شام 4 بجے سے کئی سڑکیں بند اور یک طرفہ،جانیں گاڑیوں کے متبادل راستے
کولکاتہ کے تمام ٹریفک گارڈز میں رات کو انسپکٹر کی تعیناتی لازمی
کولکاتہ پولیس کا نیا حکم، نشے میں ڈرائیونگ اور حادثات پر قابو پانے کی کوشش
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتا: کولکاتہ میں کرسمس کے موقع پر پارک اسٹریٹ کو رنگ برنگی روشنیوں سے سجا دیا گیا ہے۔ بدھ کی دوپہر سے ہی پارک اسٹریٹ، میدان اور دھرمتلہ چوک کے علاقوں میں لوگوں کی بھیڑ بڑھنے لگی ہے۔ ہر سال کی طرح اس بار بھی لاکھوں لوگ کرسمس کی تقریبات اور چرچ دیکھنے ان علاقوں میں آتے ہیں۔ اسی کو مدنظر رکھتے ہوئے کولکاتہ پولیس نے سیکورٹی کے ساتھ ساتھ ٹریفک کنٹرول کے سخت انتظامات کیے ہیں۔کولکاتہ پولیس کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آج 24 دسمبر کو شام 4 بجے کے بعد پارک اسٹریٹ پر ٹریفک کنٹرول نافذ ہو جائے گا۔ یہ کنٹرول 25 دسمبر بروز جمعرات صبح 4 بجے تک جاری رہے گا۔ تاہم پولیس نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ حالات کے مطابق اس میں کمی یا اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ اس کا حتمی فیصلہ ڈی سی ٹریفک کریں گے۔ٹریفک کنٹرول صرف پارک اسٹریٹ تک محدود نہیں رہے گا، بلکہ میدان کی طرف جانے والی سڑکوں پر بھی خاص طور پر مال بردار گاڑیوں کی نقل و حرکت پر پابندی ہوگی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ شام کے وقت پارک اسٹریٹ اور قریبی گرجا گھروں میں لوگوں کی تعداد اچانک بڑھ جاتی ہے، جس کی وجہ سے ٹریفک کو سنبھالنے کے لیے یہ قدم اٹھایا گیا ہے۔بھیڑ کو دیکھتے ہوئے کئی اہم سڑکوں پر ٹریفک کو محدود یا موڑا جائے گا۔ اے جے سی باسو روڈ، اسٹرینڈ روڈ اور دھرمتلہ سے مختلف سمتوں میں جانے والی گاڑیوں کو کنٹرول کیا جائے گا اور ضرورت پڑنے پر انہیں متبادل راستوں سے گزارا جائے گا۔کچھ اہم سڑکوں کو یک طرفہ کر دیا گیا ہے۔ ان میں مڈلٹن اسٹریٹ، ہو چی منہ سرانی، لٹل رسل اسٹریٹ، کامک اسٹریٹ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پارک اسٹریٹ کی طرف جانے والی کچھ سڑکوں کو مکمل طور پر بند کر دیا جائے گا۔ رائڈ اور فری اسکول اسٹریٹ کراسنگ سے پارک اسٹریٹ کی طرف کسی بھی گاڑی کو جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔پارکنگ کے حوالے سے بھی سختی برتی جائے گی۔ کئی سڑکوں کو مکمل طور پر ’نو پارکنگ زون‘ قرار دیا گیا ہے۔ ان میں پارک اسٹریٹ، فری اسکول اسٹریٹ، مڈلٹن اسٹریٹ، کامک اسٹریٹ سمیت دیگر سڑکیں شامل ہیں۔ پولیس پہلے ہی ان سڑکوں کی فہرست جاری کر چکی ہے، جہاں گاڑی کھڑی کرنے پر کارروائی کی جائے گی۔سیکورٹی کے حوالے سے بھی انتظامات سخت ہیں۔ پارک اسٹریٹ اور اس سے ملحقہ علاقوں میں تقریباً 1500 پولیس اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ کولکاتہ پولیس کے ڈپٹی کمشنر، اسسٹنٹ کمشنر اور انسپکٹر رینک کے افسران خود نگرانی کریں گے۔ سادہ لباس پولیس، اسپیشل برانچ (ایس بی) اور خواتین پولیس بھی تعینات ہوں گی۔ واچ ٹاور اور ڈرون کے ذریعے بھیڑ اور ٹریفک پر مسلسل نظر رکھی جائے گی۔کولکاتہ پولیس نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ کرسمس کے دنوں میں غیر ضروری طور پر پارک اسٹریٹ جانے سے گریز کریں، پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں اور پولیس کی ہدایات پر عمل کریں تاکہ سب لوگ محفوظ اور خوشگوار طریقے سے تہوار منا سکیں۔
کولکاتہ:کولکاتہ شہر میں ٹریفک کنٹرول کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پولیس نے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔ اب شہر کے تمام ٹریفک گارڈز میں رات کے وقت ایک انسپکٹر کی موجودگی لازمی ہوگی۔ کولکاتہ پولیس کے ڈی سی (ٹریفک) وائی ایس جگناتھ راؤ نے پیر کی رات سے اس نئے نظام کا آغاز کر دیا ہے۔اب تک کولکاتہ کے 25 ٹریفک گارڈز میں رات کی ڈیوٹی کے دوران صرف چار اہلکار موجود رہتے تھے، جن میں دو سارجنٹ، ایک ہوم گارڈ اور ایک کانسٹیبل شامل تھے۔ نئے حکم کے مطابق اب اس ٹیم میں ایک انسپکٹر کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ٹریفک پولیس کے ذرائع کے مطابق، اگر رات کے وقت کسی بڑے سڑک حادثے یا ہنگامی صورتحال کے باعث امن و امان کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے تو انسپکٹر فوری طور پر حالات کو سنبھال سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی نشے میں گاڑی چلانے، بائک ریسنگ اور لاپرواہی سے ڈرائیونگ پر بھی سخت نظر رکھی جائے گی۔لال بازار کے ایک سینئر افسر نے بتایا کہ پولیس اعلیٰ حکام چاہتے ہیں کہ شہر میں رات کے وقت بھی ٹریفک نظم و ضبط مضبوط رہے، اسی لیے انسپکٹر کی تعیناتی ضروری کی گئی ہے۔تاہم اس نئے نظام پر ٹریفک گارڈز کے اندر ناراضگی بھی دیکھی جا رہی ہے۔ ایک ٹریفک افسر کے مطابق، ہر گارڈ میں اوسطاً 3 سے 7 انسپکٹر ہوتے ہیں۔ اگر ایک انسپکٹر رات کی ڈیوٹی کرے گا تو دن کے وقت ڈیوٹی کرنے والے افسران کی تعداد کم ہو جائے گی، جس سے دن کے وقت ٹریفک دباؤ سنبھالنے میں مشکل پیش آ سکتی ہے۔کچھ افسران کا یہ بھی کہنا ہے کہ شہر میں ٹریفک کا زیادہ دباؤ دن میں ہوتا ہے، ایسے میں صرف رات کو انسپکٹر تعینات کرنا کتنا مؤثر ہوگا، یہ آنے والے دنوں میں واضح ہوگا۔



