Saturday, December 6, 2025
ہومWest Bengalمین ہول میں دم گھٹنے سے 4 مزدوروں کی ہلاکت کا معاملہ

مین ہول میں دم گھٹنے سے 4 مزدوروں کی ہلاکت کا معاملہ

کولکاتہ ہائی کورٹ نے مہلوکین کے لواحقین کو ₹30 لاکھ اور زخمیوں کو ₹5 لاکھ ادا کرنے کی ہدایت دی

کولکاتہ، 22 نومبر (یو این آئی):کولکاتہ ہائی کورٹ نے مغربی بنگال حکومت اور کولکاتہ میونسپل کارپوریشن (کے ایم سی) کو 2021 میں جنوبی کولکاتہ میں مین ہول کی صفائی کے دوران دم گھٹنے سے ہلاک ہونے والے چار مزدوروں کے خاندانوں کو 30-30 لاکھ روپے معاوضہ ادا کرنے کی ہدایت دی ہے۔قائم مقام چیف جسٹس سجوئے پال اور جسٹس چیتالی چٹرجی داس پر مشتمل کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ نے حادثے میں زخمی ہونے والے مزدوروں کو بھی پانچ لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا۔ مرنے والوں کے لواحقین کو تین ماہ کے اندر اور زخمیوں کو دو ماہ کے اندر معاوضہ ادا کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔انسانی حقوق کی تنظیم ایسوسی ایشن فار پروٹیکشن آف ڈیموکریٹک رائٹس (اے پی ڈی آر) کی طرف سے دائر مفاد عامہ کی عرضی کے جواب میں جمعہ کے روز اپنا فیصلہ سناتے ہوئے بنچ نے حکومت کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ دستی صفائی کی صورت میں ملازمت کی ممانعت اور ان کی بحالی ایکٹ 2013 کی دفعات پر عمل درآمد اور نگرانی کرنے کے واسطے سپریم کورٹ کے 2014 کی ہدایات کے مطابق کمیٹی تشکیل دے۔اے پی ڈی آر کے وکیل رگھوناتھ چکرورتی نے مدعی علیہان کے ذریعہ لاپرواہی کا الزام لگایا اور عدالت سے درخواست کی کہ وہ 2021 کے حادثے کی آزادانہ تحقیقات اور متاثرین کے لیے مناسب معاوضہ کا حکم دے۔ 25 فروری 2021 کو، کووڈ-19 کی عالمی وباء کے دوران، کولکاتہ میونسپل کارپوریشن کے شہر میں ماحولیات کی بہتری کے سرمایہ کاری پروگرام کے تحت صفائی مہم کے ضمن میں، ضلع مالدہ کے چھ عارضی مزدور جنوبی کولکاتہ کے کڈگھاٹ میں ایک گہرے مین ہول میں اترے۔ ان میں سے چار دم گھٹنے سے فوت ہوگئے، جن میں سے ایک نابالغ تھا، جب کہ باقی دو شدید زخمی ہوگئے۔جاں بحق مزدوروں کی شناخت جہانگیر عالم (22)، صابر حسین (15)، محمد عالمگیر (35) اور لیاقت علی (20) کے نام سے ہوئی ہے۔ جہانگیر، صابر اور عالمگیر کزن رشتہ دار تھے۔ شدید زخمی ہونے والے دو کارکنان سلیمان علی اور شرف الاسلام ہیں۔کے ایم سی کے وکیل نے دلیل دی کہ متاثرین نے احتیاطی انتباہات کو نظر انداز کیا تھا اور وہ آؤٹ سورسنگ ایجنسی کے ملازم تھے، اس لیے کارپوریشن کو ذمہ دار نہیں ٹھہرایا جا سکتا ہے۔ ڈویژن بنچ نے اس دلیل کو مسترد کر دیا۔عدالت نے ہر مرنے والے مزدور کے لواحقین کو پہلے ہی ادا کیے گئے 10 لاکھ روپے کے علاوہ 30 لاکھ روپے اور زخمی مزدوروں کو 5 لاکھ روپے معاوضہ دینے کا حکم دیا۔ عدالت نے ہدایت دی کہ جاں بحق افراد کے لواحقین کو تین ماہ کے اندر اور زخمیوں کو دو ماہ میں معاوضہ ادا کیا جائے۔بنچ نے کے ایم سی سمیت حکام کی جانب سے دستی صفائی کے خاتمے سے متعلق ایکٹ اور سپریم کورٹ کی ہدایات کی تعمیل میں سنگین غفلت کو بھی اجاگر کیا۔یہ حکم مارچ 2025 میں دیے گئے سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہے، جس میں حکام کو ہدایت دی گئی تھی کہ وہ دستی صفائی کے کام سے ہونے والی اموات کے لیے چار ہفتوں کے اندر 30 لاکھ روپے ادا کریں۔
Jadeed Bharat
Jadeed Bharathttps://jadeedbharat.com
www.jadeedbharat.com – The site publishes reliable news from around the world to the public, the website presents timely news on politics, views, commentary, campus, business, sports, entertainment, technology and world news.
مقالات ذات صلة
- Advertisment -
Google search engine

رجحان ساز خبریں

احدث التعليقات