1.36 کروڑ ناموں کی دوبارہ تصدیق—بی ایل او گھر -گھر روانہ
جدید بھارت نیوز سروس
کولکاتہ:ریاست میں ووٹر لسٹ کی خصوصی نظرثانی (ایس آئی آر) کے دوران بڑے پیمانے پر تضادات سامنے آئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق ڈرافٹ ووٹر لسٹ میں شامل تقریباً 1.36 کروڑ ووٹروں کی معلومات مشکوک پائی گئی ہیں، جن کی تصدیق کے لیے بی ایل اوز کو گھر گھر جا کر جانچ کا حکم دیا گیا ہے۔ اسی دوران ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا جہاں مشرقی بردوان کے آشگرام میں ایس آئی آر کے خوف سے ایک بزرگ تاجر نے خودکشی کر لی۔ کمیشن نے بی ایل او ایپ میں نیا فیچر شامل کیا ہے تاکہ یہ جانچا جا سکے کہ آیا ووٹروں کی معلومات واقعی غلط ہیں یا اپ لوڈ کے دوران کوئی تکنیکی یا انسانی غلطی ہوئی ہے۔ ہدایت کے مطابق بی ایل اوز کو ووٹروں کے گھروں کا دورہ کر کے معلومات کی دوبارہ تصدیق کرنی ہوگی، اسے ایپ پر اپ لوڈ کرنا ہوگا اور ووٹر سے ایک بانڈ بھی لینا ہوگا جس میں یہ درج ہوگا کہ معلومات کی تصدیق خود ووٹر نے کی ہے۔ کمیشن کے مطابق ابتدائی طور پر ریاست میں 1 کروڑ 67 لاکھ 45 ہزار 911 ووٹروں کے ڈیٹا میں خامیاں پائی گئی تھیں، جن میں 85,01,486 افراد کے والد کا نام درج نہیں تھا، 24,21,131 معاملات میں ایک ہی شخص کے ساتھ چھ یا اس سے زیادہ ووٹروں کی پروجینی میپنگ ملی، 11,95,230 کیسز میں والد اور اولاد کے درمیان عمر کا فرق 15 سال یا اس سے کم تھا، 8,77,736 معاملات میں یہ فرق 50 سال یا اس سے زیادہ پایا گیا، 13,46,918 ووٹروں کے معاملے میں جنس یا صنف کی معلومات میل نہیں کھا رہی تھیں، 45 سال سے زائد عمر کے باوجود 20,74,256 ووٹروں کے نام 2002 کی فہرست میں شامل نہیں تھے اور 3,29,152 معاملات میں دادا یا دادی کے ساتھ عمر کا فرق 40 سال یا اس سے کم تھا۔ مزید جانچ کے بعد مشکوک ووٹروں کی تعداد گھٹ کر 1.36 کروڑ رہ گئی ہے اور ان سب کو سماعت کے لیے بلانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ اسی سلسلے میں آج سے نوٹس جاری کرنے کا عمل شروع ہو گیا ہے اور ابتدائی طور پر 30.59 لاکھ ووٹروں کو نوٹس بھیجے جا رہے ہیں جو 2002 کی ووٹر لسٹ کے ساتھ اپنی میپنگ نہیں کر سکے تھے، جن کی کاپی دہلی سے بی ایل اوز کو بھی بھیج دی گئی ہے۔ دوسری جانب بی ایل او تنظیموں نے اضافی کام کے بوجھ اور بانڈ لینے کے حکم پر سخت ناراضگی ظاہر کی ہے۔ ادھر آشگرام میں بزرگ تاجر کی خودکشی نے اس پورے عمل کے سماجی اور نفسیاتی اثرات پر سنگین سوال کھڑے کر دیے ہیں اور انتخابی عمل سے جڑے اس اقدام پر ایک نئی بحث چھیڑ دی ہے۔



