خود کو سب سے مضبوط اور طاقتور حکومت کہلوانے والی مودی حکومت کے خوف کو کانگریس کے جنرل سکریٹری جئے رام رمیش نے ایک بار پھر اجا گر کر دیا ہے۔ انہوں نے مودی حکومت سے سوال کیا ہےکہ آخر وہ کانگریس سے اتنا کیوں ڈرتی ہے کہ اسے کانگریس پارٹی کا اکاؤنٹ سیز کرنے اور ٹیکس ٹیررزم کا سہارا لینے پر مجبور ہونا پڑ رہا ہے؟
جئے رام رمیش نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’’یہ حیرت کی بات ہے کہ وزیر اعظم آج نئی دہلی میں ہیں۔ اس لیے آج کوئی نیا ’افتتاح‘ نہیں ہوگا، کوئی ری برانڈنگ نہیں ہوگی، پچھلے کاموں کا کریڈٹ لینے کے لیے کوئی دعویٰ نہیں ہوگا۔ لیکن یہ ان کی حکومت کی کچھ بنیادی ذمہ داریوں سے متعلق کچھ اہم سوالات ہیں جن کے جواب انہیں دینے چاہئے۔‘‘
15 فروری 2024 کو انتخابی بانڈ کو غیر آئینی قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد سے مودی حکومت ایس بی آئی کے ذریعے اس انکشاف کو روکنے یا موخر کرنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے کہ کس نے کس سیاسی پارٹی کو کتنا چندہ دیا۔ وزیر اعظم کس بات سے اتنے ڈرے ہوئے ہیں؟ الیکٹورل بانڈ کی تفصیلات سے کون سا نیا گھوٹالہ سامنے آئے گا؟
20 فروری 2024 کو یہ بات سامنے آئی کہ بی جے پی کو ای ڈی، سی بی آئی یا آئی ٹی ڈیپارٹمنٹ کے چھاپے یا تحقیقات کے فوراً بعد 30 کمپنیوں سے 335 کروڑ روپے تک کا عطیہ ملا ہے۔ چھاپے کے فوراً بعد کمپنیوں نے بی جے پی کو چندہ کیوں دیا؟ کیا بی جے پی چندہ اکٹھا کرنے کے لیے ای ڈ ی، سی بی آئی، آئی ٹی جانچ کی دھمکی دے کر ڈرا رہی ہے؟
سے بی (SEBI) نے چار کمپنیوں کو جعلی (Shell companies) بتایا ہے، ان سے بی جے پی نے 4.9 کروڑ روپے کا چندہ کیوں لیا؟ ان کمپنیوں کے ذریعے بی جے پی میں کس کی بلیک منی آئی؟
پارلیمانی امور کے ہدایت نامے اور حکومت کے تمام قائم کردہ معیارات کے مطابق کسی بھی قانون کو اس کی منظوری کے 6 ماہ کے اندر نوٹیفائی کیا جاتا ہے۔ شہریت ترمیمی قانون کو نوٹیفائی ہونے میں 4 سال 3 ماہ کیوں لگے؟ لوک سبھا انتخابات سے ٹھیک پہلے ان قوانین کو جان بوجھ کر کیوں نوٹیفائی کیا گیا؟
جمہوری اداروں کا درست طریقے سے کام کرنا حکومت کی پہلی اور اہم ترین ترجیح ہے۔ حالات اس نہج پر کیسے پہنچ گئے کہ لوک سبھا انتخابات سے پہلے ہندوستان میں تین کے بجائے صرف ایک الیکشن کمشنر رہ گئے؟ ارون گوئل نے الیکشن کمیشن سے اچانک استعفیٰ کیوں دیا؟
مودی حکومت کانگریس پارٹی سے اتنی خوفزدہ کیوں ہے کہ اسے اکاؤنٹ بند کرنے اور ٹیکس ٹیررزم کا سہارا لینا پڑا؟ کانگریس پارٹی کے بینک اکاؤنٹس جن میں عام ہندوستانیوں کی عطیہ کردہ رقم تھی، کیوں منجمد کر دیے گئے ہیں، جب کہ غیر آئینی انتخابی بانڈ گھوٹالے کے ذریعے بی جے پی کو ملنے والی غیر ظاہر شدہ کارپوریٹ رقم کے 6000 کروڑ روپے بغیر کسی پابندی کے استعمال کیے جا سکتے ہیں؟