ہے۔ اس میں انہوں نے لکھا کہ ’’ہم ہندوستانی طلباء کی حفاظت کے لیے بشکیک کے حالات پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ صورتحال فی الحال قابو میں ہے۔ تاہم، ہندوستانی طلباء کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ فی الحال گھروں کے اندر ہی رہیں اور سفارت خانے سے رابطے میں رہیں۔‘‘