ڈینگو اور ملیریا پر قابو پانے کے لیے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کو ہائی الرٹ
کولکاتہ:ریاست میں حالیہ دنوں ہونے والی مسلسل بارشوں کے سبب کئی اضلاع میں پانی بھر جانے سے ڈینگو اور ملیریا جیسے مچھروں سے پھیلنے والی بیماریوں کے خطرات میں اضافہ ہو گیا ہے۔ اسی پس منظر میں چیف سیکرٹری ڈاکٹر منوج پنت نے ایک اعلیٰ سطحی ورچوئل میٹنگ کی، جس میں تمام ضلع مجسٹریٹس، ہیلتھ سکریٹری، ہوم سکریٹری، اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران ڈاکٹر پنت نے ریاست بھر میں ڈینگو اور ملیریا پر قابو پانے کے اقدامات کا تفصیلی جائزہ لیا اور تمام اضلاع کو فوری چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ کھڑے پانی کو فوری طور پر صاف کرنا، نالوں کی باقاعدہ صفائی اور مچھروں کی افزائش گاہوں کو ختم کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔
چیف سیکرٹری نے میٹنگ کے دوران واضح طور پر کہا کہ ڈینگو کی روک تھام کے لیے ریاستی اور مرکزی دونوں دفاتر میں صفائی مہم چلانا لازمی ہے۔ کولکاتہ میونسپل کارپوریشن اور دیگر اضلاع نے اطلاع دی کہ بعض مرکزی سرکاری دفاتر کے احاطوں میں بارش کا پانی جمع ہے، جسے وقت پر صاف نہیں کیا جا رہا۔ اس پر ناراضی ظاہر کرتے ہوئے ڈاکٹر پنت نے سوال کیا کہ “اگر یہ صورتحال برقرار رہی تو عوامی صحت کو کیسے محفوظ رکھا جا سکتا ہے؟”
انہوں نے تمام ضلع مجسٹریٹس کو ہدایت دی کہ وہ اپنے اپنے علاقوں میں موجود مرکزی حکومت کے دفاتر کے سربراہان سے ملاقات کر کے صفائی کے اقدامات تیز کریں۔ ساتھ ہی ریاستی شہری ترقیات کے سکریٹری کو بھی مرکزی ایجنسیوں سے رابطہ کر کے فوری حل نکالنے کی ہدایت دی گئی۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ جن اضلاع میں ڈینگو کے کیسز زیادہ ہیں، وہاں خصوصی نگرانی ٹیمیں تشکیل دی جائیں اور روزانہ کی بنیاد پر رپورٹ تیار کر کے نوانو بھون کو بھیجی جائے۔
ڈاکٹر پنت نے آخر میں خبردار کیا کہ اگر صفائی میں غفلت برتی گئی تو ذمہ دار افسران کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ریاستی حکومت کے اس فعال اقدام کو ماہرین صحت نے بروقت اور ضروری قدم قرار دیا ہے، جو دینگی اور ملیریا جیسے امراض کے بڑھتے خطرات کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔



