معروف صحافی وشاعر ایم۔ جے۔ خالد “محسن اردو صحافت ایوارڈ، 2025” سے سرفراز
کولکاتا :پوسٹ گریجویٹ اور ریسرچ شعبۂ اردو، ہگلی محسن کالج، بردوان یونیورسٹی، نے پچھلے کئی برسوں سے تحقیقات و تنقیدات میں اپنی پیش رفت جاری رکھی ہے، نیز کئی اہم موضوعات پر بین الاقوامی، قومی اور ریاستی سیمینار منعقد کی۔ یکم ستمبر، 2025 بروز سوموار بمقام “اردو ہال” ہگلی محسن کالج، یک روزہ قومی سیمینار بعنوان ” اردو صحافت کی موجودہ صورت حال “کا انعقاد ہوا۔ ڈاکٹر پورش اتم پرمانک، پرنسپل، ہگلی محسن کالج کے ہاتھوں قومی سیمینار کا افتتاح ہوا۔ انہوں نے شعبۂ اردو کی سرگرمیوں کو سراہتے ہو قومی سیمینار کے موضوع کی اہمیت سے واقفیت کرائی۔ ڈاکٹر محمد ہمایوں جمیل خان، ایسوسی ایٹ پروفیسر، شعبۂ اردو، ہگلی محسن کالج، نے خیرمقدمی کلمات سے نوازا اور مہمانان کرام کا خیر مقدم بحسن و خوبی کیا۔مہمان خصوصی ڈاکٹر بکاش دے، آئی۔ کیو۔ اے۔ سی، کوآرڈینیٹر، ہگلی محسن کالج، سیمینار کے منعقد ہونے پر اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر عمر غزالی،صدر شعبۂ اردو، ہگلی محسن کالج، نے مہمان اعزاز مشہور و معروف صحافی و شاعر ایم۔ جے۔ خالد کا بھرپور تعارف پیش کیا اور پرنسپل ہگلی محسن کالج ڈاکٹر پورش اتم پرمانک کے ہاتھوں ایم۔ جے۔ خالد کو ” محسن اردو صحافت ایوارڈ 2025″ سے سرفراز کیا گیا۔ انعام یافتہ ایم۔ جے۔ خالد نے اس ضمن میں شعبۂ اردو کا تہہ دل سے شکریہ ادا کیا اور اردو صحافت کی موجودہ صورتحال سے متعلق مکمل واقفیت کرائی۔ انہوں نے تقریباً نصف صد اسفار بیرونی ممالک کے کی، اور اپنے تجربات و مشاہدات شیئر کیے۔ خالد صاحب کی پر مغز گفتگو کی سراہنا تمام لوگوں نے کی۔ اس قومی سیمینار کا کلیدی خطبہ ابوذر ہاشمی نے دیا اور اردو صحافت کی موجودہ صورتحال کا مدلل جائزہ لیا۔ صدر افتتاحی تقریب، ڈاکٹر عمر غزالی نے تمام مہمانان کی آمد کا دل کی عمیق گہرائیوں سے شکریہ ادا کیا اور سیمینار کے غرض و غایت کا اظہار کیا۔ ڈاکٹر ارشاد احمد نے نظامت کے فرائض بحسن و خوبی انجام دی اور شکریہ آفاق حیدر نے ادا کیا۔ پہلے اجلاس کی صدارت ابوذر ہاشمی نے کی۔ اس اجلاس میں کل چھ مقالہ نگاروں نے اپنے مقالات پیش کی۔ چاندنی رحمان نے اپنا مقالہ ” اکیسویں صدی میں اردو زرد صحافت ” کے عنوان سے اپنا مقالہ پیش کیا۔ نیہا پروین نے” اردو صحافت اور نرجحانات شبنم پروین نے” اردو صحافت پرسوشل میڈیا کے اثرات آفاق حیدر نے” اردو صحافت کی آبیاری میں غیر مسلموں کا کردار نوراللہ جاوید نے” موجودہ دور میں اردو صحافت کے مسائل اور اسکا سد باب ” اور ڈاکٹر عمر غزالی نے ” دور حاضر میں اردو صحافت کی موجودگی: ایک جائزہ ” جیسے اہم عنوانات پر پر مغز مقالے پیش کی۔ اور صدر اجلاس ابوذر ہاشمی نے تمام مقالے کی سراہنا کی اور مفیدمشوروں سے نوازا۔ اس اجلاس کی نظامت محمد خورشید عالم نے کی اور بشر نشاط نے اظہار تشکر کیا۔ دوسرے اجلاس کی صدارت ڈاکٹر عمر غزالی نے کی۔ اس اجلاس میں کل سات مقالہ نگاروں نے اپنے مقالات پیش کی۔ بشری نشاط نے اپنا مقالہ بعنوان ” الہلال کی روشنی میں عہد حاضر کے حالات ” پیش کیا۔ نغمہ پروین نے ” ڈیجیٹل دور میں اردو صحافت “، درخشاں شمیم نے” موجودہ دور میں اردو صحافت (بنگال کے خصوصی حوالے سے) گلشن آراء کا تحریر کردہ مقالہ سیدآصف عباس میرزا نے “کرناٹک میں اردو صحافت” محمد اظہر الدین نے ” اردو صحافت: عہد حاضر کے مسائل اور مستقبل کے امکانات ” محمد خورشید عالم نے” اردو صحافت پر جدید ٹکنالوجی کے اثرات ” اور ڈاکٹر ارشاد احمد نے ” کلکتے میں اردو صحافت کی موجودہ صورتحال ” جیسے اہم موضوعات پر مقالات پیش کی گئے، جنہیں سبھوں نے پسند کی۔ اور ڈاکٹر عمر غزالی، صدر اجلاس، نے تمام مقالہ نگاروں کو مبارکباد دی اور انکے مقالات کی سراہنا کی۔ نظامت کے فرائض شبنم پروین نے بحسن و خوبی انجام دی جبکہ چاندی رحمان نے سبھوں کا شکریہ ادا کیا۔ اسطرح سے شعبۂ اردو، ہگلی محسن کالج کا منعقد کردہ یک روزہ قومی سیمینار کامیابی سے ہمکنار ہوا۔



