وزیر اعلی ممتا بنرجی کا فیصلہ کن پیغام
جدید بھارت نیوز سروس
مرشد آباد: مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے مرشد آباد میں ایک دھماکے دار ریلی کے دوران واضح طور پر کہا کہ ضلع کے لوگ “فسادات کی سیاست” کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور یہاں فرقہ وارانہ سیاست کی کوئی گنجائش نہیں۔ ممتا بنرجی کے یہ بیانات ہمایوں کبیر کی ترنمول کانگریس سے معطلی کے چند گھنٹے بعد سامنے آئے، جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ پارٹی کسی بھی فرقہ وارانہ تنازعہ کو برداشت نہیں کرے گی۔جمعرات کو ترنمول کانگریس نے بھرت پور کے ایم ایل اے ہمایوں کبیر کو معطل کر دیا تھا، جنہوں نے مرشد آباد میں بابری مسجد کی تعمیر کے اعلان سے علاقے میں تنازعہ پیدا کیا تھا۔ ممتا بنرجی نے کبیر کا نام لیے بغیر کہا کہ ترنمول کانگریس فرقہ وارانہ سیاست میں ملوث نہیں ہے اور اس کے سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے مرشد آباد کی تاریخی اور ثقافتی اہمیت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ضلع نوابوں کی سرزمین ہے، یہاں کے ہر گھر میں سراج الدولہ کی تعظیم کی جاتی ہے، اور تمام مذاہب کے مقدس مقامات کی قدر کی جاتی ہے۔وزیر اعلیٰ نے کہا، “مرشد آباد کے لوگ فساد کی سیاست کو کبھی قبول نہیں کریں گے۔ ہم مختلف مذاہب کے درمیان بقائے باہمی کی وراثت کا ہر قیمت پر تحفظ کریں گے۔ مرشد آباد کی تاریخ ہمیں سکھاتی ہے کہ غداری تباہی لاتی ہے، اور خیر سگالی طاقت لاتی ہے۔ ہم اس ہم آہنگی کی حفاظت کریں گے۔”
ہمایوں کبیر کی معطلی کا اعلان سینئر وزیر اور کولکاتہ کے میئر فرہاد حکیم نے پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ حکیم نے کہا کہ ترنمول کانگریس میں مذہب کے نام پر تقسیم کرنے والوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے اور کبیر کا پارٹی سے کوئی تعلق نہیں رہے گا۔ پریس کانفرنس میں مرشد آباد کے مقامی قائدین اخرزمان اور نعمت شیخ بھی موجود تھے۔ممتا بنرجی کے بیان سے یہ واضح ہو گیا کہ حکومت ہر ممکن قدم اٹھائے گی تاکہ مرشد آباد میں امن قائم رہے اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کو کوئی خطرہ لاحق نہ ہو۔ ممتا بنرجی کا یہ فیصلہ کن موقف اس بات کا عکاس ہے کہ ترنمول کانگریس کسی بھی فرقہ وارانہ سیاست یا فسادات کو برداشت نہیں کرے گی اور ضلع میں اتحاد و بھائی چارے کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا۔



