بنگال میں کسی صورت نافذ نہیں ہونے دوں گی
ممتا بنرجی کا مرشدآباد میں دھماکے دار اعلان
مرشدآباد:مرشدآباد کے برہم پور میں این آر سی مخالف تاریخی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے بی جے پی پر شدید حملہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں این آر سی اور اس سے متعلقہ کارروائیوں میں ہلاک ہونے والوں میں نصف سے زیادہ ہندو تھے، اس لیے بی جے پی وہ شاخ کاٹنے کی کوشش کر رہی ہے جس پر خود بیٹھی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ 2026 کے اسمبلی انتخابات سے پہلے بی جے پی مذہبی سیاست کو بڑھاوا دے رہی ہے، اسپیشل انٹینسیو ریویو (SIR) کو لوگوں میں خوف پھیلانے کے لیے استعمال کر رہی ہے اور ایک منظم سازش کے ذریعے معاشرے کو بانٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے ہزاروں کی بھیڑ کے سامنے انتہائی جذباتی لہجے میں اعلان کیا کہ وہ بنگال میں نہ این آر سی نافذ ہونے دیں گی، نہ ہی حراستی مراکز کی تعمیر کی اجازت دیں گی، چاہے اس کے لیے انہیں اپنی جان ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ ان کے مطابق بنگال کے کسی شہری کو بے دخل نہیں کیا جائے گا اور نہ ہی کسی کی شہریت خطرے میں پڑنے دی جائے گی۔
ممتا بنرجی نے وقف املاک کے حوالے سے بھی چلائی جا رہی افواہوں کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ گزشتہ کچھ دنوں سے شرپسند عناصر یہ غلط فہمی پھیلا رہے ہیں کہ زمین کے سرکاری ریکارڈ (کھٹیان) کے تحت مذہبی مقامات کو مساجد یا قبرستان کے طور پر رجسٹر کیا گیا ہے، جبکہ یہ خبر سراسر جھوٹ اور بے بنیاد ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ بی جے پی کے پیسوں سے کچھ لوگ مذہبی انتشار پھیلا رہے ہیں، مصنوعی ذہانت (AI) کا غلط استعمال کرکے ان کے نام سے جعلی بیانات اور ویڈیوز تیار کیے جا رہے ہیں تاکہ عوام کو گمراہ کیا جاسکے، جبکہ بی جے پی نے نوٹ بندی اور بدعنوانی کے ذریعے بے پناہ دولت جمع کی اور اب جھوٹ و پروپیگنڈہ کے ذریعے عوام کے ذہنوں کو زہر آلود کررہی ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بی جے پی جان بوجھ کر بنگال میں غیر قانونی دراندازی کی افواہیں پھیلا رہی ہے، جبکہ سرحدوں کی حفاظت مرکزی حکومت کی ہی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ انہوں نے اب تک اپنا SIR فارم جان بوجھ کر نہیں بھرا، کیونکہ وہ عوام کے ساتھ کھڑی ہیں اور تب تک فارم نہیں بھریں گی جب تک ریاست کے ایک ایک شہری کا نام شامل نہ ہو جائے۔ انہوں نے ہر بوتھ پر “کیا میں آپ کی مدد کر سکتا ہوں؟” کیمپ قائم کرنے کی ہدایت دی ہے تاکہ لوگوں کو فارم بھرنے میں کسی قسم کی دقت نہ ہو اور کسی کا نام غلطی سے بھی خارج نہ ہونے پائے۔
ممتا نے اقلیتی ووٹروں کو بھی خبردار کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی بہار کی طرح بنگال میں بھی آزاد امیدوار کھڑا کرکے ووٹ تقسیم کروانے کی سازش کر رہی ہے، اور اگر ووٹ تقسیم ہوا تو نقصان عوام کا ہوگا اور فائدہ بی جے پی کو ملے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ وقف املاک پر کسی بھی طرح کا قبضہ نہیں ہونے دیا جائے گا، اقلیتوں کی حفاظت ان کی پوری ذمہ داری ہے اور بنگال کی زمین پر مذہبی منافرت پھیلانے کی ہر کوشش ناکام بنائی جائے گی۔ وزیر اعلیٰ نے آخر میں اعلان کیا کہ بنگال میں امن، بھائی چارہ، آئینی حقوق اور شہریوں کی سلامتی کو ہر حال میں برقرار رکھا جائے گا اور این آر سی کے نام پر کسی کو بھی خوف زدہ یا بے دخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔



