چین، کناڈا، میکسیکو نے امریکی ٹیرف اقدام کی شدید مخالفت کی
بیجنگ/میکسیکو/کناڈا، 2 فروری (یو این آئی) چین، کناڈا اور میکسیکو نے امپورٹ ڈیوٹی بڑھانے کے امریکی اقدام کی سخت مخالفت کی ہے۔چین کی وزارت تجارت (ایم اوسی) نے اتوار کو کہا کہ چین سے درآمد کی جانے والی اشیا پر 10 فیصد اضافی ٹیرف لگانے کے امریکی فیصلے پر چین عدم اطمینان کا اظہار کرتا ہے اور اس کی سختی سے مخالفت کرتا ہے۔ ایم او سی کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ امریکہ کی طرف سے کی گئی غلط کارروائی کے جواب میں چین ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن (ڈبلیو ٹی او) میں شکایت درج کرائے گا اور اپنے حقوق اور مفادات کے تحفظ کے لیے اسی طرح کے جوابی اقدامات کرے گا۔ترجمان نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے یکطرفہ طور پر اضافی ڈیوٹی عائد کرنا ڈبلیو ٹی او کے ضوابط کی سنگین خلاف ورزی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ اقدام نہ صرف اپنے مسائل حل کرنے میں ناکام رہے گا بلکہ دونوں ممالک کے درمیان معمول کے اقتصادی اور تجارتی تعاون کو بھی متاثر کرے گا۔بیان کے مطابق، چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ وہ اپنے فینٹینائل اور اس سے متعلقہ مسائل کو غیر جانبدارانہ اور عقلی انداز میں دیکھے اور ان کو حل کرے نہ کہ دوسرے ممالک کو دھمکانے کے لئے بار بار درآمدی محصولات کا استعمال کرے۔ترجمان نے کہا کہ امریکی فریق کو اپنی غلطیوں کو درست کرنا چاہیے اور چین کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے تاکہ دونوں فریق ایک دوسرے کے ساتھ مل سکیں۔ انہوں نے امریکہ سے مسائل کا براہ راست سامنا کرنے، واضح بات چیت، تعاون کو مضبوط کرنے اور برابری، باہمی فائدے اور باہمی احترام کی بنیاد پر اختلافات کا انتظام کرنے کی درخواست کی۔کناڈا اور میکسیکو نے مسٹر ٹرمپ کی طرف سے دونوں ممالک پر بھاری درآمدی محصولات کے اعلان کے بعد امریکی سامان پر جوابی محصولات کا اعلان کیا ہے۔میکسیکو کی صدر کلاڈیا شین بام نے کہا کہ انہوں نے وزیر اقتصادیات مارسیلو ایبرارڈ کو ملک کے مفادات کے تحفظ کے لیے درآمد ی ڈیوٹی اور نان ٹیرف اقدامات استعمال کرنے کی ہدایت کی ہے۔محترمہ شین بام نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کہا، “میں وزیر اقتصادیات کو پلان بی کو لاگو کرنے کی ہدایت کر رہی ہوں، جس پر ہم کام کر رہے ہیں، جس میں میکسیکو کے مفادات کے تحفظ کے لیے امپورٹ ٹیرف اور نان امپورٹ ٹیرف اقدامات شامل ہیں۔ “کناڈا حکومت بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ درآمدی محصولات کے جواب میں 155 ارب امریکی ڈالر کی امریکی اشیا پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کرے گی۔میڈیا رپورٹس نے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کے حوالے سے یہ اطلاع دی۔ہفتے کے روز ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، مسٹر ٹروڈو نے کہا کہ کینیڈا کا ردعمل “دور رس” ہوگا اور اس میں امریکی بیئر، وائن، بوربون پھل اور پھلوں کے رس جیسی روزمرہ کی اشیاء شامل ہوں گی۔انہوں نے کہا، “آج رات میں اعلان کر رہا ہوں کہ کناڈا امریکی تجارتی کارروائی کے جواب میں 155 ارب ڈالر کی امریکی اشیا پر 25 فیصد درآمدی ڈیوٹی لگائے گا۔” اس میں منگل تک 30 ار ڈالر مالیت کی اشیا پر فوری درآمدات شامل ہوں گی، اس کے بعد 21 دن کے وقت میں 125 ارب امریکی ڈالر کی مالیت کی امریکی مصنوعات پر مزید درآمدی ڈیوٹی لگائی جائے گی تاکہ کناڈا کی کمپنیوں اور سپلائی چینز کو متبادل تلاش کرنے کی اجازت دی جا سکے۔اس سے قبل، مسٹر ڈونلڈ ٹرمپ نے کناڈا، میکسیکو اور چین کے سامانوں پر درآمدی محصولات عائد کرنے والے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کیے جو کہ امریکہ کے سب سے بڑے تجارتی شراکت دار ہیں۔اس اقدام کو امریکہ اور اس کے شمالی امریکہ کے پڑوسیوں کے درمیان تجارتی تناؤ میں نمایاں اضافہ کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ مسٹر ٹرمپ کی طرف سے عائد کردہ محصولات یوایس-میکسیکو کناڈا ایگریمنٹ (یوایس ایم سی اے) کو کمزور کرتے ہیں، جس کا مقصد شمالی امریکہ میں تجارت اور سرمایہ کاری کو فروغ دینا ہے۔