دو ماہ میں دو سال کا کام، بی ایل اوز کی موت کا ذمہ دار الیکشن کمیشن!
کولکاتہ :ترنمول کانگریس نے الزام عائد کیا ہے کہ الیکشن کمیشن سیاسی مفاد میں کام کر رہا ہے اور پارٹیوں کو خوش کرنے کی کوشش میں ایس آئی آر کے پورے عمل کو ایک بے مثال دباؤ میں بدل دیا ہے۔ ترنمول قیادت کے مطابق کمیشن نے دو سال کا کام محض دو ماہ میں نمٹانے کا حکم دے کر بی ایل اوز سمیت عام شہریوں کو ذہنی اذیت میں دھکیل دیا ہے۔ ریاست میں ایس آئی آر کے دوران پیدا ہونے والی بے چینی کو ترنمول نے ’SIR گھبراہٹ‘ کا نام دیا ہے اور کہا ہے کہ اسی دباؤ کی وجہ سے اب تک تین بی ایل او جان سے جا چکے ہیں۔ تازہ ترین واقعہ کرشن نگر میں پیش آیا جہاں 54 سالہ بی ایل او رنکو ترافدار نے مبینہ طور پر خودکشی کر لی اور ایک نوٹ میں اپنی موت کے لیے الیکشن کمیشن کو ذمہ دار قرار دیا۔ وہ چاپ بنگال جی سوامی وویکانند ودیا مندر کی سائیڈ ٹیچر تھیں اور چھپرا پنچایت نمبر 2 کے بوتھ نمبر 201 کی بی ایل او تھیں۔ ہفتہ کی صبح ان کی لاش گھر سے برآمد ہوئی، جس کے بعد ریاست بھر میں شدید ردِعمل سامنے آیا۔ انہی واقعات کے تناظر میں ہفتہ کے روز ترنمول کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے چیف الیکٹورل آفیسر کے دفتر میں ایک تفصیلی میمورنڈم جمع کرایا۔ وفد میں وزراء اروپ بسواس، چندریما بھٹاچاریہ اور رکن پارلیمنٹ پارتھا بھومک سمیت دیگر لیڈران شامل تھے۔ وفد نے واضح طور پر کہا کہ بی ایل اوز کو مناسب تربیت نہیں دی گئی۔ ایپ اور پورے نظام میں تکنیکی خامیاں ہیں اور الیکشن کمیشن نے زمینی حقیقت کو نظر انداز کر کے ایسا دباؤ ڈالا ہے جس کے نتیجے میں لوگ اپنی زندگیوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ میمورنڈم پیش کرنے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں ترنمول رہنماؤں نے کہا کہ کمیشن اپنے فرائض سے بھٹک گیا ہے اور اگر حالات یوں ہی رہے تو مزید جانیں خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔



