600 کو شوکاز نوٹس ،اساتذہ کی لاپرواہی پر چیف الیکشن آفیسر برہم
کولکاتہ:مغربی بنگال میں اسمبلی انتخابات سے قبل الیکشن کمیشن نے بوتھ لیول آفیسرز کی غیر حاضری اور فرائض میں کوتاہی کو سنجیدگی سے لیا ہے۔ ریاست کے مختلف اضلاع سے موصول رپورٹوں کے مطابق تقریباً 1,030 بی ایل اوز نے ابھی تک اپنی ڈیوٹی جوائن نہیں کی ہے، جن میں سے 600 کو شوکاز نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔
یہ نوٹس کوچ بہار، شمالی و جنوبی 24 پرگنہ، ندیا اور مرشدآباد سمیت کئی اضلاع کے ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس (ڈی ایم) اور ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسرز (ڈی ای او) نے عوامی نمائندگی ایکٹ 1950 کے تحت جاری کیے ہیں۔ ایک سینئر الیکشن افسر کے مطابق متعلقہ بی ایل اوز کو متعدد یاد دہانیوں کے باوجود ERO-NET پورٹل پر اپنا اندراج مکمل نہ کرنے کی وجہ سے کارروائی کا سامنا ہے۔
اہلکار نے بتایا کہ تمام بی ایل اوز کو تین دن کے اندر تحریری وضاحت دینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ نوٹس میں واضح کیا گیا ہے کہ اگر مقررہ مدت کے اندر جواب نہیں ملا تو اسے “جان بوجھ کر غفلت” تصور کیا جائے گا اور قانون کے مطابق محکمانہ و قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کی ہدایت کے مطابق بی ایل اوز کو انتخابی عمل کا لازمی حصہ تصور کیا جاتا ہے، اس لیے وہ کمیشن کے براہِ راست کنٹرول میں آتے ہیں۔ عوامی نمائندگی ایکٹ کی دفعہ 32 کے تحت انتخابی ڈیوٹی سے انحراف کو سنگین خلاف ورزی مانا جاتا ہے۔
ذرائع کے مطابق، انتخابی فرائض انجام دینے سے گریز کرنے والے زیادہ تر بی ایل اوز ریاستی سرکاری اسکولوں کے اساتذہ ہیں۔ چیف الیکٹورل آفیسر (سی ای او) منوج کمار اگروال نے اس حوالے سے ریاستی محکمہ تعلیم کو باضابطہ خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ کئی اسکول ٹیچرز بی ایل او ڈیوٹی سے بچنے کے بہانے بنا رہے ہیں۔
قابلِ ذکر ہے کہ رواں سال اگست میں کلکتہ ہائی کورٹ کی جسٹس امرتا سنہا نے ایک حکم میں واضح کیا تھا کہ اساتذہ کو بی ایل او کے طور پر تعینات کرنے پر کوئی قانونی رکاوٹ نہیں ہے۔ عدالت نے کہا تھا کہ سرکاری ملازمین، بشمول اساتذہ، کو الیکشن سے متعلق ڈیوٹیاں سونپنا قانونی طور پر درست ہے۔
سی ای او آفس نے یہ بھی انتباہ جاری کیا ہے کہ جو اساتذہ مقررہ مدت میں اپنی ڈیوٹی نہیں سنبھالیں گے، ان کے خلاف تادیبی اور تعزیری کارروائی کی جائے گی۔
ادھر سی ای او دفتر نے تمام ڈسٹرکٹ مجسٹریٹس کو بھی خبردار کیا ہے کہ کسی بھی صورت میں پیرا ٹیچرز (عارضی اساتذہ) کو بی ایل او کے طور پر تعینات نہ کیا جائے۔ افسران کو ہدایت دی گئی ہے کہ انتخابی عمل میں صرف مستقل اور اہل سرکاری ملازمین کو ہی ذمہ داری دی جائے تاکہ فہرستوں کی درستگی میں کوئی خامی باقی نہ رہے۔
انتخابی حکام کا کہنا ہے کہ آنے والے دنوں میں بی ایل اوز کی کارکردگی پر سخت نگرانی رکھی جائے گی۔ جن افسران نے ابھی تک ذمہ داری نہیں سنبھالی، ان کے خلاف سخت مثال قائم کی جائے گی تاکہ آئندہ اس طرح کی غفلت نہ ہو۔



